The Latest
وحدت نیوز( کراچی) دنیا ولایت کے ماننے والوں اور استعمار کے ماننے والوں میں تقسیم ہو چکی ہے ، ہمارے صبر کا بہت امتحان لیا گیا ، عالمی استعماری قوتیں اور ہمارے ریاستی ادارے ہمارے خلاف بر سر پیکار ہیں ، ہم پاکستان کے عوام کو فرقہ واریت کی دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں ، ہر سال محرم الحرام کی آمد پرانتشاری کیفیت پیدا کی جاتی ہے ، حکومت وقت کو ہمارا واضح پیغام ہے کہ عزاداری کے خلاف کی بھی مہم جوئی سے بازرہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظمت ولایت کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر لاکھوں کی تعداد میں شرکاء موجود تھے ، علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ لبنان ، فلسطین ، شام ، بحرین ، یمن ، عراق کی طرح پاکستان میں ہم نے اپنے سیاسی اجتماعی حقوق کی بازیابی کی جنگ کا آغاز کر دیا ہے ، اب ہم اپنے غصب شدہ حقوق حاصل کر کے ہی دم لیں گے ، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مظلوم عوام کو دہشت گردی اورفرقہ واریت سے نجات دلانا چاہتے لیکن مسلسل ہماری لاشیں گرا کر ہماری ملت کو اسی دلدل میں دھکیلا جاتا ہے ، پاکستان کے ریاستی ادارے بین الاقوامی استعماری قوتوں کے اشارے پر ہمارے خلاف محاز آرائی میں مصروف عمل ہیں ۔ جشن غدیر پر اس عظیم اجتماع نے ثابت کر دیا کہ ولایت کے پیروکار آج بھی زندہ ہیں اور نظام ولایت کے مقابلے میں تمام باطل نظاموں سے اظہار برائت اورلاتعلقی کر تے ہیں ۔
وحدت نیوز(کراچی) پاکستان کو بچانے کے لیےطویل سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، بلدیاتی انتخابات، گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے، گذشتہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی ووٹ چرائے گئے لیکن دھاندلی کرنے والے سن لیں کہ وہ ہمارے ووٹرز نہیں چرا سکتے، ملک میں امن وامان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے، طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی، اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا اور پھر حکومت ان سے بھی مذکرات شروع کر دیگی۔ ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں۔ہم قوم کی خدمت کی غرض سے میدان میں اترے ہیں ، قیادت کی غرض سے نہیں ، نہ ہی قوم پر مسلط ہو نا ہماری خواہش ہے ، ہم نہ ایک طولانی جنگ کاآغاز کیا ہے ، تھکنے والے یہ جنگ نہیں جیت سکتے ، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نشتر پارک کراچی میں موالیان حیدر کرار(ع) کے ٹھاٹے مارتے سمندر سے عظمت ولایت کانفرنس میں خطاب کر تے ہو ئے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوسی کیا۔ انہیں اسطرح کے بیانات زیب نہیں دیتے۔ جوانوں کی قیادت کے علمبرداروں نے جوانوں کے جذبات و احساسات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے ، ملک کے آئین کے غداروں سے مذاکرات کسی طور قومی مفاد میں نہیں ، برسر اقتدار حکمران انتہائی کمزور ، بذدل اور ڈرے ہو ئے ہیں.
علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ اگر عزاداری کو روکنے یا محدود کر نے کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کےریئسائی کی حکومت گرائی اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے۔عزاداری سید الشہداء (ع) میں جان بھی زیادہ عزیز ہے ، ہم ہر چیز عزاداری پر قربان کر سکتے ہیں لیکن عزاداری کو کسی چیز پر قربان نہیں کر سکتے ، ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتووں کی سیاست کرنے والوں کا خاتمہ کریں اور ملک کو ترقی کی رہ پر گامزن کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی انتخابات اور آئندہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018ء کے الیکشن کی ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغا کیا ہے اس وقت سے ہمیں ڈرایا گیا، دہمکایا گیاکھبی لبرل بننے کے مشورے دیئے گئے اورکبھی سیاسی اتحاد کا چھانسا دیا گیا، لیکن ہم نے قومی غیرت اور وقار کا سودا نہیں کیا ، کبھی قوم کو مایوس نہیں کیا۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین لیڈر شپ فراہم کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی داخلہ اور دفاعی پالیسی کے حوالے سے ہمارا ایک مضبوط اور ٹھوس موقف ہے ، ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جارہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، ہمشہ سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلی عہدوں پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔وزیر اعظم صاحب نے الیکشن سے قبل اربوں روپے خرچ کر کے ٹی وی پر اشتہار چلوائے کہ ہم اقتدار میں آگر کشکول توڑ ڈالیں گے ، اتنی جلدی نواز شریف اپنے وعدے سے مکر گئے ، عوام امریکی خیرات نہیں حکمرانوں کی حب الوطنی کے متلاشی ہیں ۔
مرکزی سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھاکہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جارہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی؟،کیا طالبان سے مذاکرات کی حمایت لینے کے لئے بلائی گئی اے پی سی اس سیاسی جماعت نے آپ کے ملی موقف کو سپورٹ کیا ؟، وہ جواب دیں کہ گذشتہ 35 دنوں میں کراچی میں دہشتگردی کا شکار ہونے والے 21 شہداء کیلئے کسی سیاسی جماعت نے آواز اٹھائی؟۔ اگر ہمارا ایک بھی ایم این اے اسمبلی میں ہوتا تو ہمیں کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا تھا۔ قوم جان لے کہ یہ طویل سیاسی جدوجہد ہے جس میں تھکنا نہیں، یہ گذشتہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہے جس کا نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم جعلی الیکشن کرا کر گھر چلے گئے۔ دھاندلی کی گئی اور جعلی مینڈیٹ کے تحت حکومت قائم کرائی گی۔ آج نادرا نے ہمارے موقف کی تائید کردی ہے۔
وحدت نیوز( کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق تقوی نے کہا ہے کہ دس ہجری کو غدیر خم سے چلنے والا اجتماع آج نشترپارک پہنچا ہے جو تاقیامت جاری رہے گا، جیسے لبیک یارسول (ص) نظام ولایت کا اقرار ہے، اسی طرح لبیک خامنہ ای بھی نظام ولایت کا حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظیم الشان عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئےکیا ان کا کہنا تھاکہ ہمیں غدیری پیغام کی طرف لوٹنا ہوگا، اس غدیری اجتماع کا مقصد اپنے وجود کا اظہار کرنا ہے، دشمن کی کوشش کی ہے کہ غدیری روح کو کمزور کیا جائے، لیکن ہمیں اپنے اتحاد سے ثابت کرنا ہوگا کہ ہم ولائی ہیں اور دشمن کی سازششوں سے نہ صرف آگاہ ہیں بلکہ ان سازششوں سے نمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود آج بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے جو سندھ حکومت اور انتظامیہ پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتے مظالم اٹھانے کے باوجود ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیا، آج بھی ہم اتحاد بین المسلمین کا پیغام دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے طالبان اور وطن دشمنوں سے مذاکرات کے بجائے اپنی رٹ بحال کریں۔
وحدت نیوز( کراچی) ستائیس 27 اکتوبر کو عظمت ولایت کانفرنس کی مناسبت سے 26 اکتوبر کی رات نشتر پارک کراچی مکی جلسہ گاہ میں شہدائے راہ ولایت کی یاد میں چراغاں کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مختار امامی، علامہ صادق رضا تقوی، عالم کربلائی ، عبداللہ مطہری ، علامہ دیدار جلبانی اور علامہ علی انور سمیت دیگر رہنماوں نے شہدائے راہ ولایت کی یاد میں چراغ روشن کئے۔ پروگرام میں شہر بھر سے آئے ہو ئے بائک ریلی میں شریک کارکنان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور شہدائے راہ ولایت کی یاد میں چراغ روشن کر کے شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
وحدت نیوز( کراچی) طالبان سے مذاکرات گویا شیطان سے مذاکرات ہیں، جو نہ صرف غیرآئینی ہیں بلکہ غیر قانونی اور پاکستان کے عوام کی توہین ہے۔ جب سے حکومت نے مذاکرات کا اعلان کیا ہے کہ ملک میں بم دھماکوں میں اضافہ اور ہر روز لاشوں کے تحفے دئیے جا رہے ہیں، یہ مذاکرات پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سے دھوکا ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بدلے طالبان نے لاشیں اور دہشتگرد دی۔ قوم کو بتایا جائے کہ طالبان سے مذاکرات کے نتائج کیا ہیں؟۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور بھرپور آپریشن کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نےنشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظیم الشان عظمت ولایت کانفرنس میں خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اور ان میں شامل ناعاقبت اندیش وزارء ہو ش کے ناخن لیں ، عزاداری سید الشہداء کو محدود کر نے کی باتیں شیعیان حیدر کرار (ع) کے جذبات کو مجروح کر رہی ہیں ، ہم ہر چیزپر سمجھوتہ کر سکتے ہیں لیکن عزاداری سید الشہداء پرکسی قدغن کو قطعاًبرداشت نہیں کریں گے ، ہم حکومت وقت کو متنبہ کر تے ہیں کہ دہشت گردوں کو محدود کر ے عزاداری سید الشہداء کو نہیں ۔طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات اٹھارہ کڑوڑعوام کی مرضی کے خلاف ہیں، عوام دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ تختہ دار پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں ۔ آئین پاکستان کے مخالف گروہوں سے مذاکرات پاکستان کی خودمختاری کے خلاف اقدام ہے ۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر (اتوار) کو نشتر پارک میں عوام کا سمندر اور پیروان ولایت کا عظیم الشان غدیری اجتماع ہو گا، عظمت ولایت کانفرنس میں لاکھوں فرزندان اسلام شریک ہوں گے۔عظمت ولایت کانفرنس ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتوں کے خلاف بانیان پاکستان کے باوفا بیٹو ں کا تاریخی اجتماع ثابت ہو گا۔ کانفرنس اولیاء اللہ کی سر زمین سندھ کے عظیم بیٹوں کا ایسا اجتماع ہے جو امریکہ و اس کے حواریوں اور اس کے ایجنٹوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کرے گاا ور وطن عزیز کے لئے استحکام کا باعث بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو نشتر پارک میں کانفرنس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ صادق رضا تقوی، عبداللہ مطہری، حسن ہاشمی، مولانا دیدار علی جلبانی ،مولانا علی انور جعفری اورعلی حسین بھی موجود تھے۔علامہ مختار امامی نے کہا کہ عظمت ولایت کانفرنس میں لاکھوں عاشقان ولایت شریک ہوں گے اور یہ عظمت ولایت کانفرنس بانیان پاکستان کے با وفا بیٹوں کا تاریخی اجتماع اور دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کی تیاریاں اختتامی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں ،کراچی سمیت سندھ بھرمیں استقبالیہ کیمپس لگا دئے گئے ہیں اور جلسہ گاہ نشتر پارک میں ایک لاکھ سے زائد عاشقان و پیروان ولایت کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں شرکت کے لئے سندھ بھر سے قافلے روانہ ہو چکے ہیں جو اتوار کی علی الصبح نشتر پار ک پہنچنا شروع ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ سندھ بھر سے آنے والی ٹرانسپورٹ اور عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء کے لئے سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے پر رہنمائی کیلئے استقبالیہ کیمپ نصب کرنے کا عمل جاری ہے جو آج رات تک مکمل کرلیا جائے گا،جبکہ جلسہ گاہ اور اطراف کی سیکیورٹی کے فرائض وحدت اسکاؤٹس اور وحدت یوتھ کے 3000سے زائد رضاکارپولیس اور رینجرز کے باہم تعاون سے انجام دیں گے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ عظمت ولایت کانفرنس مولائے متقیان حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور ختمی مرتبت رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان غدیر سے تجدید عہد کا دن ہے کیونکہ چودہ سو سال قبل روز غدیر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ’’جس جس کا میں مولاہوں،اس کا علی علیہ السلام مولا ہے ، اور اللہ نے آج کے دن اسلام کو کامل کر دیا ہے ‘‘ اسی مناسبت سے ولایت سے متمسک لاکھوں عاشقان ولایت عظمت ولایت کانفرنس میں شرکت کر کے تجدید عہد وفا کریں گے اور عظمت ولایت کانفرنس اس عزم کا اعادہ ہو گی کہ ملک پاکستان کو ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتوں کے شر سے محفوظ رکھنے کیلئے بانیان پاکستان نے جس طرح پاکستان کے بنانے میں قربانیاں دیں تھیں آج بانیان پاکستان کے باوفا بیٹے بھی کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عظمت ولایت کانفرنس میں شرکت کے لئے کراچی سمیت سندھ بھر میں تکفیری دہشت گردوں کے حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے شہدائے راہ ولایت ملت جعفریہ پاکستان کے خانوادوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے اور ملت جعفریہ اپنے شہداء کو کبھی فراموش نہیں کریگی۔
علامہ مختار امامی نے کہا کہ حکومت کا رویہ ملت جعفریہ کے ساتھ متعصبانہ ہے کیونکہ شہر کراچی سمیت ملک بھر میں کالعدم دہشت گرد تکفیری گروہوں کو کھلی آزادی دے دی گئی ہے اور وہ جہاں چاہتے ہیں جب چاہتے ہیں منافرت پر مبنی اجتماعات کرتے ہیں اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف تکفیر کے نعرے اور دیواروں پر وال چاکنگ کرتے پھرتے ہیں لیکن حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں اور ساتھ ساتھ ملت جعفریہ پاکستان کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ مختار امامی نے کہا کہ مٹھی بھر دہشتگرد گروہوں سے مذاکرات ، نظریہ پاکستان سے غداری کے مترادف ہے ، وہ لوگ جو معصوم اور بے گناہ 45000سے زائد پاکستانیوں اور مسلمانوں کے قاتل ہیں ان سے کسی بھی سطح پر مذاکرات نہ صرف اسلام بلکہ پاکستان کے ساتھ بھی غداری ہوگی۔ ملت جعفریہ عظمت ولایت کانفرنس میں اپنی تاریخی شرکت سے دہشت گروہوں سے مذاکرات کے خلاف اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس پاکستان اور امن دوست قوتوں اور شیعہ سنی ہم آہنگی میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی اور پاکستان اور اسلام دشمن قوتوں کو واضح پیغام دے گی کہ ملت جعفریہ ملک و اسلام دشمن قوتوں کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوگی۔
وحدت نیوز( کراچی )۲۷ اکتوبر کو کراچی کے نشتر پارک میں منعقد ہونے والی عظمت ولایت کانفرنس کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری علامہ سید صادق رضا تقوی نے مسجد حیدری منظور کالونی سکیٹر جی میں ۲۳ اکتوبر کو بعد نماز مغربین خطاب کیاانہوں نے نے شب عید غدیر کی مناسبت سے عظمت ولایت اور اُس کے معنیٰ پر روشنی ڈالی اور زندگی کے تمام شعبوں میں ولایت کی سرپرستی کو قبول کرنے کے مترادف قرار دیا۔اس موقع پر امام جماعت جناب مولانا غلام حسین نجفی صاحب سمیت ڈسٹرک ساؤتھ کے سیکریٹری انفارمیشن برادر حسن بھی خطاب کے دروان موجود تھے ، بعد ازاں علامہ صادق تقوی نے مولانا غلام حسین نجفی کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی آفس میں پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے عزاداروں، بانیان مجالس اور لائسنس داروں کے وفود نے سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی سے ملاقات کی، جس میں محرم میں پیش آمدہ مسائل کا جائزہ لیا گیا۔ عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ صوبائی وزیر شجاع خانزادہ کا بیان قابلِ مذمت ہے، عزاداری کے جلوسوں سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، عزاداری پر کوئی قدغن قبول نہیں، وزیر موصوف شائد زمینی حقائق سے بے خبر ہیں، عزاداری میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ حکومت کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام ہمیں امن کا درس دیتا ہے، لیکن ساتھ ہی حق پر قربان ہونے کا درس بھی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ذاکر، واعظ اور عالمِ دین کو کسی بھی جگہ واعظ کرنے کیلئے کسی لائسنس کی ضرورت نہیں، بہتر ہے کہ وزیر موصوف ماحولیات پر توجہ دیں اور ماحولیاتی آلودگی کی طرح مذہبی آلودگی پھیلانے کی کوشش نہ کریں۔ وفود سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کوئی بھی آمر ہمیں عزاداری امام حسین (ع) سے نہیں روک سکا۔ وزیر موصوف کا یہ بیان فرقہ واریت کو ہوا دے گا اور انہوں نے فرقہ واریت کو پھیلانے کی مذموم کوشش کی ہے۔
وحدت نیوز(بلتستان) غدیر اتمام و تکمیل دین کا نام ہے، غدیر امت پر دین کی طرف سے اتمام حجت کا نام ہے، غدیر اعلان غلبہ اسلام ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی نے روندو طورمک میں جشن عید غدیر کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرم (ص) نے اپنے آخری حج کے موقع پر لاکھوں حجاج کو غدیر کے مقام پر روک کر علی (ع) کی ولایت کا اعلان حکم خدا کی بجا آوری کرتے ہوئے فرمایا اور امت پر حضور نبی کریم (ص) نے اتمام حجت کر دیا۔ اب امت کے لیے ضروری ہے کہ علی کی ولایت کو تمام تر معنوں میں لیں اور اسلام کی تکمیل و اتمام کو عملی طور پر قبول کریں۔ انہوں نے کہا کہ غدیر کوئی جذباتی محافل و مجالس کے انعقاد کا روز نہیں بلکہ ولایت انبیاء و آئمہ کو قبول کرنے اور نظام ولایت کے لیے عملی جدوجہد کرنے کا دن ہے۔
علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ غدیر کا تقاضا ہے کہ امت اپنے تمام تر معاملات خواہ وہ سیاسی ہو یا اخلاقی، معاشی ہو یا معاشرتی، سماجی ہو یا سیاسی دین کے تعین کردہ اصول کے مطابق طے کریں۔ دین اسلام کو اسی صورت میں کامل دین کہا جا سکتا ہے کہ یہ تمام تر شعبہ ہائے زندگی پر محیط ہو۔ جلوت اور خلوت، انفرادی و اجتماعی، غرض انسان کا ایک لمحہ اور ایک عمل ایسا نہ ہو جس کی رہنمائی دین نہ کرے۔ اسلام کے مکمل ضابطہ حیات پر یقین کرنے والے دراصل پیغام غدیر پر پابند طبقہ ہے، جبکہ سیاست، معیشت، معاشرت وغیرہ کو دین سے جدا کرنے والے عملی طور پر منکر غدیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں کسی قسم کی نقص نہیں اور کامل ترین دین ہے۔ اس دین کے ہوتے ہوئے کسی قسم کی ازم اور مغربی نظاموں کو نجات دہندہ سمجھنا اور رجوع کرنا غدیر سے روگردانی یعنی دین کے کامل ہونے پر اعتراض کے مترادف ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مکتب تشیع کی تعلیمات کے مطابق دین السلام کی سب سے بڑی عید عید ولایت کی سے مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ سید صادق رضا تقوی نے ۲۵ اکتوبر کو لانڈھی ۲ میں جامع مسجد ابو الفضل العباس ع میں نماز جمعہ کی امامت فرمائی۔آپ نے اپنے پہلے خطبے میں واقعہ غدیر میں حضرت علی ع کی ولایت کے اعلان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ولایت ایک قرآنی اصول ہے اور جب سے امت مسلمہ نے اس قرآنی اصول سے منہ موڑا ہے وہ تفرقے ،اختلاف اور گمراھی و انحراف کا شکار ہوئی ہے ۔ولایت علی ع درحقیقت رسول اللہ ص کے بعد ایک زندہ،معصوم اور من جانب اللہ امام و ھادی کی سرپرستی میں زندگی گزارنا ہے ۔ولایت علی و ائمہ طاہرین ع کی ولایت کا دائرہ صرف دنیا تک نہیں بلکہ آخرت تک محیط ہے اس بنا پر زندگی کے تمام شعبوں میں اس کی سرپرستی کو قبول کرنا لازمی ہے ، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ صرف زبانی کلامی ولایت کا نام لے کر ولایت کا پیروکار بن سکتا ہے تو وہ احمقوں کی جنت میں رھتا ہے ۔دین،آخرت،نجات، شفاعت، تعلیم ، اخلاق ، ثقافت ، اقتصاد سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں ولایت کی سرپرستی قبول کرتے ہوئے ان کے تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرنا ہے ۔آج یہ ولایت امام زمانہ ع اور اُن کے نائب حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے پاس ھے جو دین و شریعت کے نفاذ کیلئے ان کو سونپی گئی ہے ۔انہوں نے عید مباھلہ کو دشمنوں سے اظہار برأت کرنے کے مترادف قرار دیا۔شیعہ سنی اتحاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے اور تمام شیعہ سنی کو مل کر کالعدم گررہوں اور تکفیریوں کے خلاف ایک مشترکہ محاذ بنانے کی ضرورت ھے ، اس بنا پر ہماری مجالس ،منبروں اور محراب سے شیعہ سنی اتحاد کا پیغام نشر کیا جائے اور اہیسے افراد کو مجالس پڑھنے کا موقع دیا جائے جو مومنین و مسلمین کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا کو قائم کرنے میں مدد کریں.
۲۷ اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی عظمت ولایت کانفرنس کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ عظمت ولایت کانفرنس شیعہ قوم کے اتحاد، ملکی سلامتی کیلئے ،دہشت گردی کے خلاف ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گی کہ جب وادی مھران سے تعلق رکھنے والے موالیان حیدر کرار ع تاریخی اجتماع سے اہم پیغام لیں گے ۔محرم الحرام کے آغاز پر اس عظیم اجتماع سے ملی سطح پر ایک اچھا پیغام جائے گا۔آپ مومنین زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس عظیم الشان جشن ولایت میں شرکت کریں ۔