وحدت نیوز(میرپور) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر ضلع میرپور کے زیر اہتمام مصراور شام کی عوام سے اظہار یکجہتی اور امریکہ و عرب ممالک کی سازشوں کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، ریلی کی قیادت سید محمد رضاشاہ بخاری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر ضلع میرپور ، علامہ سید تنویر عباس شیرازی ، سیدقمبر عباس اور سید قیصر شیراز نے کی،ریلی امام بارگاہ امامیہ سے پریس کلب تک نکالی گئی، ریلی پریس کلب کے سامنے ایک جلسے کی شکل اختیار کر گئی، ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سید محمد رضا شاہ بخاری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر ضلع میرپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری و سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی ہر کال پر لبیک کہنے کو ہمہ وقت تیار ہیں، آج کا یہ احتجاجی جلسہ امریکی سازشوں اور عرب ممالک کا شام میں گھناؤنے کردار کے خلاف ہے،شام میں عرب ممالک نے انتہائی مجرمانہ کردار ادا کیا ہے ، شام میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور اہلبیت اطہار علیھم السلام کے روضوں پر حملے کئے گئے ، حضرت عمار یاسر اور حضرت اویس قرنی کے مزارت کو بموں سے حملہ کر کے مسمار کیا گیا، کیا عرب ممالک یہی چاہتے ہیں کہ نبی مکرم ﷺ کے چاہنے والوں کے مزارات بھی اس دنیا میں نہ رہیں ، اور پھر عرب ممالک یہ کہتے ہیں اپنے آقا امریکہ سے کہ حملہ تم کرو ، خرچ ہم برداشت کریں گے، کیا مدد فراہم کی جا رہی استعمار کی مضبوطی اور مسلمانوں کا بے گناہ خون بہانے کے لیئے، ہم امریکہ جو کہ خود ایک دہشت گرد ہے ، اس نے ساری دنیاکا جو ٹھیکہ اُٹھایا ہواہے ، اور جو افغانستان میں القاعدہ کے خلاف برسر پیکار تھا ، آج خود القاعدہ کی فضائی فوج بنا ہوا ہے، ہم پاکستان حکومت کے اس فیصلے ، شہدا کے قاتلوں سے مذاکرات کیئے جائیں، ان کے مطالبات مانیں جائیں، انہیں مضبوط کیا جائے، ہم اس فیصلے کو بھی تسلیم نہیں کرتے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو کچلا جائے ، انہیں مملکت خداداد سے نکالا جائے ، ان کے ٹھکانوں تک ان پیچھا کیا جائے ، کیوں کہ سانپ کو پالا نہیں جاتا بلکہ اس کا منہ کچلا جاتا ہے کہ یہ ڈس نہ جائے، ریلی سے علامہ سید تنویر عباس شیرازی، سید قمبر عباس اور سید قیصر شیراز نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (ہری پور)امریکہ اسرائیل اور آل سعود کی شیطانی مثلث کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دینگے شام میں مسلمانوں کا قتل عام اور مقدس مقامات و مزارات کی بے حرمتی برداشت نہیں کرینگے ان خیالات کا اظہارمعروف خطیب و صوبائی رکن مجلس وحدت مسلمین علامہ وحید عباس نے شام و مصر میں جاری جارحیت کے خلاف منعقدہ ریلی سے دوران خطاب کر تے ہو ئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیائے اسلام پر امریکہ اسرائیل اور آل سعود اپنے ناپاک عزائم لے کر میدان میں اترے ہوئے ہیں جن کا منشور اسلام اور مسلمان کو کمزور کر کے آل یہود کی بالا دستی قائم کرنا ہے انہوں نے کہا انتہائی افسوس امر یہ ہے کہ آل سعود اور تکفیری گروہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کرمسلمانوں کو تاراج کر رہے ہیں اور شام اور مصر کے اندر بے گناہ مسلمانوں کا کیمیائی ہتھیاروں سے قتل عام انکی اسلام دشمنی اور درندگی کا واضح ثبوت ہے جس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ضرورت پڑنے شام میں مقدس مزارات کی حفاظت کیلئے میدان عمل میں نکل کھڑے ہونگے۔

انہوں نے کہا جہاد النکاح کے نام پر مرد و زن کو ورغلا کر لے جایا جا رہا ہے اور اسلامی اقدار کو دیدہ دلیری سے پامال کیا جارہا ہے امریکہ اسرائیل اور آل سعود کی شیطانی مثلث کے عزائم کو خاک میں ملا دینا تما م اہل اسلام کا فریضہ بنتا ہے کہ آل یہود کے شیطانی عزائم کو ناکام بناتے ہوئے اسلام کے قیام کی حفاظت و حمایت کریں ۔شرکاء ریلی میں سید قاسم شاہ ، صدر انجمن حسینیہ ٹی آئی پی عابد حسین شاہ ، سالار ماتمی دستہ ہزارہ ڈویژن باوا طاہر عباس، سیکرٹی جنرل مجلس وحدت مسلمین اسرار حسین سید اور ہری پور شہر و گردونواح کے افراد احتجاجی ریلی میں شریک تھے شام و مصر کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلی کا آغاز امامیہ مسجد سیدناامیر حمزہ سے ہوا جو مین بازار سے ہوتی ہوئی جی ٹی روڈ مرکزی بتی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام شام اور مصر کی عوام سے اظہار یکجہتی ، عرب ممالک کے گھناؤنے کردار اور ممکنہ امریکی حملے کے خلاف علمدارچوک مظفرآبادمیں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جلسہ سے ضلعی سیکرٹری جنرل مولاناسید طالب حسین ہمدانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسکے حواریوں کو ایک آزاد خود مختار ریاست کے داخلی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ، شام میں شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا، اسی بنا پر امریکی صدر محبوط الحواس ہو چکا ہے، کبھی حملہ کی دھمکی دیتا ہے اور کبھی کیمیائی اسلحہ تلف کرنے کی باتیں کرتاہے ، امریکہ کو شام یا شام کی عوام سے کوئی محبت ہے نہ جمہوریت سے ہمدردی ، اصل ہمدردی اسرائیل سے اور اس کے تحفظ کے لیئے شام میں صہیونی مفادات کی محافظ حکومت کا قیام چاہتا ہے مولانا طالب ہمدانی نے کہا کہ پاکستان اور کشمیری غیور مسلمان شام پر ممکنہ حملہ کی صورت میں حملہ آور طاقتوں کے لیئے سرزمین وطن تنگ کر دیں گے، انہوں نے امریکہ اور ترکی کے عوام کی طرف سے حملوں کی مخالفت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور ترکی کے عوام نے حکمرانوں کے خلاف احتجاج کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ زندہ ضمیر لوگ ہیں اور حکمرانوں کی بے حسی اور سوار خبط کومحسوس کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلے ہیں ، مولاناسید طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ اگر شام میں جنگ ہوئی تو یہ فیصلہ کن جنگ ہو گی اور نتیجہ کے طور پر امریکہ اور اس کے حواری منہ چھپاتے پھریں گے۔آج جو ریاست بھر میں احتجاج ہو رہا ہے کہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ریاست کے عوام سالار وحدت کی ہر کال پر لبیک کہنے کو ہمہ وقت آمادہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ عرب ممالک نے مصر میں جو جمہوری حکومت کو گرانے اور مظلوم مصری عوام کو کچلنے کا جو کردار ادا کیا ہے، وہ انتہائی شرمناک ہے، مزید بر آں کہ ہماری حکومت بھی طالبان سے مذاکرات کر کے شہداء کے خون سے غداری کی مرتکب ہو رہی ہے،طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ گویا انہیں منظم ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے، تا کہ وہ وقت آنے پر پھر سے پاکستان کی سرزمین پر بے گناہ انسانوں کا خون بہا سکیں۔

علامہ سید طالب ہمدانی نے کہا کہ ہم امریکہ اور اس کے حواریوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، امریکہ اور عرب ممالک نے شام میں جو گھناؤنی سازشوں کا جال بچھایا ہے وہ صرف و صرف اس لیئے کہ وہاں کی حکومت امریکہ نواز نہیں، وہ حکومت امریکہ اور اسرائیل اظہار بیزاری کرتی ہے، امریکہ نے چاہا کہ وہاں ہمارے موافق حکومت بیٹھے جو ہماری پالیسیوں کو وہاں نافذ کریں، لیکن وہاں کی حکومت نے نہ تو اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیکے اور نہ ہی امریکہ کے سامنے سر تسلیم خم کیا، وہاں کی حکومت نے کرار کی سنت پر عمل پیرا ہو راہ فرار بھی اختیارنہیں کی، وہاں کی حکومت میدان میں حاضر رہی اور بالآخر امریکہ کو وہاں شکست تسلیم کرنی پڑی، عرب ممالک جو سارا خرچ اُٹھانے کی بات کرتے تھے اور امریکہ سے کہتے تھے کہ حملہ تم کرو اور سارا خرچ ہم برداشت کریں گے ، انہیں وہاں نہ ان کا درہم کام آیا نہ وہاں ان کا پیسہ مؤثر ہوا، وہاں عرب ممالک کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔اور فیض ہے جناب سید زینب سلام اللہ علیھا کا کہ عرب ممالک کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ گیا اور مسلم دنیا نے نے بھی دیکھ لیا کہ بظاہر خادم حرمین شریفین کہلانے والے حرمین شریفین کی خدمت نہیں بلکہ امریکہ و اسرائیل کی خدمت کر رہے ہیں، جلسہ سے سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی ، مولانا سید حمید حسین نقوی ،خالدمحمود عباسی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مظفرآباد، سید سجاد حسین سبزواری ، سید وقار حسین کاظمی ، و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیاسی سیل کے سربراہ سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا ہے کہ مشرق وسطٰی ایسا علاقہ ہے جسے دنیا کی چھت کہا جاتا ہے، تاریخی طور پر اس کی بہت اہمیت ہے، یہ تین براعظموں ایشیا افریقہ اور یورپ کو ملاتا ہے، اس لئے اس کی تجارتی اور تاریخی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے، اس سب کے علاوہ اس علاقے کی مذہبی اہمیت بھی بہت ہے۔ دنیا کے تین بڑے مذاہب مسلمان، عیسائی اور یہودی یہ سمجھتے ہیں کہ مشرق وسطٰی پر قابض ہونے والا پوری دنیا پر قابض ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہودی تورات کے حوالے سے یقین رکھتے ہیں کہ اگر یہ علاقہ ان کو ملے تو وہ پوری دنیا پر حکومت کرسکتے ہیں۔ عیسائیوں کا بھی یقین ہے کہ حضرت عیسٰی (ع) بھی اسی علاقے میں آئیں گے اور مسلمانوں کے بھی دونوں بڑے سکول آف تھاٹ سمجھتے ہیں کہ حضرت امام مہدی (ع) کا ظہور بھی یہیں سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ پہاڑی چوٹی کی طرح کی اہمیت رکھتا ہے اور جو پہاڑی چوٹی پر قابض ہوگا، اس کی ہر جگہ نظر ہوگی۔

لاہور میں مقامی اخبار کے فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے کہا کہ مشرق وسطٰی اسرائیل، شام، فلسطین کے علاقے ان دو بلاکس پر مشتمل ہیں، ایک بلاک استعماری قوتوں پر مشتمل جبکہ دوسرا مزاحمتی قوتوں پر مشتمل ہے۔ استعماری قوتوں کا لیڈر امریکہ ہے، یہاں پر وہ ڈائریکٹ کنٹرول نہیں کرسکتا، اس لئے عرب ممالک اس بلاک میں شامل ہیں۔ دوسرا بلاک مزاحمتی قوتوں کا ہے، ان میں حماس، حزب اللہ، شام، ایران شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی ناجائز اولاد ہے مگر اسے خطے میں اسٹریٹیجیکل ڈیپتھ حاصل نہیں، اس کے چاروں بارڈرز کیساتھ کوئی ملک اس کا حمایتی نہیں۔ استعماری قوتوں نے اسرائیل کو غیر محفوظ دیکھا، کیونکہ مصر میں حسنی مبارک کے جانے کے بعد مرسی کی حکومت اسرائیل کیخلاف تھی، امریکہ نے مصر میں مرسی کی حکومت کے خاتمے کیلئے فنڈنگ کی، مرسی کی حکومت ایک جمہوری حکومت تھی اور مصر کی تاریخ میں یہ بہترین حکومت تھی، گرچہ اس میں بھی خامیاں تھیں۔ اس حکومت نے آتے ہیں غزہ کا رستہ کھول دیا جو کہ عرصہ دراز سے بند تھا۔

انہوں نے کہا کہ شام کا قصور یہ ہے کہ شام فلسطین کی مزاحمتی قوتوں کا سب سے بڑا مرکز تھا، فلسطینی مجاہدین شام میں تھے اور وہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل اور امریکہ کے مقابلے میں کھڑا تھا۔ شام کا حکمران بھی اگرچہ آئیڈیل نہیں تھا مگر وہاں دیگر عرب ممالک کی طرح مخالف مذہبی گروپوں پر اتنی پابندیاں نہیں تھیں اور اس نے دیگر عرب ممالک کی طرح کمپرومائز نہیں کیا۔ اب امریکہ مصر اور شام کا بارڈر اسرائیل کیلئے محفوظ کرنا چاہتا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں مزاحمتی بلاک بہت مضبوط ہوا ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی، اس جنگ سے پہلے صرف ایک بارڈر پر حزب اللہ بیٹھی تھی، اب جولان پر بھی بیٹھی ہے۔ اس مزاحمتی بلاک کے پاس اگرچہ بحری بیڑا اور سیٹلائٹ نہیں ہیں، مگر بحری بیڑے اور سیٹلائیٹ کو تباہ ضرور کرسکتے ہیں، جس کا انہیں بہت دکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عرب ممالک امریکہ کا ساتھ نہ دیں تو امریکہ کبھی شام میں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکتا، شام کی جنگ علاقے کے حقوق کی جنگ نہیں، کیمیائی ہتھیار دمشق میں استعمال ہوئے جہاں پر حکومت کا پوری طرح کنٹرول ہے، حکومت کو کیا ضرورت تھی کہ اپنے زیرکنٹرول علاقے میں کیمیائی حملہ کرتی، یہ ایسی ہی صورتحال ہے جیسے عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر آئے مگر ملا کچھ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے اور 13 سو لوگ جاں بحق ہوئے تو 13 سو لوگوں کیلئے لاکھوں لوگوں کو مارا جائے گا اور ایسا وہ امریکہ کرے گا جس کی تاریخ یہ ہے کہ اس نے لاکھوں لوگوں کو ایک ہی وقت میں جلا کر راکھ کر دیا تھا۔

ناصر شیرازی نے کہا کہ موجودہ حالات میں اگر امریکہ نے شام پر حملہ کیا اور جو کہ وہ کرے گا کیونکہ اب اگر امریکہ حملہ نہیں کرتا تو اس کی پریسٹیج کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا تو مزاحمتی بلاک اب امریکہ کو سبق سکھا دے گا، اس کا مقصد پورا نہیں ہوگا بلکہ یہ اس کی تباہی کا باعث بن جائے گا۔ ہم ہر ظلم کی مذمت کرتے ہیں شام میں عام لوگ مر رہے ہیں، مگر پناہ گزین کیمپوں میں اس سے بھی زیادہ مسائل کا شکار ہیں، وہاں ان کی عزت نفس ختم ہو رہی ہے۔ مشرق وسطٰی ایک آگ میں جل رہا ہے، اگر امریکہ اس آگ کو بڑھائے گا تو خود بھی اس آگ سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔

وحدت نیوز (مظفر آباد) شام پر امریکی حملے کی دھمکیاں عرب ممالک کا کردار امت مسلمہ کے لیئے باعث شرمندگی ہے، امریکہ اور فرانس کی طرف سے مسلسل دھمکیاں دیئے جانے اور سعودی عرب کی طرف سے شام اور مصر میں عوام کو کچلنے کے لیئے اعانت اور سفارتی حمایت تشویشناک امر ہے، سعودی حکمران یہ کیوں بھول رہے ہیں کہ وہ حرمیں شریفین کی خدمت پر مامور ہیں اور ان کا اسلامی ممالک کے خلاف لشکر کشی میں فریق بننا امت مسلمہ کے کلیجے میں خنجر گھوپنے کے مترادف ہے۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوری عالی کے رکن و سربراہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عرب لیگ اور او آئی سی فوری طور پر مسئلہ کا نوٹس لیتے ہوئے سعودی عرب کو اس طرح کے اقدامات سے باز کریں ، امریکہ کی طرف سے شام پر حملہ اسرائیل کے ناپاک وجود کو مستحکم کرنے کی سازش ہے۔

علامہ تصور جوادی نے کہا کہ اگر امریکہ اور فرانس یا ان کے دیگر حواریوں نے شام پر ممکنہ حملہ کیا تو شام ان کا قبرستان ثابت ہو گا، امریکہ کی کسی بھی جارحیت کے خلاف ملت اسلامیہ پاکستان سراپا احتجاج ہو گی، امریکہ کیمیائی ہتھیاروں کی آڑ میں عراق پر بھی حملہ کر چکا ہے لیکن آج تک نہ کوئی شواہد ملے اور نہ ہی امریکہ کو کامیابی حاصل ہوئی۔ ہم امریکی عوام کے اس جذبہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ وہ صدر اوبامہ کے شام پر ممکنہ حملہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری مسلم دنیا امریکہ اور فرانس کے ساتھ ساتھ سعودی حکمرانوں کے خلاف بھی قیام کے لیئے اُٹھ کھڑی ہو، یہ وہی آل سعود ہیں جنہوں نے جنت البقیع اور جنت المعلیٰ میں اجداد، اولاد و اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبور مبارک کو مسمار کیا، اسی فکر کو لیکر شام میں بنت رسول سید زینبؑ اور اصحاب رسول ﷺ کی قبور کی مسمارگی اور شام کو کھنڈرات میں بدلنے کے لیئے سعودی حکمران امریکہ کے فرنٹ لائن حواری کا کردار ادا کر رہے ہیں ہم شام میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور مصر میں انسانی جانوں کی پامالی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز ( پشاور)  مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عامر حیدر شمسی نے امریکہ کی جانب سے شام پر حملہ کرنے کے اعلان کو بدحواسی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے یہ غیر سنجیدہ اعلان کرکے درحقیقت اپنی موت کو دعوت دی ہے۔ امریکی صدر باراک اوبامہ کے شام کیخلاف اعلان جنگ پر اپنے ردعمل میں علامہ عامر شمسی کا کہنا تھا کہ شام کے حالات خراب کرنے کا مقصد عرب ممالک کو غیر مستحکم کرنا اور امت مسلمہ کیلئے مسائل پیدا کرنا تھا۔ شام میں امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ باغیوں کی شکست کے بعد امریکہ کی جانب سے شام پر باقاعدہ حملہ کرنے کا اعلان باغیوں کی شکست تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے شام پر حملہ کی غلطی کی تو پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آجائے گا اور پھر یہ جنگ امریکہ اور اسرائیل کی نابودی پر منتج ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا شام پر حملہ کا اعلان ان مسلم ممالک کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو شام میں جاری نام نہاد جہاد کی حمایت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں ان مسلم ممالک اور امریکہ کے مشرکہ مفادات امت مسلمہ کیلئے نقصان دہ ہیں۔ پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو اس حوالے سے اپنا مثبت کردار اد اکرنا ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree