سانحہ راجہ بازار 2013 شیعہ سنی کو آپس میں لڑانے کی تکفیریوں کی واضح اور کھلی سازش تھی ، علامہ طالب ہمدانی

24 اگست 2017

وحدت نیوز(مظفرآباد) آئی ایس پی آر کے ترجمان کی پریس کانفرنس نے ثابت کر دیا کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی تفریق نہیں ۔ ہم پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہیں ، شیعہ سنی باہم متحد ہیں لیکن تکفیری طالبان و سہولت کار ملک کے لیے زہر قاتل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے آئی ایس پی آر کے ترجمان کی پریس کانفرنس کے بعداپنی گفتگو میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ترجمان کی تحقیقات پر مبنی پریس کانفرنس نے واضح کر دیا ہے کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی فساد نہیں ، 2013میں راجہ بازار میں ہونے والا واقعہ شیعہ سنی کو آپس میں لڑانے کی واضح اور کھلی سازش تھی ۔ وہ واقعہ مملکت خداد پاکستان و آزاد کشمیر میں افراتفری پھیلانے کا ایک ذریعہ بنایا جارہا تھا۔ مکتب تشیع پر الزام لگایا جا رہا تھا کہ انہوں نے مسجد کو آگ لگائی لوگوں کے گلے کاٹے ۔ لیکن وقت نے ثابت کیا کہ مکتب تشیع پرامن و محب وطن مکتب ہے۔

 انہوں نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے بعد پنجاب حکومت نے منافقانہ کردار ادا کیا۔ ہمارے جوانوں کو پابند سلاسل کیا ۔ لوگوں کو مجالس منعقد کرنے پر دھمکایا گیا ۔ کالعدم جماعتوں کا آلہ کار رانا ثناء اللہ اس میں پیش پیش تھا۔ پنجاب حکومت نے ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا ۔ مگر سلام ہو پاک فوج پر جس نے سارے معاملے کا پر پردہ چاک کرتے ہوئے ناقدین اور جلوسوں اور عزاداری کو ختم کرنے کی باتیں کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں اپنے قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو کہ جنہوں نے شیعہ سنی علماء و اکابرین کو اکٹھا کرتے ہوئے تکفیریوں کی اس سازش کو اسی وقت بے نقاب کر دیا تھا۔ وہ سنی علمائے کرام جو اس وقت ہمارے ساتھ کھڑے تھے ہم انہیں ان کی حق گوئی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

مولانا طالب حسین ہمدانی نے کہا ملک میں اب کالعدم تنظیموں کو واقعاً کالعدم کردینا چاہیے۔ علامہ تصور حسین نقوی الجوادی پر حملہ بھی انہی واقعات کی ایک کڑی ہے۔ یہاں پر بھی مذموم کوشش کی گئی مگر شیعہ سنی عوام و قائدین نے ملکر ناکام بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے کہتے ہیں کہ اگر وہ اس کیس کو حل نہیں کر سکتی تو پاک فوج سے مدد طلب کر ے تا کہ یہاں پر شیعہ سنی تفریق پیدا کرنے والوں کو قوم جان سکے۔ پتہ چلے کہ ریاست کے امن کو کس نے تار تار کرنے کی ایک کوشش کی تھی ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک اعلیٰ عدالتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے راجہ بازار سمیت تمام واقعا کی تحقیقات کروائی جائیں ۔ حکومتوں میں بیٹھے ان کالی بھیڑوں بھی بے نقاب کیا جائے جو ان واقعات کی بنیاد پر اپنی سیاست کرتے ہیں ۔ آزاد کشمیر کے اندر علامہ تصور حسین نقوی کے کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے تا کہ ریاستی امن کو تہہ و بالا کرنے والوں کو شیعہ سنی عوام پہچان سکے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree