وحدت نیوز(لاہور/کراچی/ کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال تحریک کو آٹھ دن مکمل ہونے پر اظہار یکجہتی کے لئے ملک گیر مظاہرے،علامتی دھرنے،اور مختلف شہروں میں بھوک ہڑتال،مطالبات کی منظوری اور عملدرآمد تک جدو جہد جاری رہے گی،پنجاب،سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ،گلگت بلتستان میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرے اور ریلیاں،ملک گیر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان،کراچی میں مرکزی احتجاجی ریلی جامع مسجد مصطفیٰ عباس ٹاؤن سے نکالی گئی جو کہ ابولحسن اصفہانی روڈ پر اختتام پذیر ہوئی، جس سے ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ مبشر حسن اور علی حسین نقوی نے خطاب کیا،جبکہ کوئٹہ کی مرکزی احتجاجی ریلی ایم ڈبلیوایم رہنما علامہ ہاشم موسوی اور علامہ ولایت جعفری کی زیر قیادت نکالی گئی جس میں شریک مظاہرین نے ہاتھو میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہ شت گردی کے خلاف نعرے درج تھے،لاہور پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین کے بھوک ہڑتالی کیمپ پریس کلب لاہور پر احتجاجی مظاہرہ و علامتی دھرنا،شہریوں کی بڑی تعداد کی شرکت،مظاہریں ہاتھوں میں ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف پلے کارڈ تھامے حکومت کیخلاف نعرے لگاتے رہے،علمائے کرام ،ذاکرین،سول سوسائٹی اور مختلف مکاتب فکر کے رہنماوں کی شرکت،مظاہرے میں امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن لاہور کے کارکنان کی بھی شرکت،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن رضا ہمدانی کا کہنا تھا کہ ملک میں نہ رکنے والی شیعہ نسل کشی کیخلاف ہم پرامن طور پر میدان میں نکل چکے ہیں انشااللہ ہماری یہ تحریک ظالموں کو انجام تک پہنچانے تک جاری رہیگی،ملت جعفریہ گذشتہ آٹھ دنوں سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں سراپا احتجاج ہیں،ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بے حس حکمرانوں اور ریاستی اداروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،ہم انصاف لئے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے،اور ہم اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی بے حسی اس بات کی دلیل ہے کہ وہ ملت جعفریہ کیخلاف ان کاروایوں میں شریک ہیں،ہمیں حق لینے کے لئے جان کی قربانی بھی دینی پڑے تو ہم اس کے لئے تیار ہیں،لیکن اپنے اوپر ہونے والے ظلم و بربریت پر خاموش نہیں رہیں گے۔

علامہ مبارک موسوی مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران سن لیں ہم مزید ظلم سہنے کے لئے تیار نہیں،ہمارے ہزاروں شہداء کے قاتلوں کی سرپرستی چھوڑ دیں،اور مصلحت پسندی کے خول سے باہر نکلیں،ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے جس سے ہم بخوبی واقف ہیں،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور احتجاج مظلوم پاکستانیوں کو انصاف دلانے کے لئے ہیں،ہم نے پرامن احتجاج کرکے شدت پسندی کیخلاف علم بغاوت بلند کی ہے اور است منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے،قوم ہمارے احتجاجی تحریکوں سے بخوبی واقف ہیں،علامہ مبارک موسوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانیوں کا قتل عام کرنے والے درندہ سفت دہشت گردوں کو ماضی میں بدقسمتی سے ہمارے ریاستی اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل رہی جس کا خمیازہ آج قوم بھگت رہی ہے،بدترین آمر جنرل ضیاء کے پالے یہ دہشت گرد آج قائد اور اقبال کے پاکستان کو تباہ کرنے کے درپے ہیں،اقتدار کی نشت میں دھت آمروں نے اپنی کرسی بچانے کے لئے ایسے درندوں کو پالا آج پاکستان میں کوئی مکتبہ فکر و مذاہب کے لوگ محفوظ نہیں،آپریشن ضرب عضب کے نام پر قوم کو بیووقوف بنایا جارہا ہے،پاکستان میں ملت جعفریہ کی نسل کشی میں انہی عناصر کا کلیدی کردار ہے جو کبھی ریاستی اداروں کے منظور نظر تھے،آج علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی احتجاجی تحری کی حمایت میں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی سڑکوں
پر موجود ہیں،ہم مزید لاشیں اٹھانے کے متحمل نہیں،انشاللہ ہم اپنے مطالبات کی منظوری تک سڑکوں پر رہیں گے اور اپنے پر امن جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔

مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین خواتین کے رہنما خانم سکینہ مہدوی کا کہنا تھا کہ کربلائے پاکستان میں بے دری سے ملت جعفریہ کے قتل عام کا ذمہ دار حکومت اور ریاستی ادارے ہیں جو ہمیں تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہیں،اس وقت ملت جعفریہ کے مظلوموں کے پاس سڑکوں پر نکل کر فریاد کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہمیںآئین و قانون کی پاسداری اور ملکی سلامتی کو مقدم رکھنے کی سزا دی جارہی ہے،دشمن ہمیں تشدد کے راستے پر ڈالنے کی کوشش میں ہے تاکہ ملک خانہ جنگی کا شکار ہوں،ہم ان سازشوں کا کامیاب نہیں ہونے دینگے پاکستان بنانے میں ہمارے آباو اجداد نے جانی و مالی قربانیاں دی اور ہم اس کو بچانے میں بھی ہر طرح کی قربانی کے لئے تیار ہیں،لیکن ہم ماضی کے ریاستی اداروں کے پالتو دہشت گردوں کے ہاتھوں اپنا قتل عام نہیں ہونے دینگے،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کے تمام مظلوموں کے لئے آواز بلند کی ہے،اور انشااللہ ہم اپنے آئینی و قانونی مطالبات کے تسلیم ہونے تک میدان میں حاضر رہینگے۔

گرمی کی شدت کے باوجود مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھے اور دہشت گردی کیخلاف حکومتی بے حسی پر سرپا احتجاج تھے،پریس کلب پر جاری مظاہرے میں مظاہرین کی آمد دن تین بجے شروع ہوئے جو وقت گذرنے کیساتھ ساتھ بڑھتے گئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماں کا شب برات کو پریس کلب کے سامنے اجتماع کا اعلان کیا جس میں لاہور بھر سے بڑی تعداد میں لوگ شریک ہونگے،مظاہرے میں علامہ محمد خان مہدوی،علامہ وقارالحسنین نقوی،علامہ ابوذر مہدوی،سید سجاد بخاری،سید حسنین زیدی،راناماجد علی،رائے ناصر علی،رضا حسین خاں،افسر حسین خان سمیت دیگر عمائدین لاہور کی شرکت۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد میں نیشل پریس کلب کے سامنے ہونے والے نماز جمعہ کے ہزاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کربلا میں امام حسین علیہ سلام کے ساتھ افراد رشتے داری نبھانے نہیں بلکہ اپنے امام کی نصرت کرنے آئے تھے، خود کو امام پر خون میں غلطان کریں آئے  تھے، ہم امام حسین علیہ سلا م کے پیروں ہیں انکی پیروی نہیں چھوڑیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ شہزادی زینب علیہ سلام ہم آپکے اس پرچم عدل کو نہیں چھوڑیں گے، آج ہم پاکستان میں مظلوم ہیں، ہر پاکستانی مظلوم ہے ۔ معصوم(ع)  فرماتے ہیں مظلوم کی حمایت گناہوں کی بخشی کا وسیلہ ہے مظلوم کے لئے آواز بلند کریں،علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ دہشتگردوں کے ساتھ اس ملک میں مذاکرت ہوتے ہیں ، ہزار ڈیڑھ ہزار دہشتگردوں کو مارنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی جب تک اُنکی جڑوں اور مائنڈ سیٹ کو ختم نہیں جائے گا جو ہمارے قومی اداروں میں گھساہوا ہے۔

وحدت  نیوز کے نمائندے کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دشمن ہماری طاقت ختم کررہا ہے، وہ تقسیم کی پالیسی پر گامزن ہے تم سنی بنو، تم شیعہ بنو اور تقسیم ہوجائویہ دشمن ہمارے خلاف کام  کررہاہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان کی صورتحال کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ آج جی بی کی زمین پر قبضے کروائے جارہے ہیں، وہاں عوام پر ظلم کروایا جارہا ہے، گلگت بلتستان پاکستان کا سر ہے، یہاں کوئی انڈیا کی دخل اندازی نہیں جیسے کے بلوچستان میں دیکھنے کو ملتی  ہے لیکن پھر بھی یہاں ظلم کیا جارہا ہے، وہاں انفراسٹرکچر سے  لے کر ہر سطح پر ظلم ہورہا ہے،اور اہم اسی ظلم اور و طن کی خاطر بھوک ہڑتال میں بیٹھے ہیں۔

قائدوحدت نے پارچنار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ پارچنار وہ سرزمین ہے جہاں سبز حلالی پرچم لہراتا ہے، جہاں کے لوگ پڑھے لکھے ہیں لیکن پانچ سالوں سے وہاں کا محاصرہ ہے،وہاں پر بھی ہزاروں کنال کی زمیں پر ریاستی سرپرتی میں جغرافیائی تبدیلی لانے کے لئے  قبضہ کروایا جارہا ہے ،پارچنا ر کے لوگ تو میڈل کے مستحق تھے کہ جنہوں نے دہشتگردوں ک خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے، یہ وہ واحد خطہ ہےجہاں پاکستان کی رٹ قائم ہے لیکن افسوس یہاں بھی ظلم ، تین شعبان کو ایف سی اہلکاروں نے جشن منانے والوں پر گولیاں چلائیں اور تین کو شہید کیا کیوں؟؟ کیا یہ دہشتگرد تھے؟؟؟ علامہ راجہ ناصر عباس نے ایف سی اہلکاروں میں چھپے دہشتگردوں کی فہرست بھی دوران خطبہ بتائی ، اس دوران عوام شعار بلند کئے ـ’یہ کس کا لہو یہ کون مرا؟ بدمعاش حکومت بول ذرا؟ ‘، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قائد شہید کے بیٹے اور اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ عابد الحسینی کو دہشتگرد قرار دیکر انہیں گرفتار کرنے کا اعلان کیا گیا، چیک پوسٹ پر انکی تصاویر لگائی ہوئی ہیں اور لوگوں سے پوچھتیں ہیں تمھارے ساتھ عابد الحسینی تو نہیں، یہ ظلم نہیں؟

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ میں جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ خدارا  اپنی صفوں میں نظر ثانی کریں یہ کالی بھیڑیں اندر آکر عسکری ادارےکو بدنام کررہی ہیں،ہم پاکستان میں امن چاہتے ہیں ہم قائد اعظم کا پاکستان چاہتے ہیں ہم شدت پسند پاکستان نہیں چاہتے ۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خیبر پختوخوا کے حالات پر تبصر ہ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں شہید قائد کے مدرسہ میں دھماکہ ہو ا کئی افراد شہید ہوئے ، ڈیرہ اسماعیل خان سمیت پورے خیبر پختونخوا میں شیعہ ٹارگیٹ کلنگ جاری رہی لیکن بے حس وزیر اعلیٰ کو توفیق نہیں ہوئی وہ مذمت کرے اور شہداءکی دل جوئی کے لئے جائے،حد  ہے کہ ایک پروفیسر کی لاش سڑک پر منہ کی بل پڑی رہی اور اُسے اُٹھانے والا کوئی نہیں تھا ہم عمران خان کی حکومت کی مذمت کرتے ہیں ہم کہتے ہیں کہ انہیں ہم سے اور شہد اءسے معافی مانگنی ہوگی ۔

پنجاب کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا علامہ راجہ ناصر عبا س نےکہا کہ جب سے نیشنل ایکشن پلان آیا ہے ہزاروں ایف آئی آر عزاداروں اور میلاد پڑھنے والوں پر کاٹی گئیں، عزاداری کے خلاف روکاوٹیں کھڑی کی گئیں علمائ و ذاکریں پر ضلعی پابندی عائد کی گئی ہم پنجاب حکومت کی ان کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں ، ہم ناجائز درج کی گئی تمام ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

علامہ راجہ ناصر عبا س جعفری نے اپنی بھوک ہڑتال کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس بھوک ہڑتال سے پہلے ہم نے دھرنے دیئے ،لانگ مارچ کیئے سب سے ملے اپنی حجت کو تمام کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، عمران خان سے بھی کے پی کے حالات کے حوالے سے ملاقات ہوئی لیکن کوئی بہتر ی نہیں آئی، علامہ راجہ ناصر عباس  نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ اُس وقت سے ڈرو جب قوم اُٹھے گی اور بنی گالہ کی طرف مارچ کرے یا پشاور کا رخ کرے۔اس موقع پر عوام نے لبیک یاحسینؑ کے فلک شگاف نعرے بلند کئے اور علامہ راجہ ناصر کی بات کی تائید کی۔

علامہ راجہ ناصر نے کہا میں بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہوں ، جب تک مطالبات تسلیم نہیں بلکہ عمل نہیں ہوتا میں نہیں اُٹھوں گا، مجھے جیل میں ڈالو گے میں وہاں بھی بھوک ہڑتال پر رہوں گا مرجاوں گا تو بیٹا اور ساتھی بھوک ہڑتال کریں گے،لیکن اپنے موقف سے نہیں ہٹو ں گا کوئی نہیں آئے میں اکیلا بیٹھوں گا۔

آخر میں انہوں نے امریکا، سمیت یورپ میں ہونے والے مظاہروں پر وہاں کے مومنین کا شکریہ ادا کیا ، انہوں کہا کہ قوم کے تمام افراد اپنے امور انجام دیں جب وقت ملے یہاں آئیں ہم یہاں بیٹھے ہیں، ہم ظلم کے خلاف اُٹھے ہیں جو علی کی بیٹی نے ہمیں سیکھایا ہے، خطبہ کے آخر میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مصائب جناب زینب علیہ سلام پڑھے جس پر شدید گریہ بھی ہوا ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگز کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر جمعہ کے روز ملک گیر’’یوم جمعتہ الوفا‘‘منایا گیا۔اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مرکزی نماز جمعہ علامہ ناصرعباس جعفری کی اقتدا میں پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ادا کی گئی جس میں ملک بھر سے جید علما کرام کے علاوہ ہزاروں نمازی موجود تھے۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی احتجاجی ریلیاں منعقد کی گئیں۔مظاہرین دہشت گردی کے خلاف عملی اقدامات اورملت تشیع کو ملک بھر میں انتقام کو نشانہ بنانے پر ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔اس موقعہ پر وطن عزیز کے استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طے شدہ سازش کے تحت فوج کے امیج کو خراب کیا جا رہا۔انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان سے لے کر پارہ چنار تک ملک کے باوقار عسکری ادارے سے ایسی کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائے جو افواج پاک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔انہیں نے کہا کہ پارہ چنار میں تین بے گناہ افراد کو سر میں گولیاں مارنے والے کمانڈنٹ ،ایف سی و لیویز اہلکاروں کو فوری گرفتار کر کے تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے ۔مختلف اداروں میں موجود داعش مائنڈ سیٹ وطن عزیز کے عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔دشمن غیر محسوس طریقے سے اپنی جنگ سرحدوں کے اندر لے آیاہے۔وطن عزیزکے اندر موجود ملک دشمن طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت کو ذاتی تعلقات اور بیرونی دباو سے بالاتر ہو کر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ملک کے مختلف علاقوں میں محرومیوں کے احساس کا خاتمہ ملک کی سالمیت و بقا کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ گلگت بلتستان پاکستان کا سر ہیں جواپنے آئینی حقوق اور شناخت کے حصول کے لیے گزشتہ 68 سالوں سے گدائی کر رہے ہیں۔ان لوگوں کو حقوق دینے کی بجائے مسلک اور قوم کی بنیاد پر گروہوں میں تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ انہیں کمزور کیا جا سکے۔ان کی زمینوں پر ناجائز قبضے کیے جا رہے ہیں۔گلگت بلتستان محب وطن لوگوں کی سرزمین ہیں یہاں کے لوگوں میں مادر وطن سے نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس طرح کرم ایجنسی وہ واحد ایجنسی ہے جہاں سے فوج کے خلاف کبھی آواز بلند نہیں ہوئی۔یہاں آج بھی سبز ہلالی پرچم لہرا ہے۔یہاں کے غیور باسیوں نے طالبان کے نجس قدموں سے اس سرزمین کو آلودہ نہیں ہونے دیا۔ریاستی اداروں نے یہاں کے مکینوں پر زمین تنگ کر نا شروع کر دی ہے۔کرم ایجنسی کے باسیوں کی ہزاروں کنال زمین پر ریاستی سرپرستی میں قبضہ مشتعل کرنے کی ایک سوچی سمجھی اور دانستہ کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کو قائد و اقبال کا پاکستان چاہیے ۔پشاور ،ڈئی آئی خان، ہنگو اور کوہاٹ سمیٹ خیبرپختونخواہ کے بیشتر علاقوں میں آئے روز ملت تشیع کے ساتھ ظلم و بربریت کی المناک مثالیں رقم کی جا رہی ہیں۔ ہمارے پروفیشنلز، وکلا، اساتذہ اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو کی ٹارگٹ کلنگز جاری ہے۔لیکن یہاں کی حکومت کو پانامہ لیکس والے کھیل سے فرصت نہیں ۔عمران خان کی حکومت نے آج تک مذمت کے دو بول نہیں بولے۔پی ٹی آئی کو اس لاپروائی پر معافی مانگنا ہو گی۔اس وقت حکومتی سطح پر ایک ایسے میکانزم کی تشکیل کی اشد ضرورت ہے جس میں غیر جانبدار لوگ شامل ہوں تاکہ نا انصافیوں کو راستہ روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہزاروں افراد پر محض اس لیے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں کہ انہوں نے مجلس آدھا گھنٹہ دیر سے ختم کیوں کی ۔اسی طرح اہلسنت برادران پر درود و سلام پڑھنے پر پرچے کاٹے گئے ہیں جو سراسر زیادتی اور انتقامی کاروائی ہے۔پنجاب حکومت کو ایسی تمام ظالمانہ ایف آئی آر واپس لینا ہوں گی۔خرم ذکی جو کہ ایک محب وطن اور تکفیری فکر کا مخالف تھا اس کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک یہاں سے نہیں ہلوں گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کر لیے جاتے۔نماز جمعہ کے اس اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں افراد شریک تھے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کی جانب سے بعد نماز مغربیں محفل شاہ خراسان سے نمائش چورنگی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ علی انور جعفری،علامہ مبشر حسن ،علامہ نشان حیدر ،مولانا اشرف منتظری ،مولانا ظہیر کر بلائی ،مولا ابو حیدر توقیر ، علی حسین نقوی ،رضا نقوی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد موجود تھی مظاہرین نے لبیک یا حسین ،شیعہ و سنی اتحاد سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی ٹارگٹ کلنگ پر وفاقی اور خیبر پختون خواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی مین نمائش چورنگی مظاہرین سے خطاب میں ،مقررین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری کی ملک میں جاری دہشتگردی ،کرپشن ،لاقانونیت کے خلاف اسلام آباد میں پانچویں  روز بھی جاری ہے اظہار یکجہتی کیلئے ہمارا احتجاج روزانہ جاری رہے گا پاکستان کسی مخصوص مسلک کی جاگیر نہیں بلکہ ملک میں بسنے والے مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگوں کا بھی اس پر برابر حق ہے۔ہمیں گزشتہ تین دہائیوں سے ظلم و بربریت کا شکار کیا جارہا ہے۔پاکستان میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے طبقے کو دانستہ طور پر دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا تاکہ انہیں ملک کے مقتدر ظالم حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنے کا موقعہ نہ مل سکے۔ظلم کے خلاف خاموشی بھی ظلم ہے ہم اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے اس ملک میں ظالموں کا جینا دوبھر کر دیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ظالمانہ طرز عمل نے ہمیں دوہری اذیت سے دوچار کر رکھا ہے۔ایک طرف دہشت گرد گروہوں کو حکومتی پشت پناہی حاصل ہے جو ہمار ے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے ہزاروں بے گناہ افراد پر صرف اس لیے مقدمات بنا دیے گے کہ انہوں نے مجلس ختم کرنے میں آدھا گھنٹہ تاخیر کیوں کی۔ ہمیں ہماری عبادت سے روکا جا رہا ہے۔ ہمارے علما و ذاکرین پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ صرف پنجاب میں ہزاروں افراد کے خلاف مجلس اور درود و سلام پڑھنے پڑھنے پڑھانے پر پرچے کاٹے گئے ہیں۔مقررین کا کہنا تھا کے اسلامی ریاست میں جو رویہ ہمارے ساتھ اپنایا جا رہا ہے یہ تو امریکہ ،برطانیہ جیسے غیر اسلامی ممالک میں بھی نہیں ہوتا۔پنجاب میں قائم تمام مقدمات کا خاتمہ ، تکفیری گروہوں کے خلاف ملک گیر آپریشن اور پارہ چنار میں پولٹیکل انتظامیہ کی بربریت کا شکار ہونے والے چار شہدا کی شفاف تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیشن کا قیام ہمارے مطالبات میں شامل ہیں۔ اگر حکومت کی طرف سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہ آئی اور یونہی بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا تو پھر ہم اپنے اس خاموش احتجاج کو ملک گیر عوامی احتجاج کی شکل میں تبدیل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہرتال کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں اظہار یکجہتی کے طور پر بھوک ہرتالی کیمپ لگائے جا چکے ہیں۔ لندن سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پاکستان سفارتخانوں کے سامنے ملت تشیع مجلس وحدت مسلمین سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ کے روز سے مظاہروں کا سلسلہ شروع کر ے گی۔دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شیعہ کلنگ کے خلاف علامتی بھوک ہرتالی کیمپ تیسرے روز بھی جاری رہا کیمپ میں علامہ نشان حیدر ،مولانا اشرف منتظری ،مولانا ظہیر کر بلائی ،مولا ناابو حیدر توقیر ،علامہ باقر عباس زیدی ،حسن ہاشمی،رضوان پنجوانی ،محسن مقادم،سجاد اکبر،شبیر الحسینی،عباس اشرف،عون علی سمیت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور اداروں کے رہنماؤں نے علامتی بھوک ہرتال میں شرکت کی اور دہشتگردی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

وحدت نیوز (اسلام ا ٓباد) پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے نائب صدر شیری رحمان کی سربراہی میں علامہ ناصر عباس جعفری سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں ملاقات کی اور اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ وفد میں سینیٹر تاج حیدر، روبینہ اشرف، سسی پلیجو، زمرد خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے، جبکہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب علامہ سید حسن ظفر نقوی اور سکرٹری سیاسیات اسد نقوی سمیت ایم ڈبلیو ایم کے دیگر رہنما موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مکتب اہل بیت کے پیروکاروں نے اپنی ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کیخلاف دھرنے سمیت احتجاجات کے تمام طریقے اپنائے، تاکہ حکومتوں اور بالخصوص ریاستی اداروں تک اپنا پیغام پہنچایا جائے اور اس ظلم کے سلسلے کو روکا جائے، لیکن افسوس کہ گذشتہ تیس برسوں میں اگر کوئی سلسلہ نہیں رک سکا تو وہ ہماری ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کا سلسلہ نہیں رک سکا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہمیں دہشتگرد مارتے تھے، لیکن اب پاراچنار میں پرامن مظاہرین پر ایف سی کی جانب سے فائرنگ نے ثابت کر دیا کہ ریاستی ادارے بھی ہمیں مار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات کو نہیں مان لیا جاتا اور ان پر عمل درآمد شروع نہیں کیا جاتا، اس وقت تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ اس موقع پر تاج حیدر اور شیری رحمان کا کہنا تھا کہ تمام مطالبات جائز ہیں اور ہم احتجاج کے اس جمہوری طریقے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ ان مطالبات کو تسلیم کرے۔ پیپلزپارٹی کی نائب صدر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہم ملت جعفریہ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ آج سے ہم آپ کی آواز قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت ہر فورم پر اٹھائیں گے، اس مشکل وقت میں ہم اہل تشیع کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree