وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جا ری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ مسجد امامیہ حیا ت آبا د پشا ور وفا قی اور صو بائی حکومت کی نا اہلی اور بیڈ گو رننس کا مُنہ بولتا ثبوت ہے اس وا قعے نے ثا بت کر دیا ہے کہ ملکی سیکورٹی ادا رے اور انتظا میہ مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے ایسی حکومت کو فورا مستعفی ہونا چا ےئیے اللہ کے حضو ر سجدہ ریز بے گناہ انسانوں اور مسلمانوں کا خون بہا نادرندگی کی بد ترین مثا ل اور وطن عزیز پا کستان کے لئے بڑا سانحہ ہے ۔عصر کے خو ارج کی درندگی اپنی جگہ لیکن نا اہل حکومت اور نا وا قف سیکورٹی ایجنسیوں کی غفلت اور حکمرانوں کی بز دلی ان کی درند گی سے زیا دہ شرم ناک ہے ۔ اکیسویں ترمیم کی منظو ری لیکن اُس کے نفا ذ میں تا خیر اور دہشت گر دو ں کے ہمر اہوں اور ہمکا روں کا وا ویلا بھی ایسے عنا صر ہیں جن سے دہشت گر دوں اور ملک دشمنوں کو بر بر یت کے مزید موا قعے ملے ۔سا نحہ شکا رپور کے بعد سانحہ حیا ت آباد پشا ور حکومتی اور ریا ستی نا کامی کا مُنہ بولتا ثبو ت ہے مظلوم عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڈ دیا گیا ہے قو می ایکشن پلان پر عمل درآمد کی رفتار نہ ہونے کے بر ابر ہے یہی وجہ ہے کہ کالعدم جما عتیں آج بھی سر گرم عمل ہیں۔حکومت کی کالعدم تنظیموں سے آج بھی مر اسم قا ئم ہے یہی وجہ ہے کہ کا لعدم جما عتیں اپنی سر گر میا ں جا ری رکھے ہوئے ہیں انہیں روکنے اور ٹوکنے والہ کوئی نہیں ہے حکومت ہمیں ضرب عضب آپریشن میں پا ک فو ج کی حما یت کی سزا دے رہی ہے۔

 

علاوہ اذیں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام سانحہ حیات آبا د پشا ور سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک احتجا جی ریلی ایم پی اے آغا رضا ۔ایم ڈیلیو ایم کے مر کزی رہنما ء علامہ سید ہا شم موسو ی ،سیکریٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن عبا س علی ، کونسلر کربلائی رجب علی، کونسلر سید مہدی ،سیکریٹر ی سیاسیات رشید علی طوری کے زیر قیا دت علمدا ر روڈ سے شہدا ء چوک تک ریلی نکا لی گئی بعد اذا ں وہاں ایک احتجا جی جلسہ بھی منعقد ہوا جس سے خطا ب کر تے ہوئے ایم پی اے سید محمد رضا ، علامہ سید ہاشم مو سوی اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے سا نحہ حیا ت آبا د پشا ور کی شدید مذمت کی اور کہاکہ قومی ایکشن پلان کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جائے اور اُس پر موثر طریقے سے عمل کیا جا ئے ۔سانحہ شکا رپور کے بعد سا نحہ حیات آباد پشا ور میں نمازیوں کو مسجد میں شہید کیا گیا۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریا ست کی ذمے دا ری ہے مگر سیکورٹی انتظا مات کو کیوں بہتر نہیں بنایا گیا۔وفاقی اور صو بائی حکومتیں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں اور ہم مطا لبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف ٹھو س اقدا مات کئے جا ئیں۔

وحدت نیوز(گلگت )غیر مقامی گورنر کی تعیناتی موجودہ پیکیج کو رول بیک کرنے کی پہلی سیڑھی ہے۔ نواز حکومت صوبائی سٹیٹس کو ختم کرکے سابقہ کونسلری نظام کو رائج کرنیکی خواہشمند نظر آرہی ہے۔ حکومت کا یہ اقدام گلگت بلتستان بالخصوص نواز لیگ سے وابستہ لوگوں کی توہین ہے۔ برجیس طاہر کو سیاست سکھانے والے گلگت بلتستان میں موجود ہیں، کسی صورت غیر مقامی گورنر کو قبول نہیں کیا جائیگا۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 68 سالوں میں گلگت بلتستان کے لووں کو ایک نیم صوبائی سیٹ اپ بناکر اختیارات مقامی سطح پر منتقل کئے گئے تھے۔ جب سے وفاق میں نواز لیگ کی حکومت آئی ہے اختیارات کو دوبارہ کانا ڈویژن منتقل کئے جارہے ہیں جو کہ گلگت بلتستان کے عوام سے حکومت کی عدم دلچسپی کا ثبوت ہے جبکہ غیر مقامی گورنر کے تقرر میں نواز لیگ کے مقامی رہنما بھی حسد کی بنیاد پر ملوث ہیں وہ نہیں چاہتے کہ ان کے علاوہ کسی اورکو عزت ملے۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاق گلگت بلتستان کو بیوروکریٹس کے ذریعے چلانے والی روش ترک کرے ۔ گلگت بلتستان کونسل وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ایک غیر فعال ادارہ بن چکا ہے اور جب سے موجودہ حکومت آئی ہے صرف ایک اجلاس کے علاوہ کچھ نہیں ہوا ہے اور من پسند لوگوں کو اہم ذمہ داریاں دیکر گلگت بلتستان کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ حکومت اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لیتے ہوئے کسی اہل اور دیانتدار شخص کو گلگت بلتستان کا گورنر بنائے جو سب کیلئے قابل قبول ہو، اور اگر ایسا نہ کیا گیا اور غیر مقامی گورنر کو تعیناتی عمل میں لائی گئی تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

وحدت نیوز( ڈیرہ اللہ یار) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی علامہ بر کت علی مطہری نے ضلع جعفر آبادو نصیر آباد کا تنظیمی دورہ کیا اس موقع پر ایک اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک عوامی اور جمہوری قوت ہے جو کہ اسلام کی سر بلندی اور وطن عزیز پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کمر بستر ہے ہماری جدوجہد کا مقصد ملک میں امن امان کی بحالی تکفیری گروپوں کا خاتمہ کر نا ہے جو کہ بلا جواز نفرت اور تفرقہ بازی میں مشغول ہیں دین اسلام میں ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ہماری جماعت ایک قو می جماعت ہے جس طرح اسلامی جمہوریہ ایران نے انقلاب کے بعد ترقی کے نئے منازل طے کئے وہ ہمارے لیئے ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے ۔قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی مد برانہ قیادت MWMانشاء اللہ مضبوط ہوگی اس موقع پر مولانا سچل صادقی ظفر حیدری شمن حیدری معشوق رضا اور جمعہ فقیر بھی موجود تھے ۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کی زیر صدارت صوبائی شوریٰ کا اجلاس ،سانحہ پشاوراور شکار پور کی شدید مذمت،اجلاس میں بے گناہ شیعہ افراد کی پنجاب میں گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کاروائی قرار دیا۔اجلاس میں پنجاب بھر کے 37 اضلاع کے سیکرٹری جنرل شریک ہیں (اتوار) آج اجلاس کے آخری سیشن سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خصوصی شرکت کریں گے اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیساتھ ساتھ پنجاب حکومت بھی ہمیں انتقام کانشانہ بنانے میں مصروف ہیں ،دہشت گردوں کے سرپرست اور سہولت کاروں کو کھلی چھٹی ہے لیکن دہشت گردی سے متاثرہ فریق کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے ،ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ یہ ظلم ہے اور ہم اس کو مزید برداشت نہیں کریں گے ایک طرف ہمارے گھروں سے جنازے اُٹھ رہے ہیں تو دوسری طرف ہمیں ہی گرفتار کیا جارہا ہے ،اُن کا کہنا تھا کہ فیصل آباد ،جھنگ،سرگودہا ،گوجرانوالہ،سمیت پنجاب کے دیگر متعدد اضلاع سے ہمارے لوگ غائب ہیں،یہ کہاں کا قانون ہے کہ قاتل آزاد اور مقتول کو پابند سلاسل کیا جائے ،یاد رکھیں حکومتیں کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے ظلم سے نہیں۔

وحدت نیوز ( کراچی) ملک بھر میں موجود کالعدم دہشتگرد گروہوں کے مراکز پر فوجی کاروائی عمل میں لائی جائے، سانحہ شکار پور اور سانحہ پشاورصوبائی حکومتوں سمیت وفاقی حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے، فوجی قیادت ضرب عضب آپریشن کا احاطہ بڑھاتے ہوئے اسے صوبہ سندھ اور پنجاب میں توسیع دے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر رہنماؤں میں علی حسین نقوی، مولانا علی انور جعفری، حسن ہاشمی، مولانا صادق جعفری اور مولانا احسان دانش سمیت علامہ مبشر رضا اور دیگر موجود تھے۔

 

علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ مسجد امامیہ پشاور پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے سانحہ شکار پور ہو یا سانحہ پشاور ذمہ داری براہ راست وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے ، اگر وفاقی حکومت دہشتگردوں کے خلاف عملی اقدامات اٹھاتی تو شاید ہمیں ایک سانحہ کے بعد دوسرا سانحہ نہ دیکھنا پڑتا۔ چوہدری نثار اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ نرمی برت رہے ہیں اور انکے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہ ہونے کی یقین دہانی کروانا اُنہیں مضبوت کرنا ہے آرمی پبلک اسکول ،سانحہ شکار پور ،پھر سانحہ پشاور عوا م روزانہ اپنے پیاروں کے جنازے اٹھاتے رہیں ؟آخر کب تک ہمارے بزدل اور نا اہل حکمران سانحات کا انتظار کرتے رہیں گے اور دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے بجائے ان سے خفیہ ملاقاتوں میں ان کے خلاف اقداما ت نہ کئے جانے کی یقین دہانی کرواتے رہیں گے۔

 

واضح رہے کہ چوہدری نثار اور شہباز شریف کی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ افراد کے ساتھ ہونے والی خفیہ ملاقاتوں کو ٹی وی چینلز بھی آشکار کر چکے ہیں۔علامہ امین شہیدی نے گذشتہ روز پشاور میں امامیہ مسجد پر ہونے والے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ اس حملے کے اثرات کو دفا ع کر کے کم بنانے والے ان تمام افراد کو خراج تحسین پیش کیا کہ جنہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر دہشت گردوں کے سامنے مزاحمت کی اور انہیں مسجد میں داخل ہونے سے روکتے رہے ، ان کاکہنا تھا کہ اگر دہشتگردوں کے سامنے مزاحمت نہ کی جاتی تو شاید زیادہ جانی نقصان کا خطرہ تھا کیونکہ دہشت گرد براہ راست مسجد میں داخل ہو جاتے اور پھر بڑے دھماکوں کے باعث انسانی جانوں کے زیاں میں اضافہ کا خطرہ تھا، عوام کاریاستی سیکورٹی اداروں پر سے اعتما د اُٹھتا جارہا ہے اور ضروری ہو گیا ہے کہ عوام اپنا دفاع خود کریں وفاقی حکومت سمیت چاروں صوبائی حکومتیں نا اہل ہیں تاہم ملک بھر میں فوجی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ افواج پاکستان پر عوام کے جان ومال کا تحفظ فرض ہے عوام اپنی جان ومال کے تحفظ کیلئے افواج پاکستان کو اپنی آخری امید سمجھتے ہیں اور اگر افواج پاکستان نے بھی اپنا کردار ادا نہ کیا تو عوام اپنا تحفظ خود کرنے ہر مجبور ہو جائیں گے۔

 

سانحہ شکار پور کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ حکومت کی گذشتہ چھ سالہ کارکردگی میں کرپشن اور لوٹ مار کے علاوہ کچھ اور نہیں دیکھا گیا ، سندھ حکومت صوبے میں عوام کے جان ومال کے تحفظ کو پس پشت ڈال چکی ہے اور سندھ حکومت میں موجود حکمران اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں جس کے باعث عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے حالیہ دورہ شکار پور کے دوران انہیں سانحہ شکارپور میں ملوث دہشت گردوں اور قاتلوں کی اور ان قاتلوں کی سرپرستی کرنے والے مراکز کی واضح طور پر نشاندہی کی گی لیکن آج بھی پندرہ روز گزر جانے کے بعد سانحہ شکار پور میں ملوث کسی بھی ایک دہشت گرد قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی عمل میں لائی گئی ، ان کاکہنا تھا کہ جب وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ صوبے میں فوجی آپریشن کیا جائے تو انہوں نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کی بجائے اپنے اقتدار کو تحفظ فراہم کرنے کو ترجیح دی۔

 

صوبائی حکومت کے اسی رویہ اور نا اہلی کو مد نظر رکھتے ہوئے سانحہ شکار پور میں شہید ہونے والے 76شہداء کے ورثاء نے فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی کاروائی تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور اس حوالے سے 15فروری بروز اتوار کو شکار پورسے لانگ مارچ کا آغاز ہو رہاہے جو 17فروری کو کراچی میں پہنچے گا اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا ،وارثان شہدائے شکار پور کے تمام جائز مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے، تمام شیعہ تنظیمیں اور شہر کراچی کے ادارے و تنظیمیں وارثان شہدائے شکارپور کے لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اور 17فروری بروز منگل کو لانگ مارچ کے کراچی پہنچنے پر مجلس وحدت مسلمین بھرپور اور شاندار استقبال کرے گی۔ افواج پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں بالخصوص سندھ میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے مراکز اور تمام ٹھکانوں پر فوجی کاروائی عمل میں لائے جائے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک فوجی آپریشن کو جاری رکھا جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) پشاور حیات آباد مر کزی جامعہ مسجد و امام بارگاہ امامیہ میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں ،واقع میں22نمازی شہید اور45 زخمی ہوئے ،دہشتگردی کے اندھوناک واقعے میں نمازیوں کوبربریت کا نشانہ بنایا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،واقعہ وفاقی وخیبر پختونخواہ حکومت کی ناکامی ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ پشاور کے بعد سکیورٹی انتطامات میں سختی کے بجائے صرف میڈیا پر بیانات سے کام لیا گیا اور اب بھی صوبائی وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ کی یہی روش اپنائی ہوئی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ملک بھر میں موجود دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کے بغیر دہشتگردی سے چھٹکارا حاصل کرنا نا ممکن ہے و فاقی وصوبائی اداروں سمیت ریاستی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے افراد کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے،وزیر اعلی خیبر پختون خواہ فوری مستعفیٰ ہو جائے،صوبہ بھر میں جامع مساجد کے  اجتماعات سمیت اہم مقامات کو فل پروف سکیور ٹی دی جائے ۔سانحہ پشاور جامع امام بارگاہ میں بے گناہ نمازیوں کی شہادت ،دہشتگردی کے خلاف 3روزہ یوم سوگ کا اعلان کرتے ہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے رہنماؤں علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن،علامہ حسن ہاشمی،علی حسین نقوی،اصغر عباس زیدی سمیت دیگر رہنماؤں نے پشاور جامع مسجدوامام بارگاہ امامیہ میں دہشتگردوں کی جانب سے خود کش دھماکے اور فائرنگ میں بے گناہ نمازیوں کی شہادت دہشتگردی کے خلاف کراچی نمائش چورنگی،انچولی ،عباس ٹاؤن ،رضویہ،ملیر جعفر طیار سمیت دیگر مقامات احتجاجی مظاہرون اور علامتی دھرنوں سے خطاب میں کیا ،احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماء بشمو ل علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ ارشدمغل ،مولانا احسان دانش ،مولانا عقیل موسیٰ ،حیدر زیدی،ڈاکٹر مدثر حسین،انجینئر رضا نقوی ، ناصر حسینی ،آصف صفوی ،سجاد اکبر،سمیت دیگر شیعہ و سنی رہنماؤں اور سیکٹروں افراد نے شرکت کی اور پشاور جامع مسجد میں ہونے والی دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔

 

 رہنماؤں کا کہنا تھا کے ملک بھر میں کالعدم دہشتگردوں کا راج قائم ہے جس کی سر پرستی وازحکومت کررہی ہے ، شہباز شریف کالعددم جماعتوں کے رہنماؤں سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقاتیں کرتے ہیں تو نواز لیگ کے دیگر حکمران وفاقی حکومت میں بیٹھ کر انہیں تحفظ فراہم کرتے ہیں پشاور اسکول دہشتگردی کے بعد صوبائی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور پشاور میں جامع مساجد سمیت اہم مقامات کی سکیورٹی کے ٹھیک انتظامات نہیں کئے گئے جس کی پر زور مذمت کرتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کو خود نا اہل وزیر اعلیٰ کے خلاف کاروائی کریں اور صوبائی حکومت اب مذید سانحات کے رونما ہونے سے بیشتر سکیورٹی کے انتظامات کو درس کرے ،سانحہ شکار پور ہویا پشاور جامع مسجد کے باہر سکیور ٹی کے کوئی انتظامات نہ ہونا صوبائی حکومت اور ریاستی اداروں کی نا اہلی کا منہ پولتا ثبوت ہے، رہنماؤں  نے کل دہشتگردی کے خلاف ہونے والے پر امن یوم سوگ کا اعلان کیا ہے ملکی عوام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اس پر امن یوم سوگ اور دہشتگردی کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree