وحدت نیوز (مظفرآباد) سرینگر سے نکالی جانے والی پاکستان زندہ باد ریلی نے مودی سرکار کی نیندیں حرام کردی ہیں ،عوامی مظاہرے نے ثابت کردیا کہ کشمیری عوام کے دلوں سے شعلہ چنار ابھی سرد نہیں ہوا ہے ان کی منزل آزادی اور بس آزادی ہے،کشمیری عوام کے دلوں میں بھارت کے لئے شدید نفرت اور پاکستان سے والہانہ محبت ہے سرینگر سے نکالی جانے والی ریلی اور پاکستانی پرچم لہرانا اس بات کا مظہر ہے، عوامی تحریک کو طاقت کے بل بوتے پر دبانے والی بھارت سرکار اس بات کو کبھی فراموش نہ کرے کہ آواز خلق نقارہ خدا ہوتی ہے بھارت کو اب نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے مظلوم اور نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کردینے چاہئیں اوراس بات کو باور کر لینا چاہیے کہ دنیا میں کہیں بھی آزادی اورحریت کی تحریکوں کوطاقت سے نہیں کچلا جا سکتا بالآخر آزادی اور فتح حریت تحریکوں کی منزل ہوتی ہے پوری دنیا میں بیداری کی تازہ لہر کے کشمیر پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں کشمیری عوام حریت قائدین پر اپنے اعتماد میں اضافہ کر رہے ہیں جس کو دبانے کے لئے بھارت سرکار اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماوں کی بلا جواز گرفتاریوں اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے کاسلسلہ شروع کر رکھا ہے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی نظربندی اور ان کے خلاف کالے قانون کے تحت غداری کا مقدمہ حکومت ہند کی بدنیتی پر مبنی ہیجولوگ اپنے حقوق کی جنگ لڑتے ہیں وہ باغی نہیں ہوتے بلکہ باغی وہ ہوتا ہے جو اپنے ملک کا قانون توڑے سید علی گیالانی سمیت کسی بھی کشمیری نے نہ بھارت کو اپنا ملک تسلیم کیا ہے اور نہ ہی اس کے ہی کبھی اس کے آئین کا حلف لیا نہ ہی کشمیر پر بھاتے کے غاصبانہ قبضہ کو کبھی تسلیم کیاان خیلات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزدکشمیرعلامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی حکومت نے جب تحریک آزادی کو پھر سے منظم ہوتے ہوئے دیکھا تو حریت رہنماوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور مقدمات قائم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا کالے قانون کے تحت رہنماوں کی نظر بندی پکردھکڑ اور نہتے شہریوں پر تشدد کا سلسلہ شروع کر دیا ہے انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس سلسلہ میں فوری اور موثر آوازاٹھانی چاہیے ،انہوں نے کہا کشمیریوں سے انتقام کی ایک اور مثال کشمیری طلباء کی یونیورسٹی سے بے دخلی ہے جو بھارت کی جمہوریت کے منہ پر تمانچہ ہے ہریانہ کی انجینئرنگ یونیورسٹی سے مودی سکالرشپ پر زیر تعلم ہونہار طلباء کو صرف پاکستان سے محبت کے جرم میں یونیورسٹی سے بے دخل کیا گیا جو قابل مذمت اور شرمناک ترین حرکت ہے انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان کشمیری طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لئے پاکستان یابیرون پاکستان یونیوسٹیوں میں اہتمام کرے۔