وحدت نیوز(پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بزرگ عالم دین اور سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسین الحسینی سے پاراچنار میں ملاقات کی۔ اس موقع پر پاراچنار دھماکے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور جاری احتجاجی دھرنے سے متعلق بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، اس موقع پر علامہ عابد حسین الحسینی نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا شکریہ ادا کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم ہرگز پاراچنار کے مظلومین کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے، پاراچنار کے عوام کی آواز پورے پاکستان کی آواز بن چکی ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) سانحہ پاراچنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر کراچی میں احتجاجی علامتی دھرنا دیا گیا۔ عید کے دوسرے روز نمائش چورنگی پر مرکزی علامتی دھرنے میں ملت تشیع کی کثیر تعداد شریک تھی اور پاراچنار میں انتظامی اصلاحات کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ کراچی دھرنے میں پیپلز پارٹی کے رہنما وقار مہدی اور راشد ربانی، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی، رکن صوبائی اسمبلی قمر عباس رضوی، کامران ٹیسوری، تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی، پاک سرزمین پارٹی کے رضا ہارون، ڈاکٹر صغیر اور وسیم آفتاب سمیت مختلف دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات و رہنماوں نے اظہار یکجہتی کیا اور سانحہ پاراچنار پر ایم ڈبلیو ایم کے موقف کو اصولی قرار دیتے ہوئے مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے معاملے اور دکھ کی اس گھڑی میں وہ پاراچنار کی عوام اور ایم ڈبلیو ایم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ کراچی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی سمیت دیگر علماء کرام و رہنماوں نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات میں پاراچنار وہ واحد علاقہ ہے، جہاں سے وطن عزیز اور افواج پاکستان کے حق میں ہمیشہ آواز بلند ہوتی رہی ہے، یہ علاقہ پورے ملک کا فطری دفاع ہے، ان کی ہر حال حفاظت کرنا ہوگی، عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، حکومت اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو پاراچنار کے عوام کا مکمل ساتھ دینا چاہیئے، ان لوگوں کو دانستہ طور پر ریاستی جبر کا شکار بنایا جا رہا ہے تاکہ ان سے ان کی حب الوطنی چھینی جا سکے، دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہداء کے لواحقین سے احتجاج کا بنیادی حق سلب کیا جا رہا ہے، اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والوں پر ریاستی اداروں کی طرف سے گولیاں برسائی جانا اختیارات کے ناجائز استعمال کی بدترین مثال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاراچنار کے مظلومین کی آواز کو دبانے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، پاراچنار کی انتظامی تبدیلی اور سیکورٹی کے حوالے سے اہل پاراچنار کے مطالبات پورے ہونے چاہیئے، اس سیکورٹی عملے کے خلاف کاروائی کی جائے جن کی غفلت کے باعث اتنا المناک سانحہ رونما ہوا، پاراچنار کے شہداء کو ملک کے دیگر حصوں کے شہداء سے کسی طور کم نہ سمجھا جائے، ایک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے حکومت کی طرف سے بیس لاکھ روپے فی کس جبکہ پاراچنار کے شہدا کے لئے محض دو لاکھ کا اعلان شہداء کی تضحیک ہے، اس تفریق کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی، پاراچنار کا واقعہ بہت بڑا ظلم ہے، وہاں کے باسیوں کا استحصال تسلسل کے ساتھ جاری ہے، پاراچنار کا حالیہ واقعہ کوئی معمولی نہیں، ان غم ناک ایام کو ہم عید کا نام نہیں دے سکتے۔ درایں اثنا کراچی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے کہا کہ پاراچنار میں ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ وطن عزیز کی سالمیت پر حملہ ہے، پاراچنار کی عوام کے مطالبات ہمارے مطالبات ہیں، جن کی منظوری کے لئے ملک گیر حمایت جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارا چنار میں سیکورٹی کے اختیارات ایف سی سے واپس لے کر لوکل سطح پر ملیشیا کو دیئے جائیں، پاراچنار شہداء کے لواحقین کو معاوضے دیئے جائیں۔ کراچی دھرنے میں علامہ مرزا یوسف حسیں، علامہ نثار قلندری، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور، علامہ اظہر نقوی، علامہ صادق رضا، علی حسین نقوی، میثم عابدی، علامہ صادق جعفری، علامہ سجاد شبیر رضوی اور آئی ایس او کراچی کے صدر علی اویس نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) لانڈھی اسٹیشن کراچی کے قریب فرید اور زکریا ایکسپریس میں تصادم کے نتیجے میں دو درجن کے قریب مسافروں کی ہلاکت اورسو سے زائد مسافروں کے زخمی ہونے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ٹرین حادثے  میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان ہے،سانحے کے ذمہ داروں کا تعین کرکے قرار واقعی سزادی جائے، صوبائی حکومت ہلاک شدگان کے ورثاءکی مکمل امداد اور زخمیوں کے بہترین علاج معالجے کیلئے فوری انتظامات کرے، سانحے پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا بیان انتہائی افسوس ناک ہے، مہذب معاشروں میں وزراءادارتی کوتاہیوں اور نااہلیوں پر مستعفیٰ ہوجایا کرتے ہیں اور ہمارے ملک میں ڈھٹائی کے مظاہرے ملاحظہ کیئے جاتے ہیں ، انہوں نے ہلاک شدگان کے لئے مغفرت ،پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد مکمل صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔

دوطرح کے لوگ

وحدت نیوز(آرٹیکل) گندگی تو گندگی ہے۔ہمارے ہاں گندگی کے ساتھ جینے کا رواج عام ہوچکا ہے۔ اگر کسی شہر میں   ہر طرف گندی نالیاں ہوں، جگہ جگہ   گندگی کے ڈھیر لگے ہوں اور بدبو ہر طرف پھیلی ہوئی ہو تو لوگ ہرروزاپنی  ناک اور منہ لپیٹ کرخاموشی کے ساتھ  وہاں سے گزر جائیں گے۔اکثر اسے اللہ کی مرضی سمجھتے ہوئے تھوکیں گے بھی نہیں۔

بے شک کئی سال گزرجائیں ،کوئی بات نہیں لوگ اسی طرح ناک اور منہ لپیٹ اور پائنچے اوپر اٹھا کر گزرتے رہیں گے۔ایسے میں اگر کوئی شخص اس گندگی کو صاف کرنے کے لئے کمر ہمت کسے اور متعلقہ اداروں کو جھنجھوڑ کر صفائی کروانا چاہے تو لوگوں کا ایک طبقہ فورا اپنی ناک سے رومال ہٹاکر کہے گا کہ یہ سب تو ایجنسیوں کو خوش کرنے ،میڈیا کو دکھانے اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے ہورہاہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنا عرصہ آپ جو ناک اور منہ پر رومال لپیٹ کر اس گندگی میں سانس لیتے رہے ۔آپ نے کس وجہ سے گندگی کے ساتھ کمپرومائز کئے رکھا!؟

ہمارے ہاں ماحول کی آلودگی کے ساتھ ساتھ اخلاقی آلودگی اور لاقانونیت کی بھی بھرمار ہے۔لوگوں کی ایک اکثریت اخلاقی اور قانونی مسائل کو مسائل ہی نہیں سمجھتی ،لوگوں کو یہ پتہ ہی نہیں کہ مسائل کو قانونی اور اخلاقی طریقے سے کیسے حل کیاجاتاہے۔

اکثریت بس ناک منہ لپیٹ کر وقت گزارنے والوں کی ہے۔لوگوں کی ایک بڑی تعداد کئی سالوں سے ناک منہ لپیٹ کر کوئٹہ سے تفتان کا سفر کرتی رہی۔

اس دوران قم کے ایک عالم دین نے اس روٹ پر پائی جانے والی غیر اخلاقی اور غیرقانونی آلودگی کے خلاف آواز بلند کی۔بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے خود تفتان روٹ پر سفر کیا،لوگوں کی مشکلات سنیں اور اعلی سطح پر یہاں کے مسائل کوحل کروانے کے لئے مہم چلائی۔

ابھی ان کا دورہ جاری ہی تھا کہ  طرح طرح کی باتیں کی جانے لگیں،میرا مقصد کسی کا دفاع کرنا نہیں ہے بلکہ صرف یہ عرض کرنا ہے کہ کیا ہم گندگی کے ساتھ کمپرومائز کرنے والے لوگوں میں سے ہوجائیں،کیا ناک اور منہ لپیٹ کراور پائنچے اوپر اٹھا کرنسل در نسل اسی طرح گزرتے رہیں یا پھر اس روٹ پر پائی جانے والی غیر اخلاقی اور غیرقانونی آلودگی کے خلاف سعی اور کوشش کرنے والوں کی حوصلہ افائی کریں۔

لوگ دو طرح کے ہی ہیں کچھ گندگی کے ساتھ سمجھوتہ کرکے جیتے ہیں اور کچھ گندگی کو ختم کر کے پاکیزہ فضا میں سانس لینے کی جدوجہد کرتے ہیں۔

اب  دوسروں کو برا بھلا کہنے کی ضرورت نہیں ،یہ ہمارے اپنے اختیار میں ہے کہ ہم کس طرح کے لوگوں میں شمارہونا پسند کرتے ہیں۔ناک منہ لپیٹ کر جینے والوں کے ساتھ یا پاکیزہ فضاکی  خاطرجدوجہد کرنے والوں کے ساتھ۔

تحریر۔۔۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(مظفرآباد) ولایت آل ؑ محمدؐ خدا کے قریب کرنے کا ذریعہ ، پیروکار دنیا و آخرت میں کامیاب ہیں ، 24ذی الحج دین اسلام کی فتح کا دن ہے ، نصرانیوں کے مقابلے میں پانچ تن کا نکلنا اور ان کا شکست قبول کرنا ایسا واقعہ کہ جس کی یاد سے ایمان کو حرارت ملتی ہے ، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے یہاں مظفرآباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عیسائی جب باوجود علمی دلیلوں کے نہ مانے ، تو پروردگار نے آیت مبارکہ کے ذریعے رسولؐ سے کہا کہ ’’ علم آجانے کے بعد بھی اگر نہیں مانتے تو میرا حبیب ؐ کہہ دی جئے ان سے کہ یہ اپنے بیٹوں کو لائیں ہم اپنے بیٹوں کو لاتے ہیں ، یہ اپنی عورتوں کو لائیں ہم اپنی عورتوں کو لاتے ہیں ، یہ اپنے مردوں کو لائیں ہم اپنی عورتوں کو لائے ہیں پھر مباہلہ کرتے ہیں کہ جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہو‘‘اس اعلانکے بعد تفاسیر گواہ ہیں کہ رسول ؐجناب سیدہ زھراؑ ، حضرت علی ؑ اور حسنین ؑ کریمین کو ساتھ لیتے ہوئے نکلے ۔ جب میدان مباہلہ پہنچے تو نجران کے نصرانیوں کے رہنما نے یہ کہتے ہوئے اپنی شکست کو تسلیم کیا کہ میں ایسے چہرے دیکھ رہا ہوں کہ اگر یہ ابتہال کریں ، مباہلہ کریں تو زمین و آسمان فنا ہو جائیں ، یوں دین اسلام کی سربلندی و سرفرازی کو لیتے ہوئے پنجتن پاکؑ واپس پلٹے ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ مسلمان 24ذی الحج کو عید مباہلہ منا کر یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہم صادقین کی ماننے والے ہیں ، سچوں کے پیروکار ہیں ، ان کے پیروکار ہیں کہ جو میدان میں قدم رکھیں تو دشمن دیکھتے ہی شکست تسلیم کر لیتا ہے ، کردار پنج تن ہی ہمارا رہبر و رہنما ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سچوں کے ماننے والے ہیں انہی کی سیرت و کردار کو اپنائیں ۔ ان کی تعلیمات پر عمل کریں دنیا و آخرت میں کامیاب رہیں گے۔

وحدت نیوز (گلگت)  عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے عوامی حقوق کی ضامن ہے۔ہم چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی مولانا سلطان رئیس اور دیگر اراکین کے جرات،حوصلہ اور علاقے کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے سلسلے میں اٹھائے جانیوالے والے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے وحدت ہائوس گلگت میں مولاناسلطان رئیس کی قیادت میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں فاروق احمد،سید یعسوب الدین، جہانزیب، شبیر حکیمی، ثاقب عمر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے ہر سطح پر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا دفاع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان کے عوامی مسائل سے چشم پوشی کررہی ہے اور سی پیک جیسے اہم منصوبے کو ناکام بنانے اور عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرکے عوامی مسائل کو پس پشت ڈالنے کے درپے ہیں اور اہم علاقائی ایشوز سے توجہ ہٹانے کی غرض سے عوامی ایکشن کمیٹی پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین کی قیادت میں علاقائی حقوق کیلئے عملی جدوجہد کرینگے اور باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا ہموار کرکے علاقے میں امن و امان کے قیام میں بھرپور کردار ادا کرینگے ۔

اس ملاقات میں عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین مولانا سلطان رئیس نے آغا علی رضوی کو مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آغا علی رضوی ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ منتخب ہونے پر علاقے کے عوام میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے اور آپ کی نئی مسئولیت علاقے کے محروم عوام کیلئے ایک نعمت سے کم نہیں۔مولانا سلطان رئیس نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ آغا علی رضوی اپنی باکردار قیادت اور جماعتی طاقت سے عوامی ایکشن کمیٹی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل کا حل باہمی اتحادو یگانگت میں مضمرہے۔ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سید علی رضوی نے کہا کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے علاقے کے محرومیوں کو سامنے رکھتے ہوئے آئینی حقوق اور سی پیک میں اپنا حصہ لے لیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور دیگر وفاقی جماعتیں اپنے مفادات کے آڑے آنے پر غیر ضروری بیان بازی پر اتر آئے ہیں جو کہ خطے کے عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں نہیں چاہتی کہ عوام ایکشن کمیٹی پھلے پھولے اور عوام کو ان کے جائز حقوق مل جائیں لیکن یہ یاد رکھیں کہ ہم اپنے اتحاد کی طاقت سے ایسی کسی سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

Page 2 of 23

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree