وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس، سانحہ بابوسر کی برسی کی مناسبت اور شہدائے پاکستان و گلگت بلتستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک عظیم الشان عظمت شہداء کانفرنس کا انعقاد گمبہ اسکردو میں ہوا۔ جس میں علماء، عوام، زعماء اور جوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عظمت شہداء کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز حسین بہشتی، ایم ڈبلیو ایم شگر کے رہنماء شیخ کاظم ذاکر، ایم ڈبلیو ایم کھرمنگ کے سربراہ شیخ اکبر رجائی، ایم ڈبلیو ایم تحصیل گمبہ کے سربراہ شیخ کریمی، علامہ شیخ کرامتی، ابراہیم آزاد، سید نوری، شیخ ذیشان علی اور فدا حسین نے خطاب کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جی بی کے عوام سے بار بار جھوٹے وعدے کئے گئے لیکن ستر سالوں سے بنیادی آئینی حقوق سے جان بوجھ کر محروم رکھا گیا ہے۔ گلگت بلتستان کو منہا کیا جائے تو پاکستان چین کیساتھ اقتصادی راہداری منصوبے کا سوچ بھی نہیں سکتا، لیکن یہاں کے نااہل منتخب حکمرانوں کی وجہ سے یہاں کے عوام کیلئے ایک روپے کا منصوبہ بھی شامل نہیں کیا گیا۔
مقررین نے کہا کہ الیکشن سے قبل اور بھاری مینڈیٹ کے ساتھ حکمرانی ملنے کے بعد چار مرتبہ افتتاح کئے جانے کے باوجود اسکردو گلگت روڈ پر بھی اب تک کام شروع نہیں کیا گیا۔ اب کہ بار ایک دفعہ پھر سے افتتاح کی باتیں کرکے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جو کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین کے مترادف ہے۔ عظمت شہداء کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم کو اعلٰی عدلیہ کے دو منصفوں نے باقاعدہ مجرم اور بقیہ تین ججز نے ملزم قرار دے کر تحقیقاتی کمیٹی کے سپرد کیا ہے، لیکن المیہ یہ ہے کہ موصوف اب بھی کرسی وزارت عظمٰی پر فائز رہنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ضروری ہے کہ عوام بیداری کا ثبوت دیں اور ملک میں ہونے والی ظلم و ناانصافیوں کے خلاف ڈٹ جانے کیلئے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے میں داعش پہنچ چکی ہے اور ملک کے اندر بھی بہت سارے انسان سوز دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری داعش قبول کر چکا ہے۔ لیکن حکمرانوں کو اپنی کرپشن اور کرسی کی فکر ہے۔
عظمت شہداء کانفرنس سے خطاب میں مقررین نے مزید کہا کہ جی بی جغرافیائی اور سیاسی طور پر انتہائی اہمیت کا حامل خطہ ہے، لیکن حکمرانوں نے اس خطے کو یکسر نظر انداز کر رکھا ہے۔ یہاں معیاری تعلیمی ادارے قائم کرنے کی بجائے وعدے وعید پر ٹرخایا جاتا رہا ہے، جو کہ خطے کے مستقبل کو جان بوجھ کر برباد کرنے کی سازش کے مترادف ہے۔ یہاں کے پرامن اور محب وطن عوام دہشتگردی کے واقعات کی نذر ہو جاتے ہیں، لیکن کوئی نیشنل ایکشن پلان حرکت میں نہیں آتا۔ اس کے برعکس پرامن علماء اور شہریوں کو شیڈول فور میں ڈالا جاتا ہے اور یہاں کی زمینوں کو خالصہ سرکار قرار دیکر قبضہ کیا جاتا ہے، جو کہ یہاں کے عوام کیلئے کسی صورت قابل قبول نہیں۔ کانفرنس میں شہدائے گلگت بلتستان، شہدائے بابوسر، کوہستان اور شہدائے چلاس کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور سابقہ و موجودہ حکومت کی نااہلیوں کو طشت از بام کرتے ہوئے انہیں دہشت گردوں کا پشت پناہ قرار دیا گیا۔ سانحہ چلاس کے دہشتگردوں کے خلاف حکومت وقت سے فی الفور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کرکے انکو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ گلگت بلتستان عوام کی ملکیتی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے سے باز رہے۔ انہوں نے مزید سوال اٹھایا کہ وطن عزیز پاکستان کب تک دوسروں کی جنگ لڑتا رہے گا۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے پولیس بھرتیوں کے مہینوں بعد بھی آرڈرز جاری نہ کرنے پر حکومت اور محکمہ پولیس کے ذمہ داران کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے متنبہ کیا کہ ایک علاقے میں اقربا پروری کی شکایات پر پورے خطے کی بھرتیوں کو روکنا عوام کیساتھ زیادتی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ گلگت کیساتھ بلتستان اور دیگر علاقوں میں بھی اپنی من مانی کے تحت بھرتیاں کریں، جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔ آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ چونکہ بلتستان ریجن میں کہیں بھی کسی بھی فریق کو پولیس بھرتیوں پر کوئی شکایت نہیں اسلئے حکومت کے لئے ضروری ہے کہ فی الفور تعیناتی کے آرڈر جاری کراکر خطے کی سکیورٹی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے پولیس کی نفری بڑھائیں۔ حکومت پہلے ہی کئی مہینے ضائع کرچکے اب مزید تاخیری حربے اختیار کریں تو ہم بھرپور عوامی ردعمل پر مجبور ہونگے۔ آئی جی پی اور دیگر ذمہ داران اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرتے ہوئے عوامی آواز اور محکمے کی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے فوری اقدام کریں۔
وحدت نیوز (گلگت) ضلع نگر کیلئے مختص پولیس فورس میں بھرتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں لہٰذا بلاتاخیر میرٹ پر آنے والے افراد کو اپائنمنٹ لیٹر جاری کیا جائے۔ضلع نگر کے حوالے سے نہ تو کسی نے کورٹ میں کیس دائر کیا ہے اور نہ ہی کسی کو کوئی شکایت ہے البتہ ضلع گلگت کیلئے اپنے من پسند افراد کو بھرتی کرنے کیلئے حکومت نے میرٹ کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شبیر حسین نے کہاہے کہ گلگت سمیت چند اضلاع میں حکومتی دبائو پر میرٹ لسٹ کو تبدیل کیا گیا اور اہل افراد کو دیوار سے لگادیا گیا جو اپنی نوعیت کی بدترین ناانصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع گلگت میں میرٹ کی دھجیاں اڑانے کی سزا ضلع نگر کے میرٹ پر اترنے والے افراد کو کیوں دی جارہی ہے۔حکومت کی اس ناانصافی پر ضلع نگر سے میرٹ پر اترنے والے امیدوارذہنی اذیت میں مبتلا ہوچکے ہیں ،نوزائیدہ ضلع میں پہلے ہی پولیس نفری کی کمی پائی جاتی ہے اس کمی کی پورا کرنے کیلئے فوری طور پر کامیاب امیدواروں کو اپائنمنٹ لیٹر جاری کیا جائے اور ٹیسٹ انٹرویو میں سلیکٹ ہونے والے امیدواروں کی بے چینی کو دور کیا جائے۔
انہوں نے آئی جی پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ ضلع نگر کے ٹیسٹ انٹرویو کو کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کو انصاف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ یہ نوجوان بھی قوم کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
وحدت نیوز(گلگت) ملک دشمن عناصر کی جانب سے نہتے شہریوں پر پے درپے حملے حکومت کی دانستہ غفلت اور نااہلی کا ثبوت ہے۔پارا چنار میں دہشت گردی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی کئی مرتبہ یہاں کے پرامن شہریوں کو نشانہ بنایا گیا لیکن حکومت کی جانب سے دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات نہ اٹھانا سوالیہ نشان ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ پاراچنار میں بے گناہ شہریوں پر حملے کے پیچھے تکفیری سوچ کارفرما ہے جس کی بارہا نشاندہی کررہے ہیں لیکن حکومت دہشت گردوں کا لگام دینے کی بجائے دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف طاقت استعمال کررہی ہے ۔پولیٹیکل انتظامیہ کا رویہ ہمیشہ سے جانبدارانہ رہا ہے اور اس سے صا ف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیٹیکل انتظامیہ اور دہشت گرد ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے پاراچنار میں امامبارگاہ کے قریب ہونے والے دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت طالبان بچائو تحریک پر گامزن ہے اور نیشنل ایکشن پلان کو محض سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کررہی ہے ۔ملت تشیع پورے پاکستان میں دہشت گردوں کے نشانے پر ہے جلوسوں، امامبارگاہوں اور مساجد کو نشانہ بنایا جارہا ہے ،تین دہائیوں سے دہشت گردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں لیکن حکومتیں اپنے اقتدار کی خاطر دہشت گردوں کے اصل سرغنوں پر ہاتھ ڈالنے سے قاصر نظر آرہی ہے ۔دہشت گردوں کواخلاقی و مالی سپورٹ فراہم کرنے والے آج بھی حکومت کے ساتھ ہیں،وزیر داخلہ کالعدم جماعتوں کے خلاف اقدامات کرنے کی بجائے ان سے تعلقات بڑھائے جارہے ہیں جبکہ یہی کالعدم جماعتیں دہشت گردوں کو سپورٹ فراہم کرتی ہیں۔انہوں نے پاراچنار میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے غم و اندوہ کی اس گھڑی میں صبر اور حوصلے کا دامن تھامنے کی اپیل کی ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے صوبائی حکومت کی جانب سے اخبارات کی بندش پر مجرمانہ خاموشی اورمطالبات پر لاپرواہی کے خلاف سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے چوتھے ستون کی بندش پرمجرمانہ بے حسی ناقابل قبول ہے۔ عوام موجودہ حکومت کی آمرانہ ذہنیت کو شروع دن سے دیکھ رہے ہیں اور اسی سلسلے میں اب باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت صحافتی اداروں کو اپاہچ کرکے انکو اپنے امور روکنے پر مجبور کردیا ہے۔ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ فی الفور اس معاملے کو حل کرکے صحافیوںکے مطالبات کو پورا کریں ورنہ بھر پور عوامی رد عمل کے ذریعے آمرانہ ذہنیت کو دنیا بھر میں رسوا کرکے دم لیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ صحافت کا گلہ بند کرنا بدترین آمریت کی نشانی اور موجودہ حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے ۔نون لیگی حکومت نے ضیا الحق کی یاد تازہ کردی اور ایسا کرنیوالی حکومت کبھی جمہوریت کا دعویٰ نہیں کرسکتی۔
وحدت نیوز (کھرمنگ) اسلام آباد اسکینڈل گلگت بلتستان کے غیرتمند عوام کے لئے بدنامی کی انتہا ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ رپورٹرسمیت اخباری رپورٹ میں نامزد ہونیوالے ملزمین سے تفتیش کریں اور ملوث مجرمین کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع کھرمنگ کے سیکریٹری جنرل شیخ اکبر رجائی اور رہنما ایم ڈبلیو ایم سید الیاس موسوی نے میڈیا رپورٹ میں کیا۔شیخ اکبر رجائی نے کہا کہ حالیہ ویمن ٹریفکنگ اسکینڈل کی وجہ سے کھرمنگ عوام سخت تشویش میں مبتلا ہیں اور جاننا چاہتی ہے کہ پورے علاقے پر بدترین دھبہ ڈالنے کی حقیقت کیا ہے۔ جن لوگوں پر الزام عائد کیا گیا ہے اگر وہ واقعا ملوث ہیں تو انکو عوامی نمائندگی کا کوئی حق حاصل نہیں، حکومت کو چاہئے کہ فی الفورعدالتی کمیشن قائم کرکے الزام عائد کرنیوالے صحافی کی پیش کردہ معلومات کی روشنی میں تفتیش کا دائرہ کار تمام ملزمان اور ملوث افراد تک بڑھائیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید الیا س موسوی نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا ضروری ہے کہ شفاف تحقیقات ہونے تک کوئی بھی ملزم کسی بھی عہدے پر نہ رہے۔حکومتی عہدیداروں کو چاہئے کہ ان پر لگے الزامات کے بارے میں اپنا موقف واضح کریں۔انکی خاموشی سے لگ رہا ہے کہ شاید تمام الزامات صحیح ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اگر شفاف تحقیقات کرکے مجرمین کوسزا نہیں دیتی تو عوامی رد عمل سے نہیں بچ سکے گی۔