وحدت نیوز(گلگت) شیخ حسن جوہری اور حافظ بلال زبیری کیخلاف مقدمے کا اندراج آمرانہ طرز عمل ہے۔حکومت اپنے وعدوںکا پاس رکھتے ہوئے عوام کو سفری سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان کے زخموں پر نمک پاشی کررہی ہے۔حکومت اپنے کالے کرتوتوںسے علاقے میں اشتعال انگیزی اور شر پسندی کو فروغ دے رہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ مولانا حسن جوہری اور حافظ بلال زبیری نے عوامی خواہشات کی ترجمانی کرتے ہوئے حکومت کو آئینہ دکھایا ہے۔جھوٹے وعدوں کرکے عوام کا مینڈیٹ چرانے والی لیگی حکومت کے عزائم بے نقاب ہوتے جارہے ہیں۔انہوں نے شیخ حسن جوہری اور حافظ بلال زبیری پر مقدمات درج کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنے دوسالہ دور اقتدار میں آمرانہ طرز عمل کے بدترین ریکارڈ قائم کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سکردو کے عوام کے پرامن احتجاج کو اشتعال انگیزی اور شرپسندی سے تعبیرکرکے حکومت نے پورے  بلتستان کے عوام کی توہین کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سکردو کے عوام کے ساتھ پانچ سال تک جھوٹے وعدے کرتی رہی اور اب حفیظ حکومت بھی پیپلز پارٹی کے نقش قدم پرچل رہی ہے اور آئندہ الیکشن میں نواز لیگ کا وہی حشر ہوگا جو پیپلز پارٹی کا ہوا ہے۔سکردو سے بھاری مینڈیٹ لیکر جیتنے والے سپیکر فدا محمد ناشاد، اکبر تابان اور دیگر ارکان اسمبلی کی سکردو کے عوام بنیادی مسائل سے لاتعلقی مضحکہ خیزہے اور ان حکومتی اراکین کی سکردو کے مسائل سے عدم دلچسپی علاقے کے عوام کیساتھ انتہائی بددیانتی کے مترادف ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) سکردو جلسے میں بلاول بھٹو کا شریک نہ ہونا اور نواز شریف کا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو چین کے دورے سے ڈراپ کرنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کو گلگت بلتستان کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں، گلگت بلتستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کی نگاہ میں عضومعطل کی حیثیت رکھتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ چائنہ میں ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس میں سی پیک کے گیٹ وے پر واقع صوبہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کو نظر انداز کرنا انتہائی زیادتی ہے۔ اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں گلگت بلتستان کو نمائندگی سے محروم رکھنے کے دانستہ فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ نواز کو خطے کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں۔جبکہ پاکستان کے دیگر چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اپنے ہمراہ اجلاس میں لیکر جانا اور وزیر اعلیٰ جی کو نظر انداز کرنے سے گلگت بلتستان کے عوام میں مایوسی پھیل چکی  ہے جبکہ سی پیک کے حوالے سے پاکستان کے دیگر صوبوں کی وہ اہمیت نہیں جو گلگت بلتستان کو حاصل ہے۔وزیر اعظم پاکستان کے اس فیصلے سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کے خواہشات کے برعکس فیصلے کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے ناعاقبت اندیش اقدامات علاقے میں نفرت کے باعث بن رہے ہیں اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی بھی فیصلے ناقابل قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آیا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام ہوش کے ناخن لیں اوراستحصالی جماعتوں سے نجات کی کوئی سبیل کریں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے سکردو جلسے میں بلاول بھٹو کی عدم شرکت کو اس جماعت کا گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا اور حکومت سے سیکورٹی طلب کرنا محض ایک بہانہ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت گلگت بلتستان پرامن ترین خطہ ہے ۔

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں پیپلز پارٹی مختلف مسالک کے مفاد پرست افراد کا جوائنٹ وینچر ہے۔اس جماعت میں پارٹی عہدے مسالک کی بنیاد پر تقسیم ہوتے ہیں ،الیکشن کے موقع پر یہ مفاد پرست ٹولہ اپنے مفاد کیلئے عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرکے فرقہ واریت کوہوا دیتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مذہبی سیاسی جماعتوں کو اپنا مزارع سمجھنا چھوڑ دے اور اس غلط فہمی میںنہ رہے کہ مذہبی جماعتوں کا کام فقط اس استحصالی جماعتوں کو سپورٹ کرنا ہے۔پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے کرپشن کو روکنے کیلئے ہی مذہبی جماعتیں میدان عمل میں ہیںاور ہر سطح پر ان کا مقابلہ جاری رہے گا۔

انہوںنے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کے پریس کانفرنس میں ہرزہ سرائی کے رد عمل میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر الیکشن ہارنے کے بعد ذہنی توازن کھوبیٹھے ہیں اگر انہیں نسیان کی بیماری ہے تو ہم انہیں یاد کروادیتے ہیں کہ اگر حلقہ 1 میں تحریک اسلامی ان کا ساتھ نہ دیتی تو موصوف کی ضمانت بھی ضبط ہوجاتی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی میںاگر ایک ممبر بھی ہے تو وہ بھی ایک مذہبی جماعت کے مرہون منت ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی فرینڈلی اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان میں مسلم لیگ نواز کی حکومت قائم ہے جب بھی حکومت کو ٹف ٹائم دیا جاتا ہے تو جمہوریت کو خطرے کا جواز تلاش کرکے پیپلز پارٹی نواز لیگ کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کی جھوٹی تقاریر محض عوام کو بیوقوف بنانے کا حربہ ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ پیپلز پارٹی ہی دہشت گرد ٹولہ طالبان کی خالق جماعت ہے اور آج تک گلگت بلتستان سمیت پاکستان بھر میں طالبان کے ہاتھوں ہزاروں بیگناہ عوام شہید ہوچکے ہیں اور طالبان کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہزاروں پاکستان عوام کے کشت و خون کی ذمہ داری پیپلز پارٹی ہی پر عائد ہوتی ہے۔

وحدت نیوز (گلگت)  نواز لیگ کے سیاسی گلوبٹ جبراً نواز شریف کے حق میں گلگت بلتستان اسمبلی اراکین سے حمایت کی قرارداد پاس کروانا چاہتے ہیں۔سپیکر جی بی اسمبلی فدا محمد ناشاد صوبائی اسمبلی کو مسلم لیگ سیکرٹریٹ کی طرح چلارہا ہے۔سپریم کورٹ میں لیگیوں کے قائد نے جھوٹ بول کر دنیا کا جھوٹا ترین شخصیت ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ سپیکر اگر صاف گوہے تو قرار داد پر بحث کرواتے ،قرارداد پر بحث کی اجازت نہ دیکر سپیکر نے اپنے عہدے سے خیانت کی ہے۔دوسروں کو جھوٹا کہنا سپیکر کو زیب نہیں دیتا ۔ایسا شخص جسے سپریم کورٹ کے معزز ججز نے صادق اور امین قرارنہیں دیا ہے اور ان کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دیکر مزید تفتیش کرنے کا حکم دیا ہو ایسے شخص کی حمایت میں زبردستی قرارداد پاس کرواکر سپیکر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ اسمبلی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی بی بی سلیمہ کو بولنے کی اجازت نہ دینا اور ان پر جھوٹ کا الزام لگانا سراسر ناانصافی  اور جانبداری کا ثبوت ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سپیکر اپنے عہدے کیلئے اپنی قوم سے سکردو روڈ کے تعمیر کے حوالے سے گزشتہ دو سالوں سے جھوٹ بول رہے ہیں اور ایسے شخص کو دوسروں پر الزام لگانے سے قبل اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا موقف روز روشن کی طرح واضح ہے اور وہ شروع دن سے بدعنوان اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف ہے اور قوم کو ایسے حاکموں سے نجات دلانے کیلئے برسرپیکار ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) ملک دشمن عناصر کی جانب سے نہتے شہریوں پر پے درپے حملے حکومت کی دانستہ غفلت اور نااہلی کا ثبوت ہے۔پارا چنار میں دہشت گردی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی کئی مرتبہ یہاں کے پرامن شہریوں کو نشانہ بنایا گیا لیکن حکومت کی جانب سے دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات نہ اٹھانا سوالیہ نشان ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ پاراچنار میں بے گناہ شہریوں پر حملے کے پیچھے تکفیری سوچ کارفرما ہے جس کی بارہا نشاندہی کررہے ہیں لیکن حکومت دہشت گردوں کا لگام دینے کی بجائے دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف طاقت استعمال کررہی ہے ۔پولیٹیکل انتظامیہ کا رویہ ہمیشہ سے جانبدارانہ رہا ہے اور اس سے صا ف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیٹیکل انتظامیہ اور دہشت گرد ایک پیج پر ہیں۔

انہوں نے پاراچنار میں امامبارگاہ کے قریب ہونے والے دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت طالبان بچائو تحریک پر گامزن ہے اور نیشنل ایکشن پلان کو محض سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کررہی ہے ۔ملت تشیع پورے پاکستان میں دہشت گردوں کے نشانے پر ہے جلوسوں، امامبارگاہوں اور مساجد کو نشانہ بنایا جارہا ہے ،تین دہائیوں سے دہشت گردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں لیکن حکومتیں اپنے اقتدار کی خاطر دہشت گردوں کے اصل سرغنوں پر ہاتھ ڈالنے سے قاصر نظر آرہی ہے ۔دہشت گردوں کواخلاقی و مالی سپورٹ فراہم کرنے والے آج بھی حکومت کے ساتھ ہیں،وزیر داخلہ کالعدم جماعتوں کے خلاف اقدامات کرنے کی بجائے ان سے تعلقات بڑھائے جارہے ہیں جبکہ یہی کالعدم جماعتیں دہشت گردوں کو سپورٹ فراہم کرتی ہیں۔انہوں نے پاراچنار  میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے غم و اندوہ کی اس گھڑی میں صبر اور حوصلے کا دامن تھامنے کی اپیل کی ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) عوامی آواز کو جبر کے ذریعے دبانا جمہوری روایات کے منافی اقدام ہے،صوبائی حکومت جمہوری روایات کو فروغ دینے کی بجائے جبر کے ذریعے اپنے حقوق کیلئے اٹھنے والی عوامی آواز کو دبانے پر گامزن ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت فی الفور اخبار مالکان کے واجب الادا بقایا جات کو ریلیز کرے اور صحافت کے پیشے سے منسلک سینکڑوں افراد کا معاشی قتل سے باز آجائے۔حکومت اپنے شاہانہ اخراجات کو کم کرلیں تو سینکڑوں افراد کے گھر کے چولہے جل سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں کے وزراء کی جانب سے اشتہارات پہ اشتہارات دیئے جاتے ہیں ،اگر ان کے پاس اشتہارات کی مد میں پیسے نہیں تو کیوں اشتہارات چھپواتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اشتہارات کی مد میں بقایا جات کو روک کر بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے جس کی مثال مارشل لاء کے بد ترین دور میں بھی نہیں ملتی۔جو اخبارات حکومت کے چہرے سے نقاب اٹھاتے ہیں ان کو اشتہارات بند کردینا کہاں کا انصاف ہے۔ایک طرف حکومت کی جانب سے آزادی صحافت کے چرچے کیے جاتے ہیں تو دوسری طرف درپردہ بلیک میلنگ کا بازار گرم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت دھونس دھمکیوں کی بجائے اخبار مالکان کے جائز مطالبے کو تسلیم کریںاور صحافتی برادری کی تشویش کو فوری دور کرے۔انہوں نے کہا کہ قلم کاروں کے ساتھ روز اول سے آمرانہ حکومتوں کا رویہ نامناسب رہا ہے لیکن مردان حق کی آواز کو دبا نہیں سکے ہیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ حکومتی زور زبردستی کو یکسر ٹھکراتے ہوئے عوامی حقوق کی آواز بلند کرتے رہینگے۔مجلس وحدت مسلمین اخبار مالکان سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree