وحدت نیوز (گلگت) سیکرٹری ہیلتھ کی من مانیوں کی وجہ سے آئی سی یو اپ گریڈیشن منصوبہ غیر ضروری تعطل کا شکار ہوچکا ہے۔یہ سلسلہ مزید جاری رہا تو اس منصوبے پر مختص بجٹ لیپس ہونے کا امکان ہے جس سے علاقے کے غریب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہوگا جبکہ اس وقت سہولیات نہ ہونے کی وجہ کئی مریض بے اجل موت کے شکار ہورہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر مذکورہ منصوبے پر بلاتاخیر عمل درآمد کروائیں۔عرصہ دراز سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو نظر انداز کیا جارہا ہے،نہ تو جدید آلات کی تنصیب کی جارہی ہے اور نہ ہی ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے جبکہ یہ ہسپتال گلگت کا قدیم ترین ہسپتال ہے اور تمام اضلاع کے مریض اسی ہسپتال کو ریفرہوتے ہیں۔آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کے ضروری آلات ناقابل استعمال ہوچکے ہیںباوجود اس کے ان ہی آلات سے گزارہ چلایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس تمام تر صورت حال کے پیش نظر آئی سی یو کو اپ گریڈ کرنے کیلئے بجٹ مختص کیا گیا ہے لیکن سیکرٹری ہیلتھ کی من مانی سے یہ منصوبہ غیر ضروری تعطل کا شکار ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ من پسند ٹھیکیدار کے ذریعے غیر معیاری آلات کی خریداری ہوگی ۔تجربہ کار ڈاکٹرز کو کمیٹی سے فارغ کردیا گیا ہے جس سے شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں اور علاقے کے غریب عوام کو سخت تشویش لاحق ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ کو من مانیوں کی کھلی چھوٹ دینی ہی ہے تو اسsے کسی اور ادارے کا سیکرٹری تعینات کیا جائے تاکہ غریب عوام کی قیمتی جانوں کا ضیاع کم از کم نہ ہو۔

وحدت نیوز (گلگت) وزیر اعلیٰ مستحق افراد کے معاشی قتل سے باز رہے، من پسندافراد کی تقرری کیلئے پولیس آفیسران پر دبائو ڈالنا مضحکہ خیز ہے ۔اپنے کارکنوں کومطمئن کرنے اور ان کے پریشر سے بچنے کیلئے میرٹ کی دھجیاں اڑاناپوری قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔پیشہ ور پولیس فورس کی تشکیل کیلئے ضروری ہے کہ اسے غیر سیاسی بنایا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے پولیس فورس میں بھرتیوں کے حوالے کہا ہے کہ حکومت من پسند افراد کو ملازمت دینے کیلئے پولیس فورس پر دبائو ڈال رہی ہے جو کہ میرٹ پر اترنے والے امیدواروں کے ساتھ سراسر زیادتی ہوگی۔اس سے قبل بھی کئی محکموں میں پوسٹوں کی تشہیر کئے بغیر وزیر اعلیٰ نے اپنے کارکنوں کو ملازمتیں بانٹیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کے ذمہ داروں نے دیانت داری سے امیدواروں سے ٹیسٹ انٹرویو کے بعد کامیاب ا میدواروں کی لسٹ مرتب کی ہے جس میں کسی ردوبدل کی صورٹ میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے۔وزیر اعلیٰ میرٹ کا رٹہ لگاتے تھکتے نہیں لیکن درپردہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے تقرریوں کیلئے باقاعدہ لسٹیں فراہم کی جاتی ہیںاور جو آفیسران میرٹ کو پائمال کرنے کے حکومتی احکامات نظر انداز کرتے ہیں ان کو او ایس ڈی بنادیا جاتا ہے اور جو آفیسران حکومت کے غیر قانونی احکامات کے آگے سرتسلیم خم کرتے ہیں ان کو سرکاری خرچ پربیرون ملک دوروں پر بھیجا جاتا ہے جس کی زندہ مثال سیکرٹری ہیلتھ کا غیر ملکی دورہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سیکرٹری سید وحید شاہ کو او ایس ڈی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس آفیسران کو چاہئے کہ وہ سیاسی وفاداریاں نبھانے کی بجائے سٹیٹ کے مفادات کو پیش نظر رکھ کر فیصلے کریں اور حکومت کے غیر قانونی احکامات کو ردی کی ٹوکری کی نذر کریں۔

وحدت نیوز (گلگت) گلگت سے راولپنڈی چلنے والی پرائیویٹ کار سروس کے غیر ذمہ داری کی وجہ سے شاہراہ قراقرم خونی شاہراہ بن چکی ہے ۔ایک سال کے دوران کار حادثات میں کئی انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں،حکومت کی مجرمانہ خاموشی سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ ناتجربہ کار اور ڈرائیونگ کے قواعد و ضوابط سے نابلد افراد کے ہاتھوں کئی گھرانوں کے چراغ بجھ چکے ہیں۔پرائیویٹ کار سروس کا یہ دھندا کسی قسم کے حدود و قیود سے بالاتر ہوچکا ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے آئے روز شاہراہ پر حادثات رونما ہوتے جارہے ہیں۔ڈرائیوروں کی غفلت اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے اکثر حادثات رونما ہورہے ہیں لیکن اتنے سارے دلخراش واقعات کے بعد بھی حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا ہے اور نہ ہی اس شاہراہ پر ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ کمپنی مالکان زیادہ کمانے کے چکر میں انسانی جانوںکی پرواہ کئے بغیر ڈرائیوروں کو مناسب ریسٹ نہیں دے رہے ہیں اور اکثر واقعات نیند کے باعث رونما ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان واقعات کے سد باب کیلئے کار سروس کمپنیوں کو ٹریفک کے قواعد و ضوابط کا پابند بنائے ۔انہوں نے گزشتہ دنوں دنیور سے تعلق رکھنے والے افراد کا حادثے کا شکار ہونے پر دلی غم و دکھ کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان حادثات میں مرنے والوں کے ورثاء کو معقول معاوضے کا بندوبست کرے۔

وحدت نیوز(گلگت) کشمیر کے مظلوم عوام کی حق خود ارادیت کی طویل جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں.مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیاں ایک دن بارآور ثابت ہونگی اور اس خطے کے عوام اپنی منزل کو پانے میں ضرور کامیاب ہونگے. مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں ہندوستانی افواج کی جانب سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا نوٹس لیں اور برسوں سے انصاف کے متلاشی اس خطے کے عوام کو بنیادی حقوق کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں.کشمیر پر انڈیا کا قبضہ غیرقانونی غاصبانہ ہے مسئلہ کشمیر کے تصفئیے تک اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی فوج کو کشمیر سے واپس بلائے.انہوں نے کہا کہ ہندوستانی افواج کی کشمیری عوام انسانیت سوز مظالم کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے.کشمیری عوام کی پرامن جدوجہد کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی.مجلس وحدت مسلمین کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی میں شانہ بشانہ شریک ہیں اور ہر سطح پر ان کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (گلگت) گلگت سے تعلق رکھنے والے نوجوان نوید حسین کو 10 جنوری کی صبح اڈیالہ جیل راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی جی بی کی عدالت کے جج جمشید کے قتل کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔ نوید حسین پر الزام عائد تھا کہ انہوں نے دوران حراست جیل سے نکل کر مذکورہ جج کو قتل کے دوبارہ جیل میں پناہ لی ہے۔ نوید حسین کو اسی منفرد اور ناکردہ جرم کی پاداش میں تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔ اس کیس پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ترجمان الیاس صدیقی نے اپنے ردعمل میں اس قتل کی مذمت کی تھی اور دعویٰ  کیا تھا کہ انہیں پھانسی دینے کے لئے عدالتی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ انہوں نے موقف اپنایا تھا کہ دنیا کی تاریخ میں یہ ایک انوکھی مثال رقم کی گئی کہ ایک قیدی جو قتل کے وقوعہ کے دوران جیل میں ہے اور پولیس تفتیش میں اس قیدی کو مجرم ٹھہرایا جاتا ہے۔ یہ کیسی عدالتیں ہیں، جو ایک قیدی پر ایک ایسے قتل میں مجرم قرار دیکر پھانسی کی سزا سنا دیتی ہیں جبکہ وقوعہ کے دوران قاتل جیل میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ گورننس آرڈر 2009ء کے تحت جی بی کے عوام کو وزیراعظم سے اپیل کا حق دیا گیا ہے اور اس قانون کو اڈیالہ جیل کے حکام کے نوٹس میں لانے کے باوجود نوید حسین کو اس حق سے محروم رکھ کر مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ جیل حکام کے اس مجرمانہ غفلت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائیگی۔

الیاس صدیقی کے مذکورہ بیان پر انسداد دہشتگردی عدالت جی بی کے جج راجہ شہباز خان نے انکے خلاف عدالتی نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے اپنے نوٹس میں کہا کہ الیاس صدیقی نے اخبارات میں عدالت کے نازیبا اور تحقیر آمیز جملے استعمال کر کے معزز عدالت کی توہین کی ہے اور سیکشن 37 بی انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء کے تحت قانونی کارروائی کا مجاز عدالت کو ہے۔ عدالت مذکورہ سیکشن کے تحت جواب طلب کرتی ہے اور 17 جنوری کو عدالت عالیہ میں وضاحت طلب کرتی ہے۔ واضح رہے کہ جی بی کی معزز عدالت کی جانب سے یہ پہلا کیس تھا جس پر ٹرائل کرنے کے بعد ملزم کو پھانسی دی گئی، جبکہ شہید ضیاءالدین رضوی کے قاتلوں کی پھانسی تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں خطے کی تاریخ کے سنگین دہشتگردی کے واقعات بھی ایک طویل عرصے سے زیر سماعت ہیں۔ ان اندوہناک واقعات میں سانحہ چلاس، سانحہ کوہستان، سانحہ بابوسر اور سانحہ نانگا پربت شامل ہے۔ شاہراہ قراقرم پر شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنے والوں کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے باوجود انکے جرائم تاحال عدالتوں میں ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔ انہیں عدالتوں میں نوید حسین کا الزام ثابت بھی ہو جاتا ہے اور پھانسی کی سزا بھی سنانے کیساتھ اپیل کا حق بھی چھین لیا جاتا ہے۔ اور اگر کوئی عدالت عالیہ کے ان اقدامات کی مذمت کرے تو توہین عدالت کا کیس بنایا جاتا ہے۔ دوسری جانب گلگت بلتستان میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کا قیام جی بی کی موجودہ آئینی حیثیت کے مطابق قانونی ہے یا نہیں سپریم کورٹ آف پاکستان فیصلہ دے چکی ہے۔ اس فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں کے فیصلے جی بی میں غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے۔ اس فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ آف پاکستان بھی انسداد دہشتگردی عدالت جی بی کی توہین کی مرتکب ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) محکمہ صحت میں تقرریاں میرٹ پر نہیں ہوئیں جس کی وجہ سے ہر طبقے کے نمائندے آواز اٹھارہے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم کے سیکرٹری نے میرٹ کا سودا نہیں کیا جس کے نتیجے میںایسے قابل اور اہل افراد بھرتی ہوئے جن کے کوئی والی و وارث نہیں تھے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ میرٹ کی پائمالی معاشرے میںبدامنی اور نقص امن کا سبب بن رہی ہے اور ایسے لوگ جو محنت کرتے ہیں ان کی حق تلفی سے مایوسیاں جنم لیتی ہیں اور نتیجتاً وہ افراد معاشرے سے انتقام لینے کی فکر میں ہوتے ہیں۔محکمہ صحت میں میرٹ کا جنازہ نکالا گیا اور محکمہ تعلیم میں میرٹ کو فالو کیا گیاجس میں مجموعی طور پر میرٹ کو یقینی بنایا گیا۔محکمہ تعلیم میں بھرتیوں پر صرف ان چند لوگوں کو اعتراضات ہیں جو میرٹ پر نہیں اترے ہیں ان کے علاوہ کسی کو کوئی اعتراض نہیں۔سیکرٹری تعلیم کی اس کوشش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور دیگر ادارے بھی سیکرٹری تعلیم کے نقش قدم پر چلیں تو علاقہ پرامن اور ترقی کرے گا۔وزیر اعلیٰ میرٹ کا رٹ لگاتے ہیں جبکہ محکمہ صحت میں بڑے پیمانے پر ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں پر خاموشی دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں اہل اور قابل افراد کی حق تلفیوں کے نتائج بھگت چکے ہیں جن کی وجہ سے آج ہماری نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے اور ہرادارہ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے۔رشوت اورکمیشن کے بغیر کوئی فائل اپنی جگہ سے ہلتی تک نہیں۔چھوٹے بڑے ٹھیکوں کی بولیاں لگتی ہیں اور میگا منصوبوں پر مال بنایا جاتا ہے جو کہ اس ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔انہوں نے مقتدر حلقوں سے اپیل کی کہ وہ محکمہ صحت میں ہونے والی کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں چھان بین کرکے حقداراور اہل افراد کی تقرریوں کو یقینی بنائیں تاکہ وہ افراد قوم کی بہتر خدمت کرسکیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree