وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور شعبہ مشہد مقدس ایران کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل خان کی گرفتاری اور حکومت پنجاب کا تشیع کے خلاف معاندانہ رویہ قابل تشویش ہے . ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے سول ڈیکٹیٹرشب کے نفاذ اور سیاسی انتقام کے لئے سی ٹی ڈی کو فری ہینڈ دے رکھا ہے .ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی نے وحدت ہائوس قم سے جاری ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہاکہ ملک سے باہر بیس سال سے زیادہ عرصہ کے مقیم اور گرمیوں کی چھٹیاںعزیز و اقارب کے ساتھ گزارنے اور بھوک ہڑتال کیمپ میں شرکت کرنے کیلئے وطن آئے محترم عالم دین کی بغیر کسی سابقہ نوٹس کے گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. آئے دن ایران سے آنے والے پاکستانی بیگناہ طلبہ وطالبات کو گرفتار کر کے حکومت پنجاب کسے خوش کر رہی ہے؟ ظالم ومظلوم اور قاتل مقتول سے برابر کا سلوک اور ظالمانہ بیلنس پالیسی کبھی بھی دھشت گردی کے خلاف جنگ کے دعوے کو کامیابی سے ہم کنار نہیں ہونے دے گی . ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ عقیل خان کو فی الفور رہا کیا جائے اور 65 دن سے جاری مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کے مطالبات قبول کر کے پاکستانی عوام بالخصوص تشیع پاکستان کی بے چینی ختم کے جائے.