وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان نے کہا ہے کہ کہ ایران کا انقلاب صرف ایرانیوں کا انقلاب نہیں ہے بلکہ یہ اقوام عالم کے تمام مظلوموں اور ظلم کی چکی میں پسے ہوئے لوگوں کا انقلاب ہے، اس انقلاب نے دنیا کی پسی ہوئی اقوام کو ایک نئی زندگی دی ہے، آج دنیا میں بیداری کی جو تحریک چلی ہے وہ اس انقلاب کی بدولت ہے، اس انقلاب نے دنیا کا نقشہ ہی بدل دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مشہد مقدس میں انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی میں پاکستانی طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم اس خوشی کے موقع پر رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ملت ایران کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) گذشتہ روز مستونگ میں زائرین امام رضا علیہ السلام کی بس پر ہو نے والے خودکش بم دھماکے میں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے میڈیا سیل کے رکن باسط علی ولد محمد ابراہیم بھی شہید ہو گئے ہیں ، شہید باسط علی ایک ہفتہ قبل ہی زیارت مقدسہ ایران ،عراق کے بعد واپس کوئٹہ پہنچے تھے، گذشتہ رات تفتان بارڈر سے کوئٹہ آنے والے قافلے کے استقبال کے لئے جانے والے باسط علی بھی مستونگ کے مقام پرتکفیری دہشت گردوں کے بم حملے کا نشانہ بن گئے ، شہید باسط علی کا شمار کوئٹہ کے ماہر فوٹو گرافرز میں ہو تا تھا ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) ایران سے کوئٹہ آنے والی زائرین کی بس کو مستونگ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ خودکش حملہ آور نے سو کلوگرام بارود سے بھری گاڑی بس سے ٹکرا دی، جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کی جگہ پر قیامت صغریٰ کا منظر ہے، دور دور تک انسانی اعضا اور سامان بکھرا پڑا ہے۔ دھماکے میں سکیورٹی کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ انہیں کوئٹہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دہشت گردی کے واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر مختلف تنظیموں نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کوئٹہ میں ایک روزہ ہڑتال کی کال دی ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، آصف زرداری، الطاف حسین، عمران خان، منور حسن اور دیگر رہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ادھر کوئٹہ کے اسپتال میں موجود ایم ڈبلیو ایم کے ایم پی اے محمد رضا نے "اسلام ٹائمز" کو بتایا ہے کہ ابتک 39 زخمیوں کو لایا گیا ہے، جن میں سے 2 اسپتال پہنچ کر شہید ہوگئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کی اطلاع کے مطابق، جائے وقوع پر 18 ڈیڈباڈیز پڑی ہیں، امدادی ٹیمیں پہلی فرصت میں زخمیوں کو اسپتال منتقل کر رہی ہیں۔


 
واضح رہے کہ بلوچستان میں زائرین کی بس پر حملہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں۔ دہشتگرد اس سے پہلے بھی درجنوں افراد کو موت کی نیند سلا چکے ہیں۔ یکم جنوری دو ہزار چودہ کو ایران سے آنے والی زائرین کی بس کوئٹہ مشرقی بائی پاس پر نشانہ بنی۔ واقعہ میں تین افراد جاں بحق اور انچاس زخمی ہوئے۔ اس سے پہلے چھبیس اکتوبر دو ہزار تیرہ کو مستونگ میں بس کو اڑانے کی کوشش کی گئی، جسے ناکام بناتے ہوئے دو ایف سی اہلکار جام شہادت نوش کرگئے۔ تیس دسمبر دو ہزار بارہ کو بھی مستونگ میں ہی زائرین کے خون سے ہولی کھیلی گئی۔ دہشتگردوں کے حملے میں انیس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ اسی سال اکیس دسمبر کو بھی زائرین کی بس نشانہ بنی۔ دہشتگردوں نے تین افراد کی جانیں لے لیں۔ انیس ستمبر دو ہزار بارہ کو بھی دہشتگردی کے واقعہ میں تین زائرین جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔ آٹھ جون دو ہزار بارہ کو ایران جانے والی بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں چھ افراد جان سے گئے۔ اسی ماہ کی گیارہ تاریخ کو بھی ایک بس کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اڑا دیا گیا۔ دوسری جانب کالعدم لشکر جھنگوی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

 

دیگر ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں بس کے قریب دھماکہ ہوا ہے۔ لیویز ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے 80 کلومیٹر دور مستونگ کے علاقے میں زائرین کی بس میں دھماکہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق زائرین کی دو بسیں ایران سے تفتان کے راستے کوئٹہ آ رہی تھیں کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے بعد بس میں آگ لگ گئی۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق بس پر حملے میں 24 افراد جاں بحق جبکہ متعدد سے زائد زخمی ہوگئے اور زخمیوں میں زیادہ تر لیویز اہلکار شامل ہیں، زخمیون کو قریبی اہسپتال متقل کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق بس پر حملے میں 100 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بس میں سوار تمام افراد شہید ہوگئے ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ کے قریب اخترآباد میں زائرین کی بس کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ۳افرادجاں بحق جبکہ 17افراد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ کے مطابق زائرین کی بس ایران سے کوئٹہ آرہی تھی کہ اس کے قریب دھماکا کیا گیا جبکہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ بھی کی گئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زائرین کی بس کو دھماکے سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ زخمیوں کو بس سے نکال کر اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ بس میں لگی آگ کو فائر بریگیڈ کا عملہ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے، دھماکے کے نتیجے میں بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔

 

پولیس کے مطابق دھماکے سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ دھماکے کی زد میں آکر پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو متاثرہ بس کے قریب جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔

 

واضح رہے کہ یہ نئے سال 2014ء کا پہلا دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ دریں اثناء  مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہان نے  کوئٹہ میں ہونے والے سال کی پہلی دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ مجلس وحدت مسلمین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔


 
مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ  راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ بس پر حملہ حکومت کی ناکامی ہے۔ وزیر اطلاعات بلوچستان عبدالرحیم نے واقعے میں 2افراد کے جاں بحق اور 17افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی گاڑی میں نصب تھا۔

وحدت نیوز (سرگودھا)   مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی و امور خارجہ سید شفقت شیرازی نے ایم ڈبلیو ایم سرگودھا دفتر کا دورہ کیا اور تنظیمی مسئولین سے خصوصی نشستیں کیں۔ انہوں نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سرگودھا ڈویژن کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیمی فعالیت کو بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں آئی ایس او مضبوط اور فعال ہے وہاں پر ایم ڈبلیو ایم مضبوط ہے۔ انہوں نے حالات حاضر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام میں حالات بشار الاسد حکومت کے حق میں جا رہے ہیں۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ شام ان بحرانوں سے نکل کر اسلامی جمہوریہ ایران کی طرح زبردست قوت بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے شامی جوانوں کے حوصلوں کو داد دیتے ہوئے کہا کہ ان جوانوں میں حزب اللہ کی تصویر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی جوانوں کے جذبات شامی جوانوں کے حوالے سے قابل داد ہیں لیکن شامی عوام بیداری کی طرف جا رہے ہیں اور جلد بحران پر قابو پاکر دشمن کو عبرت ناک شکست دیں گے۔

 ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ نے کہا کہ مصر میں اخوان المسلمون حکومت بری طرح ناکام ہوچکی تھی اور انہوں نے عوامی امنگوں کا جنازہ نکال دیا تھا۔ جس کے نتیجے میں ان کو حکومت سے ہاتھ دھونے پڑے۔ انہوں نے ساری صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصری عوامی کو حق دیا جانے چاہیے کہ وہ اپنی مرضی کی حکومت منتخب کرسکیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران کی نومنتخب حکومت انقلاب کو مزید تقویت دے گی اور جس طرح انتخابات میں سامراجی قوتوں کے دانت کھٹے کئے تھے، دیگر مذموم عزائم میں بھی سامراج کو ناکامی ہوگی۔

iraqوحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنر ل حضرت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اپنے15روزہ دورہ ایران وعراق کے اختتام پر واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں ۔ایران (قم)میں قیام کے دوران حضرت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مختلف موضوعات پر سیمینارز سے خطاب فرمایا ۔ جبکے عراق(نجف اشرف) میں روضۂ مولائے کائنات ع کی زیارت کے ساتھ نجف اشرف میں مقیم حضرت آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی قبلہ سے ملاقات کی اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات ناصر عباس شیرازی اوردفتروحدت نجف کے مسؤل مولانا مہدی رضوی اور مولانا عمران کاظمی بھی موجود تھے۔ موسسۂ شہید عارف حسین الحسینی (رہ)میں نجف اشرف کے امام جمعہ و الجماعت اور معروف سیاسی ومذہبی شخصیت حجتہ السلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی اور ذوالفقار کاشف الغطااور مدرسہ مہدی عج کے طلاب نے بھی حضرت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ۔

عراق (کربلا ئے معلی) میں قیام کے دوران زیارات بین الحرمین امام حسین (ع )و مولاابالفضل العباس (ع )اور شہدائے کربلا (ع)سے مستفید ہونے کے بعد عراق کے معروف ٹی وی چینل کربلا کے مسؤلین نے ٹی وی اینکرپرسن حجتہ الاسلام سید مظہرحسین نقوی کی قیادت میں حضرت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی اور کربلا چینل کے اسٹوڈیو کا علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ناصر عباس شیرازی کو تفصیلی دورہ بھی کروایا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree