وحدت نیوز (مظفرآباد) حکومت پاکستان کو بھارتی حکمرانوں سے ضرور سبق لینا چاہیے، جو بارڈر پر 4فوجیوں کی ہلاکت پر سفارتی تعلقات تک منقطع کر لیتے ہیں، حتیٰ کہ نواز منموہن ملاقات بھی کٹھائی میں پڑ جاتی ہے، لیکن پاکستان کے حکمران سیاسی جماعتیں اور عسکری قیادت فوجی آفیسران کے قتل، حساس مقامات پر حملوں کے باوجود دہشتگردوں سے مذاکرات کا راگ الاپ رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل علامہ سید طالب ہمدانی نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا مسئلہ اس وقت ملکی سلامتی کے لیئے ناگزیر صورتحال اختیار کر چکا ہے، لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس وقت ملکی سلامتی کے لیئے ناگزیر صورتحال اختیار کر چکا ہے، اس کا خاتمہ کیا جا سکے، حکومت پاکستان سری لنکا کی مثال کو سامنے رکھے، کہ انہوں نے دہشتگردوں سے مذاکرات کے بجائے جنگ کا راستہ اختیار کر کے ہمیشہ کے لیئے ان کا وجود ختم کردیا، اور آج وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، مذاکرات کا فائدہ صرف دہشتگردوں کو ہو گا، وہ اس فرصت میں اپنی توانائیوں میں اضافہ کریں گے، اور پھر کچھ عرصہ بعد منظم انداز میں کاروائیاں کر کے پھر سے سرزمین پاکستان کو خون میں نہلا دیں گے، اپر دیر میں ہونیوالی دہشتگردی سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی ہے کہ طالبان مذاکرات کے حق میں نہیں بلکہ حکومت اس کوشش میں ہے کہ ان کے ساتھ مذاکرات کیئے جائیں۔
علامہ طالب ہمدانی نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات شہداء کے مقدس خون سے غداری ہے، انہوں نے حالیہ APCکی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی سلامتی کے ساتھ ایک منظم سازش کے ساتھ کھیل ہے۔
طالبان مذاکرات کے حق میں نہیں بلکہ حکومت کی خواہش ہے کہ مذاکرات کیئے جائیں ، علامہ سید طالب ہمدانی