The Latest
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈیژن کی جانب سے آج سہہ پہر صوبائی سیکریٹیریٹ سولجر بازار مین انتہائی پریس کانفرنس کی گئی جس سے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری، سیکرٹری سیایسات علامہ مبشر حسن اور صوبائی نائب صدر علامہ مختار احمد امامی صاحب نے خطاب کیا۔
پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی و ڈویژنل رہنماؤں کی جانب سے پاراچنار کے مظلومین کے حق میں آواز بلند کرنے اور انکے پاراچنار میں 5 روز سے جاری دھرنے سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی کی نمائش چورنگی پر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے کہا کہ پاراچنار میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ایک مخصوص ملک دشمن گروہ فساد میں ملوث ھے۔
صوبائی حکومت شیعہ قتل عام میں برابر کی ذمہ دار ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ شیعہ شہریوں کی نسل کشی پر جواب دہ ہیں۔
عمران خان صاحب فی الفور نااہل وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی برطرفی کا اعلان کریں۔
گذشتہ 3 ماہ سے مسلسل پاراچنار کے عوام کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔
گذشتہ روز بھی دو جوانوں کو بے دردی سے شہید کرکے ان کی لاشوں کے ٹکڑے پاراچنار بھیجے گئے۔
پاراچنار کے غیور عوام نے شہداء کے جسد خاکی کے ہمراہ پاراچنار میں 5 روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔
قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ملک بھرمیں احتجاجی دھرنوں کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں مرکزی احتجاجی دھرنا نمائش چورنگی پر شروع کیا جارہا ہے۔
یہ احتجاجی دھرنا پاراچنار میں جاری احتجاجی دھرنے کی حمایت میں دیا جارہا ہے۔
جب تک پاراچنار کے مظاہرین کے مطالبات تسلیم نہیں کیئے جاتے ہمارے دھرنے جاری رہیں گے۔
پاراچنار میں صرف شیعہ نہیں بلکہ اہل سنت عوام بھی محاصرے کے سبب مشکلات کا شکار ہیں۔
غذائی اشیا اور ادویات سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے سبب انسانی بحران نے جنم لے لیا ہے۔
پچاس سے زائد معصوم بچے ادویات کی قلت کے سبب شہید ہوچکے ہیں۔
شدید سکیورٹی کے خدشات کے باوجود اہلیان پاراچنار سے اسلحہ واپس لینا احمقانہ اقدام ہے۔
صوبائی حکومت کا طرز عمل ثابت کرتا ہے حالات کی خرابی اور سڑکوں کی بندش انہی کی ایما پر کی گئی ہے۔
بیرسٹر سیف کے بیان سے ہمارا شک یقین میں تبدیل ہوگیا ہے کہ صوبائی حکومت بھی ہمارے قتل عام میں شریک ہے۔
سکیورٹی کے نفاذ کے ذمہ دار ادارے شیعہ قتل عام کو روکنے میں مسلسل ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
ملک کے طول عرض میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت پاراچنار کے مظلومین کی حمایت میں احتجاجی دھرنے شروع ہورہے ہیں۔
جب تک پاراچنار کے عوام کا دھرنا جاری رہے گا ملک بھر میں احتجاجی دھرنے جاری رہیں گے۔
ہم پرامن قوم ہیں ہمیشہ ملکی سلامتی اور استحکام کی خاطر قیمتی شخصیات کی قربانیاں دی ہیں۔
وفاقی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی جان و مال کو یقیقی بنائیں۔
ہمارے دھرنے ملک بھرمیں پر امن ہوں گے، ہم عوام کو کوئی تکلیف نہیں پہنچانا چاہتے۔
ملک میں جاری عدم استحکام اور انتشار عالمی استعماری قوتوں کا ایجنڈا ہے۔
ملک بھرکے عوام اور میڈیا سے گذارش ہے کہ پاراچنار کے مظلوم عام کی آواز کو دنیا بھرمیں پہنچائیں۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) ضلع کرم کو دیگر اضلاع سے جوڑنے والی واحد مین شاہراہ ڈھائی ماہ سے بند ہے، جس سے انسانی المیہ نے جنم لے لیا ہے۔
بارہ اکتوبر سے لے کر آج تک پاراچنار ٹل واحد مین شاہراہ ہر قسم آمد و رفت اور ٹریفک کیلئے بند ہے، پاراچنار کا دیگر اضلاع کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے، جس کے باعث اپر کرم کو ڈھائی ماہ سے کسی قسم کی سپلائی نہیں ہو رہی۔ اپر کرم کے چار لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی علاقے میں محصور ہوکر رہ گئی ہے، تاہم لوئر اور سینٹرل کرم کیلئے راستے کھلے ہیں جس کیلئے ہر قسم کی چیزوں کی ترسیل روزانہ کی بنیادوں پر ہوتی ہے۔
راستوں کی طویل بندش کی وجہ سے پاراچنار میں انسانی المیہ نے جنم لے لیا ہے، اشیائے خوردونوش، میڈیسین، فیول، لکڑی ہر چیز کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ شہری ایک ایک چیز کے پیچھے بھاگ دوڑ کر رہے ہیں لیکن نمک تک نہیں حاصل کر پارہے۔
شہریوں نے پچھلے ڈیڑھ ماہ کسی قسم کا فریش فروٹ اور سبزی نہیں کھائی ہے، اس وقت شہر میں آلو 400 روپے کلو ، ٹماٹر 300 اور پیاز 350 روپے کلو فی کلو کے حساب سے مل رہے ہیں۔
ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین تحصیل چیئرمین اپر کرم مزمل حسین نے بتایا کہ شہریوں کو نظر بند کر رکھا ہے، ہم اپیکس کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، ہمیں اگر مارنا ہے تو مار دیں۔
ایم این اے اور ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر حمید حسین طوری نے بتایا کہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت روڈ کو جلد از جلد کھولے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرم کے لوگ دفاع کا حق رکھتے ہیں، ان سے اگر اسلحہ لیا جائے تو وہ دہشگردوں کے خلاف اپنا دفاع کیسے کریں گے۔
صدر سبزی منڈی محسن علی کے مطابق کچھ دنوں میں ٹماٹر کا سیزن اور پیاز کا ذخیرہ بھی ختم ہو جائے گا۔
بینکوں میں پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بینک اور اے ٹی ایمز مشینز مکمل بند ہیں۔ بینک ملازمین کا کہنا ہے کہ جینریٹر چلانے کیلئے ہمارے پاس تیل نہیں ہے، لوگوں کو کیش دینے کیلئے ہمارے پاس پیسہ نہیں، شہری بینک سے ناامید ہوکر چلے جاتے ہیں۔
راستوں کی طویل بندش اور بدامنی کے خلاف علاقہ مکینوں نے احتجاج دھرنا شروع کر دیا ہے، کرم پریس کلب کے سامنے عوام دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں، مزدور طبقہ بھی ہاتھ گاڑیوں اور ریڑھیوں کے ہمراہ دھرنے میں شریک ہے۔
دھرنے میں موجود ایک بزرگ نے بتایا کہ میں نے تین دن سے کچھ نہیں کھایا ہے، بھوک سے مر رہے ہیں۔
دھرنے میں موجود ایک اور بچے نے بتایا کہ حکومت کو خوراک کی سپلائی ہوتی ہے ہمیں کیوں نہیں، اس وقت ہم غذائی اشیاء خریدنے کے پیچھے جاتے ہیں ہمیں کچھ نہیں ملتا۔ بغیر نمک کے ابلے ہوئے چاول سے گزارا کر رہے ہیں۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا آغاز،سربراہ ایم ڈبلیوایم سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس بھی شریک
وحدت نیوز(اسلام آباد) حکومت اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان مذاکرات کا باقائدہ آغاز ہوگیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا آغاز۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پارلیمنٹ ہاؤس میں ہورہے ہیں جس کی سربراہی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کررہے ہیں۔
مذاکرات میں اپوزیشن اتحاد کی طرف سےمرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر،سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا مذاکراتی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
اس کے علاوہ حکومتی اتحاد کی جانب سے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار ، عرفان صدیقی ، رانا ثناءاللہ، علیم خان ،نوید قمر ، راجا پرویز اشرف ، خالدمقبول صدیقی اورفاروق ستار شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان مذاکرات دعائے خیر سے شروع ہوئے۔حکومت اور اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور کمیٹی کا آئندہ اجلاس 2 جنوری کو بلانے پر اتفاق ہوا ۔ آئندہ اجلاس میں اپوزیشن مطالبات کی فہرست پیش کرےگی۔
مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا پورا رول ہے، سب کو پاکستان کا سوچنا چاہیئے۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا ہے کہ عمران خان آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، وہ کبھی نہیں کہے گا کہ مجھے رہا کرو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس آخری موقع ہے، حالات ٹھیک کریں، مذاکرات کی میز پر بیٹھیں گے تو معلوم ہوگا کہ حکومت کی نیت کیا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) جے ڈی سی اور گورنر سندھ کی جانب سے ادویات اور راشن کی بڑی کھیپ اسلام آباد سے پشاور روانہ کردی گئی جہاں سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرم ایجنسی پہنچائی جائے گی۔ اس موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، سربراہ جے ڈی سی ظفر عباس، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین بھی موجود تھے۔ قبل ازیں رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی اور کرم ایجنسی کے مسئلے کے مستقل حل کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاراچنار میں قیام امن کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، اس ضمن میں اسٹیک ہولڈرز سے مل کر اس معاملہ کے حل کے لئے کردار ادا کررہے ہیں اور مزید بھی ادا کرنے کو تیار ہیں، پاراچنار میں حالات بہت خراب ہیں اس لئے کڑوروں روپے کی اشیائے خورد ونوش، سرجیکل آئٹمز اور ادویات وہاں پہنچا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین اور وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، ایم ڈبلیو ایم کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین اور سربراہ جے ڈی سی ظفر عباس بھی موجود تھے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ اس مشکل وقت میں پاراچنار کے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، وہاں کے حالات اس قدر خراب ہیں کہ ادویات اور غذائی قلت کے باعث کئی بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب پاراچنار جا کر وہاں جرگہ کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملہ کو حل کرانے کے لئے تیار تھے، جب یہاں سے کراچی گیا تو سب سے پہلے علامہ شہنشاہ نقوی، مفتی عبد الرحیم، علامہ راجہ ناصر عباس سمیت دیگر سے بات کی، ہمارا مقصد اس معاملہ کو جلد سے جلد حل کرانا ہے، دونوں فریقین کے درمیان صلح کراکر ہی راستہ کھولے اور وہاں پر نظام زندگی بحال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں تاہم مجھے رکن قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے بتایا کہ پاراچنار میں دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ پر دستخط ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ادویات اور اشیائے خوردونوش کے بھرے ٹرک پشاور روانہ کررہے ہیں، وہاں سے یہ سامان جہاز اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعہ پاراچنار پہنچایا جائے گا کیونکہ پاراچنارکے لوگوں کو ادویات کی فراہمی ہمارا فرض ہے، پاراچنار میں غذائی قلت کے مسائل سے فوری نمٹنا ہوگا، پاراچنار کے عوام کی مدد کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔
وحدت نیوز(دادو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ہم پاراچنار کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم نے ملک گیر احتجاج کرکے پیغام دیا کہ پورے پاکستان کے عوام مظلوم پاراچنار کے ساتھ ہیں۔ یہ بات انہوں نے سندھ کے شہر دادو کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے اٹھیں شاخ میں زیر تعمیر امام بارگاہ اور مسجد کا دورہ اور عوام سے ملاقات کی، جبکہ گوٹھ غلام حسین گاڈھی میں شیعہ علماء کونسل کے تعلقہ صدر مولانا ظفر علی لغاری کے والد محترم کی وفات پر ورثاء سے تعزیت کی۔ اس موقع پر ضلعی رہنماء اصغر حسینی، ایم ڈبلیو ایم رہنماء مولانا اعجاز علی لغاری، استاد عابد لغاری و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔
امام بارگاہ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اس وقت عالم اسلام اور مقاومتی بلاک عالم کفر اور عالمی استکبار کے خلاف نبرد آزما ہے۔ ولی خدا نائب امام کی قیادت میں دنیا بھر کے صالح انسان خدا کی زمین پر عادلانہ نظام اور دین خدا کے نفاذ کے لئے مصروف عمل ہیں۔ حق و باطل کی اس جنگ میں ہم اہل حق کے ساتھ کھڑے ہیں اور شیطان بزرگ امریکا، اسرائیل اور دیگر شیطانی قوتوں کے خلاف کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد بین المومنین قرآنی حکم اور وقت کی ضرورت ہے۔ ہم پاراچنار کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے ملک گیر احتجاج کرکے یہ پیغام دیا کہ پورے پاکستان کے عوام مظلوم پاراچنار کے ساتھ ہیں۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر اورقائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سکردو روڈ پر ٹنل کے لیے طلباء کی مہم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بنگلہ دیش میں طلبا نے ہی حکومت الٹ دی تھی، بی ایس ایف کی طرح دیگر تمام طلبا تنظیموں کو مہم میں حصہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نوجوانان باشعور ہو چکے ہیں، جب یوتھ باشعور ہو تو قومی حقوق پر کوئی ڈاکہ نہیں مار سکتا، ہماری امیدیں نوجوانوں سے وابستہ ہیں، نوجوان تمام میدانوں میں آگے بڑھیں تاکہ روایتی فرسودہ نظام کا خاتمہ ہو۔
وحدت نیوز(کندھ کوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع کشمور ایٹ کندھ کوٹ وحدت یوٹھ لاڑکانہ ڈویژن کی جانب سے قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ہدایت پرپاراچنار میں شیعہ نسل کشی کے خلاف مدرسہ ارشاد الثقلین سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
وفاقی حکومت خیبر پختونخواہ حکومت اور ضلع کرم ایجنسی میں آمن کروانے والے تمام تر ذمہ دار اداروں کی نااہلی کے خلاف شدید نعرے بازی انتظامیہ پاراچنار کے مومنین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ضلع کشمور ایٹ کندھ کوٹ کے صدر میر فاٸق علی خان جکہرانی جنرل سیکرٹری شیخ صابر حسین کربلائے تحصیل کندھ کوٹ کے صدر برادر بابر علی ملک وحدت یوٹھ لاڑکانہ ڈویزن کے رہنما راجہ پرویز احمد کربلائے نے کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر پارہ چنار ضلع کرم کی مخدوش صورتحال کے خلاف ملک بھر میں احتجاج، احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں کیئے گئے،ملک بھر کی طرح مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ مرکزی امام بارگاہ جی سکس ٹو کے باہر کیا گیا، مظاہرے میں بڑی تعداد میں افراد کی شرکت، مظاہرین نے ضلع کرم پارہ چنار کی ستر روز سے سڑکوں کی بندش، ادویات کی کمی سے معصوم بچوں کی جانوں کے ضیاع پر شدید احتجاج کیا۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم پاکستان انجینئر ظہیر نقوی نے کہا کہ ضلع کرم پارہ چنار کے ستر روز سے بند راستوں کو فی الفور کھولا جائے، پارہ چنار اشیائے خوردونوش اور ادویات کی کمی سے کئی معصوم بچوں جان کی بازی ہار چکے ہیں، سرد ترین علاقے میں ایندھن اور دیگر ضروریات زندگی کا باہم نہ پہنچنا حکومتوں کی ناکامی و بے حسی کا ثبوت ہے، ریاست نے اپنے لاکھوں محب وطن شہریوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، حکومت جرگوں پر انحصار نہیں کرتی بلکہ اس حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹتی ہے۔
صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کہا کہ صوبے اور وفاق کی جانب سے برتی گئی مسلسل غفلت اور کوتاہی انسانی المیے کا باعث بن رہی ہے، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور علاقے میں امن و امان کے قیام کی ذمہ داری کو پورا کریں، ہم سنگین مشکلات میں گھرے اپنے پارہ چنار کے غیور عوام کو ایک لمحے کے لیے بھی فراموش نہیں کر سکتے، غیر ذمہ دارانہ بیانات کی بجائے عوام کو فوری طور پر ریلیف فراہمی کے عملی اقدامات کئے جائیں۔دیگر مقررین میں آغا اخلاق حسین، اعوان علی شاہ، مجلس وحدت اسلام آباد کے ضلعی صدر اسداللہ چیمہ شامل تھے۔
وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے پورے ملک میں پارہ چنار سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج آج ڈیرہ اسماعیل خان میں مجلس وحدت مسلمین تحریک تحفظ کوٹلی وقف امام حسین علیہ السلام بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسین علیہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی ریلی بعد از نماز جمعہ بنوں میں روڈ پہنچی جس میں مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی بشیر حسین جڑیہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کوٹلی امام حسین علیہ السلام پر ناجائز قابضین سے کوٹلی کو واگزار کرنے پر زور دیا آخر میں مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ کے ضلعی صدر علامہ سید غضنفر علی نقوی نے اپنے خطاب میں پارہ چنار کے مظلوم جو ڈھائی ماہ سے محصور ہیں حکومت سے فوری روڈ کھولنے کا مطالبہ کیا ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ پارہ چنار چھ ماہ کے بچے کے منہ میں گولیاں مارنا عورتوں کے زیور اتارنے کے لئے ہاتھ کی انگلیوں کا کاٹنا یہ ان محصور لوگوں پر پے در پے ظلم بربریت کی المناک داستان ہے جس پر وفاقی حکومت بشمول خیبرپختونخوا حکومت صرف تماشائی نظر آتی ہے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صاحب نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے سپوکس مین بیرسٹر سیف کا میڈیا ٹاک میں یہ کہنا کہ وہاں دوائیاں موجود ہیں اور ساتھ سیف کا یہ کہنا کہ ہم ایک دن میں روڈ بحال کرسکتے ہیں اگر ہماری شرائط مانی جائیں ۔۔۔۔۔جسکا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ بھیانک اور دردناک محاصرہ پارہ چنار میں ظلم ستم اس سب کردار میں خیبرپختونخوا حکومت ملوث ہے اور اگر انکی ایماء شامل نہیں ہے تو سیف کی تردید کرے اور فوراً سے سیف کو اپنے عہدے سے بر طرف کرے آخر میں علامہ سید غضنفر علی نقوی نے شہداء کے بلندی درجات زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرائی۔
وحدت نیوز(کراچی) سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر گزشتہ دو ماہ سے ضلع کرم ایجنسی پاراچنار راستوں کی بندش محاصرے اشیائے ضروریہ اور ادویات کی قلت جس کی وجہ معصوم بچوں کی شہادتوں اور حکومتی نا اہلی کے خلاف جمعہ ملک گیر احتجاج کیا گیا۔اس حوالے سے کراچی سمیت سندھ کے اضلاع میں بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں۔
ایم ڈبلیو ایم سندھ اورکراچی ڈویثرن کی جانب سے جامع مسجدحیدری،اورنگی ٹاؤن، پہلوان گوٹھ، مارٹن روڈ،لانڈھی و کورنگی،ملیر،اسٹیل ٹاؤن سمیت شہر کی دیگر جامع مساجد میں امام جمعہ نے کرم ایجنسی پاراچنار کے موجودہ حالات اور حکومتی نااہلی کے خلاف خطبات دیئے اور احتجاج میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی،علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ مختار امامی،مولاناحیات عباس،علامہ صادق جعفری،ملک غلام عباس،مولانا نشان حیدر ، آصف صفوی ،علامہ مبشر حسن و دیگر رہنماوں نے کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں سے مسلسل قتل عام ہو رہا ہے پارا چنار کے حالات دانستہ طور پر کشیدہ کیے جارہے ہیں،کرم ایجنسی ملک کا حصہ نہیں فلسطین غزہ بن گیا ہے۔ پاراچنار کے راستے بند ہیں، ادویات اور اشیاء خوردونوش کی شدید کمی ہے، گزشتہ دو ماہ سے جاری محاصرے میں 10سے زائد معصوم بچوں کی شہادتیں ہوچکی ہیں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، حکومت کو چاہیئے کہ دیرپا امن کے لئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے۔
انہوں نے کہا ضلع کرم میں شیعہ وسنی عوام کبھی بھی لڑائی نہیں چاہتے۔ مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کو یقینی بنانے میں عملی کردار ادا کرنا چاہیے۔پارا چنار کے اعلی انتظامی افسران کو متعدد بار متنبہ کیا جاتا ہے کہ پارا چنار ایک حساس علاقہ اور شرپسندوں کے نشانے پر ہے یہاں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کی اشد ضرورت ہے۔لیکن انتظامیہ کی طرف سے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جاتے جس کی وجہ سے گزشتہ دنوں سفاک دہشتگردوں کے حملے میں معصوم بچے،خواتین اور بزرگوں کی شہادت ہوئی۔
انہوں نے کہا پارا چنار کے معاملے پر انتظامیہ اور اعلی حکومتی عہدیداروں کی غیرسنجیدگی پورے ملک کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔لاکھوں کی آبادی میں عوام محصورہیں ایسا لگتا ہے یہ پاکستان کا حصہ نہیں فلسطین غزہ بن گیا ہے۔وفاقی و صوبائی حکومت سمیت سیکورٹی ادارے اور انتظامیہ دہشتگرد عناصر کے خلاف فیصلہ کن کاروائیاں کرے۔
انہوں نے وفاقی حکومت صدر و وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس پاکستان، آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ پارا چنار حملوں میں ملوث طالبان،داعش و خوارج دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔ضلع کرم کا محاصرہ ختم کیا جائے اورپاراچنار میں غذائی قلت و ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔