وحدت نیوز (مظفرآباد) ملت جعفریہ کے اکابرین علامہ تصور حسین نقوی الجوادی کے ہمراہ 15 فروری کو سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں اہم پریس کانفرنس کریں گے۔ پریس کانفرنس میں علامہ تصور جوادی کیس کے متعلق لائحہ عمل اعلان کیا جائے۔ پندرہ فروری علامہ تصور جوادی پر حملے کا دن ہے۔ اس دن ایک سال مکمل ہو جائے گا۔ آج تک مجرمان کا گرفتار نہ ہونا اور حکومتی عدم دلچسپی تشویشناک اور تکلیف دہ عمل ہے۔
اعلامیہ تفصیلات کے مطابق ملت جعفریہ مظفرآباد ڈویژن کا اہم اجلاس علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی کی رہائش گاہ پر ہوا۔ صدارت چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل آزادکشمیر سید شبیر حسین بخاری نے کی۔ جبکہ سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں علامہ سید فرید عباس نقوی ، علامہ احمد علی سعیدی ، مولانا سید طالب ہمدانی ، سید شجاعت علی کاظمی ، سید تصور عباس موسوی ، سید غفران علی کاظمی سید ذیشان حیدر ، پیر سید مہر علی شاہ ایڈوکیٹ ، سید تبریز علی کاظمی ، مولانا معصوم سبزواری ، مولانا حافظ کفایت نقوی ، مولانا خلیل نقوی ، مولانا مجاہد کاظمی ، مولانا سید فضائل نقوی سید محسن نقوی ، سید افضل سبزواری ، سید ضیاء الحسن ، پیر سید افتخار نقوی ، سید مشتاق کاظمی ، سید سعادت علی کاظمی ، سید منظور حسین نقوی ، سید منیر حسین شاہ ، سید صابر علی نقوی ، سید شاہد حسین نقوی ، سید کرامت علی کاظمی ، سید اسرار علی کاظمی ، تنویر احمد مغل اور دیگر بیسیوں مظفرآباد ، نیلم اور ضلع جہلم ویلی سے آئے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اکابرین ملت جعفریہ نے گزشتہ ایک سالہ انتظامیہ کی کارکردگی اور کیس کے حوالے سے کردار کو اجلاس کے سامنے پیش کیا۔
اس موقع پر علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی، سید شبیر حسین بخاری ، علامہ فرید عباس نقوی ، علامہ احمد علی سعیدی ، مولانا سید طالب ہمدانی ، سید شجاعت علی کاظمی ، سید تصور عباس موسوی و دیگر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال مکمل ہونے کو ہے لیکن تا حال علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ دہشتگردانہ حمل کرنے والوں کو گرفتار نہ کیا جانا افسوسناک عمل ہے۔ ہم نے ایک لمبا وقت دیا تا کہ انتظامیہ بغیر کسی مداخلت کے اچھا رزلٹ سامنے لائے۔ مگر ہمیں مایوس کیا گیا۔ ہماری خاموشی کو کمزوری گردانا گیا۔ لیکن واضح رہے کہ مجرمان کے کٹہرے میں آنے تک ہمارا ایک ایک فرد چین سے نہیں بیٹھے گا۔ بھمبر سے لیکر نیلم تک ہمارا ہر فرد مضطرب ہے اور جواب چاہتا ہے۔ 15 فروری کو پریس کانفرنس میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔ ہم ریاست کے شہری ہیں ہم سے ہمارا بنیادی حق یعنی حق زندگی نہ چھینا جائے۔