وحدت نیو ز (مشہد مقدس)   امریکہ کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے جبکہ امریکہ کو شام پر حملہ کیلئے تیار کرنے والے سعودی حکمران بھی عنقریب ذلیل و خوار ہونگے۔ آج ثابت ہو چکا ہے کہ امریکہ کی مثال اس کتے کی مانند ہے جسکے ڈر سے بھاگیں تو پیچھے لگ جاتاہے۔ ایم ڈبلیو ایم مشہد سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام عقیل حسین خان نے کہا کہ کل تک حملے کیلئے تیار فوج ایک ایک کر کے میدان چھوڑ چکی ہیں اور ایسا صرف مقاومت اور ثابت قدمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ علامہ عقیل حسین خان نے کہا کہ امریکی صرف کرائے کے قاتل ہیں اور اسکے حکمرانوں کو اپنا اور اپنے فوجیوں کا پیٹ بھرنے کیلئے دینا بھر میں قتل و غارت گری کرنا پڑتی ہے اور بدقسمتی سے کافی عرصہ سے مسلمان امریکی مظالم کا شکار ہو رہے ہین جسکی ایک وجہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد ویگانگت کا فقدان اور دوسرا اسلام کے اندر سعودی، نجدی، وہابی فاسد پھوڑے کا وجود ہے جنکی وجہ سے امریکہ کا نجس وجود اس خطے میں موجود ہے۔
 
سیکریٹری جنرل مشھد مقدس نے کہا کہ سعودی حکمرانوں نے اس خطہ میں اپنے مذموم مقاصد کیلئے کرائے کے قاتل امریکہ کو کبھی عراق پر حملہ کرنے کی دعوت دی تو کبھی حزب اللہ لبنان پر اور اب شام پر حملہ کے لئے بھی سعودی عرب سارا خرچ برداشت کررہا ہے اور اگر اتنا سرمایا جو مسلمانوں کو برباد کرنے کے لئے سعودی، نجدی حکمران خرچ کر رہے اگر بیت المقدس کے لئے خرچ کرتے تو آج بیت المقدس آزاد ہو چکا ہوتا۔ عقیل حسین خان نے کہا کہ آج مسلمانوں کی تمام بدبختیوں کی وجہ ہمارے حکمران ہیں خصوصا آل سعود جو یہود کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے خلاف ہی اقدامات کر رہے ہیں،آج مسلمان کے ہاتھوں مسلمان کا خون ہو رہا ہے جسکے پیچھے بھی وہابی و نجدی فکر ہے۔ عراق، افغانستان، لیبیا، مصر، لبنان، شام اور پاکستان میں لاکھوں مسلمان صرف وہابی نجدی افکار کے حامل شیطانی فوج(طالبان)کے ہاتھوں قتل ہو چکے ہیں، اب مسلمان ان درندوں کو پہچان چکے ہیں اور انشاء اللہ عنقریب سر ز مین حجاز مقدس ان فاسد سعودی حکمرانوں سے پاک ہو جائے گی۔

وحدت نیوز ( لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں مرکزی اجتماع دفاع وطن کنونشن کیلئے بلائے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکی ممکنہ جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، عراق اور افغانستان میں بھی امریکی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے تھے، آج پھر یہود و نصاریٰ سرزمین شام کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، شام میں امریکی ممکنہ جارحیت کیخلاف پوری پاکستانی قوم متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کرے، انشاءاللہ شام امریکہ اور اسرائیل کیلئے قبرستان ثابت ہوگا، نام نہاد سپر طاقتیں شام پر حملے کے ذریعے اپنے زوال کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر کو اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن میں لاکھوں فرزندان اسلام شریک ہونگے، بانیان پاکستان، وارثان پاکستان کا یہ اجتماع پھر سے اس عزم کا اظہار کریں گے کہ پاکستان ہم نے ہی بنایا تھا اور انشاءاللہ اس کو بچانے کیلئے ہم اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

وحدت نیوز ( بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجی بحری بیڑوں کا پہنچنا اور جنگ کی تیاری کرنا جہاں شام میں موجود باغیوں اور نام نہاد مجاہدین کے پیچھے موجود امریکی طاقت کا برملا اظہار ہے وہاں یہ جنگ اسرائیل غاصب کی نابودی اور بربادی کی جانب اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں امریکی فوج مداخلت اور جنگ چھیڑنے کی صورت میں اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی بحری بیڑے اس سے قبل بھی تاریخ میں کئی مرتبہ حرکت میں آئے تھے اور نتائج بھی ہم دیکھ چکے ہیں، امریکہ شام میں فوج اتانے کی ہمت نہیں کرسکتا، اس صورت میں اسرائیل اور سعودی عرب بھی لپیٹ میں آجائے گا، امریکہ اور اسرائیل شام اور حزب اللہ پر نفسیاتی دباؤ بڑھانے اور تکفیری دہشت گردوں سے توجہ ہٹانے اور باغیوں کی شکست فاش کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔

علامہ علی رضوی نے کہا کہ امریکہ لاکھ طاقت کا مظاہرہ کرے، نہ فلسطین میں تحریک مزاحمت ختم ہوسکتی ہے اور نہ حزب اللہ کمزور ہوسکتی ہے، نہ دہشت گردوں کے ہاتھوں کوئی ملک دے سکتا اور نہ امریکہ کی پسند کا اسلام کہیں نافذ ہو سکتا ہے، امریکہ کا شام پر حملہ نہ صرف یہود و نصاریٰ کے دسترخوانوں پر ہڈیاں چبانے والے نام نہاد اسلامی ممالک کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے بلکہ پوری دنیا میں امریکی مفادات کو بھی شدید خطرات کا باعث ہے۔

وحدت نیو ز ( کوئٹہ )  صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی کا کہنا تھا کہ کاش مسلمان تحریک بیدری اسلامی کے دشمنوں اور منافقین کو پہچان لیتے۔ امریکہ سمیت دیگر صیہونی طاقتیں چاہتی ہیں کہ حزب اللہ، حماس اور فلسطین تنہا ہوجائے اور اسکی دلیل یہی ہے کہ جن دہشتگردوں کیخلاف امریکہ نے افغانستان اور عراق میں جنگ کی تھی، آج وہی امریکہ اُن دہشتگردوں کو شام میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ لیکن امریکہ شام کو عراق یا افغانستان نہ سمجھے، کیونکہ یہاں حزب اللہ جیسی قیادت موجود ہے اور وہ کسی بھی مزاحمت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لہذا اگر امریکہ نے شام پر فوج کشی کی تو اُسے شکست کیساتھ ساتھ بدترین ذلت بھی اُٹھانا پڑے گی۔

امام جمعہ کوئٹہ کا سانحہ بھکر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں امن و امان کا قیام ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر علماء افہام و تفہیم سے مسئلے کو حل کرنے گئے تھے، لیکن انتظامیہ نے الٹا اُنہی کو گرفتار کرلیا اور بے گناہ افراد کو اسیر بنایا۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ پنجاب کی نااہل انتظامیہ خود دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ ہم نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کی بات کی ہے، لیکن ہمارے معاشرے میں موجود ایک نام نہاد گروہ ملک میں فرقہ واریت کو پھیلا رہا ہے، جبکہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہے۔

وحدت نیوز( امور خارجہ )ابھی کل ہی یوں لگ رہا تھا کہ امریکہ اور اسکے اتحادی بس اگلے چند گھنٹوں میں حملہ کر رہے ہیں یہ صرف ایک تجزیہ نہیں تھا بلکہ خود امریکی اور ان کے اتحادیوں کے بیانات بتارہے تھے اور گرونڈ میں ہونے والی انکی تیاری بتارہی تھی پھر کیا ہوا کہ اب جنگ کی باتیں دنوں سے ہفتوں میں بدل گئیں آخر عالمی منظرنامے میں یہ اچانک کی تبدیلی کیوں ؟
دور کی نظر رکھنے والے جانتے تھے کہ حملہ کی دھکمیاں اور عمل میں کچھ فاصلہ ضرورہوا کرتا ہے اور اگر مقابلے میں بیٹھے لوگ عاقل اور سمجھدار ہوں تو اسی فاصلے میں کایا پلٹ دیتے ہیں ویسے ایران کے رہبر اعلی کا ایک جملہ سوشل میڈیا میں بڑا چلتا رہا ہے کہ وہ فرماتے ہیں ’’امریکہ کی مثال اس کتے کی ہے جس کے سامنے ڈٹ جاو تو بھاگ کھڑا ہوتا ہے ‘‘یوں لگتا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں کی حالت کل سے آج تک کچھ ایسی ہی ہوئی ہے ۔
میں یہاں چاہونگا کہ معروف تجزیاتی خبروں کی سائیٹ العہد میگزین میں چھپنے والے ایک آرٹیکل کے اقتباسات کو کوڈ کروں جیسے مشہور تجزیہ کار ہ فاطمہ سلامۃ نے لکھا ہے فاطمہ لکھتیں ہیں کہ’’کل امریکی وزیر جنگ چیک ہیگل کہتا تھا کہ ہم حملے کے لئے تیار ہیں جبکہ آج اوباما کہہ رہا ہے کہ شام پر حملہ کرنے کے بعد بھی مسائل حل نہیں ہونگے اور نہیں طویل عرصے سے جاری اندرونی بحران کے لئے اچھا ثابت ہوگاکل برطانیہ تین دن سے کہہ رہا ہے سیکوریٹی کونسل میں جائے بغیر ہی شام پر حملہ کیا جانا چاہیے لیکن آج وہ کہتا ہے کہ پہلے پارلیمنٹ سے اجازت لینی ہوگی ،گذشتہ رات فرانس کی وزارت خارجہ کہتی ہیں کہ بس ابھی ہمیں شام کی جانب بڑھنا چاہیے لیکن آج فرانس کے صدر کہتے ہیں کہ سیاسی حل کی خاطر جدوجہد ہونی چاہیے ‘‘

فاطمہ کا خیال ہے کہ یہ بدلتے ہوئے بیانات ان لوگوں کی مزاجی تبدیلیوں کے عکاس نہیں ہیں بلکہ ان بدلتے بیانات کا راز ان کے مقابلے میں ایران کا سخت ہوتا ہوا موقف اور سیکوریٹی کونسل میں روس اور چین کاولب ولہجہ جس نے ان کی کمر پر کاری ضرب لگادی ہے ۔

فاطمہ معروف عرب رائٹر اور امریکی امور کے ماہر حسن حمادی کی بات کو نقل کرتیں جو کہتا ہے کہ ایران کے سخت سے سخت تر ہوتے ہوئے موقف نے روس اور چین کوسیاسی میدان میں شہ دی جس کے سبب منظر نامہ کچھ بدل گیا حمادی کا خیال ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی یہ سمجھ گئے ہیں کہ اگر وہ عسکری حملے میں کامیاب بھی ہوجائیں تو سیاسی میدان میں کامیابی ان کی نہیں ہوگی ۔

دوسری جانب امریکیوں کو روس چین ایران کے سخت موقف نے اس بات پر بھی خوفزدہ کردیا کہ شام کا معاملہ شام سے نکل کر ایک عالمی جنگ کی شکل اختیار کرجائے گا ۔
عالمی حالات پر ہماری نظر ہے اور دنیا کے ڈھائی سو سے زائد ٹی وی چینلز سینکڑوں اخبارات تجزیوں تبصروں پر گہری نظر ہے دیکھنا یہ ہے ہوتا کیا ہے لمحہ بہ لمحہ بلدتے حالات میں ہماری کوشش ہوگی کہ اردو قارئین کو اپڈیٹ رکھیں ۔

قارئیں مزید معلومات کے لئے ہمارے سوشل میڈیا پیج کو وزٹ کر سکتے ہیں
https://www.facebook.com/mwmpak.FA
https://twitter.com/MWMPakFA

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی عراق، لیبیا اور افغانستان کے بعد اب شام میں نیا محاذ کھولنے جارہے ہیں جس کے انتہائی تباہ کن نتائج برآمد ہونگے، اور یہ جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی، اگر شام پر حملہ ہوا تو یہ جنگ اسرائیل کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے گی اور اس کے بعد جنگ کو روکنا امریکہ کے بس میں نہیں رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جی نائن سیکٹر کراچی کمپنی میں دفاع پاکستان کنونشن کے حوالے سے آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ، کویت، اور اردن مصر میں ایک جمہوری حکومت کے خاتمے اور ہزاروں مسلمانوں کو قتل کرانے کے بعد اب شام میں یہ عمل دہرانا چاہتے ہیں جو قابل مذمت ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک مسلمان ملک پر حملے کیلئے اپنی سرزمین دینے میں ترکی، اردن اور قطر پیش پیش ہیں۔ گذشتہ آٹھائیس ماہ سے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک نے شام میں باغیوں کو اسلحہ اور مالی تعاون فراہم کیا لیکن وہ بشارالاسد کی حکومت گرانے میں کامیاب نہیں ہوسکے اب یہ ممالک عالمی بدمعاش امریکہ کے ساتھ ملکر شام میں جنگ لانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا یہ ممالک اپنے ملکوں میں اس طرح کی مداخلت برداشت کریں گے۔ اس حوالے سے بندبن سلطان کے امریکہ ، برطانیہ اور فرانس میں مسلسل رابطے اس بات کا ثبوت ہیں کہ خطے میں امن کو تہہ بالا کرنے میں ان عرب ممالک کا ہاتھ ملوث ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور اس حوالے سے اپنے موقف کا اعلان کرے اور اس جنگ کو روکوانے میں عالمی سطح پر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک ایک کرکے تمام مسلمانوں ملکوں میں جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ ستمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والا دفاع پاکستان کنونشن پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس دن بھارت سمیت امریکہ کو بتادیں گے کہ پاکستان کے عوام اپنے ملک کے دفاع میں اپنی افواج کے ساتھ ہیں اور اس مادروطن پر ہلکی آنچ بھی نہیں آنے دیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے ایل او سی پر حالیہ واقعات اور بھارتی آرمی چیف کے بیانات کی سخت مذمت کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree