وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے جاری کردہ بیان میں سیکرٹری جنرل سید عباس آغا ، علامہ ہاشم موسوی اور علامہ ولایت جعفری نے کہا ہے کہ کراچی میں قیامت خیز گرمی اور بد ترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں خاص طور پر روزہ داروں کو تڑپا کر رکھ دیا ،لوگوں نے حکومتی اور مقتدر حلقوں کی جانب سے ا بتک نوٹس نہ لیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت اور منتخب نمائندے بھی صرف بیانات تک محدود ہے ۔ عملی اقدامات دیکھنے میں نہیں آتے جس کا مطلب یہ ہوا کہ شہری آئندہ دنوں میں بھی اس صورتحال کا سامنا کرتے رہینگے۔ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں لوڈشیڈنگ اچانک بڑھ گئی ہے۔ اور مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہورہے ہیں۔ لوڈ شیڈنگ کوئی قدرتی آفت نہیں بلکہ سرکاری آفت ہے۔ اس کی بڑی وجہ سرکار کی نااہلی ہے۔ سرکار کی نااہلی کے باعث واپڈامیں لائن مین سے لیکر ایس ڈی او تک سب کرپشن کے لیے بدنام ہیں۔ سحری و افطاری میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ عوام ذہنی مریض بن چکے ہیں۔ کاروباری طبقہ بھی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ لوڈ شیڈنگ سے شہروں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، جو کہ ظلم و ناانصافی ہے۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پہلے ہی سے بُری طرح پس رہے ہیں۔ مگر ہمارے حکمران ایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر غریب عوام کے دکھوں کو کیسے سمجھ سکتے ہیں۔ قوم کی تقدیر بدلنے کا نعرہ لگانے والوں نے اپنے قسمت بدل لی ہے۔ وزارتوں ، مراعات اور مفادات کے چکر میں قوم کو بھول گئے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین گرمی اور لوڈشیڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر ان کے لواحقین سے دلی تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک)  رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں رمضان المبارک کے پہلے دن کل سہ پہر کو تین گھنٹے سے زائد عرصہ تک محفل انس با قرآن منعقد ہوئی جس میں رہبر معظم نے فرمایا: قرآن مجید کی قرائت میں قاریوں کو دل کی گہرائی سے آیات کے مفاہیم پر یقین رکھنا چاہیے۔  شیعہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں تین گھنٹے سے زائد عرصہ تک کل سہ پہر (بروز جمعرات ) کو رمضان المبارک کے پہلے دن اور نزول قرآن کے مہینے میں محفل انس با قرآن منعقد ہوئی۔ یہ نورانی محفل قرآن مجید کی معنویت اور عطر سے معطراور مملو تھی اس نورانی محفل میں ملک بھر کے 15 حافظوں اور قاریوں نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اور گروپ کی شکل میں بھی بعض گروہوں نے اللہ تعالی کی حمد و ثنا کو بیان کیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس تقریب میں ایرانی قراء  کی روزافزوں پیشرفت کو مکمل طور پر واضح اور نمایاں قراردیا اور اچھی آواز کو قرآن کے معانی و مفاہیم کو مخاطبین کے ذہن میں منتقل کرنے کا مقدمہ قراردیتے ہوئے فرمایا: معاشرے میں قرآن مجید کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانے کی راہیں بہت زيادہ ہیں اور قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے ضروری ہے کہ خود قاری بھی جن آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کررہا ہے ان کے معانی اور مفاہیم پر دل کی گہرائی کے ساتھ یقین رکھتا ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: قرآن مجید کے مفاہیم کو منتقل کرنے کے لئے قاری ، قرآن مجید کے بعض کلمات پر چند بار تاکید کرسکتے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آیات کے چند بار تاکید میں افراط سے پرہیز کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے قرائت کے وقت لحن کے حدود کی رعایت بھی  ضروری ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے تمام دوستوں اور قاریوں کو ایک اور سفارش کرتے ہوئے فرمایا: بعض کلمات اور آیات کو طولانی ادا کرنا ضروری نہیں ہے اور اس کے ساتھ حد سے زیادہ اور عرف سے خارج تشویق کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہ ہے سعودیہ کو چاہیے کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں یمن کے بیگناہ اور معصوم لوگوں پر حملوں سے باز رہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن میں سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ افراد کواپنا گھر بار چھوڑ نا پڑا ہے جو امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا ماہ صیام امن و سلامتی کا مہینہ ہے۔یہ مہینہ ہمیں برداشت، صبراور رواداری کا درس دیتا ہے۔سعودی عرب کی طرف سے ماہ صیام میں یمن پر گولہ باری کر کے سو سے زائد مسلمانوں کو شہید کرنا اس مبارک مہینے کے احترام کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔مسلم ممالک پر واجب ہے کہ وہ مہینے کے احترام کوملحوظ خاطر رکھیں ۔طاقت کے بل بوتے کی کسی بھی ملک کی خودمختاری کو چیلنج کرنا نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اخلاقی اقدار کے بھی برعکس ہے۔ سعودی عرب نے اپنی ہٹ دھرمی کے سبب امت مسلمہ کو شدید خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔اب یہ حقیقت روز روشن کی طرح آشکار ہو چکی ہے کہ مذہب کے نام پر امت مسلمہ کو گروہوں میں تقسیم کرنے کی سازش کا مرکزی کردار سعودی عرب ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک میں برما اور یمن کے مسلمانوں کی تکلیفوں کو فراموش نہ کیا جائے اور جہاں تک ممکن ہو ان کی مدد کی جائے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) فافین نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لئے 1151 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 700 پولنگ اسٹیشنوں پر 183 تربیت یافتہ مبصر تعینات کر دیئے تھے، انہیں ووٹنگ اور کاونٹنگ کے حوالے سے تکنیکی پہلووں پر تربیت دی گئی تھی، ایک مبصر کو کم از کم چار پولنگ اسٹیشنوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا گیا تھا، تاہم انتخابات کے اہم ترین اور حساس ترین مرحلے میں انہیں پولنگ بوتھ سے باہر رکھا گیا اور حقائق تک رسائی حاصل کرنے نہیں دی۔
 
رپورٹ: میثم بلتی

8 جون 2015ء کو گلگت بلتستان میں ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے منظم اور پرامن طریقے سے ووٹ ڈالے، تاہم ووٹوں کی گنتی اور نتائج مرتب کرنے کے عمل سے صحافیوں اور مبصرین کو دور رکھا گیا۔ گلگت بلتستان میں مختلف مقامات بالخصوص دیامر میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی، عالمی اور غیر ملکی مبصرین کا وجود نہیں تھا، یہ باتیں کسی نون لیگ مخالف جماعت کے رہنما کی جانب سے نہیں اٹھائی گئی بلکہ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) کی جانب سے جی بی انتخابات کے بعد تیار کی گئی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہیں۔ فافین کی مکمل رپورٹ کو تاحال میڈیا پر آنے سے روک دیا گیا ہے، اسکے باوجود جو رپورٹ انہوں نے میڈیا کو جاری کر دی ہے، وہ گلگت بلتستان کے انتخابات کو مشکوک بنانے کے لئے کافی ہے اور اس سے اندازہ ہوتا کہ انتخابات کو مکمل صاف و شفاف نہیں کہا جاسکتا، ورنہ انتخابی نتائج اور رپورٹ مرتب کرتے وقت مبصرین کو ساتھ رکھنے میں کیا قباحت تھی۔

فافین کی رپورٹ کے مطابق انتخابی عمل کو دیکھنے کے لئے گلگت بلتستان میں علاقی اور ملکی سینکڑوں مبصرین اور صحافیوں کو الیکشن کمیشن کی طرف سے کارڈ جاری کئے گئے، لیکن ووٹوں کی گنتی کے دوران اور نتائج مرتب کرنے کے عمل میں مبصرین اور صحافیوں کو دور رکھا گیا، مبصرین کو ووٹوں کی گنتی کے عمل کو دیکھنے سے بھی روکا گیا اور فافین کے کم از کم تیس مبصرین کو  پولنگ کے عملے اور سکیورٹی فورسز نے روکے رکھا اور انکے ساتھ بدسلوکی بھی کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق فافین کے مبصرین کو سب سے زیادہ رکاوٹ ووٹوں کی گنتی کے عمل کے دوران پیش آئی۔ نتائج کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ گلگت بلتستان کے بعض مقامات میں خواتین کو انتخابی عمل سے دور رکھا اور انہیں ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رکھا گیا۔ ضلع دیامر میں بالخصوص داریل کے علاقے میں تمام تر حکومتی اقدامات اور دعووں کے باوجود خواتین کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا گیا۔

انہوں نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ انتخابات کے دوران عالمی مبصرین کو بھی دور رکھا گیا اور اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) کی رپورٹ میں اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابی عمل میں یہ بھی ایک حقیقی مسئلہ تھا، جس کے باعث حقیقی منیڈیٹ کے ذریعے حکومت نہیں بن سکتی وہ ہے ہزاروں افراد گلگت بلتستان سے باہر ملک کے دوسرے شہروں میں آباد ہیں اور اس علاقے کا حصہ ہیں، لیکن وہ واپس آنے اور یہاں ووٹ ڈالنے سے قاصر تھے۔ اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان سے کم و بیش دو لاکھ افراد گلگت بلتستان سے باہر ملک کے مختلف مقامات پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور وہ سفری اخراجات برداشت نہ کرسکنے کے سبب انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے ہیں، جسکے باعث اس جمہوری عمل میں رخنہ پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ فافین نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لئے 1151 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 700 پولنگ اسٹیشنوں پر 183 تربیت یافتہ مبصر تعینات کر دیئے تھے، انہیں ووٹنگ اور کاونٹنگ کے حوالے سے تکنیکی پہلووں پر تربیت دی گئی تھی، ایک مبصر کو کم از کم چار پولنگ اسٹیشنوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا گیا تھا، تاہم انتخابات کے اہم ترین اور حساس ترین مرحلے میں انہیں پولنگ بوتھ سے باہر رکھا گیا اور حقائق تک رسائی حاصل کرنے نہیں دی۔ ابھی تک میڈیا اور دیگر ذرائع سے باہر آنے والی فافین کی رپورٹ مجموعی طور پر شفاف الیکشن پر سوالیہ نشان ہے، تاہم مکمل رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد مزید حقاق سامنے آئیں گے۔ اس سلسلے میں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات کی شفافیت کے اعتبار سے مرتب ہونے والی رپورٹ کو مکمل طور پر منظر عام پر لانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

 

 

وحدت نیوز (کراچی) معروف عالم دین اور خطیب مسجد باب العلم علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کی اہلیہ محترمہ صالحٰہ تقوی رضائے الہیٰ سے انتقال کرگئی مرحومہ طویل عرصے سے کینسرجیسے موذی مرض میں مبتلاتھیں ، مرحومہ کے انتقال پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت علامہ امین شہیدی ، علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ مختار امامی ، حسن ہاشمی،علامہ علی انور جعفری سمیت دیگر رہنماوں نے علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی خدمت میں تعزیت کا اظہار کیا ہےاور ساتھ ہی پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی نے ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے توانائی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے ۔گرم کی شدت میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔گزشتہ حکومت میں ماہ رمضان کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر دی جاتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے یہ سہولت بھی چھین لی ہے۔ مسلم لیگ نون کی طرف کے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوی طفل تسلی ثابت ہوئے ہیں۔حکومت عوام بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے واضح اعلان کیا گیا تھا کہ ماہ رمضان میں سحری و افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن اس کے باوجودبجلی کی آنکھ مچولی کا وہی سلسلہ جاری ہے۔ عوام یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ واپڈا کے حکام وزیر اعظم کے احکامات کو کسی کھاتے میں نہیں لکھتے یا پھر وزیر اعظم نے عوام کو بے وقوف بنا رکھا ہے۔علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا ہے رمضان المبارک کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ میں خاتمے کا اعلان کیا جائے تاکہ عوام کو گرمی کی اس شدت میں لوڈشیدنگ کی اذیت سے نجات حاصل ہو سکے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree