وحدت نیوز(جیکب آباد) ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ جنرل بلال اکبر نے جیکب آباد پہنچ کر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء و چیئرمین شھداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی سے ملاقات کی اور شہدائے شب عاشور جیکب آباد کی تعزیت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دھشت گردوں کے خلاف آپریشن کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں۔ جیکب آباد، شکارپور، شہداد کوٹ و دیگر اضلاع میں دھشت گردوں کے مراکز، ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں، جن کے خلاف پاک فوج اور رینجرز کی نگرانی میں بھرپور آپریشن کیا جائے۔ اس موقع پر ڈی جی رینجرز جنرل بلال اکبر نے کہا کہ ہم دھشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں اور سانحہ جیکب آباد کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ درایں اثناء شہداء کے ورثاء کے درمیان چیکس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حکومت نے سانحہ جیکب آباد پر جس بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ نواز لیگ نے سانحہ شکارپور اور جیکب آباد کے بعد ورثاء سے تعزیت تک نہ کی۔ نواز لیگ دھشت گردوں سے اپنے راستے جدا کر کے مظلوموں کا ساتھ دے۔ پاک وطن کے بہادر عوام اور شہداء کے وارث 3 نومبر کو دہشتگردی کے خلاف بھرپور احتجاج کر کے فرقہ وارانہ منافرت کو دفن کریں گے۔ سانحہ چھلگری و جیکب آباد میں شیعہ سنی مسلمان عزاداروں کی شھادت نے یہ بات ثابت کر دی کہ یہ دھرتی حسینیوں کی سر زمین ہے جہاں ظالم یزیدی اور تکفیری عناصر کیلئے کوئی گنجائش نہیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) پرتشدد اور خونی الیکشن نے نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کر دیا ہے،بعض قوتیں ریاست کو قومیت اور لسانیت کے بنیادوں پر تقسیم کرنے کی خطرناک سازش پر عمل پیرا ہیں ،پنجاب میں من پسند لوگوں کو جتوایا گیا،الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں مکمل ناکام رہا،حقیقی معنوں میں الیکشن ریفارمز کے بغیر جمہوری کلچر کا پروان چڑھنا ناممکن ہے،سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز میں سنجیدہ نہیں،جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نام جمہوریت ہے تو اس جمہوریت کا اللہ ہی حافظ ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےمختلف وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں وفاقی و صوبائی حکومتیں مخلص نہیں،سانحہ جیکب آباد اور چھلگری کے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن شروع کر کے قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو انجام تک نہ پہنچایا تو ہم انصاف کی حصول کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے،نیشنل ایکشن پلان کو الیکشن کے دوران سیاسی جماعتوں نے پاوُں تلے روند دیا ہے،پنجاب اور سندھ میں الیکشن کے دوران بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر اداروں کی خاموشی عوامی بے چینی اور عدم اطمینان کا باعث بن رہا ہے،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار اور سیاسی سرپرستوں کے خلاف جب تک آپریشن نہیں ہوتے ایسے واقعات ہوتے رہیں گے،بلوچستان حکومت مصلحت پسندی کا شکار ہے،کالعدم جماعتوں کو بلوچستان میں فری ہینڈ دیا گیا ہے،انتہا پسند جماعتوں کے آئے روز اخبارات میں غلیظ بیانات نیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی سالمیت و بقا کا مسئلہ ہے،حکمرانوں کے مصلحت پسندانہ رویہ اس جنگ کو متاثر کرنے کی سازش کا ایک اہم حصہ ہے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ضلع ملیر کے تحت بلدیاتی انتخابات 2015میں حصہ لینے والے امیدواروں میں پارٹی ٹکٹ کی تقسیم کی سادی مگر پروقار تقریب ضلعی سیکریٹریٹ جعفرطیار سوسائٹی میں منعقدہوئی جس کے مہمان خصوصی ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختاراحمد امامی تھے،ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کی جانب سے نامزدبلدیاتی امیدواروں کو علامہ مختارامامی نے اپنے دست مبارک سے پارٹی ٹکٹ تقسیم کیئے،ضلعی سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے ایم ڈبلیوایم ضلع ملیرکی جانب سے مختلف یونین کونسلز سے نامزد امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا،جن میں یونین کونسل11 جعفرطیار سوسائٹی سے چیئرمین کیلئے سابق یوسی ناظم جعفرالحسن ، وائس چیئرمین کیلئے سید عارف رضا،وارڈ نمبر1سے جنرل کونسلرمختارحسین رضوی (رضا کار)،وارڈنمبر 2سے جنرل کونسلرشہباز علی،وارڈنمبر 3 سےجنرل کونسلرممتازمہدی ،وارڈنمبر 4سے جنرل کونسلراسدعلی زیدی، یونین کونسل 12 غریب آبادحلقہ4سے جنرل کونسلر ذاکر حسین شامل ہیں ،واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے تمام امیدوارخیمہ کے انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) پروردگار عالم نے اہل بیت ؑ اور شہدائے کربلا ؑ کو غلبہ دین کے عظیم مشن کیلئے مبعوث کیا، اما م حسین ؑ اور ان کے جانثاروباوفا اصحاب نے اللہ کی جانب سے مقررکردہ ڈیوٹی اپنے خون آخری قطرے تک ادا کی ،آج طاغوتی اور استبدادی قوتیں حسینی ؑ فکر سے اسی لئے نبردآزما ہیں کہ وہ غلبہ دین کی عالمی الٰہی تحریک کے لئے کارفرما ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختاراحمدامامی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جعفرطیاریونٹ کے تحت مرکزی امام بارگاہ میں غلبہ دین اورقیادت حسین ؑ کے عنوان پر خمسہ مجالس عزاکی آخری مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ امام حسین (ع) کا قیام نہ صرف اسلام کے تحفظ کیلئے تھا بلکہ انہوں نے اپنے اہل و عیال کے ہمراہ کربلا کی تپتی ریگزار پر قربانی پیش کرکے دنیا کو یہ بھی ثابت کیا کہ حق پر چلنے والے چاہے کم تعداد ہی میں کیوں نہ ہوں فتح ان کا مقدر بنتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اصحاب امام حسین (ع) کی وفاداری آج پوری امت کیلئے مشعل راہ ہے،غلبہ اسلام کی اس تحریک میں نہ فقط خانوادہ رسالت ﷺکے جوانوں ،بزرگوں اوربچوں نے اپنی عظیم جانوں کا نذرانہ پیش کیابلکہ مخدرات عظمت وطہارت نے بھی کربلاسے کوفہ اور کوفہ سے شام تک تحریک غلبہ دین میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا،انشاء اللہ ملت جعفریہ کا بچہ بچہ سید الشہداء اوراسیران کربلاسیرت ؑ کی عملی اتباء کرتے ہوئے غلبہ دین اسلام کی حسینی تحریک کا ہراول دستہ بنے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) نشتر پارک میں شیعہ تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں بزرگ عالم دین علامہ مرزایوسف حسین کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بالخصوص سندھ اور پنجاب میں ایام عزاء کی آمد کے ساتھ ہی حکومتی سطح پر عزاداری نواسہ رسول اکرم (ص) کے خلاف سازشوں اور منفی ہتھکنڈوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ملت جعفریہ پاکستان نے قیام پاکستان سے اب تک پاکستان کی تعمیر و ترقی اور تحفظ و بقاء کی خاطر اپنا بھرپور کردار ادا کیا اورلت جعفریہ نے بیس ہزار عمائدین بشمول علماء، خطباء، ذاکرین ، ڈاکٹرز، انجینئرز ،وکلاء ، کارکنان، اور اکابرین سمیت دانشوروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے تاکہ مملکت خداداد پاکستان پر کوئی آنچ نہ آنے پائے، ایام عزاء میں دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عاشقان نواسہ رسول (ص) و اہل بیت علیہم السلام عزاداری اور مجالس کے اجتماعات منعقد کررہے ہیں جبکہ نیشنل ایکشن پلان (NAP) جو کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بنایا گیا تھا تا کہ پاکستان کو مذہبی و لسانی انتہا پسندی ، کرپشن اور بیرونی(ہندوستانی) مداخلت سے تحفظ فراہم کیا جائے لیکن آج اسی نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق صرف عزاداری سید الشہداء علیہ السلام پر ہوتا نظر آ رہا ہے تا کہ افواج پاکستان اور ملت جعفریہ پاکستان کے درمیان خلیج پیدا کی جا سکے، نیشنل ایکشن پلان سبو تاژ کیا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز کراچی نشتر پارک میں منعقدہ شیعہ تنظیوں کے رہنماؤں بشمول علامہ باقر زیدی ،علامہ عقیل موسیٰ،علامہ اظہر نقوی،صغیر عابد رضوی ،ایس ایم نقی،شمس الحسن شمسی،غیور عباس ،علامہ مبشر حسین ،علی حسین نقوی، سمیت دیگر کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہا کے سندھ اور پنجاب کی حکومتیں اپنے کرپٹ آقاؤں اور مذہبی انتہا پسند اتحادیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب ہوں۔ہم نیشنل ایکشن پلان کے غلط استعمال کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں کسی بھی ایسے قانون کو نہیں مانتے کہ جس کا مقصد نواسہ رسول اکرم (ص) کی عزاداری پر قدغن لگانا ہو یا اسے محدود کرنے کی سازش ہو۔ان کا کہنا تھا کہ آج سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سہولت کاری کا کام انجام دے رہی ہیں، پنجاب حکومت کے اعلیٰ وزراء بشمول رانا ثناء اللہ، رانا مشہود ریاست پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی دہشت گرد تنظیم کالعدم دہشت گرد سپاہ صحابہ (اہلسنت والجماعت) کے دہشت گردوں سے سر عام ملاقاتیں کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں جبکہ دوسری جانب آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور وزیر اعلیٰ سند ھ قائم علی شاہ کے معاون خصوصی قیوم سومرو کراچی میں اسی کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ (اہلسنت والجماعت) سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کے مراکز پر ان سے ملاقاتیں کرتا ہے اور ان کی سرپرستی کا باضابطہ اعلان کرتا ہے ۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہاں نیشنل ایکشن پلان حرکت کرتا ہوا نظر نہیں آتا ہے ، آخر نیشنل ایکشن پلان ان دہشت گردوں کے خلاف کب حرکت میں آئے گا یا ان کے خلاف کہ جو ان دہشت گردوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں اور ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کو سبوتاژ کرتے ہوئے تاحال دہشت گردو کالعدم گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عزاداری نواسہ رسول (ص) کو محدود کرنے کی سازش اور کالی بھیڑوں کے اقدامات کا نوٹس لیں تاکہ افواج پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کو ناکام بنایا جا سکے۔
ہم ڈی جی رینجرز سندھ سے بھی گذراش کرتے ہیں کہ وہ اپنے اہلکاروں کو عزاداری نواسہ رسول (ص) کے اجتماعات میں رخنہ ڈالنے سے روکیں اور ان اہلکاروں کی جانب سے وہ اقدامات کہ جس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پر کئے جا رہے ہیں اس کے باعث ملت جعفریہ میں شدید تشویش اور غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ علماء و عمائدین کے ایک اہم اجلاس میں رینجرز پر ملبہ ڈالتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ کے مجالس عزاء اور عزاداری کے اجتماعات کے لئے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تاہم رینجرز کی جانب سے رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے ، لہذٰا رینجرز فی الفور اپنا موقف واضح کرے ۔ہم لاؤڈ اسپیکر ایکٹ، ضلع بندی، زبان بندی اور چالیس او ر پچاس سالہ قدیمی روایتی جلوسوں پر کسی قسم کی پابندی کو قبول نہیں کریں گے ،عزاداری سید الشہداء ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے ، آئین پاکستان میں تمام مکاتب فکر کو دی ہوئی آزادی کو سلب کیا جانا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ کی حکومتیں غور سے سن لیں ہم عزاداری سید الشہداء پر کسی قسم کی قد غن اور پابندی برداشت نہیں کریں گے اور اس حوالے سے کسی قسم کا دباؤ قابل قبول نہیں ہو گا، اگر ہمیں ان گھناؤنی سازشوں کے ذریعے دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو ملک گیر اور شدید احتجاج کریں گے جس کے بعد حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہو گی اور واضح رہے کہ پھر ہم پر یہ الزام عائد نہ کیا جائے کہ جمہوریت کو ڈی ریل کیا جا رہاہے، ہم عزاداری سید الشہداء کے خلاف حکومتی سازشوں کے مقابلے میں کسی بھی قسم کے راست اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویڑن کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ پر لگائی جانے والی تمام پابندیوں کو مسترد کرتے ہیں،عزاداری مظلوم کربلا ہماری شہ رگ حیات ہے، اپنی شہ رگ کی حفاظت کریں گے، سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی ایماء پر عزاداری کو محدود کرنے کے درپے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عزاداری سیل کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر علامہ مبشر حسن، میثم عابدی، رضا نقوی، سبط اصغر، احسن عباس سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔اجلاس سے خطاب میں علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ ہر دور کے ظالم نے عزائے حسین کو دبانے کی کوشش کی لیکن حسینی پیروکاروں نے ظالموں کی تمام سازشوں کو خاک میں ملایا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سن لے، لاوڈ اسپیکر ایکٹ کا احترام کرتے ہیں مگر یزیدی ضابطہ اخلاق کو مسترد کرتے ہوئے یہ اعلان کرتے ہیں کہ سندھ بھر میں مجالس کے دوران لاؤڈ اسپیکر کا استعمال عزادران سید الشہدا کی سماعتوں تک خطاب پہنچانے کا اہتمام جاری رہے گا، سندھ حکومت فی الفور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ ریلکسیشن کا نوٹیفکیشن جاری کرے وگرنہ عاشقان حسین (ع) ایسے کسی بھی قانون کو تسلیم نہیں کریں گے جو کہ عزائے حسین کی راہ میں رکاوٹ بنے۔ علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ دو روز قبل چیف منسٹر ہاؤس سندھ میں وزیراعلیٰ سندھ نے شیعہ عمائدین سے دوران ملاقات اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ مجالس اور جلوس کے دوران لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے بارے میں وہ ریلکسیشن کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے مگر تاحال ایسا نہ ہوسکا ، اگر سندھ حکومت نے نوٹیفیکیشن جاری نہ کیا تو پھر ہم سندھ بھر میں احتجاج شروع کریں گے۔