The Latest

وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم ولادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہاکے موقع پرمنعقدہ سیمینار بعنوان سیرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ثقافتی یلغارکی روک تھام کیلئےحکومت پاکستان یوم ولادت حضر ت فاطمہ س کو یوم خواتین کے طورپر منانے۔ انہوں نے کہا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا کی حقیقی معرفت اور طرز زندگی پر عمل امت مسلمہ کو تفرقہ بازی سے نجات دلا سکتا ہے۔ استکبارکے عزائم خاک میں ملانے کے لیے عزم استقامت کا درس اسی گھرانے سے ملتا ہے۔جب تک تعلیمات اہل بیت علیہم السلام کا حقیقی ادراک اور مفہوم سے آشنائی نہیں ہوتی تب تک امت مسلمہ اسی طرح منتشر اور دست و گریبان رہے گی۔حق فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شناخت حاصل کر کے ذلت و اضطراب کی زندگی سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے مسلم معاشرے کو اسلامی اقدار سے دور کیا جا رہا ہے۔اخلاقی تنزلی پوری قوت سے سر اٹھا رہی ہے۔اسلامی تہذیب و تمدن کو دانستہ فراموش کیا جا رہا ہے ۔جس کا بنیادی سبب اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔معاشرے کی تربیت کے لیے خواتین کو اپنی ذمہ داریاں اورکردار ادا کرنا ہو گا۔

علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ جناب سیدہ کی پوری زندگی خواتین کے لیے ہر میدان میں مشعل راہ ہے۔بیٹی، بیوی اور ماں ہر حیثیت سے خاتون جنت ؑ کے طرز عمل سے رہنمائی لی جائے۔اگر ماں فاطمہ زہراؑ ہوں تو بیٹے حسن ؑ و حسینؑ ہوتے ہیں۔یزید جیسے جابر و فاسق حکمران سے حق کی خاطر نبرد آزما ہونے کا درس امام عالی مقام علیہ السلام نے نبی زادی کی آغوش سے حاصل کیا۔ دورحاضر کی یزیدیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مخدومہ کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی تعلیمات پر عمل کرنا واجب ہے بصورت دیگر ہم حسینی ہونے کے دعوے دار تو ہو سکتے ہیں لیکن حق دار نہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا رضوی(آغا رضا) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لبرل طاقتوں نے دنیا پر ناجائز تسلط حاصل کرنے اور کمزور اقوام و ممالک خصوصاً اسلامی ممالک کے وسائل پر قبضہ جمانے کیلئے شدت پسندی اور انتہا پسند نظریات کا اختراع اور اپنے استعماری منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تکفیریت اور دہشتگردی کو نام نہاد جہاد و اسلامی رنگ دے کر اسلام کو بدنام کرنے کی ناپاک سازش کی۔نادان مسلمان جوانوں کو جہاد کے نام پر درندہ صفت بناکر خود مسلمانوں کا قتل عام کرایا گیا۔ تمام لبرل مغربی دنیا نے روس کو افغانستان میں شکست دینے کیلئے وطن عزیز کے اس وقت کے آمر ضیاالحق اور بعض اسلامی ممالک کا استعمال کرکے طالبان کی صورت میں دہشتگرد گروہ بنائے۔ اس وقت لے بعد وطن عزیز میں طالبان مخالف اور افغان پالیسی کے مخالف مسالک کو دبانے کی خاطر بے رحم دہشتگرد کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیادہشتگردی کے جواز کی خاطر انتہائی خطرناک سٹریٹسٹی اپنائی گئی۔ اسلام کے دو بازوں شیعہ سنی مسالک کو لڑانے کیلئے توہین اور تکفیر والے پیدا کئے گئے اور اس کی آڑ میں دونوں طرف اسلام پسند نظریات رکھنے والے علماء، شخصیات اور عوام کا قتل عام کرایا گیا۔دوسری طرف سے دہشتگردوں کے خلاف ممکنہ مشترکہ عوامی رد عمل کیلئے بعض نام نہاد قوم پرست لبرل پارٹیاں بنا کر دہشتگردوں کو بعض اسلامی ممالک کے پراکسی وار کا نام دیا گیا۔عوام کو کنفیوز، دہشتگردوں کی وکالت اور نادیدہ قوتوں کو خوش کرنے کیلئے پراکسی وار کا شوشہ چھوڑا گیا جس کے ذریعے شہیدوں ، ذخمیوں اور متاثرہ اقوام کی مظلومیت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔آج بھی عالمی لبرل قوتیں اسلامی ممالک میں داعش و دیگر دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی کرکے محکوم اقوام کو غلام بنا کر عالمی استعماری واستکباری حکومت قائم کرنے کے منصوبے کو کامیاب بنانے کی کوش کررہے ہیں۔دوسری جانب وطن عزیز اسلاامی جمہوریہ پاکستان کو لبرل و سیکولر بنانے کے تباہ کن نعرے بلند ہو رہے ہیں۔جو عوامی خواہشات اور آئین کے ضافی ہے۔لبرل ازم اور شدت پسندی دونوں ہی وطن عزیز کیلئے نقسان دہ ہیں۔ملک کو تکفیریت کی ضرورت نہ ہی لبرل ازم کی بلکہ وطن عزیز کو معتدل اسلامی جمہوری نظریات کی ضرورت ہے جو نظریہ پاکستان اور عوامی خواہشات سے ہم آہنگ نظریہ ہے۔معتدل اسلامی نظام جمہوری نظریات رکھنے والوں کو سیاسی، سماجی، علمی، اقتصادی غرض تمام میدانوں میں آگے آنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین کے فلاحی شعبے خیرالعمل فائونڈیشن کے تحت ولیج حولداربروہی جیکب آباد میں فری میڈیکل کیمپ لگایا گیا، جس میں ماہر ڈاکٹر نے سینکڑوں مریضوں کا خواتین، مرد اور بچے شامل تھے کامعائنہ کیا اور انہیں ادویات فراہم کیں ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما سیف علی ڈومکی بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(لاہور) وحدت اسکائوٹ اوپن گروپ پنجاب کے نمائندہ وفد نے جناح اسپتال لاہورمیں گلشن اقبال پارک لاہورمیں خودکش حملے میں زخمی ہونے والے افرادکی عیادت کی اور انہیں پھول پیش کیے ، وحدت اسکائوٹس نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی ۔

وحدت نیوز(گلگت) حکومت گلگت بلتستان میں نجی اور سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کے فلاح و بہبود کیلئے منصوبہ بندی کرے اور ان ملازمین کے جاب سیکورٹی سمیت ای او بی آئی میں رجسٹریشن کو یقینی بنائے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے نجی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کا مستقبل انتہائی تاریک ہے ،ان اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی نہ تو جاب سیکورٹی ہے اور نہ ہی کوئی ریٹائرمنٹ پیکیج ہے حالانکہ پرائیویٹ کمپنی ایکٹ کے تحت تمام ملازمین کے حقوق کا تحفظ حاصل ہے۔گلگت بلتستان میں حکومت کی جانب سے اس جانب توجہ ہی نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں ملازمین کا مستقبل تااریک دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان اپنی ذمہ داریوں سے یا تو آگاہ نہیں یا پھر انہیں کوئی دلچسپی نہیں حالانکہ ای او بی آئی میں تمام نجی اداروں کے ملازمین کی رجسٹریشن کے ذریعے ان ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ گلگت بلتستان میں تمام نجی اداروں کے ملازمین کی تفصیلات اکھٹی کرکے ان تمام ملازمین کی رجسٹریشن کروائی جائے تو ساٹھ سال کے بعد یہ ملازمین پنشن کی سہولت سے استفادہ کرسکتے ہیں اور ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد معقول پنشن اپنے گھر کے خرچے چلاسکتے ہیں جس جانب حکومت کی عدم توجہ مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ لیبر ڈیپارٹمنٹ اور ای او بی آئی کے حکام کی اس غفلت کا نوٹس لیکر متعلقہ حکام کو فوری طور پر پرائیویٹ اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی تفصیلات جمع کرنے اور ان کی رجسٹریشن کویقینی بنانے کیلئے احکامات صادر فرمائیں تاکہ ان غریب ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوسکے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چند ہفتوں پہلے کمی کی گئی تھی مگر اسکا فائدہ عوام تک اس قدر نہیں پہنچا تھا جتنا پہنچنا چاہئے تھا، اسکی ایک بری وجہ ٹرانسپورٹ کے کرایے تھے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا تھا اور پیٹرول سستا ہونے کے باوجود شہریوں کو مہنگے کرایوں کے عوض سفر کرنا پڑتا تھا مگرگذشتہ دنوں چیئر مین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے رکشوں کے کرایوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر میں چلنے والے رکشوں کو ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ وہ کرایوں کے جاری کردہ لیسٹ پر عمل کرے ، اب یہ بھی حکومت، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اہلکاروں، ٹریفک پولیس اور دیگر انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ اس ہدایت پر ڈرائیور اور مالکان عمل کرے ، عوام اس بات کے منتظر ہے کہ اس ہدایت پر عمل درآمد کی جائے۔ اس بارے میں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے کونسلران کربلائی رجب علی ، عباس علی اور سید مہدی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کونسلرکربلائی رجب علی نے کہا کہ یہ بات واقعاً خوش آئند ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے فکر مند ہے، اس ہدایت کے بعد ایک بڑا چیلینج حکومت کے سامنے یہ بھی ہے کہ اس ہدایت پر عمل درآمد کیسا کیا جائے گا۔ کونسلر عباس علی نے اس بات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اپنے جاری کردہ ہدایت پر عمل درآمد کرنے میں کامیاب ہو پاتا ہے تو میں اسے ملکی اور جمہوری نظام میں بہتری قرار دوں گا۔ ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں کمی بھی عوام کی خدمت کا ایک طریقہ ہے۔ کونسلر سید مہدی نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جیسے ہی اضافہ کیا جاتا ہے ٹرانسپورٹ کے کرایوں کو بڑا دیا جاتا ہے ٹھیک اسی طرح جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے تو کرایوں میں بھی کمی ہونی چاہئے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم قانون کا احترام کرے اور ہمیں اس بات کی امید ہے کہ اس ہدایت پر عمل درآمد میں عوام بھی ٹریفک پولیس اور انتظامیہ کا ساتھ دے گی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس علی موسوی کے جانب سے جاری شدہ بیان میں کہا گیا ہے کہکسی بھی معاشرے میں بہتری اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک وہاں کے رہائشی خود کسی تبدیلی کے خواہاں نہ ہو، ملکی سلامتی اور قیام امن کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ایک پرسکون، ترقی پسند اور ترقی یافتہ معاشرے کیلئے جدو جہد کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت وطن عزیز شدید مشکلات اور بدترین حالات سے دوچار ہے، بیرونی قوتیں وطن عزیز میں دہشتگردی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہم آپس میں جتنا لڑیں گے دشمن کو اتنا ہی فائدہ ہوگا، ہمارا اتحاد ملک کو اس سنگین حالات سے نکال سکتا ہے ۔ کسی بھی کام کیلئے پہلا قدم شرط ہے، اگر ہم خوشحالی اور ترقی کے خواہاں ہیں تو ہمیں تبدیلی کی ابتداء اپنی ذات سے کرنی ہوگی کیونکہ قومیں اپنی اصلاح کرکے آگے بڑھتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے علاوہ طبقاتی نظام، سیاسی کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، مہنگائی، بے روزگاری، توانائی بحران ، زندگی گزارنے کی سہولیات کے فقدان اور دیگر مسائل نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا ہے، اسکی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ برسوں ہم بحیثیت ایک قوم ملک کی فلاح کیلئے کام نہیں کررہے تھے، امن کی بحالی کی امیدیں ختم ہو چکی تھی اور ہم اس بات کو فراموش کر بیٹھے تھے کہ ہمارا اتحاد اور ہماری یکجہتی وہ قوت رکھتی ہے جو تمام مشکلات کا سامنا کر سکتی ہے۔ ہمیں ایسے معاشرے کے قیام کیلئے جدو جہد کرنا چاہئے جہاں ہم آہنگی، برداشت، امن، خوشحالی کا راج ہو اور جہاں لوگ سکون سے رہ سکے اور اپنی ترقی کا سفر طے کریں۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو عوام کے مسائل کے حل کیلئے عملی کاؤشیں کرنا ہوگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکیں اور وہ معاشی آسودگی کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے استحکام پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکیں کیونکہ معاشی طور پر خوشحال عوام ہی ریاست کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں۔

وحدت نیو(سجاول) گذشتہ روز وحدت اسکاؤٹس کے لڑکوں کو تشدد اور لبیک یا حسین ع (استحکام پاکستان کانفرنس بھٹ شاھ) کے وال پوسٹر پھاڑنے والے جے یو آئی سجاول کے سٹی صدر اور پریس کلب سجاول کے جنرل سیکریٹری حافظ سعداللہ جے یو آئی کی ضلع کابینہ اور پریس کلب سجاول کی ٹیم کے ساتھ امام بارگاہ حسینی سجاول پھنچ کر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں اور متاثرا دوستوں سے معافی مانگ لی۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) آسمان فضیلت کی مدحت سرائی  ممکن نہیں۔کس کی کیا مجال ہے  جو بوستان فضیلت کی شاخ درخت پر  بلبل   کی طرح بیٹھ کر آسمان فضیلت پر فائز ہستی کی مدح سرائی کا فریضہ نبھا سکے۔  ساتھ ہی جہاں پر بھی کوئی فضیلت کے عنصر کا مشاہدہ کرے تب وہاں  اپنی بساط کے مطابق اس  صاحب فضیلت کی تعریف و تمجید  کو اپنا  وطیرہ بنا کر اس کی مدح  وستائش میں لگ جانا انسانی وجود کا شروع سے ہی  ایک خاصہ رہا ہے۔

 بسا اوقات وہ  مداح اپنے ممدوح کی فضیلتوں کےبیان کا  حق بھی کافی حد تک  ادا کرتا ہے۔ ایسا اس وقت ممکن ہوتا ہے جب ممدوح ایک عام انسان ہو نے کے ساتھ ساتھ بعض منفرد خصوصیات کے بھی حامل ہوں لیکن اگر موصوف عالم مادہ میں منحصر نہ ہو بلکہ جسمانی کمالات سے سرشار ہونے کے علاوہ ملکوتی فضائل کے بھی حامل ہوں تب یہ مدح خواں فضیلتوں کی فضا میں معمولی پرواز کے بعد اس کے بیان کا پر گرنا شروع ہوجائے گااور اس فضا میں حیران و سرگردان رہنے کے بعد دوبارہ زمین پر واپس پہنچ جائے گا۔ حضرت زہراؑ کا وجود مبارک بھی اس کا ایک بارز مصداق ہے۔

آپ کا حسب بھی بے مثال ہے اور نسب بھی بے نظیر۔ اگر آپ کے والد بزرگوار حضرت محمد مصطفی ؐ تمام انبیاء سے افضل ہیں تو  آپ پوری جہاں کی خواتین سے افضل و برتر ہیں۔آپ کے دو شہزادے جنت  کےجوانوں کے سردار ہیں تو آپ کا شوہر گرامی  ان شہزادوں سے بھی بافضیلت ہیں۔ آپ کےحسب و نسب پر آج بھی ساری دنیا  رشک کرتی ہے۔آپ فضیلت کے وہ بحر بیکراں ہیں جس کی تہ تک چودہ سو سال سے زیادہ مدت گزرنے کے باوجود  آج تک کوئی  رسائی حاصل نہ کر سکا۔ بلکہ  تحقیقی میدان میں وسعت آنے کے ساتھ ساتھ دن بہ دن آپ کی فضیلتوں  کے نئے دریچے کھلتے چلے جارہے ہیں۔ آپ وہ بافضیلت خاتون ہیں جس کی سیرت پوری بشریت کے لیے ایک بہترین نمونہ عمل ہے۔ آپ نے رہتی دنیا تک کی خواتین کو یہ درس دیا کہ کس طرح  عبادت الٰہی بجا لانا ہے، کیسے والد کے گھر میں زندگی گزارنا ہے، امور شوہر داری کو کیسے  بطریق احسن نبھانا ہے، بچوں کی تربیت کس پیرائے میں انجام دینا ہے، کیسے مشکلات سے نمٹنا ہے، کیسے راز داری کی رعایت کرنا ہے، کیسے نامحرموں سے اپنے کو دور رکھنا ہے، کیسے  حیا و عفت کا مظاہرہ کرنا ہے، کیسے غریبوں، مسکینوں ، یتیموں اور بے نواؤں کی مدد کرنا ہے۔غرض آپ تمام اوصاف حمیدہ سے آراستہ پیراستہ ہونے کے علاوہ تمام آلائشوں سے پاک و پاکیزہ عصمت کے مقام پر فائز تھیں۔ لہذاآپ کی زندگی کا ہر گوشہ ہر انسان کے لیے ایک بہترین اور مثالی  نمونہ عمل ہے۔

آپ کی  عظمت کے اظہارلیے یہی کافی ہے کہ آپ کی شان و منزلت میں نہ صرف شیعوں اور دوسرے مسلمانوں نے کتابیں لکھی ہیں بلکہ مسیحی اور دوسرے غیر مسلم دانشوروں نے بھی اپنی توانائی کے مطابق قلم فرسائی کی ہیں۔اپنی گزشتہ تحریر میں غیر مسلم دانشوروں کی عقیدت کے کچھ نمونے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی تھی آج ہم بالترتیب بعض اہل سنت علماء کے اظہار عقیدت کو الفاظ کے روپ میں اتارنے  کی کوشش کرتے ہیں:

1.     روایات کی نقل میں بہت ہی احتیاط برتنے کے باوجود معروف  اہل سنت محدث بخاری نے  صحیح بخاری میں یہ روایت نقل کی ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے ارشاد فرمایا: فاطمہ جنت کی خواتین کی سردار ہیں۔  ساتھ ہی یہ بھی نقل کیا کہ آپ ؐ نے فرمایا: فاطمہ میرے وجود کا حصہ ہے جس نے ان کو ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا ہے۔﴿۱﴾

2.     مسلم نے صحیح مسلم میں نقل کیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے فرمایا: فاطمہ میرے بدن کا حصہ ہے۔ جس نے اس کو ناراض کیا اس نے اپنے پیغمبر کو ناراض کیا اور جس نے ان کو خوش رکھا اس نے اپنے پیغمبر کو خوش رکھا ہے۔﴿۲﴾

3.     حاکم نیشاپوری مستدرک میں حضرت عائشہ سے نقل کرتے ہیں  کہ پیغمبر اکرمؐ نے اپنی رحلت کے وقت حضرت فاطمہ ؑ سے فرمایا: میری بیٹی!کیا آپ امت اسلامی اور پوری دنیا کے خواتین  کی شہزادی  بننا پسند نہیں کرتیں۔﴿۳﴾

4.     فاطمہ زہرا ؑ عبدالحمید معتزلی کی نگاہ میں:

رسول خداؐ فاطمہؑ کا لوگوں کی توقع  سے زیادہ اور  غیرمعمولی  احترام کیا کرتے تھے۔ یہاں تک کہ باپ بیٹی کی محبت سے بھی زیادہ۔ ایک مرتبہ نہیں بلکہ بارہا عمومی اور خصوصی محفلوں میں آپ ؐ نے  فرمایا: یہ دنیا کی تمام خواتین کی سردار اور عمران کی دختر گرامی مریم کی مانند ہیں۔ قیامت کے دن "موقف" سے گزرتے وقت منادی عرش سے ندا دے گاکہ اے محشر والو! اپنی نظروں کو جھکائے رکھنا کیونکہ محمدؐ کی دختر گرامی یہاں سے گزر رہی ہیں۔

جب زمین پر رسول اکرمؐ فاطمہؑ کو  حضرت علیؑ کے عقد میں دے رہے تھے  تو اس وقت خداوندعالم نے آسمان پر فرشتوں کو گواہ بنا کر انہیں علیؑ کے عقد میں دیا۔

یہ کوئی  من گھڑت احادیث میں سے نہیں  بلکہ معتبر حدیث ہےکہ پیغمبر اکرم ؐ نے بارہا فرمایا: جس نے انھیں  اذیت پہنچائی اس نے مجھے اذیت پہنچائی۔ جس نے انھیں  ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا ہے۔ وہ میرے  وجود کا حصہ ہے۔ جو  ان کے﴿عظمت﴾ بارے میں شک کرے اس نے مجھے شک کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ جس نے ان کا حق چھینا اس نے مجھے بے چین کردیا ہے۔ ﴿۴ ﴾

5.      فخر رازی :معروف مفسر فخر رازی  سورہ کوثر  کی تفسیر کے ذیل میں مختلف صورتوں کو ذکر کرنے کے بعد ایک صورت  یہ بیان کرتے ہیں کہ کوثر سے مراد پیغمبر اکرمؐ کی اولاد ہیں۔ ان کا کہنا ہے: اس آیت کی شان نزول دشمنوں کی طرف سے پیغمبر اکرمؐ کو  طعنہ دینا ہے۔دشمنوں کا کہنا تھا:محمدابتر ﴿ مقطوع النسل یعنی اپنے بعد بچے وغیرہ کا  نہ چھوڑنے والا﴾ہیں۔ اس آیت کا ہدف یہ ہے کہ خداوندعالم نے حضورؐ کی نسل میں اتنی برکت عطا کی ہےکہ مرور زمان کے ساتھ ساتھ ان کی نسل بڑھتی رہی۔ دیکھئے کہ کتنی بڑی تعدادمیں خاندان اہل بیت ؑ سے تعلق رکھنے والوں کو قتل کیا گیالیکن اس کے باوجود دنیا پیغمبرؐ کی اولاد سے بھری پڑی ہے۔ جبکہ بنو امیہ تعداد میں کثرت میں ہونے کے باوجود بھی  ان کا کوئی ایک معتبر شخص موجود نہیں ہے۔ اس کے برعکس آپ پیغمبر اکرمؐ کی اولاد پر نظر دوڑائیں تو ان کی اولاد علماء  اور دانشوروں سے پر ہیں۔باقر، صادق، کاظم، رضا۔۔۔۔ جیسے افراد خاندان رسالت سے باقی ہیں۔ ﴿۵ ﴾

6.     سیوطی:  ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ کائنات کی خواتین میں سے  سب سے افضل مریم ؑ و فاطمہؑ ہیں۔

7.     آلوسی: اس حدیث کی رو سے کہ "بیشک فاطمہ بتول گزشتہ اور آنے والی تمام خواتین سے افضل ہیں" کائنات کی تمام خواتین پر ان کی افضلیت ثابت ہوتی ہے کیونکہ وہ رسول خداؐ کی روح رواں ہیں اس حوالے سے آپ کو عائشہ پر بھی برتری حاصل ہے۔

8.     سہیلی: موصوف اس مشہور حدیث کو نقل کرنے کے بعد " فاطمہ میرے بدن کا حصہ ہے" اس پر یوں تبصرہ کرتا ہے: میں کسی کو بھی بضعة رسول اللہ کی مانند نہیں سمجھتا ہوں۔

9.     ابن الجکنی: صحیح ترین قول کی بنا پر فاطمہ ؑ تمام خواتین سے افضل ہیں۔

10.  شنقیطی: بیشک حضرت زہراؑ کی سروری اسلام کی ایک واضح و روشن حقیقت ہے۔ یہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ کیونکہ زہراؑ پیغمبر اکرمؐ کے وجود کا حصہ ہیں۔ جس نے زہراؑ کو اذیت دی اس نے پیغمبر اکرمؐ کو اذیت دی ہے اور جس نے زہراؑ کو ناراض کیا اس نے پیغمبرؐ کو ناراض کیا ہے۔

11.  توفیق ابو علم: ان کی عظمت اور بلند ی  کے اثبات کے لیے یہی کافی ہے کہ آپ ہی پیغمبر اکرمؐ کی اکلوتی بیٹی ،علی کرم اللہ وجہہ کی باشرف شریک حیات اور حسنؑ و حسینؑ کی مادر گرامی ہیں۔ زہرا ؑوہ باعظمت ہستی  ہیں جس کی طرف کروڑوں عقیدت مند اپنی  عقیدت کا والہانہ اظہار کرتے ہیں۔زہراؑ آسمان نبوت پر ساطع ہونے والا شہاب ثاقب اور آسمان رسالت پر چمکنے  والا روشن ستارہ ہیں۔ آخری تعبیر آپ کے لیے میں یہی استعمال کروں گا کہ خلقت میں سب سے زیادہ بلند مرتبہ  آپ ہی کو نصیب ہوا ہے۔یہ ساری تعبیریں حضرت زہراؑ کی فضیلت کی دنیا کا صرف ایک چھوٹا سا گوشہ ہے۔ ﴿۶﴾

12.  زرقانی: جس حقیقت کو امام مقریزی، قطب الخضیری اور امام سیوطی نے واضح دلیلوں کے ذریعے انتخاب کیا ہے اس کے مطابق فاطمہؑ  کائنات کی تمام خواتین بشمول حضرت مریم  سے  افضل ہیں۔

13.  سفارینی:  لفظ سیادت کے ذریعے فاطمہؑ کا خدیجہ اور مریم سے بھی  افضل ہونا ثابت ہے۔

14.  شیخ رفاعی: بہت سارے قدیم علماء اور دنیا کے دانشوروں کی تصدیق کے مطابق فاطمہؑ تمام خواتین سے افضل ہیں۔

15.  ڈاکٹر محمد طاہر القادری: بعض احادیث سے چار خواتین کی افضلیت کی نشاندہی ہوتی ہے۔البتہ یہ احادیث سرور جہان﴿حضرت فاطمہ ؑ﴾ کی تمام  خواتین پر افضلیت کے منافی نہیں۔ کیونکہ بقیہ تین خواتین﴿ مریم، آسیہ اور خدیجہ﴾ کی افضلیت اپنے اپنے زمانے سے مختص ہے جبکہ سرور جہاں کی افضلیت عام اور مطلق ہے اور ان کی افضلیت ہر زمانے اور پوری دنیا  کے خواتین پر ثابت ہے۔ ﴿۷﴾

ان تمام علماء کے آراء کو جمع کرنے پر ہم اس نتیجے تک پہنچ جاتے ہیں کہ گزشتہ اور موجودہ تمام علماء اور دانشوروں کا اس بات پر اجماع قائم ہے کہ  حضرت فاطمہ زہراؑ کائنات کی تمام خواتین سے افضل و برتر ہیں۔آپ کی خوشنودی  مول لینا رسول اکرمؐ کی خوشنودی مول لینے کے مترادف  ہے اور رسول ؐکی رضامندی خدا   کی رضامندی ہے اور خدا کی رضامندی عبادت ہے۔ پس حضرت زہرا ؑ سے عقیدت کا پاس رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کا اظہار بھی عبادت ہے۔ اسی  طرح آپ کو ناراض کرنا رسولؐ کو ناراض کرنے کی مانند ہے اور جو رسولؐ کو ناراض کرے اس نے خدا کو ناراض کیا ہے۔ جو خدا کی ناراضگی مول لے  اس کی جگہ جہنم ہے پس حضرت زہراؑ کو ناراض کرنے والا اور آپ کو اذیت دینے والا دونوں بھی  جہنمی ہیں۔آج اگر ہماری خواتین سیدہ کونین سے درس لیں تو حسنؑ و حسینؑ  کی سیرت پر چلنے والے بچوں اور زینبؑ و ام کلثومؑ کا کردار پیش کرنے والی بیٹیوں کی تربیت کرسکتی ہیں۔جہاں رسول اکرم(ص) پوری انسانیت کے لیے نمونہ عمل ہیں وہاں حضرت فاطمہؑ پوری بشریت کے لیے بالعموم اور صنف نسوان کے لیے بالخصوص نمونہ عمل ہیں۔جہاں پیغمبراکرم (ص) تمام انبیاء سے افضل ہیں وہاں حضرت زہراؑ کائنات کی تمام خواتین سے افضل وبرتر ہیں۔اللہ تعالی ہم سب کو حضرت زہراؑ کی سیرت کو اپنانے کی توفیق دے آمین ثم آمین!

 

تحریر۔۔۔۔۔محمد علی شاہ حسینی


حوالہ جات:

۱:  صحیح بخاری، ص۶۸۴، حدیث ۳۷۶۷

۲: صحیح مسلم، ص ۱۲۱۸، حدیث۶۲۰۲

۳: حاکم نیشاپوری، مستدرک صحیحین، ص۹۴۶

۴: عبدالمجید  ابن ابی الحدیدمعتزلی، شرح نہج البلاغہ، ج۹، ص۱۹۳

۵: تفسیر فخررازی، ج۳۲،ص۱۲۴

مذکورہ بالا حوالوں کو مکاتب علی نے اپنی تحقیق منزلت حضرت زہرا در احادیث کے ص۱۴۵۔ ۱۵۶میں نقل کیا ہے۔

۶: محمد یعقوب بشوی،شخصیت حضرت زہرا در تفاسیر اہل سنت، ص۱۹

۷: www. Ahlibeyt.pwrsemani.ir                                       

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سیکرٹری یٹ میں سانحہ گلش اقبال پارک میں شہید ہونے والے افراد کے لیے عائے مغفرت کی گئی جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی گئی اس موقع پر علامہ مختار امامی نے گلشن اقبال پارک میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے ملک اور اسلام دشمنوں کی کارروائی قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات نے ضرب عضب آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کو بے نقاب کردیا ہے۔ ریاستی اداروں کو واضح کرنا چاہیے کہ درجنوں ایجنسیوں کی موجودگی اور ٹائٹ سکیورٹی کے دعووں کے باوجود دہشت گردی کی کارروائی لاہور میں کیسے ہوئی ؟ ان کا نیٹ ورک ابھی تک کیوں نہیں تو ڑا جاسکا ۔ دہشت گرد ،جب اور جہاں چاہتے ہیں بے گناہوں کو نشانہ بنا دیتے ہیں۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ پنجاب سمیت جہاں بھی دہشت گردی ہیں، ان کا خاتمہ ضروری ہے۔ چاہے فوجی اور رینجرز کے آپریشن ہی کے ذریعے کیوں نہ ہو۔

 انہوں نے کہا کہ تخریبی کارروائیوں کے جاری رہنے سے لگتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان سے دہشت گردوں کو تو نقصان نہیں انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری ضرب عضب دوہرے معیار کے باعث اپنی افادیت کھو رہی ہے۔حکومت دہشت گردوں کے خلاف اچھے بُرے کی تمیز سے بالاتر ہو کرطالبان،دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کرے بصورت دیگر ملک میں امن کا قیام محض خواب بنا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں بے گناہ محب وطن افراد کو ہراساں کیا گیا جبکہ ملک دشمن عناصر کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ہم متعدد بار یہ مطالبہ دوہرا چکے ہیں کہ ان مدارس اور کالعدم جماعتوں کے خلاف موثر کاروائی کی جائے جو دہشتگردی کے واقعات میں براہ راست ملوث ہیں۔پنجاب حکومت کے پاس ان تمام مدارس اور کالعدم جماعتوں کے مکمل کوائف موجود ہیں لیکن ان پر ہاتھ ڈالنے سے حکومْت کو اپنے ووٹ بینک کے متاثر ہونے کا ڈر ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree