The Latest
وحدت نیوز (مظفرآباد) باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملہ ، شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، سفاک دہشت گرد علم دشمن ، ملک دشمن ، انسان و اسلام دشمن ہیں ، مملکت خدا داد پاکستان میں ناامنی پھیلا کر اغیار کے ایجنڈے کی تکمیل کر رہے ہیں ، ایسا کوئی اسلام نہیں کہ بے گناہوں کا سرعام قتل عام کیا جائے، سفاک دہشتگردی عبرتناک انجام کے مستحق ہیں ، ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پر سفاکانہ بربریت کے خلاف یہاں صحافیوں سے ایک گفتگو میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ ، ایک دفعہ پھر ہمارے مستقبل کے معماروں پر حملہ ہے، کسی طور پر بھی یہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہ ہیں ، عبرتناک انجام سے دوچار کیا جانا ہی ملک و قوم کے مفاد میں ہے ، پشاور اے پی ایس حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا، دہشت گردوں کو دوبارہ سے منظم نہ ہونے دینے کا وعدہ کیا گیا، دہشت گرد دوبارہ سے سر گرم ، نیشنل ایکشن پلان ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گیا، دہشت گرد اور ان کے سہولت کار مسلسل اپنے وار کیئے جا رہے ہیں ، کسی بھی پلان کا ان پر کوئی اثر نہ پڑا ، اور نہ عام آدمی اس طرح سے محفوظ ہے جس طرح سے ہونا چاہیے ، ریاست کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرے ، مگر بنیادی حق حقِ زندگی ہی سرعام چھن رہا ہے، نہتے شہریوں کو سرعام گولیاں ماری جا رہی ہے، سفاکیت کی انتہاء کی جا رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان برا نہ تھا اور نہ ہے، مگر اس پر عملدرآمد کتنا ہوا؟ یہ قوم کا سوال ہے،۔
علامہ تصور جوادی نے کہا کہ ضرب عضب آپریشن کو ملک کے گلی کوچوں تک وسعت دینے کی ضرورت تھی اور ہے، ایک وزیرستان نہیں ہر وہ وزیرستان جو ملک میں ناامنی ، دہشتگردی، فرقہ واریت ، انتہاء پسندی کا اڈا ہو اس کا قلع قمع ضروری ہے، ضروری ہے کہ ان کو پاک سرزمین کو ان سے پاک کیا جائے، ناپاک ارادے رکھنے والے ناپاک وجود پاک سرزمین میں قوم کوقبول نہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں ملک بھر میں ضرب عضب آپریشن کو وسعت دیکر ان نجاستوں سے دھو دیا جائے ، تب ہی یہ ملک امن کا گہوارہ بنے گا۔چارسدہ باچا خان یونیورسٹی میں بہنے والی خونِ ناحق کی ایک ایک بوند کا حساب لیا جائے، علامہ تصور جوادی نے مذید کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل چیف ملک میں دہشت گردی کی اس لہر جانب متوجہ ہوں ، کسی بھی اتحاد میں حصہ بننا یا نہ بننا بعد کی بات ، گھر کے اندر کی صفائی کی نگرانی کی جائے، سعودیہ ایران تنازعہ میں ثالثی کا کردار اچھا فیصلہ ، فی الوقت ہمارا ملک حالت جنگ میں ہے ہمیں اپنی ساری کوشش دہشتگردی گردی کے خاتمے کی جانب ہونی چاہیے۔
طلباء کودہشت گردی کا نشانہ بنانے والے اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے،ایم پی اے آغا رضا
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا)نے باچا خان یونیورسٹی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ابھی آرمی پبلک سکول حملے کا زخم بھرا ہی نہیں تھا کہ دہشتگردوں نے ہمارے مستقبل پر ایک اور حملہ کردیا۔ قیمتی جانوں کی قربانی کو ضائع نہ ہونے دیا جائے اور شہیدوں کے ساتھ وفا کرتے ہوئے دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصرکو ان کے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اگر دہشتگرد اور دہشتگردی کی سوچ رکھنے والے یہ سمجھ رہے ہیں کہ تعلیمی اداروں پر حملوں سے ہماری حوصلہ شکنی ہوگی اور یہ ہمارے تعلیم سے محرومی کی وجہ بنے گی ،تو یہ انکی بھول ہے۔ سب اس بات سے واقف ہوگئے ہیں کہ تعلیم ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے اور اس سے محرومی کے تمام تر سازشیں ناکام ہونگے۔ ہماری قوم اپنی فلاح اور ترقی کیلئے تعلیم کے حصول کو جاری رکھے گی
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے واقعات کا بڑھ جانا دہشتگردوں کو چھوٹ دینے کا نتیجہ ہے، اگر دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں کی جاتی اور انکی جڑین کاٹ لی جاتی تو آج ان دنوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور ابھی بھی اگر سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مستقبل میں مزید نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ قوم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو جائے دہشتگردی کی سوچ کو ختم کرنے کیلئے کام کیا جائے۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ وطن عزیز پاکستان کا قیام ہی اسلام کے نام پر ہوا ہے اور اسے نقصان پہنچانے والا ہرگز مسلمان نہیں ہوسکتا، اسلام کے نام پر دھوکہ دے کر دہشتگردی کرانے کی ترکیب مزید نہیں چل سکتی۔
آخرمیں آغا رضا نے باچاخان یونیورسٹی حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات سے پورے ملک کو نقصان ہوا ہے اور ساری قوم انکے غم میں انکے ساتھ ہیں۔ اور ساتھ ہی ساتھ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔
وحدت نیوز(گلگت ) یوتھ آف گلگت بلتستان کی جانب سے خطے کے حقوق کی جدوجہد قابل تحسین اقدام ہے ۔مجلس وحدت مسلمین یوتھ آف گلگت بلتستان کی جانب سے پرامن جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ گلگت بلتستان کی آزادی کی مخالف قوتیں روز اول سے گلگت بلتستان کو متنازعہ بناکر حقوق کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے رہے ہیں حالانکہ گلگت بلتستان کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوگرا راج سے آزادی حاصل کی اور اسلام اور پاکستان کی محبت میں اس نوزائیدہ آزاد خطے کو حکومت پاکستان کی عمل داری میں دیدیا۔ریاست پاکستان کو چاہئے تھا کہ اس خطے کے عوام کی پاکستان سے والہانہ محبت اور خلوص کے پیش نظر اس خطے میں بسنے والے عوام کو پاکستان کا حصہ قرار دیتے لیکن بد قسمتی سے ایسا نہ ہوا اور تاایندم یہ علاقہ دنیا کے نقشے پر متنازعہ حیثیت سے کھڑا ہے۔ایک استصواب رائے کی خاطر 69 سالوں سے اس خطے کے سادہ لوح عوام کو حقوق سے محروم رکھنا کہاں کا انصاف ہے۔اس علاقے کے عوام کوغیر اقوام سے کوئی گلہ نہیں ہمیں گلہ ہے تو اپنوں سے ہے جو اپنے ہی علاقوں کو آج تلک اپنے آئین کا حصہ نہیں بناسکے۔آج گلگت بلتستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے یہ مطالبہ دہرایا جاتا ہے کہ اس خطے کو ملک کا پانچواں صوبہ بنایا جائے تو گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں جو انتہائی شرمناک عمل ہے۔
انہوں نے یوتھ آف گلگت بلتستان کی جانب سے خطے کے محروم و مستضعف عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے اور اسلام آباد کے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ممبران اسمبلی تک اپنی آواز پہنچانے کی کوشش کو مستحسن اقدام قرار دیا ہے اور اس تحریک کو شروع کرنے یوتھ آف گلگت بلتستان کی تمام ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔کسی بھی قوم کی یوتھ جب حقوق کیلئے میدان عمل میں کھڑی رہتی ہے تو کامیابی ان کے قدم چومتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ موومنٹ جو یوتھ نے شروع کی ہے انشاء اللہ اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب ہوگی ۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے ایٹمی معاہدے کے نفاذ کے سلسلے میں صدر حسن روحانی کے خط کے جواب میں امریکی عہد شکنی اور فریب کے بارے میں ہوشیار رہنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایٹمی معاہدے پر عمل ایرانی قوم کی استقامت اور پائداری کے نتیجے میں حاصل ہوا ہے اور اس سلسلے میں مذاکراتی ٹیم بالخصوص وزیر خارجہ کی کوششیں قابل قدر ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ظالمانہ پابندیوں کے مقابلے میں ایرانی عوام کی استقامت کے مثمر ثمر ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: بعض ممالک منجملہ امریکہ کی ایرانی قوم کے ساتھ دشمنی معروف ہے لہذا اس سلسلے میں فریق مقابل کے وعدوں کے نفاذ پر قریبی نظر رکھنے کی ضرورت ہے حالیہ دو دنوں میں امریکہ کے بعض سیاستدانوں کے اظہارات بدگمانی کا موجب بن گئے ہیں۔
رہبر معظم نے فرمایا: ملک کی معاشی اور اقتصادی مشکلات کو ملک کے اندر حل کرنے کی تلاش و کوشش اور مزاحمتی معیشت پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
رہبر معظم نے فرمایا: امریکہ کے مکر و فریب اور عہد شکنی کے بارے میں ہمیں ہمیشہ ہوشیار رہنا چاہیےاور قوم کی استقامت اور پائداری سے جو نتائج حاصل ہوئے ہیں انھیں قدر کی نظر سے دیکھنا چاہیے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے باچا خان یونیورسٹی پر علم دشمن دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قومی معماروں کی شہادت پرملک بھر میں کل یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکے،باچا خان یونیورسٹی پر حملہ پاکستان کی سالمیت و استحکام کے خلاف گناونی سازش ہے،قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان اور قومی سانحہ ہے ،ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی کر کے پاکستانی قوم کی جرات کو شکست نہیں دی جا سکتی ،ان اداروں کا فوری محاسبہ کیا جائے جن کے تعلقات کالعدم جماعتوں سے قائم ہیں،وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے تمام شہروں میں فوجی آپریشن کیا جائے،علامہ راجہ ناسر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سمیت ملک بھر سے عالمی دہشت گرد گروہ داعش سے وابسطہ افراد کی گرفتاری پر حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، جنوبی پنجاب دہشت گردوں کا دوسرا وزیرستان بنا ہوا ہے،مصلحت پسندی اور سیاسی وابستگی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،دہشت گردوں کے سیاسی سرپرست اور سہولت کار اب بھی آزاد ہیں،دہشتگرد کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکمل آزادی سے اپنے مذموم کاروائیوں میں مصروف ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے،کرم ایجنسی پاراچنار دھماکے کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھر پور کاروائی ہوتی تو آج کا یہ المناک سانحہ نہ ہوتا،دہشتگردی کے شکار شہداء میں تفریق کا عمل دہشت گردی کیخلاف جنگ کو مشکوک بنانے کے مترادف ہے۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماوں علامہ اصغر عسکری، ملک اقرار حسین، ارشاد حسین بنگش اور ایڈوکیٹ آصف ممتاز نے خیبر پختونخواہ کے آئی جی پولیس ناصر درانی سے ملاقات کی ۔جس میں سیکورٹی معاملات اور علامہ ناصر عباس کے خلاف کاٹی گئی بے بنیاد ایف آئی آر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رہنماوں نے کے پی کے میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف ہر قسم کے تعاون کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔ آئی جی ناصر درانی نے امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے کردار کو سراہا اور ہر قسم کے مثبت تعاون کی یقین دہانی کرائی۔دریں اثنا ایم ڈبلیو ایم کے قائدین عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما غلام محمد بلو کی رہائش گاہ پر بھی گئے جہاں ان کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا گیا
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے ترجمان سید ہادی آغانے وحدت نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم حسین آباد یونٹ آفس واقع حسین آباد ہزارہ ٹاون آفس پر شر پسند عناصر کا بار بار حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ پچھلے کہیں دنوں سے کچھ شر پسند عناصر نے آفس پر آدھی رات کو ایم ڈبلیو ایم کے آفس کے اطراف سے تنظیمی جھنڈوں کو اُتارا۔ اسی طرح وقفے وقفے سے آفس کے تالوں میں ایلفی ڈالتے رہے۔ جبکہ ایم ڈبلیو ایم آفس کے ذمہ داران نے درگذر سے کام لیا۔لیکن شر پسند عناصر نے درگزراور خاموشی کو کمزوری سمجھتے ہوئے ایک بار پھر آفس کے مین دروازوں پر کالے رنگ کے اسپرے سے تنظیمی پرچم اور نام پر رنگ ڈالتے ہوئے اپنی کم ظرفی دکھائی۔ اس کے باوجودایم ڈبلیو ایم آفس کے عہدیداران نے درگزر اور بردباری سے کام لیتے ہوئے خاموشی کو ترجیح دی۔ لیکن نوبت یہاں تک پہنچی کہ شر پسندوں نے آفس ٹائمنگ کے بعد آدھی رات شٹردروازے کو لاٹھیاں مارتے ہوئے آفس کے شیشے توڑ دیے۔ بلآخر ذمہ داران کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوا اور شرپسندوں کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر درج کروادی ہے۔ امید ہے کہ انتظامیہ جلد شرپسند عناصر کو بے نقاب کرتے ہوئے درپردہ عناصر کی نشاندہی کروائیں گے۔ جمہوریت میں اختلاف رائے جمہوری حُسن ہوتا ہے لیکن ایک دوسرے کو برداشت اور مخالفت برائے مخالفت کو ذاتی اور اجتماعی عناد بلا طاق رکھتے ہوئے اصولی سیاست کرنی چاہیے۔
وحدت نیوز (نیویارک) آل سعودکے ہاتھوں سعودی عرب میں غیر منصفانہ سزائے موت کا شکار ہونے والے معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ نمرباقرالنمراور اسرائیل نواز نائیجرین آرمی کے ہاتھوں سینکڑوں شیعہ شہریوں کی ہلاکت اور نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف امریکہ کے شہر نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شیعہ سنی عوام سمیت ایم ڈبلیوایم کے ہمدردوں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرزاور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پرشیخ نمر اور شیخ زکزکی کی حمایت اور آل سعوداور نائیجیرین حکومت کے خلاف نعرے درج تھے ، مظاہرین سے چیئرمین المصطفیٰ فائونڈیشن نارتھ امریکہ اور ولایت ٹی وی علامہ سید ظہیر الحسن نقوی کربلائی نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز (گلگت) وزیر اعلیٰ صحیح معنوں میں گلگت بلتستان کی ترجمانی نہیں کررہے ہیں ۔اسمبلی کی قراردادوں اور آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیوں کے باوجود وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے زیادہ کشمیریوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے گلگت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی سات دہائیوں سے اس خطے کے عوام اپنے آئینی حقوق مانگ رہے تھے جو حکمرانوں نے نہیں دیئے اب جبکہ حکمران مجبور ہیں کہ اس علاقے کی آئینی حیثیت کا تعین کریں۔گلگت بلتستان کے عوام کو اپنے محرومیوں کا ازالہ کرنے کا وقت آپہنچا ہے اور ایک بااختیار آئینی صوبہ اس خطے کا مقدر ہوچکا ہے ۔اقتصادی کوریڈور کے خدوخال ابھی تک واضح نہیں ہیں اور اس حوالے سے جتنی بھی کمیٹیاں اور ادارے وجود میں آئے ہیں ان میں کہیں پر بھی گلگت بلتستان کی نمائندگی نہیں جبکہ سندھ ،بلوچستان،کے پی کے اور پنجاب اپنی شراکت داری کو یقینی بنانے کیلئے ہر سطح پر آواز بلند کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس اقتصادی کوریڈور منصوبے سے سب سے زیادہ متاثر گلگت بلتستان ہورہا ہے لہٰذا ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس منصوبے کے تمام ثمرات سے گلگت بلتستان کو مستفید کرے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی استور اورسکردو کو الگ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں کرنے والے دیوانے اور احمق ہیں ،یہ خطہ ایک اکائی ہے جس کی تقسیم کی کوئی گنجائش نہیں اوراس فارمولے کو آزمانے کی کوشش ہوئی تو گلگت بلتستان تو تقسیم نہیں ہوگا البتہ مسلم لیگ ضرور تقسیم ہوگی۔نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان کو اس کی صحیح روح کے مطابق عملی جامہ پہنانے کی بجائے اسے سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا جارہاہے۔یمنی عوام کی حمایت میں احتجاج کرنے پر ہمارے کارکنوں اور قائدین کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے جبکہ پوری دنیا میں اس ظلم پر احتجاج ہوئے کہیں پر بھی مقدمات نہیں بنائے گئے۔سٹیٹ سبجیکٹ رول کی معطلی اور ناردرن ایریاز ناتوڑ رول کے نفاذ کو اس علاقے کے عوام کے ساتھ بددیانتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنجر زمینوں پر حق مالکیت یہاں کے عوام کی ہے ۔انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ مقپون داس میں حکومت فریق نہ بنے ،دونوں فریقین کو باہمی صلاح مشورے او ر جرگے کے ذریعے سے معاملہ حل کرنے کا موقع دیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے گلگت بلتستان کے گندم کے کوٹے میں کمی کرکے مصنوعی بحران پیدا کیا ہوا ہے اور عوام گندم کے حصول کیلئے پریشان ہیں اور یہ سب عنایات صوبائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے وزیر اعظم اور آرمی چیف کی جانب سے ایران اور سعودی عرب کے دوران ثالثی کردار کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عالم اسلام کا اہم ملک ہے ، جس کا امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے میں پروقار کردار ہونا چاہئے ۔ عالمی حالات میں امریکہ اور اس کے حواریوں کی ڈکٹیشن لینے کی بجائے ایک آزاد اور خود مختار قوم کی حیثیت سے ہمارے اہم فیٖصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہیں ۔ چونتیس ملکی اتحاد ایک فرقہ وارانہ اور متنازعہ الائنس ہے ، جس کے اہداف غیر واضح اور مبہم ہیں، ایسے الائنس میں شمولیت سے قبل قومی اسمبلی اور منتخب ایوانوں کو نظر انداز کرکے نواز حکومت نے غیر جمہوری سوچ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر بھی مظلوم کی حمایت کو اپنا فرض اولین سمجھنا چاہئے، فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی طرح دنیا بھر میں جاری ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔ انہوں نے وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجریا کے مقبول انقلابی لیڈر شیخ ابراہیم زکزاکی کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کرے۔
در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے سپریم کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ثاقب نثار کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں نظام عدل ناکام ہوچکا ہے ، عوام موجودہ عدالتی نظام سے مایوس ہیں۔ جہاں قاتل، دھشت گرد اور بااثر افراد قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔ اس نظام عدل کی اصلاح نہ کی گئی تو مزید تباہی پھیلے گی۔