وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ 6اگست اسلام آباد میں شہید قائد عارف حسینی کی برسی ملک دشمن قوتوں کے خلاف محب وطن طاقتوں کا عظیم الشان مظاہرہ ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ شہید قائد نے اخوت اور بھائی چارے کے فروغ کو اپنی زندگی کا مشن بنا رکھا تھا۔ شہید قائدنے جنرل ضیا جیسے ڈکٹیٹر کو بھی اپنے عزم اور اصولی موقف کے راہ کی رکاوٹ نہیں بننے دیا۔وہ باطل قوتوں کے سامنے جرات و استقامت کا پہاڑ بنے رہے۔شہید قائد کی 29ویں برسی پر ہم نے اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ان کے مشن کو ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت لاتعداد داخلی و خارجی بحرانوں کی لپٹ میں ہے۔پانامہ کیس پر عدالت عظمی کے منصفانہ فیصلے نے قوم کو اعصاب شکن کیفیت سے نجات دلائی ۔ شہید قائد کی برسی میں کرپٹ عناصر کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے عزم کا اعلان ہو گا۔ اس ملک کو لٹیروں کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔دہشت گردی ،کرپشن ،مہنگائی، نا انصافی اور بدامنی سے نجات حاصل کرنے کے لیے پوری قوم کو ان طاقتوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے جو بیرونی ڈکٹیشن پر چلتے ہیں۔امریکہ اور آل سعود کی وطن عزیز کے معاملات میں مداخلت پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ حکمرانوں کی منافقانہ پالیسیوں نے پوری قوم کو وقار کو تباہ کر رکھا ہے۔پاکستان کی سالمیت و بقا اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ان بیرونی آقاؤں سے نجات حاصل کی جائے۔انہوں نے کہا کہ شہید قائد کی برسی میں قائدین کی طرف سے ایسے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا جس کا راستہ ہماری اس منزل کی طرف جاتا ہے جس کا لیے قائد و اقبال نے جدوجہد کی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) اللہ تعالیٰ اکژ ٹوٹی ہوئی چیزوں کو بڑی خوبصورتی سے کسی تعمیری مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔جیسے کہ ٹوٹ کر بکھرے بادلوں سے بارش برساتے ہیں زمین جب ٹوٹ کر مٹی کے ذرات میں تبدیل ہوتی ہے تو اس میں سے غلہ اُگتا ہے پودوں سے نیا پودا یا نئی فصلوں کی ٹوٹ کر گرِی ہوئی قلموں یا شاخوں سے نیا پودا یا نئی فصل اُگتی ہے اوردھوکہ کھانے والا، اعتبار کے ٹوٹنے کی چوٹ کھانے والا وقتی طور پر ٹوٹ ضرور جاتا ہے مگر ساتھ ہی وہ انسانوں کے اصلی روپ سے بھی آشنا ہوجاتا ہے۔ کھرے کھوٹے کی پہچان اس کے شعور کو مزید تابناکی بخشتی ہے۔ انسان دھوکہ کھانے کی وقتی اذیت کا شکار ہوتا ہے مگر وقت کا مرہم اسے اور با صلاحیت اور با شعور بنا دیتا ہے اگر آپ کا دل ٹوٹ کر  ٹکڑے ہوجائے تو یقین رکھیں اللہ اب آپ سے کوئی بڑا کام لیں گا اورہماری زندگی میں سب کچھ کسی وجہ سے ہوتا ہے غلط ہوتا ہے تاکہ ہم صحیح کی قیمت جان سکیں، اور لوگ بدلتے ہیں تاکہ ان کا اصلی چہرہ جان سکے اور جب آپ اپنی کار دس پندرہ میل پہاڑ کے اوپر لے جا سکتے ہیں لیکن آپ کو یقین ہوتا ہے کہ چوٹی پر پہنچنے کے بعد پھر اترائی ہی اترائی ہے۔ یہ یقین اس لیے ہوتا ہے کہ آپ قدرت کے رازوں سے واقف ہیں اور پہاڑ کے خراج کو سمجھتے ہیں۔ آپ کو پتہ ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کار مسلسل اوپر ہی اوپر نہیں جا سکتی، نہ ہی نیچے ہی نیچے جا سکتی ہے۔ یہ صورتیں بدلتی رہتی ہیں۔

آپ کی زندگی میں بھی یہی اصول کارفرما ہے۔ چینی فلسفے والے اس کو ین اور یانگ کے نام سے پکارتے ہیں۔ ہم لوگوں سے زندگی میں یہی غلطی ہوتی ہے کہ ہم لوگ متبادل کے راز کو پکڑتے نہیں ہیں، جو شخص آگے پیچھے جاتی لہر پر سوار نہیں ہوتا وہ ایک ہی مقام پر رک کر رہ جاتا ہے۔ (گلائیڈر جہازوں کے پائلٹ اس راز کو خوب سمجھتے ہیں) وہ یہی سمجھتا رہتا ہے کہ پہاڑ پہ اوپر ہی اوپر جانا زندگی سے نیچے آنا موت ہے۔ وہ زندگی بھر ایک نفسیاتی لڑائی لڑتا رہتا ہے اور ساری زندگی مشکلات میں گزار دیتا ہے۔ایک سمجھدار انسان جب زندگی کے سفر پر نکلتا ہے تو آسان راستہ اختیار کرتا ہے۔ وہ بلندی پر جانے کا پروگرام بنا کر نہیں نکلتا کہ نشیب میں اترنے کے خوف سے کانپتا رہے وہ تو بس سفر پر نکلتا ہے اور راستے سے جھگڑا نہیں کرتا۔ جو جھگڑا نہیں کرتا، وہ منزل پر جلد پہنچ جاتا ہے۔

لوگوں کے ساتھ میل جول رکھنا ، اور ان کی ضرورتیں پوری کرنا ہی عبادت ہے۔ وہ آپ کی محبت سے اور شفقت سے محروم رہیں گے تو معاشرے میں کال پڑ جائے گا ، اور آپ کی ضرورتیں بھی رْک جائیں گی۔ صرف منہ سے بات کر کے لوگوں کی خدمت نہیں ہوتی اس میں عمل بھی ہونا چاہیے۔ ہمارے جتنے بھی ادیب اور شاعر تھے ، عملی زندگی بسر کرتے تھے۔ امام غزالی پڑھنا لکھنا چھوڑ کر صاحبِ مال ہوئے لوگوں سے ملے جلے۔ شیخ اکبر ابنِ عربی ، فرید الدین عطار،رومی ،داتا صاحب ، معین الدین چشتی ، حضرت بختیار کاکی یہ سب لوگوں کے کام کرتے تھے۔ مخلوقِ خدا کے کام آتے تھے۔ ان کی بہتری کے لیے ان کے ہاتھ بٹاتے تھے۔ کیونکہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت تھی اور یہ سب لوگ اس سنت پر ہی عمل کر کے آگے بڑھ سکے۔ ہم دوسروں کو خوشیاں دے کر ہی خوش رہ سکتے ہیں۔     

تحریر ۔۔۔محمد عتیق اسلم رانا

وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن سپریم کورٹ سے نواز شریف کی نااہلی برداشت نہ کرسکے اور ریاست کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرکے توہین عدالت کا مرتکب ہوچکا ہے۔گلگت بلتستان کے عوام سپریم کورٹ کے تاریخ ساز فیصلے پر حقیقی معنوں میں خوش ہیںجس کا ثبوت یہ ہے کہ پورے گلگت بلتستان میں سوائے حفیظ الرحمن کے کسی نے بھی اس تاریخ ساز فیصلے کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمن نے اپنے بیان میں خود ہی اعتراف کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ  "اس کی وزارت اعلیٰ نواز شریف کی دین ہے ورنہ حفیظ الرحمن کو ان کے محلے والے بھی نہیں جانتے ہیں"  اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنے ممدوح اعلیٰ کی قدردانی میں ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ کے متفقہ فیصلے کی تضحیک کریں یہ کوئی جمہوری وقانون پسند لیڈر کا رویہ نہیں بلکہ نہایت غیر ذمہ دارانہ اور میں نہ مانوں ذہنیت کی عکاس ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں وزیر اعلیٰ کے خلاف توہین عدالت کا کیس چلایا جائے۔لال مسجد آپریشن ریاست کی سا  لمیت کیلئے پاک فوج نے انجام دیا ہے، مذکورہ آپریشن کے خلاف ان کے بیان سے وزیر اعلیٰ کی تکفیری سوچ عیاں ہوگئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حفیظ الرحمن کا یہ کہنا کہ سپریم کورٹ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی پٹیشن پر فیصلہ نہ کرے گا ،یہ ایک بہتان ہے اور اپنی نااہلی اور کمزوری چھپانے کیلئے ایسے بیانات دیئے جارہے ہیں ورنہ سپریم کورٹ نے 1999 میں گلگت بلتستان کو مکمل قانونی، انسانی اور جمہوری حقوق دینے کا فیصلہ دے چکی ہے اگر ان کی حکومت اور مسلم لیگ ن کی قیادت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے میں مخلص ہوتی تو انہیں کس نے روکا تھا لہٰذا حفیٖظ الرحمن اپنی حکومت کی نااہلی اور ناکامیوں کا الزام سپریم کورٹ پر نہ ڈالیں بلکہ وفاقی حکومت اور اپنی نااہلی اور ناکامی کا اعتراف کرکے مستعفی ہوجائیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی "مجلس شوریٰ" کا پہلا "اجلاس عمومی" مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل برادر میثم عابدی کے زیرِ صدارت المحسن ہال فیڈرل بی ایریامیں منعقد ہوا،اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیلی ادارے "مجلس علمائے شیعہ پاکستان" کےمرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیلی ادارے خیرالعمل فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئرمین علامہ سید باقر عباس زیدی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری سیاسیات سید  محسن شہریار اور مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے رہنماء ناصر حسینی نے خصوصی شرکت کی اور تنظیمی اخلاق اور عقائد کے موضوع پر شرکاء سے خطاب کیا، اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی کابینہ اور کراچی ڈویژن کے پانچوں اضلاع اور یونٹس کے نمائندوں نے بھی بھرپور تعداد میں شرکت کی، اجلاس میں گذشتہ ایک سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ساتھ ہی آئندہ چار ماہ  کے پروگرامات  کی منظوری بھی لی گئی، جبکہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری سیاسیات سید محسن شہریار نے آئندہ کی انتخابی حکمت عملی اور ترجیحات پر تفصیلی روشنی ڈالی ، موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید میثم عابدی نے کہاکہ ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن نے تنظیمی امور میں بہتری اور روابط کی مضبوطی کیلئے ڈویژنل مجلس شوریٰ کا فورم قائم کیا ہے ، جس کے سال میں چار اجلاس ہواکریں گے ، پوری ڈویژنل ، تمام اضلاع کی مکمل ضلعی کابینہ اور ہر یونٹ کے دو دو نمائندگان اس فورم کے رکن ہوں گے، اس فورم پر گذشتہ چار ماہ کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ آئندہ کے چار ماہ کے پروگرامات کی منظوری لی جائے گی۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کی نومنتخب کابینہ کی تقریبِ حلف برداری المحسن ہال میں منعقد ہوئی، تقریب کے مہمانِ خصوصی علامہ مرزا یوسف حسین نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا۔

تفصیلات کےمطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کی جانب سے نومنتخب ضلعی کابینہ کی تقریب حلف برداری المحسن ہال فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں منعقد ہوئی، تقریب کے مہمانِ خصوصی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیلی ادارے مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر  علامہ مرزا یوسف حسین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل برادر میثم عابدی تھے۔

تقریبِ حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مرزا یوسف کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کہ جب اندرونی و بیرونی دشمن وطنِ عزیز کی سلامتی کے درپے ہیں تو پوری پاکستانی قوم بالخصوص جوانوں کی اولین زمہ داری ہے کہ میدانِ عمل میں آکر قومی معاملات میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ملک و ملت کو بحرانوں سے نکالیں۔انھوں نے کہا کہ ملت کے جوانوں پر لازم ہے تعلیم و تربیت کیساتھ سیاسی و سماجی میدان میں بھی اپنا بھرپور کردار کریں اور اب ضرورت اسی امر کی ہے کہ جوان میدانِ عمل میں آئیں اور طاقت و اختیار اپنے ہاتھ میں لیں اور ملک و قوم کی باگ دوڑ سنبھالیں۔

علامہ مرزا یوسف حسین نے مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کی زمہ داران اور کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہر کراچی میں ضلع وسطی کی ایک خاص اہمیت ہے بالخصوص سیاسی حوالے سے ضلع وسطی ایک خاص اہمیت کا حامل ہے، اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کے ذمہ داران و کارکنان کو ملتِ تشیع بالخصوص برادرانِ اہلسنت کے ساتھ بہتر سے بہتر روابط کو فروغ دینا چاہئے اور اس کے لئے فلاح و بہبود کے ذریعے عوامی حلقوں بالخصوص مستضعف عوام میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانا چاہئے، اور آئندہ انتخابات میں یہی عملِ خیر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے لئے مثبت کردار ادا کرے گا۔علامہ مرزا یوسف حسین نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ہر ذمہ دار و کارکن کو شھیدِ مظلوم شھید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی و شھید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے کردار و افکار کو اپنا عملی شعار بنانا پڑے گا اور یہ شعار ہی ملتِ پاکستان کی بقا و ترقی کا ضامن ہے۔

بعدازاں علامہ مرزا یوسف حسین نے مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کی نومنتخب کابینہ کے اراکین سے حلف لیا اور ان کو الہٰی زمہ داری ملنے پر ناصرف مبارکباد پیش کی بلکہ اپنے ہر یقینی تعاون کی بھی یقین دھانی کرائی، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کے سیکریٹری جنرل سید ثمر عباس زیدی نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔تقریب کا اختتام دعائے سلامتی امامِ زمانہ(عجل اللہ تعالیٰ شریف) سے کیا گیا۔

وحدت نیوز( میٹھاخان/کوہاٹ) قومی وحدت کونسل نے مجلس وحدت مسلمین کے تعاون سے قائد شہید کی 29 ویں برسی کو شایان شان طریقے سے منایا، جس میں بنگش اورکزئی کے علماء کرام قومی عمائدین کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس پروگرام کے مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین کی سربراہ  علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  نے عوامی اجتماع سے خطاب کیا اور قائد شہید کی زندگی کے مختلف پہلوئوں کو بیان کرتے ہوئے طول تاریخ میں مختلف درپیش چیلنجز کی طرف اشارہ کیا۔ عالمی اور ملکی صورتحال کے تناظر میں 6 اگست کو اسلام آباد میں قائد شہید کی برسی کی اہمیت کو بیان کیا۔ اور بنگش اورکزائی کے مومنین کو شرکت کی دعوت دی۔ اس پروگرام میں علاقائی وحدت کونسل کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ مجلس کے ضلعی اور صوبائی مسئولین نے بھی شرکت کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree