وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ڈسٹرکٹ حیدرآباد یونٹ ۹ کی جانب سے تر بیتی ورکشاب منعقد کی گی جس میں اعمال شب قدر،مجلس شہادت مولا علیؑ اور لیکچر رکھا کیا گیا۔شب 19 کومجالس شہادت امیر المومنین امام علیؑ کا انعقاد کیا گیاجس میں خواہر ردا زہرا نے مصائب امام علی ؑ بیان کی بعد مجلس اعمال شب 19 کے خواہر ثمرین نے کروائے اور اعمال شب اکیس 21خواہر شگفتہ اور خواہر کنول نے کروائے ۔21 کو اعمال کے بعد فکر امام راحل ا ور فلسطین کے عنوان پر لیکچر دیتے ہوئے پہلے خواہر کنول بتول نے یوم القدس کی تاریخی اہمیت کو بیان کیا یہ مقام کن کن حوالوں سے معتبر رہا ہے۔
جس کے بعد خواہر کنول بتول کا کہنا تھا کہ حضرت امام خمینی ؒ کی فکر کا نتیجہ ہے کے ہر سال یہ دن منایا جائے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی جائے قرآن اور حدیث معصومینؑ کی روشنی میں بھی یہ بتانے کی کوشش کی کے ظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اور مظلوم کی حمایت کرنا ہمارے لیے کس قدر ضروری ہے۔ خواہر کنول بتول کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس نے حق و باطل کی صفوں کو علیحدہ علیحدہ کر دیا ہے۔ منافقوں کے چہروں کو بے نقاب کردیا۔ اسلام دشمن طاقتوں کے حقیقی مکروہ چہرے کو بر ملا کر دیا۔ آج بیت المقدس نے اسلام اور انسانی حقوق کے دبیز پردوں کے پیچھے چھپے بظاہر خوشنما چہروں کو دنیا بھر میں آشکار کر دیا ہے۔کیا آج واضح نہیں ہو گیا ہے کہ کون بیت المقدس کی آزادی کے بجائے غاصب صیہونی حکومت سے تعلقات کی پینگیں بڑھا رے ہیں۔ کیا اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے والوں کو کوئی اب بھی کوئی نہیں پہچانتا؟ نہیں حقیقت اب سب کے سامنے روز روشن کی طرح واضح ہے یہ امام راہل ہی ہیں جنھوں نے عالم اسلام کی توجہ بیت المقدس کی آزادی کی طرف مبزول کروائی اور یہودیوں کے ساتھ مل کر زمین انبیاءکے ساتھ غداری کرنے والے عرب حکمرانوں کو ہمیشہ کے لیے رسوا کر دیا۔لہذا ہم سب پر واجب ہے یوم القدس کو بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منعقد کریں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں تاکہ یہودیوں تک امت مسلمہ کا یہ پیغام پہنچ جائے کہ القدس کی آزادی تک ہماری اس سے جنگ جاری رہے گی۔