وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو ایک ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر میں نماز جمعہ کے بعد حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی کیخلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئی ،جامع مسجد خوجہ اثنا عشر کھارادر اور جامع مسجد دربار حسینی ملیرکے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس کی قیادت مرکزی رہنما اعجاز بہشتی صوبائی پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی علامہ مبشر حسن مولانا نشان حیدر ساجدی سیکرٹری جنرل کراچی ڈویژن میثم عابدی نے کی ،مظاہرے میں شدید گرمی اور روزے کے باوجود بڑی تعداد میں مرد خواتین اور بچوں کی شرکت، علی حسین نقوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسی ہزار شہداء کے لئے انصاف مانگنے نکلے ہیں،اس راہ میں ہم اپنی جان تو دے سکتے ہیں لیکن پیچھے ایک انچ بھی نہیں ہٹیں گے،علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی پرامن اور جمہوری تحریک کو نظر انداز کرنے والے حکمران سن لیں ہم نے ان کے باپ اور بدترین آمر جنرل ضیاء کو جھکنے پر مجبور کیا تھا اور ان کو بھی اوقات یاد دلائیں گے،ہمیں مسلکی پاکستان نہیں اقبال اور قائد کا پرامن پاکستان چاہیئے،مٹھی بھر شدت پسندوں اور ان کے سیاسی سرپرستوں کے ہاتھوں میرے قائد کا پاکستان یرغمال ہے،ہم انشااللہ اس کو بچائیں گے،پنجاب کے حکمران سن لیں ہم انشااللہ عید کے بعد لانگ مارچ کریں گئے اور ظالموں کے انجام تک سڑکوں پر موجود رہیں گے،علامہ راجہ ناصر کی صحت کی خرابی یاکسی بھی نقصان کی صورت میں پیدا ہونے والی صورت حال کی مکمل ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد/واشنگٹن/کیلیفورنیا/نیویارک/ ڈیلاس/شگاگو/ہوسٹن/سیاٹل) پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ، قاتلوں کی عدم گرفتاری، ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی، اہل تشیع کی زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کے خلاف تیرامئی بروز جمعہ سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر جاری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال سے اظہار یکجہتی کیلئے جہاں پاکستان کے کونے کونے میں احتجاجی اجتماعات منعقد رہے ہیں وہیں بیرون ممالک مقیم پاکستانی بھی کسی صورت بھی پیچھےنہیں،لندن، جرمنی اور افریقہ  کے بعد امریکہ کی آٹھ مختلف ریاستوں واشنگٹن،کیلیفورنیا،نیویارک، ڈیلاس،شگاگو،ہوسٹن اور سیاٹل میں پاکستانی نژاد امریکیوں نے پاکستان کے سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیئے، علامتی دھرنے  دیئے اور علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ بھی قائم کیئے ، احتجاج کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے اب تک جاری ہے ، جن میں مرد وخواتین اور بچوں وبزرگوں کی بڑی تعداد شریک تھی ،جنہوں نے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم ، بینرز اور پلےکارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف اور امن کی حمایت نعرے درج تھے، جبکہ متعددافراد نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور شہدائے پاکستان کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں جو انصاف کے حصول اور پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نعرے بازی کررہے تھے۔

نیویارک میں پاکستانی امبیسی کے باہر پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کےخلاف مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال کی کی حمایت میں احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا اوردوروزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا، جس میں مختلف شیعہ تنظیموں کے سرکردہ افراد کے علاوہ شیعہ کمیونٹی کے اراکین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی جبکہ معروف علمائے کرام بھی موجود تھے جنہوں نے پاکستان کی ہرگزرتے دن کی بدترین صورت حال پرتشویش کا اظہار کیااور پاکستان میں شیعہ شہریوں پر دہشت گردی اور ان کے خلاف پرتشددواقعات کی بھرپور مذمت کی ،علماءاور زعماءکے وفدنے ایک احتجاجی قرارداد پاکستانی قونصلیٹ جنرل کی خدمت میں پیش کی جس میں اہل تشیع شہریوں کے جان ومال کے تحفظ اور ان کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کے مطالبہ شامل تھے،علامہ عباس ایلیاء، علامہ ظہیرالحسن نقوی، مولانا عمران بخاری،جواں سال خطیب مولانا ابصار نقوی اور دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ تین دہائیوں سے  پاکستان میں اہل تشیع دہشت گردی کا شکار ہیں ، افسوس ناک صورت حال یہ ہے کہ حکومت قاتلوں کو سزادینے کے بجائے انہیں تحفظ فراہم کرتی ہے ، حکومت پاکستان ملت تشیع کی برداشت کا امتحان لے رہی ہے، مقررین نے کہاکہ پاکستان میں قتل ہونے والے اہل تشیع ، اہل سنت اور دیگر اقلیتی شہریوں کے قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعبا س جعفری کی پر امن جدوجہد اور بھوک ہڑتالی تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور انصاف کے حصول تک ان کے شانہ بشانہ ہیں ۔وفاقی حکومت نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے پرامن پاکستان کیلئے پیش کردہ مطالبات کو تسلیم نہ کیا تو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر پر احتجاج کریں گے۔

ہوسٹن  میں مقیم پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کی جانب سے پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی پر ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی اور پاکستان کی فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کےخلاف قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی گذشتہ ایک ماہ سے اسلام آباد میں جاری بھوک ہڑتال کی حمایت میں مرد خواتین بچوں اور بزرگوں نے پاکستانی سفارتخانے کےسامنےاحتجاجی مظاہرہ کیا، جبکہ مسیحی برادری کا وفدبھی خصوصی طور پراحتجاج میں شریک ہوا،احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم گانگریس کے صدر علامہ شمشاد حیدر نے کہاکہ پاکستان میں اہل تشیع ڈاکٹر ز، انجینئرز، وکلاءکا قتل عام ریاستی اداروں کی نااہلی کا ثبوت ہے، حکمرانوں نے حالت کو اس نہج تک پہنچایا دیا کہ شیعہ قائدین اب بھوک ہڑتال پر مجبور ہیں ، امریکہ میں مقیم شیعہ کمیونٹی ہر موڑ پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری   کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور مظلوموں کے حقوق کی جدوجہد میں ان کے قدم با قدم موجود رہے گی۔امریکہ میں مقیم پاکستانی شیعہ کیونٹی کسی صورت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کواس جدوجہد میں  تنہانہیں چھوڑے گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی صوبائی جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ کوعداد وشمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔بے تحاشہ ٹیکسز کے اجراء سے عام استعمال کی بیشتر اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔ مصنوعات پر ٹیکسز کے اثرات سے ہر شخص براہ راست متاثر ہو گا۔مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں نواز لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہو ا ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ میں محض ایک ہزار روپے اضافہ موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔نواز لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرف مزدور کُش ہے۔ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) ماہ مبارک کا آغاز ہوا اور ہر مسلمان نے اس بابرکت مہینے کا استقبال کیا، دعائیں مانگیں، یہ مہینہ اولیاء خدا کی تمناؤں اور حسرتوں کا مہینہ ہے، اس مہینہ کے حصول کے لئے اہل بیت اطہار علیہم السلام دعا و مناجات کرتے تھے اور اس کے لئے ماہ رجب و شعبان كو مقدمہ قرار ديتے تھے، بہت سے لوگ ماہ رمضان کے آنے سے پہلے گھروں کا ماحول بناتے ہیں، بہت سے مساجد کو سجاتے ہیں اور کچھ مومنین خرید و فرخت کرکے اپنے بچوں کے لئے اچھے سے اچھے کھانے خریدتے ہیں، تاکہ ان کے بچے شوق سے روزے رکھ سکیں، کچھ لوگ دوسروں کو افطاریاں دینے کے لئے اہتمام کرتے ہیں، علماء اعلام اس مہینے میں قلوب مومنین کی آمادگی کے باعث اسے تبلیغ اور وعظ و نصیحت کا بہترین مہینہ سمجھتے ہیں۔ لہذا مسجدیں، مدارس اور امامبارگاہیں آباد ہو جاتی ہیں، لیکن پاکستان کی سرزمین اسلام آباد نے ایک عجیب انداز میں ماہ مبارک رمضان کا اسقبال کیا ہے، جسے نہ اپنے بچوں کی فکر ہے اور نہ ہی اپنے گھر کی خرید و فروخت کی، نہ اس نے کسی مسجد و مدرسہ کو انتخاب کیا اور نہ ہی اس نے افطاریوں کے لئے دستر خوان بچھائے، بلکہ اس نے بھوک کے ساتھ گھر سے باہر ایک کھلے میدان میں ایک کیمپ کے سائے میں 13 مئی سے سختیاں برداشت کرکے اپنے جسم کا کئی گنا وزن مظلوموں کی نجات کے لئے قربان کرکے اپنے نحیف جسم کے ساتھ ماہ خدا، ماہ رحمت و برکت اور مغفرت کا آغاز کیا ہے۔

اس مرد مجاہد نے کئی سال پہلے یوم القدس کے دن فلسطینی مظلوموں کی حمایت کے جلوس پر پتھر اور اینٹ سے کئے گئے حملے میں اپنی ایک آنکھ کی قربانی دی اور اس عالم مجاہد نے گذشتہ ایک دھائی اپنی قوم کی کچھ اس طرح خدمت کی کہ کوچہ کوچہ، قریہ قریہ، دور افتادہ علاقوں میں سفر کیا، کبھی گلگت اور کبھی بلتستان، کبھی سندھ کے پسماندہ علاقوں میں مومنین کے پاس جاکر اور کبھی کوئٹہ میں شہداء کے جنازوں کے ساتھ کئی دنوں تک کھلے آسمان تلے بیٹھ کر اور کبھی شہداء کے خانوادوں کی دلداری کرکے مسلسل خدمت کی۔ میں نے ذاتی طور پر انہیں گذشتہ سالوں میں کبھی آرام سے بیٹھے نہیں دیکھا، آج کچھ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں ہر روز گرنے والی لاشوں اور ہمارے جوانوں کے گرنے والے جنازوں نے اس غیور، بہادر اور شجاع عالم باعمل کے دل کو چھلنی کر دیا اور اس نے اپنے اوپر بھوک مسلط کرکے اپنی جان پر کھیل کر، اپنے سکون و آرام کو چھوڑ کر، اپنے گھر بار، اپنے اہل خانہ کو چھوڑ کر، مسجد و مدرسہ کو چھوڑ کر، آرام و سکون سے سونے والے عمامہ بہ سر لوگوں کو چھوڑ کر، جو اپنے اپنے مدرسوں اور تقریروں پہ بڑا فخر کرتے ہیں اور اپنی ہی تقاریر کو دنیا میں نشر کرنے میں مصروف ہیں، ان سب کو خیر باد کہہ کر، سراپا مجسم درد ملت بن کر قوم و ملت کی بیداری کا امتحان بن بیٹھا ہے۔

میرا سلام ہو تجھ پہ اے فرزند قرآن و عترت، اے فرزند کربلا و عاشورا، اے امام خمینی کے حقیقی فرزند، اے یادگار شہید علامہ عارف حسین الحسینی، اے فخر شہید علامہ عباس موسوی اور شہید آیت اللہ باقرالصدر، اے صبر و استقامت کے پہاڑ، ہمارا تجھ پر سلام ہو، ہمارا سلام تیرے صبر و حوصلے پر اور ہمارا سلام اس جسم پہ جو آج مظلوم کی حمایت میں اور ظالم کے خلاف ایک سیسہ پلائی ہوئی چٹان کی طرح ڈٹا ہوا ہے، آج میں اپنے ملک کے دینی مدارس، علماء کرام، ذاکرین و خطباء سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ابھی تک ہمارے ملک میں مسلسل بہنے والے شہداء کے خون نے ہمارے لئے حجت تمام نہیں کی؟ کیا ہر روز اٹھنے والے جنازوں نے ہمارے ضمیر کو نہیں جھنجوڑا؟ کیا آئے دن یتیموں کی آہ و فریاد نے ہماری آنکھیں نہیں کھولیں؟ کیا ہزاروں بیواوں کا در بہ در فریاد کرنا اور لوگوں کے گھروں میں کنیزوں کی طرح کام کرنا ہمارے لئے کافی نہیں ہوا؟

کیا مختلف علاقوں سے لوگوں کا ہجرت کر جانا اور آبادیوں کا خالی ہو جانا، ہماری آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں؟ کیا کئی لوگوں کا خوف کی وجہ سے مذہب چھوڑ دینا کافی نہیں؟ اور آج جب ہمارے خلاف ہمارے ملک میں بڑی بڑی سازشوں کا احساس کرکے اس مرد مجاہد علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنی قوم میں دفاع اور اپنی ملت کے حقوق کی بازیابی کے لئے ایک عظیم تحریک کا آغاز کیا ہے اور آج کئی دنوں سے اپنی صداقت کو ہر عام و خاص سے منوا لیا، اپنے مسلسل مشقت کے اس سفر کو ماہ مبارک کے مہینے میں بھی جاری رکھا ہوا ہے، تو کیا اس عالم باعمل اور مجاہد خستگی ناپذیر کے اس جہاد نے ہمارے لئے حجت تمام نہیں کر دی؟
نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیری
کہ فقرِ خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری
تیرے دین و ادب سے آ رہی ہے بوئے رُہبانی
یہی ہے مرنے والی امتوں کا عالمِ پیری

میں اپنی قوم کے علماء ربانی، اساتید محترم، خطباء و ذاکرین، ملت کے عمائدین، ذمہ دار افراد اور جوانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ آیئے ہم سب اپنے اپنے فریضے کو ادا کریں اور اس مرد مجاہد کی اس مجاہدت میں اس کا ساتھ دیں، آیئے سب اٹھیں اور اپنی قوم کو ظلم و ستم سے نجات دلا دیں، اٹھیں اور اپنی قوم کی سربلندی اور عظمت کے لئے اپنے قدم کے ساتھ قدم ملائیں اور اس ماہ مبارک رمضان کو اپنی ملت کے مقدر کو بدلنے کا مہینہ قرار دیں۔ آیئے اس مہینہ میں اپنی قومی بیداری کے ساتھ اپنا مستقبل رقم کریں، یہ ایک ماہ رمضان ہمارے قومی مقدر کی تقدیر کو بدل سکتا ہے۔ خدایا اس مرد مجاہد کو ہمت، قوت اور جرات عطا کر اور اپنی ملت کی رہبری کے لئے بصیرت عطا فرما۔
اٹھو! مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو
گرماؤ غلاموں کا لہو سوز یقیں سے
کنجشک فرومایہ کو شاہیں سے لڑا دو
 

تحریر۔۔۔۔۔علامہ غلام حر شبیری(لندن)

وحدت نیوز(تہران) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کے ایک نمائندہ وفد نے سفارت پاکستان تہران کے قونصلر اور کمیونٹی امور کے مسئول سے ملاقات کی۔ یہ وفد معاون سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید ظہیر الحسن نقوی، شعبہ قم کے مسئول ڈاکٹر گلزار احمد جعفری، انکی کابینہ و معاونین اور شعبہ مشہد و اصفہان کے مسئولین پر مشتمل تھا۔ اس نمائندہ وفد نے حکومت پاکستان کی بے حسی اور آئینی ذمہ داریوں سے روگردانی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی 26 روز سے اسلام آباد میں جاری بھوک ہڑتال اور 80 ہزار پاکستانی مظلوم شہداء کا پرامن طریقے سے مقدمہ لڑنے، حکمرانوں کے مردہ ضمیر کو جگانے کی جدوجہد اور اس راہ میں صعوبتیں برداشت کرنے کا تذکرہ کیا۔ وفد نے دہشتگردی اور تکفیریت کی لعنت سے وطن عزیز کو پاک کرنے کا مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ پوری قوم ناصر ملت کے ساتھ ہے، اس کی دلیل ملک بھر میں انکی حمایت میں ہونے والے مظاہرے اور علامتی بھوک ہڑتال کیمپ ہیں۔

پاکستان کی نون لیگ کے علاوہ سب سیاسی پارٹیوں کی حمایت اور اظہار یکجہتی شیعہ وسنی اور لیبرل و نیشنل پارٹیوں کی تائید اور اسی طرح پوری دنیا میں پاکستانی سفارتخانوں اور کونسل خانوں کے سامنے ہونے والے تائیدی مظاہرے ہیں۔ پاکستانیوں کے علاوہ پوری امت مسلمہ میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے، میڈیا کے ذریعہ یہ آواز ہر جگہ پہنچ چکی ہے، جس کا اظہار مراجع عظام اور کئی ایک اسلامی اور عرب ممالک کی شخصیات اور تنظیموں و تحریکوں کے سربراہان کے علاوہ انسانی حقوق کے اداروں کے بیانات میں ہوچکا ہے، اگر حکومت فی الفور ہمارے سب مطالبات قبول نہیں کرتی تو آنے والے جمعہ کے بعد اقوام متحدہ کے سامنے بھی علامتی بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ چونکہ اس نااہل حکومت کے متکبرانہ اور معاندانہ رویہ سے پاکستان کا ایمیج دنیا بھر میں پہلے بھی خراب ہے اور مزید متاثر ہوگا۔

وفد نے مزید کہا کہ ابھی تک ہماری موومنٹ پرامن ہے، لیکن اگر ہمارے قائد کی صحت بے حال ہوئی تو پھر حالات قابو میں نہیں رہیں گے، ملک اور دنیا بھر سے ہماری غیرت مند قوم سڑکوں پر آئے گی اور پھر حالات نے جو رخ بھی اختیار کیا، اس کی تمام تر ذمہ داری حکرانوں پر عاید ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے امور خارجہ کے سربراہ اور وفد نے تقریباً 5 میٹر سے لمبے کپڑے کا طومار جناب عبدالعزیز صاحب قونصلر سفارت پاکستان تہران کو پیش کیا، اس پر تقریباً 500 سے زیادہ پاکستانی اور مختلف ممالک کے طلاب و شخصیات کے تائیدی دستخط تھے، جو کہ مظلوموں کے حقوق کے لئے مجلس وحدت کے سربراہ، ناصر ملت کی جدوجہد کی مکمل حمایت اور تائید پر مشتمل تھا۔ جناب کونسلر صاحب نے وعدہ کیا کہ وہ اس وفد کی آواز اور جذبات اور تمام تر مطالبات کو حکومت کے سربراہان تک منتقل کریں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) عید الفطرکے بعد پاکستان کے ہر شہر سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ ہو گا،ملک کے ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد ا لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی  نے اپنے دورہ لاہور میں پریس کلب پر جاری بھوک ہڑتالی کیپ میں خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی جماعت کے قائد کی بھوک ہڑتال آج24ویں روز بھی جاری ہیںنا اہل حکمران اقتدار کے نشے میں مست اور ہمارے پر امن جدوجہد کو نظر انداز کر رہے ہیں ظلم و بربریت کے خلاف جنگ میں علامہ ناصر عباس تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے،ملت تشیع کے ساتھ حکومت کا یہ جارحانہ رویہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو تباہ کر کے رکھ دے گاوفاقی دارالحکومت میں حکومت کی ناک کے نیچے کالعدم جماعتیں اپنی ملک دشمن سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں،قومی سلامتی کے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں،سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ پاکستان کے80ہزار شہدا سے اظہار یکجہتی اور نا اہل حکومت کی بے حسی کیخلاف ایک جمہوری جدو جہد  ہے،ہم پاکستان کے بیس کرور عوام کے مستقبل کے تحفظ اور ملک کی سالمیت و بقا کے لیے میدان میں نکلیں گے،انشااللہ ہمارے لانگ مارچ میں ملک بھر کے تمام مظلومین شریک ہونگے، اس تاریخی لانگ مارچ میں شیعہ،سنی،سکھ ،عیسائی اور ہندو برادری کے پاکستانی بھی شریک ہونگے،ہم نے دہشت گردوں گروہ سے قائد اور اقبال کے پاکستان کو آزاد کرانا ہے۔

Page 13 of 23

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree