وحدت نیوز (ٹیکسلا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ عالمی قوتوں اور نواز شریف کو کمزور آرمی سوٹ کرتی ہے جس وجہ سے فوج کو مسلسل نشانے پر رکھا گیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملک کی سیاسی قیادت کی جانب سے فوج کی پشت پناہی نہیں کی گئی، سیاستدانوں نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے نام پر انہیں طاقتور بنایا، پشاور سانحہ کے بعد اجلاسوں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے دہشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کرنا چاہیے تھا، ان خیالات کا اظہار سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے واہ کینٹ میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی عسکری طاقت کو کچلنے کے ساتھ ساتھ ان کی سیاسی، سماجی اور معاشی طاقت کو بھی کچلا جائے، پنجاب میں 95 فیصد کالعدم جماعتیں فعال ہیں، وزیراعلٰی پنجاب نے آج تک ان کے خلاف کوئی اقدام نہیں اٹھایا، دہشت گردی کے عفریت کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جائے، سیاسی قیادت نے ثابت کیا ہے کہ وہ نااہل ہیں، قومی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے جو اس دہشت گردی کے خلاف یکسوئی سے لڑے۔ عجیب بات ہے کہ پاکستان میں تعلیمی ادارے بند ہو رہے ہیں، اس جرم میں حکمران برابر کے شریک ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاون کیس کو فوجی عدالتوں میں پیش کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ طاہر القادری واپس آکر سانحہ ماڈل ٹاون کو فوجی عدالت میں لے جائیں، ہم انکا ساتھ دیں گے۔ ہم معتدل طاقتیں ہیں، جنہوں نے خون دے کر بھی ریاست کے ساتھ خیانت نہیں کی۔

 

بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے جامعۃ القائم (عج) ٹیکسلا پہنچنے پر زیر تعمیر مسجد و امامبارگاہ کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر چیئرمین القائم ٹرسٹ مولانا مہدی رضا شیرازی نے پراجیکٹ سے متعلق بریفنگ دی، القائم کمپلیکس پہنچنے پر طلباء نے علامہ ناصر عباس جعفری کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔ قبل ازیں سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے واہ کینٹ میں سید ملازم حسین شاہ مرحوم کی رہائش گاہ بھابڑہ میں انکی وفات پر لواحقین سے دلی تعزیت کی، اس موقع پر اہلیان علاقہ کے علاوہ کاظم شاہ کاظمی، مجتبٰی شاہ کاظمی، مستجاب کاظمی، آل عمران کاظمی و دیگر موجود تھے۔ علاوہ ازیں سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے ٹیکسلا میں قائم دینی مرکز جامعۃ القائم (عج) کا دورہ بھی کیا۔

وحدت نیوز(پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک اعلٰی سطحی وفد نے پاراچنار کا دورہ کیا، اور جامع مسجد پاراچنار کے خطیب شہید علامہ شیخ نواز عرفانی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی، وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری خارجہ امور علامہ سید شفقت حسین شیرازی، علامہ اقبال بہشتی، خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی، صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی، صوبائی آفس مسئول ارشاد حسین بنگش اور علامہ سبیل حسن مظاہری شامل تھے۔ وفد نے مدرسہ جعفریہ میں علمائے کرام کیساتھ ملاقات کی اور شہید نواز عرفانی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں وفد نے شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) کے مزار پر بھی حاضری دی، وفد سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے طالب علم ندیم عباس کے گھر بھی گیا جہاں شہید کے خانوادے سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ ایم ڈبلیوایم کااعلیٰ سطحی وفد جامعہ امام خامنہ ایٰ میں علامہ سید عابد حسین الحسینی سے بھی ملااور تحریک حسینی  کے مرکزی دفتر بھی گیا جہاں وفد نےرہنماوں سے اہم علاقائی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی کا منہاج سیکرٹریٹ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی میں ملوث مدارس کے خلاف فوری کارروائی کرے اور بلاامتیاز آپریشن کیا جائے، کیونکہ دہشت گردی کے یہ مراکز ملکی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ طالبان دو قسم کے ہیں، ایک وہ جو وزیرستان سے مسلح جدوجہد کرکے دہشت گردی میں ملوث ہیں جبکہ دوسرے وہ ہیں جو پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ان کو سیاسی حمایت فراہم کر رہے ہیں، یہ سیاسی پلیٹ فارم سے دہشت گردوں کے لئے کام کرنے والے طالبان مسلح طالبان سے زیادہ خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی مکاتب فکر موجود ہیں، ہمارے کسی مدرسے سے دہشت گردی کا لنک ثابت ہو جائے تو ہم خود اس کو قوم اور سکیورٹی اداروں کے سامنے پیش کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ عسکری ضرب عضب کی طرح سیاسی ضرب عضب شروع کیا جائے جو دہشت گردوں کے سیاسی سپورٹرز ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اس اقدام سے دہشت گردی عملی طور پر ختم ہو جائے گی۔

 

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی صورت ہو وہ ناقابل قبول ہے، وہ دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف متحد ہیں، اگر حکومت کسی شخصیت کو سپورٹ کرتی ہے تو یہ حکومت کا دوہرا معیار ہوگا، ابھی وزیراعلٰی پنجاب کے ساتھ کچھ ایسے لوگوں نے ملاقاتیں کی ہیں جو دہشت گردوں کے کھلے حامی ہیں تو حکومت اپنا کردار واضح کرے۔ مجلس وحدت مسلمین کل لاہور میں اہم پروگرام کر رہی ہے، جس میں تمام جماعتوں کے رہنما شریک ہوں گے، پرویز الہی، شاہ محمود قریشی، شیخ وقاص اکرم، حیدر عباس رضوی، ڈاکٹر رحیق عباسی شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف سرنڈر نہیں کریں گے اور نہ ہی حکومت کو سرنڈر کرنے دیں گے، ہم شیعہ سنی اتحاد سے ثابت کریں گے کہ دہشت گردوں کے ساتھ تعلق رکھنا اور ہاتھ ملانا جرم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کل کی کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ہم نے کربلا سے سبق لیا ہے اور اسی سبق سے ہم دہشت گردوں کو شکست دیں۔

 

سنی اتحاد کونسل کے نعیم نوری نے کہا کہ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ دہشت گردی خطرناک چیز ہے لیکن حکومت کا کردار یہ ہے کہ ’’کتی چوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے‘‘ سنی اتحاد کونسل کا ہر رکن مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ عوامی تحریک ایم ڈبلیو ایم کی کانفرنس میں بھرپور شرکت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں ہر مسئلے کا حل ہے، آج ملک جن بحرانوں کا شکار ہے وہ آئین سے انحراف کے باعث ہے، سسٹم بچوں کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتیں تک نہیں دے رہا، اس لئے اگر ہماری حکومتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو لاکھوں کی تعداد میں بچے مدرسوں میں نہ جاتے، بہت سارے غریب لوگ اپنے بچوں کو مدرسوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیمی نصاب قوم کو سیکولر بنا رہا، جس وجہ سے والدین یہ سمجھتے ہیں ان کے بچے سکولوں میں جا کر دین سے دور ہوجائیں گے، اس لئے حکومت کی اس غفلت پر مدارس میں رجحان بڑھا اور کچھ مدارس ایسے بن گئے جنہوں نے بیرونی فنڈنگ سے دہشت گردی کو فروغ دیا اور انہیں انتہا پسندی کی تعلیم دی اور آج وہی انتہا پسندی دہشت گردی بن چکی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مدارس کے نصاب میں اصلاحات کی بات ہوتی تو چند مذہبی رہنما اپنے مفاد کے لئے اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ملک میں امن چاہتے ہیں تو مدارس کے نصاب میں اصلاحات کرنا ہوں گی، اگر یہ اصلاحات پہلے ہوجاتیں تو آج ملک دہشت گردی کے عفریت کا شکار نہ ہوتا، آج پھر حکومت مدارس کے نام پر سیاست کرنے جا رہی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مدارس اپنی رجسٹریشن کروائیں، اور اپنے طلباء کا پورا ریکارڈ فراہم کریں اور اپنے وسائل سے آگاہ کریں، جو مدارس رجسٹریشن نہیں کروائیں گے، وہ دہشت گردی میں ملوث ہوں گے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس اور تنظیم المدارس کو بھی چاہیے کہ وہ مدارس کی رجسٹریشن کروائیں، اس سے اچھے اور برے مدارس میں تفریق واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف ڈینگی کی طرح دہشت گردی کنٹرول کرنا چاہتے ہیں، اس طرح دہشت گردی کنٹرول نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اگر عوام نے اپنی حفاظت خود کرنا ہے تو حکومت کس کام کے لئے ہے، دہشتگردی کو روکنا اور اس کے خلاف عملی اقدامات کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اس حوالے سے عوام تعاون کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے اقدامات نظر آنے چاہیے، دہشت گردوں پر نظر رکھی جائے، ان کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو اس طرح کھلے عام گھومنے پھرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، اگر عوام نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے تو حکومت کس کام کے لئے اقتدار میں آئی ہے۔

وحدت نیوز (راولپنڈی)  امام بارگاہ ابو محمد رضوی پر ہونے والے بم دھماکے میں زخمی شرکائے میلاد البنی ﷺ کی عیادت کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر اسپتال کا دورہ کیا، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی علامہ ناصرعباس جعفری اپنی رہائش گاہ فوری طور پر پہلے جائے وقوعہ پہنچے جہاں انہوں نے امدادی کاموں کا جائزہ لیا، خانوادہ شہداء کو تعزیت و تسلیت پیش کی اور سانحے کے خلاف جائے حادثہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کیا،اس کے فوری بعد ایم ڈبلیوایم راولپنڈی کے رہنماوں علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ ساجد شیرازی ،فدا حسین اور دیگر کے ہمراہ علامہ ناصر عباس جعفری ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زخمیوں کی خیرت دریافت کرنے کے ساتھ انکی جلد مکمل صحت یابی کی دعا بھی کی،جبکہ اسپتال کے عملے کوزخمیوں کو ہر ممکن بہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

وحدت نیوز(کراچی)راولپنڈی میں جشن میلاد مصطفیٰ ﷺ کے اجتماع پرتکفیری دہشت گردوں کا دھماکہ اسلام دشمنی کی بدترین مثال ہے، رسول ﷺاور آل رسول ﷺکے دشمن عزاداری اور میلاد البنی ﷺ دونوں کے مخالف ہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 

راولپنڈی کے گنجان آبادعلاقہ چٹیاں ہٹیاں میں شہید عون محمد رضوی کی امام بارگاہ میں میلاد البنی ﷺ کے اجتماع میں تکفیری دہشت گردوں کے خودکش حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف پیدہ ہونے والے قومی اتقاق رائے کے بعد دہشت گرد اور ان کے سہولت کار انگشت بادندان ہیں ، دہشت گرد وں پر پاک فوج کی جانب سے کاری ضربیں لگ رہی ہیں ، مزاروں، امام بارگاہوں ، بازاروں اور اسکولوں میں بم دھماکے کر نے والے پہاڑوں سے اتر کر نہیں آتے شہروں میں موجود محفوظ پناہ گاہوں اور مدارس میں چھپے بیٹھے ہیں ، راولپنڈی میں میلاد کی تقریب میں تکفیری دہشت گردی میں  فوجی عدالتوں کے مخالفین ذمہ دار ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود شیعہ سنی عوام کے مشترکہ دشمن عزاداری اور میلاد کے خلاف بر سر پیکار ہیں ، شیعہ سنی عوام بیدار ہیں اور دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں ۔

وحدت نیوز(گلگت) دہشتگردی کے متعلق حکومتی پالیس منافقت پر مبنی ہے ،ملکی سطح پر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی ہورہی ہے جبکہ عالمی سطح پر تکفیری قوتوں سے مراسم بڑھائے جارہے ہیں۔پاکستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں وزیر اعظم پاکستان کے دورہ بحرین سے بیرونی دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے ۔بحرین کے مظلوم عوام پچھلے کئی سالوں سے بحرینی خلیفہ کی ظالمانہ شہنشاہیت کے خلاف سڑکوں پر ہیں اورایسے حالات میں وزیراعظم پاکستان کا دورہ بحرین اور الخلیفہ حکومت کا ساتھ دینا جمہوریت کے گلے پر چھری پھیرنے کے مترادف ہے۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل شیخ نیئرعباس مصطفوی نے دنیور میں جشن ولادت سید الکونین کے سلسلے میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ حکو مت پاکستان کا چند ڈالروں کے عوض بحر ینی خلیفہ کی ناجائز حکومت کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدام سے جمہوریت پسند قوتوں کو سخت دھچکا لگا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی جمہوری ملک ہے اور اس ملک کے سربراہ کی جانب سے شہنشاہیت جیسے فرسودہ اور ظالمانہ نظام کی مدد اورتکنیکی معاونت دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ انتہائی متاثر ہوئی ہے اورحکومت کے ایسے اقدامات سے کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ ہم بحرینی عوام کے حق جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور ظالم خلیفہ کے خلاف ہیں جنہوں نے بحرینی عوام کے حقوق برسوں سے غصب کئے رکھا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کے حالیہ دورہ بحرین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان چند ہزار ڈالروں کے عوض بخشو کا کردار ادا کررہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree