وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن لیڈر، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کی جا نب سے گلگت کے مقامی ہوٹل میں اجلاس طلب کیا گیا، بلائے گئے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف ، بالاورستان نیشنل فرنٹ اور تحریک اسلامی کے نو منتخب اراکین اسمبلی اور دیگر پارٹی قائدین شریک ہوئے۔اجلاس میں متفقہ طور پرفیصلہ کیا گیا کہ جمہوری روایات کو برقرار رکھنے کی غرض سے مجلس وحدت مسلمین کے نو منتخب ممبر حاجی ڈاکٹررضوان علی وزیر اعلیٰ ، تحریک انصاف کے راجہ جہانزیب خان سپیکر اور اور تحریک اسلامی کے سکندر علی ڈپٹی سپیکر کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے توانائی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے ۔گرم کی شدت میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے200سے زائد افراد کی حلاقت پرد لی افسوس ہے ۔شدیدگرمی کی لہر میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے ۔ و حدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں ماہ رمضان کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر دی جاتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے یہ سہولت بھی چھین لی ہے۔ مسلم لیگ ن کی طرف کے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوی طفل تسلی ثابت ہوئے ہیں۔حکومت عوام بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اورصوبائی سطح پر کے الیکٹرک انتظامیہ کی طرف سے واضح اعلان کیا گیا تھا کہ ماہ رمضان میں سحری و افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی لیکن اس کے باوجودبجلی کی آنکھ مچولی کا وہی سلسلہ جاری ہے۔ عوام یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کے الیکٹرک اور واپڈا کے حکام وزیر اعظم کے احکامات کو کسی کھاتے میں نہیں لکھتے یا پھر وزیر اعظم نے عوام کو بے وقوف بنا رکھا ہے۔علی حسین نقوی نے ملک بھر بلخصوص کراچی کی عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ شہر بھر میں جاری کے الیکٹرک کی نااہلی کے خلاف آپریشن برق کا آغاز کریں شہر کی عوام کے الیکٹرک کے خلاف اپنا احتجاج مذید تیز کریں اور ان کے خلاف ڈسٹرک سطح پر قانونی چارہ جوئی کی جائے تاکہ اضافی بلرزاور بجلی بندش کا شہر سے خاتمہ کیا جا سکے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے وہ کہ الیکٹرک کی نا اہلی کے خلاف کاروائی کریں شہرمیں عوام گرمی و لوڈشیڈنگ کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں مگر اس صوبہ کے حکمران جماعتیں مسئلہ کے حل کے بجائے اپنی سیاست چمکا رہی ہیں ۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ و پانی کی عدم فراہمی کا ملبہ ایک دوسرے پر گرا نے سے عوام کی مشکلات میں مذید اضافہ ہو رہا ہے اُن کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کو بجلی فراہمی کیلئے مذید کمپنیز میں تقسیم کیا جائے یا پھر اس کی حکومتی سطح پر نجکاری کے خاتمہ کیا جائے اور ترجیحی بینادوں پر ادارے میں بہتری لائے جانے کے اقدامات کئے جائیں۔ رمضان المبارک کے دوران بجلی کی بلاطعاطل فراہمی کا اعلان کیا جائے تاکہ عوام کو گرمی کی اس شدت میں لوڈشیدنگ کی اذیت سے نجات حاصل ہو سکے۔

وحدت نیوز (شگر) مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار برائے حلقہ6شگر فدا علی شگری نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین شگر کی حالیہ الیکشن میں شکست کو آئندہ کیلئے کامیابی کی سیڑھی سمجھتا ہوں۔عید الفطر کے بعد پوری قوت کیساتھ علاقہ شگر میں تنظیم سازی اور یونٹ سازی کا عمل شروع کرینگے۔ایم ڈبلیو ایم کو ملنے والے پاکیزہ ووٹوں سے علاقہ شگر کی سیاسی عمارت کی بنیاد رکھے جائے گی جوکہ مستحکم اور مضبوط ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم بلتستان آغا علی رضوی سے ملاقات میں کیا. انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کو حالیہ الیکشن میں ملنے والی ووٹ پاکیزہ ہیں اور خالص پارٹی بنیاد پر ملے ہیں۔ہم ان ووٹوں سے ہم ایک مضبوط و مستحکم شگر کی بنیادیں اٹھائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد شگر میں ایم ڈبلیو ایم کی تنظیم سازی کی جائے گی۔ اس طرح حالیہ الیکشن میں ہونے والے غلطیوں کا ازالہ ہوگااور آئندہ الیکشن لڑنے کیلئے ایک مضبوط بنیاد میسر ہوگی۔ہماری خواہش ہے کہ پارٹی کارکن پارٹی کی مضبوطی کیلئے پوری دلجمعی کیساتھ کام جاری رکھیں ۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک)  رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں رمضان المبارک کے پہلے دن کل سہ پہر کو تین گھنٹے سے زائد عرصہ تک محفل انس با قرآن منعقد ہوئی جس میں رہبر معظم نے فرمایا: قرآن مجید کی قرائت میں قاریوں کو دل کی گہرائی سے آیات کے مفاہیم پر یقین رکھنا چاہیے۔  شیعہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں تین گھنٹے سے زائد عرصہ تک کل سہ پہر (بروز جمعرات ) کو رمضان المبارک کے پہلے دن اور نزول قرآن کے مہینے میں محفل انس با قرآن منعقد ہوئی۔ یہ نورانی محفل قرآن مجید کی معنویت اور عطر سے معطراور مملو تھی اس نورانی محفل میں ملک بھر کے 15 حافظوں اور قاریوں نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اور گروپ کی شکل میں بھی بعض گروہوں نے اللہ تعالی کی حمد و ثنا کو بیان کیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس تقریب میں ایرانی قراء  کی روزافزوں پیشرفت کو مکمل طور پر واضح اور نمایاں قراردیا اور اچھی آواز کو قرآن کے معانی و مفاہیم کو مخاطبین کے ذہن میں منتقل کرنے کا مقدمہ قراردیتے ہوئے فرمایا: معاشرے میں قرآن مجید کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانے کی راہیں بہت زيادہ ہیں اور قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے ضروری ہے کہ خود قاری بھی جن آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کررہا ہے ان کے معانی اور مفاہیم پر دل کی گہرائی کے ساتھ یقین رکھتا ہو۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: قرآن مجید کے مفاہیم کو منتقل کرنے کے لئے قاری ، قرآن مجید کے بعض کلمات پر چند بار تاکید کرسکتے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آیات کے چند بار تاکید میں افراط سے پرہیز کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے قرائت کے وقت لحن کے حدود کی رعایت بھی  ضروری ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے تمام دوستوں اور قاریوں کو ایک اور سفارش کرتے ہوئے فرمایا: بعض کلمات اور آیات کو طولانی ادا کرنا ضروری نہیں ہے اور اس کے ساتھ حد سے زیادہ اور عرف سے خارج تشویق کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہ ہے سعودیہ کو چاہیے کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں یمن کے بیگناہ اور معصوم لوگوں پر حملوں سے باز رہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن میں سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ افراد کواپنا گھر بار چھوڑ نا پڑا ہے جو امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا ماہ صیام امن و سلامتی کا مہینہ ہے۔یہ مہینہ ہمیں برداشت، صبراور رواداری کا درس دیتا ہے۔سعودی عرب کی طرف سے ماہ صیام میں یمن پر گولہ باری کر کے سو سے زائد مسلمانوں کو شہید کرنا اس مبارک مہینے کے احترام کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔مسلم ممالک پر واجب ہے کہ وہ مہینے کے احترام کوملحوظ خاطر رکھیں ۔طاقت کے بل بوتے کی کسی بھی ملک کی خودمختاری کو چیلنج کرنا نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اخلاقی اقدار کے بھی برعکس ہے۔ سعودی عرب نے اپنی ہٹ دھرمی کے سبب امت مسلمہ کو شدید خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔اب یہ حقیقت روز روشن کی طرح آشکار ہو چکی ہے کہ مذہب کے نام پر امت مسلمہ کو گروہوں میں تقسیم کرنے کی سازش کا مرکزی کردار سعودی عرب ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک میں برما اور یمن کے مسلمانوں کی تکلیفوں کو فراموش نہ کیا جائے اور جہاں تک ممکن ہو ان کی مدد کی جائے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) فافین نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لئے 1151 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 700 پولنگ اسٹیشنوں پر 183 تربیت یافتہ مبصر تعینات کر دیئے تھے، انہیں ووٹنگ اور کاونٹنگ کے حوالے سے تکنیکی پہلووں پر تربیت دی گئی تھی، ایک مبصر کو کم از کم چار پولنگ اسٹیشنوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا گیا تھا، تاہم انتخابات کے اہم ترین اور حساس ترین مرحلے میں انہیں پولنگ بوتھ سے باہر رکھا گیا اور حقائق تک رسائی حاصل کرنے نہیں دی۔
 
رپورٹ: میثم بلتی

8 جون 2015ء کو گلگت بلتستان میں ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے منظم اور پرامن طریقے سے ووٹ ڈالے، تاہم ووٹوں کی گنتی اور نتائج مرتب کرنے کے عمل سے صحافیوں اور مبصرین کو دور رکھا گیا۔ گلگت بلتستان میں مختلف مقامات بالخصوص دیامر میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی، عالمی اور غیر ملکی مبصرین کا وجود نہیں تھا، یہ باتیں کسی نون لیگ مخالف جماعت کے رہنما کی جانب سے نہیں اٹھائی گئی بلکہ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) کی جانب سے جی بی انتخابات کے بعد تیار کی گئی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہیں۔ فافین کی مکمل رپورٹ کو تاحال میڈیا پر آنے سے روک دیا گیا ہے، اسکے باوجود جو رپورٹ انہوں نے میڈیا کو جاری کر دی ہے، وہ گلگت بلتستان کے انتخابات کو مشکوک بنانے کے لئے کافی ہے اور اس سے اندازہ ہوتا کہ انتخابات کو مکمل صاف و شفاف نہیں کہا جاسکتا، ورنہ انتخابی نتائج اور رپورٹ مرتب کرتے وقت مبصرین کو ساتھ رکھنے میں کیا قباحت تھی۔

فافین کی رپورٹ کے مطابق انتخابی عمل کو دیکھنے کے لئے گلگت بلتستان میں علاقی اور ملکی سینکڑوں مبصرین اور صحافیوں کو الیکشن کمیشن کی طرف سے کارڈ جاری کئے گئے، لیکن ووٹوں کی گنتی کے دوران اور نتائج مرتب کرنے کے عمل میں مبصرین اور صحافیوں کو دور رکھا گیا، مبصرین کو ووٹوں کی گنتی کے عمل کو دیکھنے سے بھی روکا گیا اور فافین کے کم از کم تیس مبصرین کو  پولنگ کے عملے اور سکیورٹی فورسز نے روکے رکھا اور انکے ساتھ بدسلوکی بھی کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق فافین کے مبصرین کو سب سے زیادہ رکاوٹ ووٹوں کی گنتی کے عمل کے دوران پیش آئی۔ نتائج کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ گلگت بلتستان کے بعض مقامات میں خواتین کو انتخابی عمل سے دور رکھا اور انہیں ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رکھا گیا۔ ضلع دیامر میں بالخصوص داریل کے علاقے میں تمام تر حکومتی اقدامات اور دعووں کے باوجود خواتین کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا گیا۔

انہوں نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ انتخابات کے دوران عالمی مبصرین کو بھی دور رکھا گیا اور اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) کی رپورٹ میں اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابی عمل میں یہ بھی ایک حقیقی مسئلہ تھا، جس کے باعث حقیقی منیڈیٹ کے ذریعے حکومت نہیں بن سکتی وہ ہے ہزاروں افراد گلگت بلتستان سے باہر ملک کے دوسرے شہروں میں آباد ہیں اور اس علاقے کا حصہ ہیں، لیکن وہ واپس آنے اور یہاں ووٹ ڈالنے سے قاصر تھے۔ اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان سے کم و بیش دو لاکھ افراد گلگت بلتستان سے باہر ملک کے مختلف مقامات پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور وہ سفری اخراجات برداشت نہ کرسکنے کے سبب انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے ہیں، جسکے باعث اس جمہوری عمل میں رخنہ پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ فافین نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لئے 1151 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 700 پولنگ اسٹیشنوں پر 183 تربیت یافتہ مبصر تعینات کر دیئے تھے، انہیں ووٹنگ اور کاونٹنگ کے حوالے سے تکنیکی پہلووں پر تربیت دی گئی تھی، ایک مبصر کو کم از کم چار پولنگ اسٹیشنوں کی نگرانی کا کام سونپ دیا گیا تھا، تاہم انتخابات کے اہم ترین اور حساس ترین مرحلے میں انہیں پولنگ بوتھ سے باہر رکھا گیا اور حقائق تک رسائی حاصل کرنے نہیں دی۔ ابھی تک میڈیا اور دیگر ذرائع سے باہر آنے والی فافین کی رپورٹ مجموعی طور پر شفاف الیکشن پر سوالیہ نشان ہے، تاہم مکمل رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد مزید حقاق سامنے آئیں گے۔ اس سلسلے میں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات کی شفافیت کے اعتبار سے مرتب ہونے والی رپورٹ کو مکمل طور پر منظر عام پر لانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

 

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree