وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ( ایم ڈبلیوایم ) ضلع راولپنڈی کی مقامی حکومت کے انتخابات میں حصہ لے  گی  ضلع راولپنڈی کے 130 دیہی ، 85 شہری اور 24 نشستوں پر شہر کی چھاؤنی علاقوں بورڈز سمیت 215 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے. اصغر علی مبارک ایڈووکیٹ سابق امیدوارراولپنڈی کینٹ حلقہ این اے 54 راولپنڈی نے  میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ خیمہ کے نشان کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے امیدوار  انتخاب لڑیں گے. انہوں نے کہا کہ . "ہم ملک میں اسلامی نظام حکومت  کی تشکیل اور دہشت گردی اور بدعنوانی کا خاتمہ چاہتے ہیں. ہماری کمیونٹی کے بہترین لوگوں کو نشانہ بنایا ، اب ہم اپنے حقوق کے لئے اور مسلم کمیونٹی کے تحفظ کے لئے کھڑے ہو رہے ہیں، " اصغر علی مبارک ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے دہشت گردی کے جرائم اور کارروائیوں میں ملوث جماعتوں، گروپوں اور افراد کی مخالفت کی.

 

انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے امیدواروں نے پہلے سے ہی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 2013 میں حصہ لیا ہے. انہوں نے کہا کہ ضلع راولپنڈی کے 130 دیہی اور 85 شہری سمیت 215 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے. شہر کی چھاؤنی کے علاقوں میں مقامی حکومت کے انتخابات کے لئے وارڈوں کی تشکیل کا عمل مکمل کر لیا  . گزشتہ مقامی حکومت کے انتخابات اکتوبر 1998 میں منعقد کیا اور صرف راولپنڈی کینٹ کرتے تھے وہاں وقت میں مقامی حکومت کے آخری انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر 1998 ء میں منعقد کی لیکن مسلم لیگ ن کی حمایت چوہدری تنویر خان نائب صدر کے طور پر منتخب کیا گیاانہوں نے کہا کہ2001 سے  مقامی حکومت کے انتخابات نہیں ہو رہے چھاؤنی بورڈ کے معاملات عوامی نمائندوں کے بغیر ہیں .انہوں نے کہا کہ  سپریم کورٹ آف پاکستان چھاؤنی بورڈ میں مقامی حکومت کے انتخابات کے انعقاد کے لئے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی.راولپنڈی میں چھاؤنی ایکٹ 1924 کی تعداد کو حتمی شکل دی تھی ، چھاؤنی بورڈ کے منتخب ارکان کے نائب صدر منتخب کرے گی . . منتخب چھاؤنی بورڈ کے ارکان اور ایک خاتون اور اقلیتی مخصوص نشست کے لئے کل 12 نشستیں مختص کی جائے گی ." عورت اور اقلیتی نشست پر 12 منتخب ارکان کے ووٹوں سے بھر جائے گی ،" 12 وارڈوں میں کل ووٹروں 259.126 ہیں. "  ہر وارڈ میں ووٹروں سے زائد 15،000 ووٹروں کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے ایک طرح سے بنائی گئی ہیں

وحدت نیوز(کراچی) طالبان کی سرپرست اور حامی جماعتیں اپنے طرز عمل پر نظرثانی کریں، تکفیری وہابی دہشت گرد بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں مگر امت مسلمہ خاموش بیٹھی ہے، امام حسین (ع) کی عظیم قربانی ہمشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف حریت کا درس دیتی ہے، آج بھی کردار یزید اور یزیدیت موجود ہے۔ لہٰذا کردار حسینی کی ضرورت ہے، نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین کتے کو شہید جیسے انتہائی مقدس لقب سے پکارنے کی جسارت کر رہے ہیں۔ ان خیالات کااظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نےجامعہ کراچی میں دفتر مشیر امور طلبہ و امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن جامعہ کراچی یونٹ کی جانب منعقدہ سالانہ یوم حسین (ع) سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

مقررین میں  علامہ امین شہیدی کے  علاوہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر، معروف اہلسنت عالم دین مولانا مبارک حسین، علامہ قیصر قادری رہنماء تحریک منہاج القرآن، ڈاکٹر زاہد علی زاہدی و دیگر شامل تھے۔ یوم حسین (ع) کے پروگرام میں علامہ سید صادق رضا تقوی، پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، پروفیسر انصر رضوی سمیت طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی بھی بہت بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقع پر آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پنجابی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے سبیل امام حسین (ع) بھی لگائی گئی تھی جبکہ امامیہ بلڈ ٹرانسفیوژن اینڈ میڈیکل سروسز کی جانب سے بلڈ ڈونیشن کیمپ لگایا گیا جہاں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے خون کے عطیات دیئے۔

 

یوم حسین (ع) سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ امام حسین (ع) کی بے مثال قربانی کا مقصد دین محمد (ص) کی بقاء اور اسلام کی سربلندی تھا، آپ (ع) نے اپنے قیام کو اپنی ایک وصیت میں یوں بیاں کیا تھا کہ میرے قیام کا اصل مقصد فتنہ و فساد برپا کرنا نہیں بلکہ میں اپنے نانا حضرت محمد مصطفٰی (ص) کی امت کی اصلاح کرنا ہے اور اس کا واحد طریقہ امر باالمعروف و نہی عن المنکر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پھر یزید وقت نے اپنا سر اٹھایا ہے، اس نے پھر مسلمانان عالم پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آج پھر مسلمانان عالم یزیدی قوتوں سے برسر پیکار ہیں۔ فلسطین، کشمیر، مصر، بحرین، شام اور پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر تکفیری وہابی دہشت گرد بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں مگر امت مسلمہ خاموش بیٹھی ہے، فلسفہ قیام سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے یزیدیت کا انکار کرکے امت مسلمہ پھر سے اپنا کھویا ہوا مقم حاصل کرسکتی ہے۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آج ایک بار پھر جدید یزیدیت اسلامی اقدار پر حملہ آور ہے جس کا مقابلہ فقط یہ ہے کہ ہم بھی مثل امام حسین (ع) قربانی دینے کیلئے میدان عمل میں وارد ہو جائیں، فلسفہ و پیغام قیام امام حسین علیہ السلام کو فراموش کرنے کا نتیجہ آج معاشرے کے اس عظیم المیہ کی صورت میں سامنے آ رہا ہے کہ ہزاروں بے گناہ معصوم پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو شہید کرنے والے تکفیری وہابی دہشت گردوں کی سرپرست نام نہاد سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین ان تکفیری دہشت گردوں کو شہید جبکہ پاکستانی شہریوں اور افواج پاکستان کو ہلاک قرار دے رہے ہیں، دہشت گرد طالبان کے سرپرست ان نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین اور دشمنان پاکستان یہ بات یاد رکھیں کہ محب وطن عوام ان تکفیری وہابی دہشت گرد طالبان کے خلاف، پاکستان سے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ڈالروں اور سعودی ریال کے ناجائز تعلقات کے نتیجے میں وجود میں آنے والے تکفیری دہشتگرد طالبان و القاعدہ کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشتگردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اسلام و مسلمان کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی ذمہ داری امریکہ اور اس کے اتحادی سعودی عرب و دیگر عرب ممالک پر عائد ہوتی ہے۔ امریکی و سعودی ایماء پر پاکستان میں تکفیری دہشت گرد طالبان کے سرپرست و حامی نام نہاد مذہبی جماعتیں اور اسلامی تعلیمات و اقدار سے نابلد قائدین کو چاہیئے کہ وہ اپنی اسلام و پاکستان مخالف روش کو ترک اور اپنے طرز عمل پر نظرثانی کریں۔

وحدت نیوز( لاہور) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے صوبائی سیکرٹریٹ پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ ، الیکشن کمیشن اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹرن آؤٹ کے لئے بلدیاتی انتخابات ماہ ربیع الثانی میں منعقد کرائے جائیں۔محرم ، صفر اور ربیع الاول میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے عوام کی اکثریت حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم رہ جائے گی جوکہ غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل ہوگا ، اگر انتخابات ملتوی نہ کیے گئے تو مجلس وحدت مسلمین بائیکاٹ کرے گی اور حکومت کے اس غیر آئینی اقدامات اور عوام کو اس کے آئینی حق سے محروم کرنے کے خلاف ملک گیر احتجاجی مہم چلائے گی ، مجلس وحدت مسلمین دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ہمراہ بلدیاتی انتخابات کے محرم الحرام میں انعقاد کے فیصلے کے خلاف آئینی پٹیشن دائر کرے گی،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے دیگر رہنماؤں اور علمائے کرام ، علامہ سید مبارک علی موسوی،علامہ سید علی محمد نقوی،علامہ علامہ حسنین عارف،علامہ ابوذر مہدوی،علامہ سید حیدر علی موسوی،سید ناصر عباس شیرازی ،علامہ سید حسن مہدی کاظمی،علامہ سید حسن ہمدانی ،علامہ ذاکر حسین ذاکری،علامہ ڈاکٹر مجتبیٰ حیدر ترمذی،علامہ ملک محمد اشفاق ڈھکوبھی موجود تھے۔



پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کے جلد انتخابات کے مخالف نہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ملک بھر میں محبان اہل بیت علیہم السلام عزاداری میں مصروف ہیں،یہ غم کے ایام ہیں، محرم اور صفر میں عزادارا ن حسینی عزاداری شہدائے کربلا کوہر دوسرے کام پر ترجیح دیتے ہیں گوکہ ملک میں پانچ کروڑ آبادی شیعہ مسلمانوں پر مشتمل ہے لیکن عزاداری سید الشہداء ایک ایسا مذہبی فریضہ ہے کہ جس میں سنی مسلمانوں کی کثیر تعداد بھی شریک ہوتی ہے۔ لہذ ا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ محرم ، صفر اور ربیع الاول میں بلدیاتی انتخابات کی صورت میں مملکت خداداد پاکستان کی غالب اکثریت اس جمہوری عمل میں شرکت نہیں کرپائے گی۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے کہا کہ ربیع الاول میں عید میلاد النبی (ص) کی محفلیں اور جلوس برپا کئے جاتے ہیں جشن عید میلاد النبی (ص) کی وجہ سے عوام انتخابی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکے گی اور امیدوار اپنی انتخابی مہم نہیں چلا پائیں گے لہذا یہ ممکن نہیں کہ ان تین مہینوں میں بلدیاتی انتخابات میں بھرپور عوامی شرکت ہوسکے۔



علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ محرم ، صفر اورربیع الاول کے مقدس مہینوں میں عوام کی اکثریت زیارات کے لیے کربلا ، نجف ، مشہد اورربیع الاول میں عمرے کے لیے مکہ اور مدینہ کا سفر کرتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور عوام ووٹ ڈالنے سے محروم رہ جائیں گے جب عدلیہ صدر کے انتخاب کے لیے امیدواروں کے عمرے پر جانے کی وجہ سے تاریخ میں تبدیلی کی اجازت دے سکتی ہے تو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کو اس صورتحال کے پیش نظر تبدیل کیا جاسکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ مذکورہ حقائق کے علاوہ یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے لئے ضروری و لازمی اقدامات نہیں کرپائی ہیں۔ ابھی تک بیلٹ پیپرز کی چھپائی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے اورکاغذات نامزدگی کے حصول میں امیدواروں کو دشوار ی کا سامنا ہے ، الیکشن کمیشن کوآگاہ کیا جاچکا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں نہیں ہو پائی ہیں۔ان انتخابات کا مقصد نچلی ترین سطح پر عوام کی اقتدار میں شرکت ہے اور اگر عوام کی بھرپور شرکت نہ ہو تو پھر ان انتخابات کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ لہذا ہم ملک کی اعلی ترین عدلیہ سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ ان حقائق کی روشنی میں ربیع الثانی کے آ غاز میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ نئے شیڈول کا اعلان کریں تاکہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ زیادہ سے زیادہ ہوسکے۔ اس طرح ملک کے سنی و شیعہ مسلمانوں کی بھرپور شرکت سے بلدیاتی انتخابات کا بنیادی مقصد جوکہ عوام کی نچلی ترین سطح پر اقتدار میں شرکت ہے وہ بنیادی مقصد بھی حاصل ہوگا اور پاکستان میں آئینی اسلامی جمہوریت مضبوط ہوگی اور عوام کے گلی محلوں کی سطح کے مسائل بھی حل ہوسکیں گے۔



علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم پاک فوج اورہزاروں محب وطن شہدا کے سفاک قاتلوں کو شہید قرار دینے کے بیان کی پر زور مذمت کرتے ہیں جو لوگ قیام پاکستان سے ہی ریاست کے مخالف اور بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح پر کفر کے فتوے لگاتے تھے آج وہی لوگ ہمارے بہادر اور شجاع افواج اور پاکستانی عوام کے قاتل دہشت گردوں کی حمایت اور ریاست کی مخالفت کرکے ثابت کر رہے ہیں ان کا پاکستان وجود کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہیں پاکستان کے شہدا ہمارے قومی ہیرو ہیں ہمارے عظیم شہدا کو ان کٹھ پتلی ملاوُں کے سرٹیفیکٹ کی ضرورت نہیں او ر ہم مطالبہ کرتے ہیں پاک فوج اور ہزاروں شہدا کے خانوادہ گان سے اس شرمناک بیان پر غیر مشروط معافی مانگے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی اور علامہ سید مہدی حسن کاظمی نے پنجاب آفس میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ماہ محرم الحرام نواسہ رسول حضرت امام حسین(ع) اور ان کے اہلبیت (ع) کی دشتِ کربلا میں شہادت کی یاد دلاتا ہے اور اسی سلسلے میں ملک بھر کی طرح پنجاب میں بھی عاشقانِ اہل بیت نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کا غم منا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں مجالس ہائے عزا اور جلوس ہائے عزا کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے، تاکہ نواسہ رسول (ع) کی قربانی جو کہ اسلام کی بقا کیلئے دی گئی تھی، کو یاد رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوجرانوالہ میں نمازِ فجر کے وقت بے گناہ معصوم نمازیوں کی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں دل خراش شہادت کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اپنے موقف کا اعادہ بھی کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت نے جب سے طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ان کے آگے سرنڈر کیا ہے، تب سے مملکت خداداد پاکستان میں دہشت گردی اور بانیانِ پاکستان قائدِاعظم محمد علی جناح کی اولادوں (شیعہ مسلمانوں) کی نسل کشی کے واقعات میں بھی تیزی آگئی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کو بارہا سکیورٹی معاملات پر خدشات کے اظہار کے باوجود آج گوجرانوالہ کے واقعے نے پنجاب حکومت کی نااہلی ثابت کر دی ہے اور واضح ہوگیا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجہ میں ہمیں لاشوں کے تحفے ہی ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا، پنجاب انتظامیہ چار دیواری کے اندر مجالس کو روکنے اور ذاکرین و علمائے کرام پر پابندی لگانے میں مصروف ہے، جبکہ نمازیوں اور عزاداروں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری گروہوں کے مٹھی بھر دہشت گرد کافر کافر کے نعرے لگا رہے ہیں اور انتظامیہ ان کی سرپرستی کرتی نظر آتی ہے۔ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے مزید کہا کہ اگر کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن نہ کیا گیا تو ایسی تحریک چلائی جائے گی جو حکومت کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گی، پنجاب میں دفعہ 144 کے نام پرعزاداری کو محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، حکومت پنجاب ہمارے علمائے کرام اور عزاداروں کو دفعہ 144، پرمٹ، لائسنس کے نام پر ہراساں کر رہی ہے، جبکہ صوبے بھر میں تکفیری دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دیدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ کا یہ متعصبانہ رویہ اس بات کی غمازی ہے کہ عزاداری کے خلاف دہشت گردوں اور پنجاب حکومت کی سوچ ایک ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ گوجرانوالہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سرغنوں کو فی الفور گرفتار کرکے عوام کے سامنے لایا جائے اور ان کو قرار واقعی سزا دی جائے کہ جن کے ہاتھ معصوم نمازیوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں، اللہ کے گھر میں نماز پڑھنے والے نمازیوں کو قتل کرنیوالے تکفیری دہشت گرد اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پنجاب پر ایک بار پھر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اس نے اگر عزاداری دشمن رویہ ترک نہ کیا تو صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں اس کیخلاف احتجاجی دھرنے دیں گے اور اس انتہا پسند حکومت کے چہرے پر پڑا لبادہ اتار کر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر عزاداری کو روکنے کی مذموم کوشش کی گئی تو عاشوراء محرم کے تمام جلوسوں کا رخ اسلام آباد کی طرف موڑ دیں گے، عزاداری سید الشہداء (ع) ہماری شہ رگِ حیات ہے، اس پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شیعہ اور سنی مسلمان تکفیری دہشت گردوں کی اسلام مخالف سازش کو جان چکے ہیں اور وہ اپنے باہمی اتحاد کے ذریعے انتہا پسندوں کی سازش کو ناکام بنا دیں گے، آج پورے ملک میں جاری مجالس عزا میں علماء اور ذاکرین اس واقعے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) گجرانوالہ میں بے گناہ نمازیو ں کا قتل پنجاب حکومت کے منہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے ،شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، نواز حکومت مکمل طور پر دہشت گردو ں کے ہاتھوں یرغمال ہے ، عزاداری اور عزاداروں پر حملے جاری رہے تو پاکستان کی ہر گلی ہر شارع ، ہر سٹرک عزاخانے میں تبدیل ہو جائے گی اور احتجاج کا ایک ایسا طول سلسلہ شروع ہوگا جو دہشت گردوں ،پنجاب اوراسلام آباد کے رئیسانیو ں کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کینال ویو ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں جاری عشرہ مجالس کی چوتھی مجلس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ نماز فجرکی ادائیگی کے وقت جام شہادت نوش کر نے والے عزاداران امام حسین علیہ السلام نے مسجد کوفہ اور امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب کی سنت ادا کی ، تاریخ اہل بیت (ع)اور پیروان اہل بیت (ع)پر مظالم سے بھری پڑی ہے ، مختلف ادوار میں عزاداری سید الشہداء کو روکنے کے لئے مظالم کی عظیم داستانیں رقم کی گئیں ، ہم دیواروں میں چنوائے گئے ، تہہ تیغ کیئے گئے ، نیزوں پر بلند ہو ئے لیکن حق اور سچ کے راستے سے رو گرداں نہیں ہو ئے ، آج اس عصر کی کربلا میں بھی ہمیں طر ح طرح کے مظالم کے زریعے راہ استقامت سے دور کر نے کی سازشیں جاری ہیں ، لیکن ہم نے اپنے مظلوم آئمہ (ع) کو گواہ بنا کر قسم کھائی ہے کہ کاٹ دیئے جا ئیں ، ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں ، ہمارے جسموں کو جلا کر راکھ بنادی جا ئے ہم شہدائے کربلا (ع) کے راستے سے ایک انچ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔

 

انہوں نے گجرانوالہ اور ٹھٹھہ میں نمازیوں پر فائرنگ اور عزاداروں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ پنجاب میں حکومت مسلم لیگ نون نہیں بلکے طالبان اور کالعدم گروہو ں کے کنٹرول میں ہے ، حکومتی رٹ پنجاب میں کہیں نظر نہیں آتی ، شہباز شریف صاحب نے محرم الحرام کے آغاز پر سکیورٹی انتظامات کے جو دعوے کیئے گجرانوالہ سانحے کے بعد سب پر پانی پھر گیا ، تین نمازی بے دردی کے ساتھ شہید کر دیئے گے ، انہوں نے ٹھٹھہ میں مجلس عزاء پر تکفیروں کے حملے کی مذمت کر تے ہوئے اسے شیعہ پرورجماعت پیپلز پارٹی کے لئے مقام شرم قرار دیا۔

وحدت نیوز(بلتستان) ذکر وفکر بغیرعزم و قیام و جذبہ شہادت کے طفلی تسلی اورعملا تحریف حقیقت کربلا ہے۔ زمانہ مادیت اور خود خواہی کے جس شیطانی دلدل میں گرفتار ہے اس دلدل سے نکالنا ہی مقصد پیغام کربلا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام آغا مظاہر حسین الموسوی نے حسین آبا د کے مرکزی امام بارگاہ میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر قیام اور جذبہ شہادت نہ ہوتو ذکر و فکر کربلا عملا تحریف کربلا ہے۔ ذکر و فکر اسلام خانقاہی ہے ۔ اقبال کی فکر پر عمل کرتے ہوئے خانقاہوں سے نکل کر رسم شبیری ادا کرنے کا وقت آچکا ہے۔ یزیدت سے مقابلہ کا وقت آچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام کربلا اور پیغام کربلا ہی یہی ہے کہ انسان مادیت کی دنیا سے نکل کر ، خود خواہی کے شیطانی دلدل سے نکل کر خدا کی مرضی کے مطابق زندگی کی جہتیں متعین کریں اوراپنی توانائیاں صرف کریں۔ بصورت دیگر ظاہری اورسرسری ذکر وفکر بنا عمل کے تحریف حقیقت کربلاہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree