ایم ڈبلیوایم، سنی اتحادکونسل،پاکستان عوامی تحریک اور جمیعت علمائے پاکستان کی پاک فوج کے یمن پر ممکنہ حملے کی مخالفت

07 اپریل 2015

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار"" کے موضوع پر سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی، سیمینار میں پاکستان عوامی تحریک پاکستان کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامدرضا، جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ کے سربراہ پیر معصوم شاہ اور امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے چئیرمین لال مہدی خان نے شرکت کی۔ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضرب عضب آپریشن اس ناسور کے خلاف ہے جس نے مادر وطن کو 80ہزار لاشوں کے تحفے دیے ہیں، جن دہشت گردوں کے خلاف ہماری افواج اور قوم قربانیاں دے رہی ہیں دراصل یہ افغان جنگ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مزید کسی جنگ کا حصہ بن کر ملک اور قوم کو کسی امتحاں سے دوچار کرنیکی اجازت نہیں دے سکتے، آج مشرق وسطیٰ میں دہشت گردوں کے ایکسپورٹرز مکافات عمل کا شکار ہیں، ہم ہر ظالم کے خلاف ہیں خواہ وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہو اور ہر مطلوم کے حامی ہیں خواہ وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو، ہم نے ہزاروں لاشوں کو کندھے دیے لیکن کبھی ملک کے خلاف بغاوت نہیں کی۔

 

مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں مسلح جدوجہد کو حرام سمجھتے ہیں، ہم عوامی پرامن جدوجہد کے قائل ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یمن جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہئیے، ہمیں مسلمانوں کے درمیان لڑائی کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، ہمیں پاکستان کی مفاد کو مقدم رکھنا ہوگا، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران ملک کو روز بروز مسائل کی دلدل میں پھنساتے جا رہے ہیں، یمن کا معاملہ چند عالمی طاقتوں کی سازش ہے، آل سعود توحید کا نام لیکر توحید پرستوں کی جڑیں کاٹ رہے ہیں، انہوں نے پوری دنیا میں تکفیریت کا بازار گرم کر رکھا ہے، دنیا اس وقت دو بلاک میں تقسیم ہے، ایک بلاک اسرائیل کو تحفظ دے رہا ہے جبکہ دوسرا بلاک اسرائیل مخالف ہے، امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب پورے خطہ میں ایک منصوبے کے تحت امن تباہ کرنے میں سرگرم ہیں، انہوں نے ہی داعش کو بنایا۔

 

پاکستان عوامی تحریک کے صدر رحیق عباسی نے کہا کہ سعودی عرب پر مسلط طبقہ کسی طور پر اہل سنت کی ترجمانی نہیں کرتا، بلکہ اس کے مقابلہ میں ایران درست طور پر نہ صرف شیعہ بلکہ پورے عالم اسلام کی درست ترجمانی کر رہا ہے، اگر یمن میں جمہوریت کی بحالی جنگ ہے تو اسے غیر جمہوری سعودی بادشاہت کیسے ختم کرنے آئی ہے، جب پاکستان پر مشکل وقت آیا تو دنیا کے کسی ملک نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، البتہ شریف خاندان کیلئے سعودی بادشاہوں نے بہت کچھ کیا، انہیں نئی طاقت دیکر ایک مرتبہ پھر ہم پر مسلط کر دیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ سمیت سمیت کوئی بھی ملک ہو ہمیں جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیئے۔

 

 سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اقوام عالم ڈبل سٹینڈرڈ پالیسیاں ترک کرے، شام میں باغی ایکسپورٹ کرکے ان کو وہاں کے منتخب حکومت کے خلاف سازش کرنے والوں کو حریت پسند اور یمن میں کرپٹ حکمرانوں کے خلاف آواز اُٹھانے والی یمنی عوام کو باغی بنا کر اُن پر شب خون مارنا کہاں کا انصاف ہے، سعودی عرب نے مسلم ملک کے خلاف جارحیت کرکے ثابت کر دیا کہ اس کو مسلمانوں کے مفاد سے کوئی تعلق نہیں، مشرق وسطیٰ میں ہم اپنی افواج کو اغیار کی پراکسی وار کا حصہ نہیں بننے دیں گے، الحمداللہ حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں، یمن کے مسلمانوں کو حرمین سعودی عرب کے لوگوں سے زیادہ عزیز ہیں، انہوں نے کہا میاں صاحب ذاتی احسانات کے بدلے غیور فوج کی عظمت کا سودا نہ کریں، ہم اپنی افواج جو عالم اسلام کے لئے امید کا باعث ہے کو مسلمانوں کے قتل عام میں شریک کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔

 

چئیرمین امامیہ آرگنائزیشن پاکستان لال مہدی خان نے کہا کہ جب قوموں پر ظلم کیا جاتا ہے اور ان کے حقوق کو غصب کیا جاتا ہے اور ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو لوگ اپنے حقوق کے لئے میدان میں نکلتے ہیں۔ یمن کی موجودہ صورت حال پر ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کون کس پر حملہ آور ہے، ہمیں کسی بھی کسی دوسرے ملک کی جارحیت کا حصہ نہیں بننا چاہئیے، بصورت دیگر اس کے نتائج بھیانک ہوگا۔

 

 جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ کے صدر پیر معصوم شاہ نقوی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ایران کو جو کامیابی دی ہے اس حوالے سے سعودی عرب کی نیندیں اڑ گئی ہیں، دہشتگرد یمنی عوام نہیں بلکہ وہ لوگ ہیں جو یمن پر حملہ آور ہیں، دہشتگرد سنی نہیں، یہ سنی کا لیبل لگا کر دہشت گردی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم سنی ہیں۔ ہم اپنے شیعہ بھائیوں کیساتھ ہیں، آپریشن ضرب عضب کیوجہ سے طالبان کو اپنا بچہ کہنے والی مذہبی جماعتوں کو شدید تکلیف ہے، ان دہشتگردوں نے اولیاء اللہ کے مزارات کو بھی نہیں چھوڑا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree