وحدت نیوز (منڈی بہاوالدین) سیدہ زہراء نقوی مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین نےولادت باسعادت شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا (س)کی مناسبت سے دوروزہ سینٹرل پنجا ب کے دوران مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء(س)کا کردارجو تاریخ میں ہمیں ملتا ہے صرف اس لئے نہیں ہے کہ ہم صرف اسے ایک قصہ و کہانی کی صورت میں سنتے رہیں مگر عمل سے بے خبر رہیں ۔کردار فاطمی(س) اور زینبی (س) ایک عملی زندگی کا نام ہے اگر ہم آج بھی کردار اور سیرت فاطمہ زہراء (س) اپنا لیں تو معاشرہ سازی میں ہمیں مدد مل سکتی ہے ۔ کیونکہ تاریخ میں یہ دونوں کردار کسی بھی معاشرے کی تشکیل اور سالمیت کےلئے ایک مشعل راہ ہیں ۔
خواہر سیدہ زہرانقوی نے پاکستان کی تمام خواہران کا شکریہ ادا کرتے ہو اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر خواتین یہ عہد کر لیں کہ ہم نے سیرت جناب سیدہ کو اپنے لئےرول ماڈل کے طور پر سامنے رکھنا ہے اور اپنے معاشرے کی اصلاح کرنی ہے تو یقین سے کہتی ہوں کہ ہم اس وطن عزیز میں بہت زیادہ خدمت کر سکتی ہیں ۔آج ملک پاکستان کو چاروں طرف سے تکفیری سوچ نے گھیر رکھا ہے ۔اور آہستہ آہستہ وطن عزیز کی ثقافتی ، جغرافیائی اور دینی سرحدوں کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔آج ہمیں متحد ہو نا ہو گا اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا ایک مضبوط بازو بن کر کردار فاطمی(س) ادا کرتے ہو ئے اپنے مردوں کے شانہ بشانہ میدان عمل میں اترنا ہو گا ۔ ایک مثبت اور تعمیری سوچ کے ذریعے تاکہ ہم اپنے ملک میں فلاحی ،تعلیمی اور صحت عامہ کے مسائل پر توجہ دے سکیں ۔
خواتین کو ایک ماں ،بیٹی ،بہو ،بہن اور اچھی زوجہ کا کردار پیش کرنا ہوگا اور وہ اسی صورت ممکن ہے جب ہم خود بھی تعلیم حاصل کریں اور اپنے بچوں اور معاشرے کے ہر فرد کی تربیت کرسکیں ۔معاشرے میں ایک خاتوں کاکردارایک بہترین مربی کاکردارہے۔ لہذا اس مربی کو سب سے پہلے کردارفاطمی(س) اور زینبی (س) سے خود کو مزین کرنا ہو گا ۔ آج جس ہستی کی یوم ولادت با سعادت ہے وہ تمام جہان کی خواتین کے لئے ایک رول ماڈل ہیں نہ صرف رول ماڈل بلکہ کائنات کی سب سے برتر خاتون ہیں جنہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ جنت کی خواتین کی سردار ہیں اور قسیم النار والجنۃ کی ہمسر اور جوانان جنت کی ماں ہیں ۔ بلکہ پیغمبر اسلام ﷺنے اس ہستی کا تعارف کراتے ہو ئے اسے مبداء رسالت ،نبوت اور امامت قرار دیا ہے اور حضرت رسول خدا نے اس ہستی کے متعلق یہ ارشاد فرمایا کہ ’’الفاطمۃ بضعۃ منی ‘‘ اور اللہ تعالی نےٰ سورہ کوثر کو نازل فرماکر دشمنان نبوت ورسالت کے اس طعنے کی نفی فرما دی اور قرآن نے اس معظمہ بی بی کی گواہی آیت تطہیر سے دی ۔ آیت مباہلہ میں اس کا تعارف نساءنا کے القاب سے کرایا گیا ہے جبکہ حدیث قدسی میں دختر رسول خداﷺ کا تعارف اس انداز سے کرایا گیا کہ محور رسالت و امامت قرار پائیں ،’’ہم فاطمۃ و ابیہا وبعلہا و بنیہا ‘‘۔
خواہر سیدہ زہراء نقوی نے اپنے اس دوروزہ دورہ کے دوران راولپنڈی ، ملکوال ، چنیوٹ اور فیصل آباد میں خواتین کے بہت بڑے بڑے مختلف اجتماعات سے خطاب کیا ان تمام پروگرامز میں چینیوٹ میں سالانہ مرکزی پروگرام مہمان خصوصی کے طور پرشرکت کی ۔ آپ انہی پروگرام کے لئے کراچی سے خصوصی دعوت پر تشریف لائیں تھیں ۔ آخر میں انہوں ان تمام خوہران کا شکریہ ادا کیا جنہوں دن رات کی محنت سے ان سارے پروگراموں کو ترتیب اور آرگنائز کیا تھا ۔