وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تعلیم کو فوکس کرنے کے دعوت جھوٹے نکلے۔ گرلز ڈگری کالج گلگت کے ہاسٹل کو الیکشن کمیشن کے حوالے کرنا تعلیم دشمن اقدام ہے۔ محکمہ تعلیم کے دفاتر اور سکول کالجز کی عمارات کو دیگراداروں کے حوالے کرنے سے صوبائی حکومت کی علم دشمنی عیاں ہو گئی ہے۔ ایک بیان میں الیاس صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ گرلز ڈگری کالج سے ملحقہ گرلز ہاسٹل کی عمارت جو دور دراز کی طالبات کی سہولت کیلئے تعمیر کی گئی تھی جسے آج تک مختلف اداروں کی تحویل میں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ ماضی میں یہ عمارت چترال سکاؤٹس اور جی بی سکاوٹس کے قبضے میں رہی بعد ازاں سیکرٹری ایجوکیشن کی سپردگی میں رہی اور حال ہی میں اس عمارت کو الیکشن کمیشن کے حوالے کرنا تعلیم کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرلز ہاسٹل نہ ہونے کی وجہ سے دور دراز سے آنے والی کئی غریب طالبات تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  طالبات کی مجموعی تعداد کے لحاظ سے گرلز کالج کی بلڈنگ ناکافی ہے اور اگر ہاسٹل نہیں بنانا ہے تو پھر یہ بلڈنگ کالج کے حوالے کیا جائے تاکہ وہاں کلاسز کا اجراء کیا جا سکے۔ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی فروغ تعلیم میں رکاوٹ بننے والی اس پالیسی کے خلاف چیف جسٹس سو موٹو ایکشن لیں اور تعلیم دوست افراد اور ادارے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن کا آفس ان کی ضروریات کے مطابق کافی ہے جبکہ اتنی بڑی بلڈنگ الیکشن کمیشن کے حوالے کرنا سنگین زیادتی ہے۔ انہوں نے فورس کمانڈر احسان محمود سے بھی اپیل کی کہ وہ اس تعلیم دشمن پالیسی کے خلاف کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (کراچی)   پی ایس 89پر آر او کی جانب سے جاری نتائج کو تسلیم نہیں کرتے، تمام پولنگ اسٹیشنز سے تاحال فارم 45 کی عدم وصولی کے باوجود حتمی نتیجے ا علان بدیانتی پر مبنی عمل ہے، عوامی مینڈیٹ پر نقب زنی کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے، پی ایس 89 پرجاری غیر حتمی انتخابی نتائج کو چیلنج کردیاہے، الیکشن کمیشن آزدانہ تحقیقات کے ذریعے پی ایس 89کے عوام کے حقیقی مینڈیٹ کا تحفظ یقینی بنائے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک کے مشترکہ نامزد امیدوار برائے حلقہ پی ایس 89 سید علی حسین نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ملیر کے باہر میڈیا سے گفتگو کر ت ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک انصاف کے مشترکہ نامزد امیدوار سید علی حسین نے پی ایس 89 کے غیر حتمی نتائج کو چیلنج کردیاہے، سید علی حسین نے ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنان کے ہمراہ ریٹرننگ آفیسر زکا ءاللہ ابڑوکے روبروحتمی نتائج کے خلاف پٹیشن داخل کروادی ہے،اس موقع پر عدالت کے باہر موجود میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریٹرننگ آفیسرکی جانب سے تمام119پولنگ اسٹیشنزسے فارم 45 کی تاحال عدم وصولی کے باوجود غیر حتمی نتیجے کےاجراء اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی کامیابی کا اعلا ن قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے، تیسرا روز گذرجانے کے باوجود حلقہ پی ایس 89کے تمام پولنگ اسٹیشنز کا مکمل نتیجہ امیدواروں کے حوالے نہیں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ الیکشن ڈے پرغیر تربیت شدہ عملہ انتخابی عمل کی روانی میں شدید مشکلات کا سبب بنا، پولنگ کے اختتام پر پولنگ ایجنٹس کوجبری طورپر اسٹیشنوں سے باہر نکالاگیا اور متعدد پولنگ اسٹیشنزپر تعینات پریذائڈنگ افسران اور اسسٹنٹ پریذائڈنگ آفسران نے پرزور مطالبے پر بھی فارم 45پولنگ ایجنٹس کے حوالے نہیں کیئے،بعض پولنگ اسٹیشنز سے موصول شدہ انتخابی نتائج میں اعداد وشمار میں انتہائی درجے کی بے ضابطگیاں بھی ملاحظہ کی گئی ہیں، جن میں کل ووٹرز کی تعداد اورووٹوں کی گنتی میں ہیرپھیر کے واضح ثبوت موجود ہیں۔علی حسین کا کہناتھاکہ بعض پولنگ اسٹیشنز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان نے خواتین کے بوتھ میں بوگس ووٹ کاسٹ کرواکر دھاندلی کی اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوئے، انہوں نے کہاکہ حلقہ پی ایس89کے ووٹرز کے ووٹوں کا تقدس پائمال نہیں ہونے دیں گے،ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا جارہاہےجس کیلئے ہم ہر صورت قانون جنگ لڑیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ الیکشن 2018کو شفاف بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ان عناصر کو انتخابی عمل سے دور رکھا جائے جن کا فرقہ واریت کے فروغ اور تکفیریت کے پرچار میں مرکزی کردار رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاوس انچولی میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے سربراہی خطاب میں کیا اس موقع پر مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسد عباس نقوی ،محسن شہریار ،مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی مہدی عابدی ،صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔

 انہوں نے کہا کہ کالعدم مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کا الیکشن میں حصہ لینا قومی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے۔ کچھ کالعدم مذہبی جماعتوں نے اپنے کارکنوں کے نام پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جماعتیں رجسٹر کروا رکھی ہیں تاکہ الیکشن میں حصہ لیا جا سکے۔ایسے عناصر جو ملک میں دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث ہیں الیکشن میں حصہ لینے کے کسی طور بھی اہل نہیں۔انہیں انتخابی عمل میں شمولیت کی اجازت دینا الیکشن کمیشن آف پاکستان کے بنیادی قواعد کی ہی خلاف ورزی نہیں بلکہ نیشنل ایکشن پلان کی بھی بدترین پامالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں اور ارض پاک کے خلاف سب سے زیادہ دہشت گردانہ کاروائیاں کالعدم مذہبی جماعتوں نے کی ہیں۔نواز شریف کی سابق حکومت کے متعدد وزراء اپنے سیاسی مفادات کے لیے ان دہشت گرد قوتوں کے سہولت کار بنے رہے جس کا خمیازہ ساٹھ ہزارسے زائد لاشوں کی صورت میں قوم کو بھگتنا پڑا۔یہی سیاسی قوتیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر تکفیری قوتوں کی حمایت کر کے انہیں ایوان تک لانا چاہتی ہیں جس سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نام بدل کر الیکشن میں حصہ لینے والی جماعتوں پر کڑی نظر رکھیں اور ان لوگوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی قطعا اجازت نہ دی جائے جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔وطن عزیز کو قائد و اقبال کا حقیقی پاکستان بنانے کے لیے انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کی جائے جو نظریاتی و فکری اختلاف رکھنے والوں کو کافر اور واجب القتل سمجھتے ہیں۔جو جماعتیں عبادت گاہوں اور پاک فوج پر حملوں میں ملوث رہی ہیں ان کے رہنماؤں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی بجائے قانون کے شکنجے میں کسنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز( لاہور) رانا ثناء اللہ نا اہلی کیس کی تیسری سماعت ، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خان ، وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور الیکشن کمیشن کے حکام  5دسمبرکو ہائی کورٹ طلب، جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں قائم ڈبل بنچ نے تمام متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں، تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ کی جانب سے وزیر قانون پنجاب راناثناءاللہ کی نااہلی کیلئے لاہور ہایہ کورٹ میں داخل درخواست کی تیسری سماعت آج 13نومبر بروز پیر کو لاہور ہائی کےجسٹس شاہد بلال حسن کی سرابراہی میں قائم  ڈبل بنچ میں ہوئی جس میں عدالت نے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خان ، وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور الیکشن کمیشن کے حکام کو  5دسمبربروز منگل کو ہائی کورٹ میں  طلب کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی نااہلی کی درخواست مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ کی جانب سےلاہور ہائی کورٹ میں ایڈوکیٹ فدا حسین رانا کی وساطت سے داخل کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ رانا ثناءاللہ نے سانحہ ماڈل ٹاون کی انکوائری رپورٹ کو میڈیا پر یہ کہہ کر متنازعہ قرار دیاتھا کہ رپورٹ تشکیل دینے والا جج (جسٹس باقر نجفی)اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھتا ہے لہذا اسے مسترد قرار دیا جائے، رانا ثناء اللہ کی جانب سے ایسے بیہودہ بیان سے معزز عدلیہ اور ریاستی اداروں کو فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی جس سے قومی اداروں کے خلاف انتہائی منفی تاثر پیش ہوا ، رانا ثناء اللہ کے خلاف دائر اسی پٹیشن کے باعث ناصر شیرازی گذشتہ دو ہفتے قبل لاہور سے سادہ لباس سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں اغواء کرلیئے گئے جن کا تاحال کوئی سراغ نا لگایا جا سکا اور ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے ایک اور کیس لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ کالعدم جماعتوں کے سرگرم اراکین کو سیاسی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مواقع فراہم کرنا ملک کی مزید تباہی سے دوچار کرنے کے مترادف ہے ۔وحدت ہاوس میں کارکنان سے جھنگ الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے تمام ادارے اس بات سے باخبر ہیں کہ مسرور جھنگوی کا تعلق کس گروپ سے ہے۔کالعدم جماعت لشکر جھنگوی ملک میں دہشت گردی کی ہونے والی متعدد کاروائیوں میں ملوث ہونے کا خود اعتراف کر چکی ہے، ریاست پاکستان نے ایک طرف لشکر جھنگوی کو کالعدم دہشت گرد جماعت قرار دیا ہوا ہے دوسری طرف اس جماعت کے رہنمائوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیتی ہے،ایسے شخص کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے کر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی رہی سہی ساکھ بھی تباہ کر دی ہے۔اب یہ حقیقت واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ملک کے مقتدر اداروں کے ذمہ داران کے فیصلے قانون و آئین کے مطابق ہونے کی بجائے کہیں اور سے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اس تاثر کو دانستہ طور پر تقویت دی جا رہی کہ پاکستان میں انتہا پسند جماعتوں کو عوامی تائید حاصل ہے اور پاکستان کی عوام تکفیری گروہوں کو حامی ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ثابت کرنے کی اس کوشش کو ناکام بنانے کے لیے تمام معتدل سیاسی و مذہبی قوتوں کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو پاکستان کی سالمیت و استحکام سے کوئی غرض نہیں۔ان کا سارے اثاثے بیرون ممالک میں ہیں۔یہ ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے اقتدار پر مسلط ہیں۔قانون و اختیارات کو انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے جانے والا نیشنل ایکشن پلان جھنگ الیکشن کے بعد اپنی افادیت مکمل طور پر کھو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح تکفیری اور انتہا پسند عناصر کو الیکشن جتوا کر اسمبلیوں میں لایا جاتا رہا تو پھر دہشت گردی آزاد اور عام شہری اپنے گھروں میں مقید دکھائی دیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کاچو امتیاز حیدر خان کی اسمبلی رکنیت خارج کروانے کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کردی ہے۔کاچو امتیاز حیدر خان جو مجلس وحدت مسلمین کے ٹکٹ پر سکردو حلقہ ۲ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔گزشتہ گلگت بلتستان کونسل کے انتخابات کے دوران پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر کاچو امتیاز حیدر خان کے خلاف تادیبی کاروائی کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی جس نے فیکٹس فائنڈنگ کے بعد کاچو امتیاز حیدر خان کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔اس دوران کاچو امتیاز حیدر خان نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ بھی پارٹی قیادت کو پیش کیا۔پارٹی قیادت کی جانب سے سپیکر جی بی اسمبلی کو کاچو امتیاز حیدر خان کی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کی استدعا کی گئی اور کاچو امتیاز کے اپنے ہاتھ کا لکھا ہوا استعفیٰ بھی پیش کردیا گیا۔کاچو امتیاز حیدرخان سپیکر جی بی اسمبلی کے روبرو پیش ہوکر اپنے استعفیٰ سے انکاری ہوئے اور سپیکر نے آزاد حیثیت میں کاچو امتیاز کی اسمبلی رکنیت بحال رکھی ۔سپیکر کے اس فیصلے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین نے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے فیصلہ کیا اور گزشتہ روز الیکشن کمیشن گلگت بلتستان میں ریفرنس داخل کردیا گیا ہے جس میں سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی کو بھی فریق بنالیا گیا ہے۔

Page 1 of 8

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree