وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحد ت المسلمین آزادکشمیرنے آئندہ عام انتخابات میں پوری قوت کے ساتھ حصہ لینے کا اعلان کیا ہے آزادکشمیر کے تینوں ڈویثرن سے محدود حلقوں سے امیدوار نامزد کئے گئے ہیں مجلس وحدت مسلمین ایک جامع منشور اور سوچ و فکر کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری ہے ہمارا مقصد قوم کو شعور اور آگاہی دینا ہے اور انہیں ان کے حق سے آگاہ کرنا ہے موجودہ سیاسی نظام عوام کے اعتماد پر پورا اترنے میں ناکام ہو گیا ہے مروجہ نظام مسائل کے حل کی اہلیت نہیں رکھتا کالعدم تنظیموں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں پوری قوم کیلئے باعث تشویش اور امن کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں آزادکشمیر انتہائی پر امن علاقہ ہے یہاں کے امن کو ثبوتاژ کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے آزادکشمیر میں وفاق کی جانب سے تعینات لینٹ بیورو کریسی کا طرز عمل درست نہیں یہ وائسرائے کا کردار ادا کر رہے ہیں اور آزادکشمیر کے عوام کو پاکستان سے متنفر کرنے کا موجب بن رہے ہیں مہاجرین مقیم پاکستان کی 12نشستیں آزادکشمیر کے عوام کے حق حکمرانی پر کھلا ڈاکہ ہیں ڈوگرہ قانون کے مطابق بھی یہ لوگ مہاجر نہیں رہے مسئلہ کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان پیپلز پارٹی نے پہنچایا شملہ معاہدہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت المسلمین علامہ تصور نقوی الجوادی نے مفتی کفایت حسین نقوی کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیدواران اسمبلی محسن رضا جعفری ایڈووکیٹ ، ارسلان آفتاب ، خالد محمود عباسی ، طالب ہمدانی ، مولانا حمید نقوی بھی موجود تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر سے 12سو میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے ریاستی عوام کی کل ضرورت تین سو میگا واٹ ہے لیکن آج کشمیری عوام کے مقدر میں اندھیرا ہی اندھیرا ہے نیلم جہلم پراجیکٹ پر کام مکمل ہونیوالا ہے لیکن آج تک آزاد حکومت کے ساتھ اس کا معاہدہ نہیں کیا گیا تعلیم کو صنعت بنا دیا گیا ہے میعاری تعلیم عام آدمی کے بچے کو میسر نہیں صحت کی بنیادی سہولیات کا سرے سے کوئی انتظام ہی نہیں حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں جبکہ عام آدمی دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے میرٹ بری طرح پامال ہو رہا ہے اور نوجوان مایوس ہیں مجلس وحدت المسلمین نے اس کرپٹ نظام کیخلاف میدان عمل میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے نظام میں بہتری کیلئے مجلس اپنے حصے کی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور عوام میں شعور بیدا ر کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو اپنے ساتھ ہونیوالی نا انصافیوں کا علم ہو سکے آج آزادکشمیر کے عوام جن مصائب اور مشکلات سے دوچارہیں اسکی بنیادی وجہ یہاں کی سیاسی قیادت کی ناکامیاں ہیں یہاں کی قیادت نے عوام کے بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی اور ذاتی مفادات حاصل کئے آج آزادکشمیر کے پاس چالیس فیصد کوٹہ رہ گیا ہے جبکہ ساٹھ فیصد وسائل پر وہ لوگ قابض ہیں جن کا آزادکشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں نہ ان کا ریاستی ترقی میں کوئی کردار ہے