وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ سیاست کے زیر اہتمام سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے تناظر میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممتاز عالم دین ، شوری عالی کے معزز رکن قبلہ علامہ حیدر علی جوادی، مرکزی معاون سیکریٹری سیاست علامہ مقصود علی ڈومکی و مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری جنرلز، سیکریٹری سیاسیات، اصغریہ آرگنائزیشن اور آئی او کے ذمہ داران و دیگر شریک ہوئے۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جمہوریت کا حسن ہیں ایم ڈبلیو ایم سندہ بھر میں آئندہ انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی۔ حیدر آباد کے بعد اگلے ہفتے یعنی ۶ جون کو سکھر میں اہم اجلاس ہورہا ہے۔ سندہ میں حکمران جماعت کی کرپشن سے تنگ آکر عوام کسی بہتر متبادل کی تلاش میں ہیں ، ایم ڈبلیو ایم اپنے انقلابی منشور اور عوامی خدمت کے جذبے سے سندھ کے عوام کو متبادل فراہم کرے گی، صالح، با کردار اور موثر امیدواروں کا چناؤ اور ملت جعفریہ کا اتحاد پہلی ترجیح ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں ہم خیال جماعتوں سے اتحاد زیر غور ہے، اجلاس کے شرکاء نے اپنے اپنے ضلع کی سیاسی ، انتخابی صورتحال پر روشنی ڈالی اور بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں تجاویز دیں۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری سیاست علامہ مقصود علی ڈومکی نے سابق رکن قومی اسمبلی سید شہاب الدین شاہ حسینی سے ان کے جوان بیٹے کی وفات پر تعزیت کی۔ اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ عوام حکمرانوں کی کرپشن ، بد ترین طرز حکمرانی سے تنگ آکر متبادل کی تلاش میں ہیں۔ سید خورشید شاہ ، قائد حزب اختلاف کی بجائے نواز شریف کے پی اے محسوس ہوتے ہیں۔ حقیقی اپوزیشن نہ ہونے کے باعث عوام کی ترجمانی نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ تکفیری گروہ سے متعلق دھشت گردوں نے سب سے بڑہ کر دین اسلام کو نقصان پہنچایا ہے،مجلس وحدت مسلمین نے تکفیری سوچ کو بے نقاب کیا، اور دہشت گردی کے خلاف شیعہ سنی عوام کو متحد کرکے قائدانہ کردار ادا کیا۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) ایک پاکستانی ہونے کے ناطے حکامِ بالا سے ہمارا پہلا یہ سوال ہے کہ کیا مسافروں کو ہراساں کرنے، دھمکانے اور رشوت لینے والے سرکاری کارندے بھی را اور بھارت کے ملازم ہیں؟؟؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر یہ سب “را” اور بھارت کے لئے کام کر رہے ہیں تو پھر پاکستان کی ایجنسیاں اور ادارے کہاں ہیں؟ اور تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا رشوت خوری اور دہشت گردی کا یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا اور یہ 780 ارب روپے بھی “را” اور بھارت کے ایجنٹوں پر خرچ کئے جائیں گے۔۔۔؟
 

سانحہ مستونگ کے بعد لوگوں کی نظریں آل پارٹیز کانفرنس پر لگی ہوئی تھیں، یہ اتنی اہم کانفرنس تھی کہ وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت متعدد اہم شخصیات اس میں شامل تھیں، ان ساری شخصیات نے سرجوڑ کر بیٹھنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا کہ سانحہ مستونگ ملک دشمنوں کی کارروائی ہے اور اس کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہے۔ ساتھ ہی ان جذبات کا اظہار بھی کیا گیا کہ ہم ذمہ دار عناصر کو چھوڑیں گے نہیں۔ اتفاق کی بات ہے کہ اتنی اہم کانفرنس منعقد کرکے ہماری اہم شخصیات نے جو نتیجہ نکالا ہے، ہمارے ہاں کا ان پڑھ آدمی بھی بغیر کسی کانفرنس کے یہی نتیجہ نکالتا ہے۔ آپ کسی دودھ بیچنے والے ان پڑھ یا یا نسوار فروش اجڈ کو اس طرح کے واقعات سنا کر پوچھیں، آپ کو کیا لگتا ہے کوئی محبّ وطن شخص ایسا کرسکتا ہے! وہ کہے گا، نہیں نہیں! اس کام کے پیچھے تو مجھے کوئی غیر ملکی ہاتھ لگتا ہے۔ آپ اسے کہیں کہ سانحہ مستونگ کے ذمہ دار عناصر کی بارے میں تمہارے کیا جذبات ہیں؟!  وہ کہے گا کہ اگر میرے ہاتھ لگ جائیں تو چھوڑوں گا نہیں۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری اہم شخصیات کی تجزیہ و تحلیل کرنے کی صلاحیت اور جذبات ہمارے ہاں کے عام اور ان پڑھ آدمی جیسے ہی ہیں۔ ہماری ان اہم شخصیات نے مالی سال 16-2015 کے لئے 43 کھرب 13 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ ملکی سلامتی کو درپیش خطرات کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ قرار دینے والوں نے ملکی دفاع کے لئے 780 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ 780 ارب روپے ایک سال کے اندر ہمارے دفاع کے لئے مختلف لوگوں کی جیبوں میں چلے جانے ہیں۔ یہ تو آن دی ریکارڈ 780 ارب روپے ہیں، دوسری طرف ہماری سلامتی اور دفاع کا آف دی ریکارڈ بجٹ اگر آپ نے دیکھنا ہو تو کوئٹہ سے تفتان روٹ کا سفر کرکے دیکھیں، جہاں ہماری سکیورٹی اور دفاع پر مامور جیالے مسافروں سے  دھڑا دھڑ رشوت بٹورنے میں مصروف ہیں۔ جو مسافر رشوت دینے سے کترائے، اسے کہتے ہیں کہ تمہیں ایک ہفتے تک ادھر ہی “کانوائے” کا انتظار کرنا پڑے گا۔

پورا سال یہ سرکاری کارندے مسافروں سے رشوت بٹورتے ہیں اور جب دہشت گردی کا واقعہ ہوجاتا ہے تو یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ اس کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہے۔ ایک پاکستانی ہونے کے ناطے حکامِ بالا سے ہمارا پہلا یہ سوال ہے کہ کیا مسافروں کو ہراساں کرنے، دھمکانے اور رشوت لینے والے  سرکاری کارندے بھی را اور بھارت کے ملازم ہیں؟؟؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر یہ سب “را” اور بھارت کے لئے کام کر رہے ہیں تو پھر پاکستان کی ایجنسیاں اور ادارے کہاں ہیں؟ اور تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا رشوت خوری اور دہشت گردی کا یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا اور یہ 780 ارب روپے بھی “را” اور بھارت کے ایجنٹوں پر خرچ کئے جائیں گے۔۔۔؟
 

تحریر۔۔۔۔۔نذرحافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(سکردو) وائس آف شہدائے پاکستان کے ترجمان سید فیصل رضا عابدی نے اسکردو میں الیکشن کمپین کے سلسلے میں منعقدہ مجلس وحدت مسلمین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے حقوق کی جنگ ہم پاکستان کی گلی گلی میں لڑیں گے اور حقوق دے کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتاو کہ اگر سپریم کورٹ ہمیں 80 ہزار لاشوں پر بھی انصاف نہ دے سکے تو میں کہاں جاوں، انصاف کے طلب گار کدھر جائیں، سانحہ پشاور کے قاتلوں کو ملٹری کورٹس کے ذریعے سزائیں دینے سے روک کر جمہوریت کی چمپئن نواز شریف نے آئین پاکستان کی تذلیل کی ہے، اگر گلگت بلتستان کے عوام طالبان کے سرپرستوں کو انتخابات میں ووٹ دیں تو کراچی کے عوام کو جا کر کیا بتاوں۔ میں گلگت بلتستان کی عوام کو خوشخبری دینے آیا ہوں کہ یہ الیکشن گلگت بلتستان کا آخری الیکشن ہوگا، آئندہ الیکشن سینٹ کا ہوگا، گلگت بلتستان میں آئندہ الیکشن پارلیمنٹ کا ہوگا، اب کوئی ظالم حکمران اس قوم کو آئینی حق سے محروم نہیں رہ سکے گا، کیونکہ اب گلگت بلتستان والے تنہا نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے حقوق کی جنگ میں، صاحبزادہ اور آپکی قیادت مل کر لڑے گی اور یہ جنگ پاکستان کی گلی گلی میں لڑی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گمبہ اسکردو میں مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام منعقدہ انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سید فیصل رضا عابدی نے کہا کہ 80 ہزار شہداء کے وارثین نے گلگت بلتستان کے عوام کو پیغام دے بھیجا ہے کہ جب جی بی کے بے گناہوں پر ظلم ڈھائے گئے تو ہم کراچی سے لے کر کوئٹہ تک آپ کے ساتھ کھڑے رہے، ہم نے سڑکوں پر آپ کے لئے دھرنے دیئے۔ ان شہداء کے لواحقین نے گلگت بلتستان کے عوام سے سوال کیا ہے کہ وہ سیاسی قائدین بشمول نواز شریف کے کہاں تھے جب یہاں کے عوام کو شہید کر دیا گیا اور آج اسکردو کی گلی گلی میں گھوم رہے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے کبھی کسی زخمی کے علاج کے لئے مدد نہیں کی، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہمیشہ طالبان جماعتوں کو پروٹول دیئے، یہ وہ لوگ ہیں جو افواج پاکستان کے شہداء کا مذاق اڑاتے ہیں، یہ لوگ ہیں جنہوں نے دہشتگرد جماعتوں کو اپنی حفاظت پر لگا رکھا ہے، تو گلگت بلتستان والو! کیا آپ اپنے 82 ہزار شہیدوں کے قاتلوں کو ووٹ دیں گے، اگر ایسا ہے تو میں کراچی کے عوام کو کیا جواب دوں۔ یہ سیاست نہیں بلکہ پاکستان اور دین بچانے کا وقت ہے۔

سید فیصل رضا عابدی نے کہا کہ اگر کسی نے آپ لوگوں کی خدمت کی ہے تو ان کو ووٹ دو، اگر نواز شریف کسی شہید کے گھر آئے ہیں تو انکو بھی ووٹ دو، اگر نواز شریف نے کسی شہید کے لواحقین کی مدد کی ہے تو انکو ووٹ دو، اگر ایسا نہیں تو یاد رکھنا تاریخ میں غداروں میں تمہارا نام ہوگا۔ یہ جنگ پاکستان کی بقا کی جنگ ہے۔ گلگت بلتستان مضبوط ہوگا تو انڈیا ختم ہوجائے گا، پاک ایران گیس لائن، اقتصادی کوریڈور بن جائے تو انڈیا ختم ہوجائے گا۔ میں نے سینیٹ، پارلیمنٹ اور کرسی کو چھوڑا، تاکہ پاکستان کی حفاظت کی جنگ لڑ سکوں۔ میں نے پاکستان کی بقاء کی خاطر سینیٹ کی کرسی کو جوتے کی نوک پر رکھا ہے اور اب عوام کے ساتھ مل کر ان دہشتگردوں اور قاتلوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتصادی راہدری کے منصوبے کی مخالفت کر کے اپنی پاکستان دشمن ذہنیت کا کھل کر اظہار کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوتلیہ چانکیہ کے ان پیروکاروں پر اعتماد خود کو دھوکے میں رکھنے کے مترادف ہے۔دنیا کا کوئی سفارتی قانون کسی ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا۔بھارت کا یہ رویہ سفارتی آداب کے منافی اور ناقابل قبول ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کا تعصب ان کے لب ولہجہ سے عیاں ہونا شروع ہو گیا ہے۔ کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چائنا اقتصادی راہدری وطن عزیز کے لیے ترقی و خوشحالی کا اہم منصوبہ ہے۔بھارت خطے میں ہمیں مضبوط ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا اس لیے اس کی مخالفت کر رہا ہے۔ بھارت روز اول سے ہی پاکستان دشمن سرگرمیوں میں مصروف ہے۔پاکستان میں جاری دہشت گردی کے پس پردہ بھارتی ہاتھ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ان سرگرمیوں کا سخت جواب دیتے ہوئے اس دشمن ملک سے سفارتی تعلقات کا ازسر نو جائزہ لے۔علامہ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ چین سے ہمارے تعلقات دیرینہ اور گہرے ہیں۔بھارت کی کوئی سازش انہیں متاثر نہیں کرسکتی۔اقتصادی راہدری کا منصوبہ انشا اللہ کامیابی سے ہمکنار ہو گا اور کسی کو اس کی راہ میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہیں ہو گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا ہے برما کے مظلوم مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ۔خواتین ، بچوں اور بوڑھوں پر وحشیانہ مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ امت مسلمہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس بربریت کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔برما دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں کی حکومت نے مسلمانوں کو جبراََ بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں موجود مذہبی تنظیموں کواس پر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ذرائع ابلاغ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کو برما بھیجیں تاکہ اقوام عالم کو وہاں کی صورتحال اور حقائق سے آگاہی ہو۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree