وحدت نیوز(مظفرآباد) پنجاب حکومت ملت تشیع کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے اپنانے سے باز آجائے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کا اغواء مسلم لیگی نام نہاد جمہوریت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے، اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی،ناصر شیرازی کے اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ ہیں،تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو واپڈا ٹاؤن لاہور سے اغوا کر لیا گیا ہے۔مغوی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ کی طرف جا رہے تھے کہ ڈبل کیبن میں سوار نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور پولیس کی وردی میں ملبوس افراد انہیں زبردستی اپنی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔یاد رہے کہ ناصر شیرازی نے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف آئینی پیٹیشن لاہور ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت دو رکنی بینچ کر رہا ہے۔پیٹیشن میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ اپنے بیانات سے عدلیہ کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما کی گرفتاری کے خلاف مختلف تنظیموں کی طرف سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیرکے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ مولانا طالب ہمدانی نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کے اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ ہیں۔اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی۔سید ناصر عباس شیرازی سیاسی و سماجی حلقوں کی ایک معروف شخصیت ہیں،ان کے ساتھ اس طرح کا فعل انتہائی افسوسناک ہے۔انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ناصر عباس شیرازی کو فوراََ بازیاب کرایا جائے۔انہوں نے کہا اگر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو فوری پور پر بازیاب نہ کروایا گیا تو پورے پاکستان سمیت ریاست بھر میں شدید احتجاج کیا جائیگا۔