وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ یہود و نصاریٰ کے پاس جاؤ گے تو ان جیسے ہوجاؤ گے، امام خمینی نے خطے میں ان چار ستونوں میں سے ایک ستون کو گرا دیا جو استعماری مقاصد کے آلہ کار تھے، انہوں نے تہران میں اسرائیل کا سفارت خانہ ختم کرکے اسکی عمارت فلسطین کے حوالے کر دی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام قومی سیمیناربعنوان یوم آزادی پاکستان ویوم القدس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آخری جمعے کو قدس کی آزادی کےلیے باہر نکلیں، عالم اسلام کا یہ حال ہے کہ مختلف عرب ملکوں کی جنگیں اسرائیل کے ساتھ ہوئی ہیں، کسی نے آج تک اسرائیل کو نشانہ نہیں بنایا۔ حماس اور فلسطین کے عوام کے سوا کسی نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، جو امریکیوں کے ساتھ اٹھیں بیٹھیں گے اور رقص کریں گے وہ کبھی فلسطین کو آزاد نہیں کروا سکتے۔ آج امریکہ شکست کھا رہا ہے۔ 41ممالک کا اتحاد امریکہ و اسرائیل کو بچا رہا ہے، ہم کسی ایسے الائنس کا حصہ نہیں بنیں گے جو امریکی مقاصد کو پورا کرے۔ ملی یکجہتی کونسل مبارک باد کی مستحق ہے، جس کے تحت قبلہ اول کی آزادی کے لیے پاکستان کے تمام مسلمان اکٹھے ہیں۔

وحدت نیوز(ٹنڈو باگو) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ٹنڈو باگویونٹ کی جانب سے امام بارگاہ انجمن عزادار حسین میں ایام شہادت امیر المومنین ؑ منعقد کی گئی جس سے مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو باگو کی سیکرٹری خواہر زہرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ہمیں عدل علیؑ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے معاشرے اور ملک میں عدل کی صورت حال کا جائزہ لینا ہے۔ ہمیں سوچنا اور دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم اپنی ذات سے لے کر اپنے اجتماعی معاملات تک عدل و انصاف سے کام لیتے ہیں یا نہیں؟ موجودہ دور میں اگر ہم دنیا بھر میں عدل و انصاف کی صورت حال کا جائزہ لیں تو ہمیں اس بات کی شدت سے کمی محسوس ہوتی ہے کہ کہیں بھی عدل و انصاف کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جارہا ۔ مولا علی ؑ کے عادل ہونے کی اس سے بڑی اور کیا دلیل ہوگی کہ ایک عیسائی مورخ جارج نے امیرالمومنین ؑ کی شخصیت پر لکھی گئی اپنی کتاب کے سرنامے میں لکھا کہ ''اس کتاب کا انتساب اس علی ؑکے نام جو شدت عدل کی وجہ سے قتل کردیا گیا''۔ علی ؑکی زندگی، علی ؑکا قیام، علیؑ کی جنگیں، علی ؑ کی خاموشی اور علی ؑکا کلام عین عدل ہے۔ ہمارے معاشروں میں عدل و انصاف کی ناگفتہ صورت حال کا تذکرہ طویل ہے لیکن ان طویل مصائب و آلام اور مشکلات و مسائل کا حل ہمیں صرف اور صرف امیر المومنین حضرت علی ؑکے ''عادلانہ نظام عدل'' کے نفاذ میں نظر آتا ہے جہاں حکمران سے لے کر ایک عام شہری تک سب کے ساتھ برابر اور مساویانہ سلوک ہو اور کوئی شخص قانون و آئین سے بالاتر نہ ہو بلکہ ہر وقت احتساب کے لئے آمادہ و تیار نظر آئے۔ یہی عدل و انصاف اصل اسلام اور حقیقی جمہوریت کی روح ہے۔مگر افسوس آج ہم مسلمان بھی عدل و انصاف دھجیاں بکھرتے دیکھائی دے رہے ہیں آپس میں اپنے ہی مسلم برادر ممالک میں ظلم و بربریت کو فروغ دیں رہیں ہیں افسوس اگر آج امت مسلمہ ایک ہوتی تو سرزمین فلسطین کے ساتھ غداری کرنے والے دین فروش ضمیر فروش عرب حکمرانوں سے سوال کرتی فلسطینیوں کو عدل و انصاف فراہم کرتی مگر سلام ہو علی ؑ کے اس عاشق پر حقیقی پیرو حضرت امام خمینی ؒ پر جنھوں نے عالم اسلام کو خواب غفلت سے جھنجوڑا اور مسئلہ فلسطین کی طرف توجہ مبزول کروائی ۔سیرت معصومین ؑ ہے ظلم کے خلاف آواز اٹھانا مظلوم کو عدل و انصاف فراہم کرنا مظلوم کی حمایت کرنا ۔ لہذا یوم القدس یوم اللہ ہے اس روز ہر ایک پر لازم ہے کے ِاس وقت کے عالمی شیطان امریکہ اسرائیل اور اسکے حواریوں کے خلاف آواز بلند کریں ۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ڈسٹرکٹ حیدرآباد یونٹ ۹ کی جانب سے تر بیتی ورکشاب منعقد کی گی جس میں اعمال شب قدر،مجلس شہادت مولا علیؑ اور لیکچر رکھا کیا گیا۔شب 19 کومجالس شہادت امیر المومنین امام علیؑ کا انعقاد کیا گیاجس میں خواہر ردا زہرا نے مصائب امام علی ؑ بیان کی بعد مجلس اعمال شب 19 کے خواہر ثمرین نے کروائے اور اعمال شب اکیس 21خواہر شگفتہ اور خواہر کنول نے کروائے ۔21 کو اعمال کے بعد فکر امام راحل ا ور فلسطین کے عنوان پر لیکچر دیتے ہوئے پہلے خواہر کنول بتول نے یوم القدس کی تاریخی اہمیت کو بیان کیا یہ مقام کن کن حوالوں سے معتبر رہا ہے۔

جس کے بعد خواہر کنول بتول کا کہنا تھا کہ حضرت امام خمینی ؒ کی فکر کا نتیجہ ہے کے ہر سال یہ دن منایا جائے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی جائے قرآن اور حدیث معصومینؑ کی روشنی میں بھی یہ بتانے کی کوشش کی کے ظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اور مظلوم کی حمایت کرنا ہمارے لیے کس قدر ضروری ہے۔ خواہر  کنول بتول کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس نے حق و باطل کی صفوں کو علیحدہ علیحدہ کر دیا ہے۔ منافقوں کے چہروں کو بے نقاب کردیا۔ اسلام دشمن طاقتوں کے حقیقی مکروہ چہرے کو بر ملا کر دیا۔ آج بیت المقدس نے اسلام اور انسانی حقوق کے دبیز پردوں کے پیچھے چھپے بظاہر خوشنما چہروں کو دنیا بھر میں آشکار کر دیا ہے۔کیا آج واضح نہیں ہو گیا ہے کہ کون بیت المقدس کی آزادی کے بجائے غاصب صیہونی حکومت سے تعلقات کی پینگیں بڑھا رے ہیں۔ کیا اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے والوں کو کوئی اب بھی کوئی نہیں پہچانتا؟ نہیں حقیقت اب سب کے سامنے روز روشن کی طرح واضح ہے یہ امام راہل ہی ہیں جنھوں نے عالم اسلام کی توجہ بیت المقدس کی آزادی کی طرف مبزول کروائی اور یہودیوں کے ساتھ مل کر زمین انبیاءکے ساتھ غداری کرنے والے عرب حکمرانوں کو ہمیشہ کے لیے رسوا کر دیا۔لہذا ہم سب پر واجب ہے یوم القدس کو بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منعقد کریں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں تاکہ یہودیوں تک امت مسلمہ کا یہ پیغام پہنچ جائے کہ القدس کی آزادی تک ہماری اس سے جنگ جاری رہے گی۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے قائمقام سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی نے کہا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھر مجلس وحدت مسلمین 23 جون 2016ء بمطابق 27 رمضان المبارک بعد از نماز جمعہ احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ یوم القدس کے اجتماعات میں شیعہ، سنی مشترکہ طور پر شریک ہوں گے۔ ان خیالات اظہار اُنہوں نے یوم القدس صوبائی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جنوبی پنجاب بھر میں ہونے والی القدس ریلیوں کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی، جنوبی پنجاب کی مرکزی ریلی ملتان میں امام بارگاہ شاہ گردیز سے چوک گھنٹہ گھر تک نکالی جائے گی، ملتان کے علاوہ بہاولپور، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، لیہ، بھکر، میانوالی، خانیوال، جلالپور اور مظفرگڑھ میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ریلیاں نکالی جائیں گی۔

محمد عباس صدیقی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے اذلی دشمن اور قبلہ اول پر قابض اسرائیل کی نابودی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں۔ اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں۔ قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں پر قرض ہے۔ عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے۔ مسلکی نظریات کو ابھارہ اور حقیقی اسلام کو دبایا جا رہا ہے، جو عالم اسلام کے زوال کا سب سے بڑا سبب ہے۔ قبلہ اول پر اسرائیلی یلغار کے پیچھے امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سازشیں کارفرما ہیں۔ استعماری قوتیں ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہیں۔ یوم القدس مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے جسے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام القدس کانفرنس میں جمعہ کے روز یوم القدس منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس نے جنرل (ر) راحیل شریف کو واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام القدس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے خطاب میں کہا کہ اس وقت دنیا پر یہود و نصاریٰ کا تسلط ہے اسرائیل کو محفوظ بنانے کے لئے امریکہ ورلڈ آرڈر دیتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ 5 سو ارب ڈالر کے معاہدوں سے سعودی عرب کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ قطر کو چھوٹا ملک سمجھنے والے احمق ہیں۔ ہمیں عرب اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور جنرل راحیل شریف کو واپس بلانا چاہیے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس پر آشوب اور پر فتن دور میں ہمیں قرآنی دستورات پر عمل کرنا چاہئے اگر ہم نے قرآن فرامیں سے دوری اختیار کی تو ہمارا شمار ظالمین میں ہو گا اور ظالمین کے راہ ہدایت ممکن نہیں قرآن کریم میں ارشاد رب العزت ہے : یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست مت بنائو اگر ایسا کرو گے تو تم ان جیسے ہو جائو گے یعنی اگر وہ ظالم ہیں تو تم بھی ظالم ہو جائو گے اور ظالم لوگ ہدایت نہیں پاسکتے ۔ ہمارا سوال ملت اسلامیہ کے حکمرانوں سے یہ ہے کہ ہم کیوں قرآن کی مخالفت میں چل رہے ہیں کیا ہم مسلمان نہیں !؟کیا ہمیں امت اسلامی کے مسائل دیکھائی نہیں دیتے ۔ کیا مسئلہ فلسطین کے لئے آواز اٹھانا صرف ہماری ذمہ داری ہے اور باقی سب بری الذمہ ہیں ۔ ایسا نہیں ہے۔ ہم تو جہاں تک ہو سکا اپنی ذمہ داری نبھائیں گے ۔ اور اللہ کا وعدہ بھی ہے ۔ اگر تم تعداد میں کم بھی ہو تو تم ہی کامیاب ہو گے ۔ ہمارے حکمرانوں کو اپنے مسائل سے فرصت نہیں ۔وہ ذاتی مشکلات میں پڑے ہیں اور سرگرداں ہیں ۔ انہیں اس سے کیا کہ عوامی مسائل کیا ہیں ملت اسلامی کے متعلق ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے ۔ انہیں تو اتنا ہوش بھی نہیں ہم کیا کررہے ہیں ہم کیوں کسی کی جنگ کا حصہ بن رہے ہیں کیا اس پہلے ہم یہ عذاب بھگت نہیں رہے کیوں حکومت نے این او سی جاری کیا اور راحیل شریف کو اس اتحاد کا سربراہ بنایا جس کے بارے ابھی نہیں معلوم کہ اس اتحاد کے اہداف اور مقاصد کیا ہیں ۔ جس اتحاد کا ہم حصہ بنے ہیں کیا اس اتحاد میں بیت المقدس کی آزادی  ، مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کچھ ہے ۔ اگر ایسا نہیں تو میں آرمی چیف سے کہتا ہوں کہ فوراً راحیل شریف صاحب کو واپس بلائیں ۔

انہو ں نے مذید کہا کہ آج کے اس سیمینار کا مقصد ملت مظلوم فلسطین سے اظہار یکجہتی اور یوم القدس کو بھرپور انداز میں منانا ہے ۔ تمام امت مسلمہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے متحد ہے ۔ حکمران اس مسئلے سے امریکہ کی خوشنودی اور آل سعود و آل یہود سے وابستگی کی بنا پر لاتعلق ہیں ۔ حضرت امام خمینی ؒ نے اس مسئلے کو اسلام کا اساسی مسئلہ قرار دیا تھا ۔ اور فرمایا تھا کہ فلسطین کے اندر اسرائیل کا وجود مسلمانوں کے قلب میں ایک خنجر کی مانند ہے ۔ بس ہمیں وحدت واتحاد کے ساتھ اس مسئلے کو اجاگر کرنا ہے ۔ میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس سال یوم القدس کو ایک ساتھ منانے کی حامی بھر لی ہے ۔ انشاءاللہ ہم کشمیر ڈے پر ایک ساتھ اور ایک ہی موقف اپنائیں گے ۔ان شاءاللہ۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آئندہ جمعہ کو تمام مسالک یوم القدس کے طور پر منائیں گے، القدس کانفرنس سےپاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر بخاری، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سینٹر ظفر علی شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما میاں محمد اسلم، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  فواد چوہدری ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی،  سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری سمیت دیگر سیاسی ومذہبی شخصیات نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) عالمی یوم القدس کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور قبلہ اول پر اسرائیلی قبضے کے خلاف بیت المقدس، فلسطین اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے اسلام آباد ہوٹل میں سیمینار کا انعقاد ہوا۔ وفاقی دارلحکومت میں منعقد ہونیوالے سیمینار میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر بخاری، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سینٹر ظفر علی شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما میاں محمد اسلم، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  فواد چوہدری ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی،  سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری سمیت ملک کی اہم سیاسی و مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ مقررین نے مسئلہ فلسطین، اسرائیلی جارحیت اور بیت المقدس پر غاصبانہ صیہونی قبضہ کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بدترین جارحیت اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں امن کا راگ الاپنے والے امریکہ نے خود دہشت گرد پال رکھے ہیں، اسرائیلی امریکہ کی وہ ناجائز اولاد ہے، جس کے تحفظ کے لیے عالمی امن کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، امریکہ ہر اُس ملک کا مخالف ہے جسے وہ اسرائیلی مفادات اور اس کی سالمیت و بقا کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، اسلامی دنیا کے اور یہودی و نصاری کے مفادات ایک دوسرے کی ضد ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دنیا کے جو ممالک اسرائیل کو بالادست دیکھنا چاہتے ہیں وہ امت مسلمہ کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، اسلام کے لبادے میں چھپے دوست دشمن کی شناخت کے لیے ان کے اہداف پر غور کرنا ہو گا، دہشت گردی کے خلاف اسلام کے نام پر قائم ہونے والے عسکری اتحاد کے مقاصد اگر مسلمانوں کو دہشت گردی سے حقیقتاََ نجات دلانا ہے، تو پھر انہیں غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کو سرعام نشانے بنانے والی اسرائیلی افواج کو واضح انداز میں للکارنا چاہیے، انہیں کشمیر کے مظلوم عوام پر بھارتی جارحیت پر خاموشی اختیار نہیں کرنا چاہیے، لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے، اسرائیلی عزائم کے خلاف ڈٹے ہوئے مسلم ممالک کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے مسلمانوں کی ہی طرف سے عالمی اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں اور مسلمانوں کے کھلے دشمن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت اور تائید کا اعلان کیا جاتا ہے، افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں، یمن اور شام پر لشکر کشی کے لیے اتحاد تشکیل دیے جا رہے ہیں، لیکن اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں، عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree