وحدت نیوز(گلگت ) مجلس وحدت مسلمین اور تحریک اسلامی پاکستان کے مشترکہ وفدنے رہنما شیعہ علماء کونسل پاکستان شیخ مرزا علی کی قیادت میں وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن سے ملاقات کی۔ وفد میں کیپٹن محمد شفیع، محمد علی شیخ،سابق وزیر برقیات دیدارعلی،ایم ڈبلیوایم کے صوبائی ترجمان الیاس صدیقی اورسخی احمد جان شامل تھے۔ایم ڈبلیو ایم اورتحریک اسلامی کے رہنماؤں نے گلگت بلتستان کیلئے نیا نصاب تعلیم مرتب کرنے کے فیصلے کو انتہائی خوش آئند قرار دیا ۔ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان میں بسنے والے تمام مسالک کے پیروکاروں کیلئے قابل قبول نصاب تعلیم مرتب کیا جائے۔تمام اسلامی مکاتب کے مشترکات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے اور فروعی اختلافات کو نصاب تعلیم میں شامل نہ کیا جائے۔

وفد میں شامل رہنماؤں نے مطالبہ کیا گلگت بلتستان میں نصاب تعلیم کا باقاعدہ بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں تمام مسالک کی نمائندوں کو آن بورڈ رکھا جائے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جب تک نیا نصاب تعلیم رائج نہیں ہوتا تب تک 2009میں منظور شدہ عبوری فارمولے پر عمل درآمد کرایا جائے۔ وزیر موصوف نے تمام وفد کی جانب سے پیش کردہ تمام مطالبات کو جائز قراردیتے ہوئے یقین دلایاکہ حکومت تمام خدشات کو دور کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ عبوری فارمولے پر عمل درآمد کیلئے ضروری اقدامات کریں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی ایک مسلک کے عقائد کو دوسرے مسلک کے پیروکاروں پر زبردستی پڑھایا جائے، ملک کے آئین کے تحت ہر شہری اپنے مسلک کے بنیادی عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کا پورا اختیار رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے نصاب تعلیم کو مرتب کرنے میں تمام مسالک کے علماء کوآن بورڈ رکھا جائے گا اور ایسا نصاب تعلیم مرتب کیا جائیگا جو تمام مسالک کے پیروکاروں کیلئے قابل قبول ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ و ثقافت، جغرافیہ اور جنگ آزادی گلگت بلتستان کے قومی ہیروز کے کارناموں کو زندہ رکھنے کیلئے انہیں نصاب تعلیم میں شامل کیا جائیگا۔وفد میں شامل رہنماؤں نے وزیر مملکت کے وژن اور مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرانے پران کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(گلگت) ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں پسند ناپسند کی بنیاد پر اعلیٰ پوسٹوں پر تبادلے کئے گئے ہیں۔ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں خالی پوسٹوں پر میرٹ کی دھجیاں اڑاکر اپنے عزیز و اقارب کو بھرتی کرنے کا مکمل پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ڈائریکٹر ہیلتھ کو ایکسٹنشن کی لالچ دے کر من پسند تقرریاں کروانے پر راضی کرلیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ محکمہ ہیلتھ میں نان ٹیکنیکل افراد کو ٹیکنیکل پوسٹوں پر ترقی دینے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے،مختلف اداروں میں خالی پوسٹوں پر اپنے عزیز و اقارب اور سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر تقرریاں عمل میں لانے کی خفیہ پلاننگ کی گئی ہے۔لیگی حکومت نے میرٹ کا جنازہ نکال دیا ہے جبکہ تابناک مستقبل کے خواب دیکھنے والے قوم کے ہونہار سپوت مایوسی کا شکار ہورہے ہیں۔سرکاری ملازمتوں کی بندربانٹ سے ایسا لگ رہا ہے کہ مستقبل قریب میں گلگت بلتستان حکومت کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے گی۔اعلیٰ حکومتی عہدوں پر براجمان آفیسران کو دھونس دھمکیوں اور لالچ کے ذریعے اپنا ہم پیالہ بنانے کی کوشش انتہائی شرمناک عمل ہے بالخصوص ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں تقرریوں سے پہلے آفیسروں کے تبادلے کرنا اس سازش کی ایک کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرٹ کو پائمال کرکے سرکاری ملازمتوں کی بندربانٹ کے اس گھناؤنے منصوبے سے لیگی حکومت نے اپنا ہاتھ نہیں کھینچا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنے کی تیاری بھی کرلیں۔انہوں نے کہا کہ اقتدار کے حصول کے بعد 100 دنوں کی تبدیلی اور پھر جی بی کی ترقی و خوشحالی کے کھوکھلے نعروں کو عوام نے خوب سمجھ لیا ہے اب ان حکمرانوں کی کوئی نئی چال کامیاب نہیں ہونے دینگے۔انہوں نے کہا کہ گلگت سکردوروڈ کی تعمیر کے وعدے بھی دم توڑ گئے ہیں ، اقتصادی راہداری میں حکمرانوں کو اپنا حصہ مانگنے کی بھی جرات نہیں۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ حکمرانوں کے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت میں ہونے والے تبادلوں کو فی الفور کالعدم قرار دیں ۔تمام پوسٹوں پر تعیناتی کیلئے اچھی شہرت کے حامل آفیسران پر مبنی ریکروٹمنٹ کمیٹی بنائی جائے۔

وحدت نیوز(گلگت) حکومت کی عدم توجہ اور غفلت سے شاہراہ قراقرم ایک خونی شاہراہ بن چکی ہے۔ تتہ پانی کے مقام پر کار حادثے میں علامہ ساجد شیرازی اور دیگرکی ناگہانی موت پر دلی صدمہ پہنچا۔حادثے میں دو زخمیوں کو ریسکیو کرنے والے مقامی ڈرائیور کو تمغہ جرات سے نوازا جائے جس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر دو قیمتی انسانی جانو ں کو بچالیا۔

مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ شاہراہ قراقرم پر حکومت کی جانب سے سیاحوں اور مسافروں کے لئے سہولیات کی عدم فراہمی سے آئے روز حادثات رونما ہورہے ہیں۔اس پر خطر شاہراہ پر کوئی حادثہ رونما ہوجائے تو ریسکیو کیلئے کوئی مناسب انتظام نہیں۔شاہراہ پر نہ تو کوئی ریسکیو ٹیم موجود ہے اور نہ ہی فرسٹ ایڈ کی کوئی سہولت جس سے ملک بھر سے گلگت بلتستان کی حسین قدرتی وادیوں کے نظارے کی خواہش رکھنے والے آئے روز کے حادثات سے گھبراگئے ہیں۔دوسری جانب 1122 کی ریسکیو ٹیم کسی بھی حادثے میں مدد فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں،نہ تو ان کے پاس پیشہ ور غوطہ خور ہیں اور نہ ہی ضروری سازو سامان۔یہ ادارہ صرف حادثے کی جگہ کا معائنہ کرسکتا ہے لیکن کوئی امداد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔علامہ ساجد شیرازی کی کار حادثے کو آج تین دن گزرگئے ہیں لیکن موقع پر کو ئی کاروائی نظر نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے مقامی ڈرائیور کی جوانمردی کو سلام پیش کرتے ہوئے انہیں تمغہ جرات سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے جس نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر دو قیمتی انسانی جانوں کو بچالیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اہم قومی شاہراہ پر بے ہنگم ٹریفک اور حادثات کی ذمہ دارحکومت ہے جو ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خراب موسمی حالات میں پرخطر مقامات کی نشاندہی اور ٹریفک کا روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور کسی بھی ناخوشگوار حادثے میں ریسکیو کرنے کی تمام تر ذمہ داری حکومت کی ہے لیکن اس شاہراہ پر ریسکیو کرنے کیلئے عوام پہلے پہنچ جاتی ہے اور حکومت آخر میں صرف جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے چلی آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر خطر اور اہم قومی شاہراہ پر موبائل ریسکیو ٹیمیں اور فرسٹ کی سہولیات بہم پہنچانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ شاہراہ پر حادثات کو کنٹرول کرنے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور بروقت فرسٹ ایڈ کی سہولیات پہنچانے کیلئے سپیشل موبائل ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ مسافروں اور سیاحوں کوکسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

وحدت نیوز(گلگت) سیاح پریشان اور محکمہ سیاحت کا کہیں وجود نہیں،اندرون و بیرون ملک سے آئے ہوئے ہزاروں سیاح دربد ر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبورجبکہ ایڈمنسٹریشن اور محکمہ سیاحت ٹس سے مس نہیں۔ہوٹل مالکان اور ٹرانسپورٹر حضرات سیر و سیاحت کی غرض سے آنیوالے مہمانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ملک بھر سے آئے ہوئے سیاح رہائش کا انتظام نہ ہونے اور پٹرول کی عدم دستیابی سے انتہائی پریشان ہیں۔سکوار چونگی اور باب گلگت میں میونسپل اڈہ ٹیک کے نام پر سیاحوں اور پرائیویٹ گاڑی مالکان سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت کی جانب سے ملک بھر سے آئے ہوئے مہمانوں کو رہنمائی اور پرفضا مقامات کی معلومات فراہم کرنے کا کوئی انتظام نہیں جبکہ سیاحت کے نام پر سالانہ سرکاری خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان سیاحوں کو رہائش کا متبادل بندوبست کرے اور اوپن مقامات پر سیاحوں کو ٹینٹ سروس اورواش رومز کا مناسب بندوبست کرے تاکہ مہمانوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ چونگی اور میونسپل ٹیکس کے نام پر جگہ جگہ لیا جانیوالے بھتہ خوری کی شکایات درج کرانے کے باوجود متعلقہ اداروں کا کوئی ایکشن نہ لینا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بلاتفریق تمام مہمان سیاحوں کی قدر دانی میں کسی قسم کی کمی کا احساس نہ ہونے دیں۔ہوٹل مالکان اور ٹرانسپورٹر حضرات سے بھی اپیل ہے کہ وہ کم سے کم اجرت میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں تاکہ جب یہ مہمان یہاں سے واپس جائیں تو ایک اچھا تاثر لیکر جائیں۔

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں،اقربا پروری کی انتہا ہوگئی ہے غیر منصفانہ اقدامات کوچشم پوشی کرنے کیلئے مذہب کا کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔اسمبلی کی آڑ میں اصول پسند آفیسران کو بلیک میل کرکے غیر قانونی کام کرنے پر مجبورکیا جارہا ہے جو کہ شرمناک عمل ہے۔سیکرٹری ایجوکیشن نے محکمے میں اصلاحات لائے ہیں جس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومتی عہدوں پر براجمان بعض لوگ اسمبلی کی آڑ میں سرکاری آفیسروں کو بلیک میل کرنے کی مذموم کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور ان کے ناجائز کام نہیں ہوتے ہیں تو اسمبلی میں ان فرض شناص آفیسروں کے خلاف قراردادیں پیش کی جارہی ہیں جبکہ اسمبلی میں جن اہم قومی ایشوز پر بات ہونی چاہئے وہاں ان کی توجہ ہی نہیں۔ گلگت بلتستان کا سب سے اہم ایشو اقتصادی راہداری کے حوالے سے اسمبلی کی کارکردگی مایوس کن ہے اور محض مرکزی حکومت کے ہر ناجائز اقدام کو بھی حکمران قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو کہ علاقے کے مفادات کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی پیپلز پارٹی حکومت کی طرح سکردو روڈ کے حوالے سے جھوٹ پر جھوٹ بولی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی میں ایک گروہ وزیر اعلیٰ کا نام استعمال کرکے اعلیٰ آفیسروں کو بلیک میل کرنے پر لگا ہوا ہے جو کہ حکومت کے میرٹ پالیسی کے دعووں کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔وزیر اعلیٰ کا گریبان اگر پاک صاف ہے تو اس گروہ کے خلاف ایکشن لیں اور تمام ٹھیکے اوپن ٹینڈرز کے ذریعے عمل میں لائے جائیں۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ سپیکر کے فیصلے سے ضمیر کا سودا کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔کاچو امتیاز نے اپنے ہاتھ سے لکھے ہوئے استعفیٰ میں واضح طور پر سپیکر سے گزارش کی ہے کہ میری اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ قبول کی جائے جو سپیکر کو نظر نہیں آتا اور الفاظ کے ہیر پھیر سے اپنے حق میں دلیل قائم کرنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ سپیکر صاحب سخت دباؤ کا شکار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کاچو امتیاز کے جانب سے مجلس کا ٹکٹ لیتے وقت جمع کرایا ہوا حلف نامہ بھی سپیکر کو پیش کیا تھا جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان حضرت حجت کی بارگاہ میں اقرار کیا ہے کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی صورت میں پارٹی کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ میری بنیادی رکنیت ختم کرکے اسمبلی رکنیت ختم کرواسکے۔اس کے علاوہ ہم نے سپیکر کو وہ ویڈیو ریکارڈنگ بھی پیش کی جس میں کاچو امتیاز نے کہا ہے کہ میں نے یہ استعفیٰ اپنی پارٹی قیادت کو جمع کروایا ہے اور پارٹی کا فیصلہ میرے لئے قابل قبول ہوگا۔ان تمام شواہد کی موجودگی کے باوجود ایک لفظ سے اپنا مطلب نکالنا اور ایک قومی مجرم کی پشت پناہی کرکے سپیکر نے تمام اخلاقی حدوں کو عبور کردیا ہے اور ایم ڈبلیو ایم کی دشمنی میں دین اسلام کا پیش کردہ قول و قرار کے عالمگیر اصول کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک ناسور جو ہماری جماعت میں داخل ہوا تھا ہم نے اسے کاٹ کر پھینک دیا ہے اور یہی ہماری فتح ہے جبکہ سپیکر نے اس کی اسمبلی رکنیت بحال رکھ کر لوٹا کریسی کو فروغ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کاچو امتیاز کی اسمبلی رکنیت کے بحالی کے فیصلے سے پیپلز پارٹی کی جانب سے خوشی کے اظہار سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بھی اس سارے کھیل کا حصہ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپیکر کے فیصلے کے خلاف اور کاچو امتیاز کی اسمبلی رکنیت کی منسوخی کیلئے اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا جائیگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree