وحدت نیوز(گلگت) محب وطن شہریوں کو غیر قانونی طور پر غائب کردینا آئین پاکستان کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما سید ناصرعباس شیرازی کو جبری اغوا کرکے پنجاب حکومت اور رانا ثناء اللہ نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔پنجاب حکومت خود کو اس خیانت کی سزا بھگتنے کو تیار رکھے۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین گلگت بلتستان کی کوآرڈینیٹر محترمہ سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت جبری طور پر محب وطن شہریوں کو اغوا کرکے عوام کو اداروں سے بدظن کرانا چاہتی ہے ۔نااہل وزیر اعظم کی جماعت ملک کو انتشار اور تفرقے کی طرف دھکیلنے کی سازش کررہی ہے ،مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت اس وقت قانون کے شکنجے سے خود کو چھڑانے کیلئے اپنے اختیارات کا غلط فائدہ اٹھارہی ہے۔دس دن گزرنے کے باوجودناصر عباس شیرازی کے متعلق پنجاب حکومت کی خاموشی معنی خیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے تکفیری گروہوں کے ساتھ مراسم ہیں اور ناصر عباس شیرازی نے انہی تکفیری گروہوں کے ساتھ ان کے مراسم پر سے پردہ اٹھانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہے ۔رانا ثناء اللہ کو معلوم ہے کہ عدالت میں ان کے جرائم سے پردہ اٹھنے والا ہے اور انہوں نے ذاتی عناد اور دشمنی کی بنا پر ناصر شیرازی کو جبری طور پر اغوا کرایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وطن عزیز میں غیر قانونی طور پر محب وطن شہریوں کی حراست انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ایک عرصے سے زیرحراست افراد کے خانوادے حکمرانوں سے عدل و انصاف کی بھیک مانگ رہے جن کی کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے اور اگر حکمران مظلوموں کی فریاد سننے سے بہرے ہوجائیں تو پھر عوام انہیں ٹھیک کرنے کا گر بھی جانتے ہیں۔پنجاب حکومت نوشتہ دیوار پڑھ لے پنجاب میں نواز لیگ کی حکومت صرف ایک دھکے کی دوری پر ہے۔