وحدت نیوز(ڈی آئی خان) مجلس وحدت مسلمین ڈی آئی خان کے جنرل سیکرٹری علامہ غضنفر نقوی نے کہا کہ امریکہ اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے ۔پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دی امریکہ کو پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔امریکہ اگر افغانستان میں طالبان کو شکست نہیں دے سکا تو اسمیں پاکستان کو قصور وار ٹھہر ا تشویش ناک ہے۔امریکہ اپنی بنائی ہوئی افغان پالیسی پر نظر ثانی کریے۔خطے میں امن پاکستان کے تعا ون کے بغیر ممکن نہیں۔بھارت کی خوشنودی کی خاطرپاکستا ن کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر حملوں کی دھمکی دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین25اگست جمعہ کے روز ملک بھر میں ’’یوم مردہ باد امریکہ‘‘ منائے گی۔امریکہ کی اسلام دشمن پالیسیوں سے نفرت کے اظہار کے لیے اسلام آباد،لاہور، پشاور،کراچی ،کوئٹہ، مظفرآباد اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں سے احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی جن کی قیادت مرکزی وصوبائی رہنما کریں گے۔اس موقعہ پر امریکی صدر کے  پُتلے بھی نذر آتش کیے جائیں گے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں شریک ہو کر حب الوطنی کا ثبوت دیں۔

انہوں نے کہاہے کہ ٹرمپ پاکستان کی سالمیت و بقا کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے۔پاکستان سے ڈو مور کے تقاضہ کے پیچھے امریکہ کے مذموم عزائم چھپے ہوئے ہے۔پاکستان کو عراق یا شام نہ سمجھا جائے۔پاکستان کی ناقابل تسخیر افواج اور بیس کروڑ عوام مادر وطن کی مضبوط ڈھال ہیں۔پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کی جارحیت امریکہ کے اپنے وجود کے لیے خطرہ بن جائے گی۔خطے میں طاقت کے توازن کو بدلتا دیکھ کر امریکہ حواس باختہ ہو گیا ہے۔ہمارے پاس امریکی بلاک سے چھٹکارا حاصل کرنے کے علاوہ کوئی بھی دوسراآپشن فائدہ مند ثابت نہیں ہو سکتا۔عسکری قیادت کی طرف سے دیے جانے والا پیغام بھی ٹرمپ کے لیے غیر متوقع تھا۔پاکستانی عوام کے شدید ردعمل سے امریکہ کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ملی غیرت کا تقاضہ ہے کہ امریکہ کے خلاف احتجاج کو کامیاب بنایا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر حملوں کی دھمکی کی مذمت کرتے ہوئے جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ 25اگست کو بعد از نماز جمعہ ملک کے مختلف شہروں میں’’ امریکہ مردہ باد‘‘ ریلیاں نکالی جائیں گی۔پاکستان کے عوام امریکہ کی پاکستان اور اسلام دشمنی کے خلاف نفرت کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج میں شریک ہوں۔

انہوں نے کہا پاکستان کی سالمیت و بقا کو نئے خطرات درپیش ہیں۔خطے میں داعش کو لانے کی امریکی چال کی راہ میں ہم رکاوٹ بنیں گے۔پاکستان کو شام یا عراق نہیں بننے دیا جائے۔پاکستان کو امریکی بلاک سے نکل جانا چاہیے۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں ہمارا ہاتھ سوائے لاشوں کے اور کچھ نہیں آیا۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کی عالمی برادری نے ہر پلیٹ فارم پر تعریف کی ہے جبکہ امریکہ نے ہمیشہ ڈو مور کا مطالبہ کیا۔ ڈومور کے مطالبے کا جارحانہ اندازقومی وقار پر حملہ ہے جس کا جواب اسی انداز سے دیا جانا چاہیے۔ پاکستان امریکہ یا کسی دوسرے ملک کی کالونی نہیں۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے۔پاک فوج اوربے گناہ شہریوں کی کم و بیش ایک لاکھ لاشوں کو ہم کندھا دے چکے ہیں۔ دہشت گردی کے عفریت نے پاکستان کی معشیت کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے والے مذموم عناصر کی پشت پناہی امریکہ اور کے حواری کر رہے ہیں۔ امریکہ کا مکار صدر افغانستان میں لگی ہوئی آگ پاکستان منتقل کرنے پر تُلا ہوا ہے۔ہمیں مصلحت پسندی کا شکار بننے کی بجائے دو ٹوک موقف اختیار کرنا ہو گا۔امریکہ پاکستان کا خیر خواہ نہیں بلکہ اپنے مفادات کا یار ہے۔امریکہ کا وجود اس خطے کے لیے خطرہ ہے ۔اس سے چھٹکارا حاصل کرنا کا یہ بہترین وقت ہے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ  پاکستان کا آج کا جرات مندانہ فیصلہ ہماری آنے والی نسلوں پر بہت بڑا احسان ہو گا۔دنیا میں طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے۔دنیا نئی تشکیل کے مراحل میں داخل ہو رہی ہے۔ امریکہ سے تعلقات محدود کر کے ہمیں چین سمیت خطے کے دوسرے ممالک کی طرف جھکاؤ کو بڑھانا ہو گا۔چین اپنی مضبوط معیشت کے ساتھ سپر پاور کی منزل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ خطے میں چین کا سب سے بڑا حریف بھارت ہے۔ امریکہ اور بھارت شاطرانہ چالیں چل رہے ہیں۔۔پاکستان کو بھی حکیمانہ اور با بصیرت فیصلے کرنے ہوں گے۔بھارت اور امریکہ کے مابین اربوں ڈالر کی تجارت کا ذکر اور بھارت کی تعریف کر کے پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکہ کے حوالے سے اپنی خارجہ پالیسیوں میں یوٹرن ہی امریکی صدر کی دھمکی بہترین جواب ہے۔اگر ایسا نہ کیا گیا تو امریکہ اور بھارت وطن عزیز کے لیے سنگین خطرہ بن جائیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے افغانستان اور سعودی عرب میں شیعہ نسل کشی کے دل دھلادینے والے سانحات پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش اور العوامیہ میں سعودی افواج کے ہاتھوں شیعہ نسل کشی پر عالمی قوتوں کی خاموشی قابل مذمت ہے،افغانستان کے علاقے میرزا اولنگ میں داعشیوں کے ہاتھوں شیعہ ہزارہ شہریوں کا بہیمانہ قتل عام انسانیت کی تذلیل ہے، نہتے شیعہ شہریوں کو گولیوں سے بھونا گیا، انہیں دروں سے نیچے پھینکا گیا ان کی خواتین کو اغواء کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ افغانستان اور سعودیہ میں جاری انسانیت سوز مظالم نا قابل بیان ہیں ، کیایہ سب ظالمانہ اقدامات عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی نہیں، افغانستان میں جاری شیعہ نسل کے اصل ذمہ دار وہاں کی حکومت، انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور دہشت گردی کے نام نہاد مخالف امریکہ اور اس کے حواری ہیں۔ میرزا اولنگ کے والی نے مرکزی حکومت کو پیشگی آگاہ کیا تھا کہ یہاں داعش اور دیگر دہشت گرد گروہ پنپ رہے ہیں فوری اقدامات کیئے جائیں لیکن کابل حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی اور ایک انسانی المیئے نےجنم لیا ۔

علامہ راجہ ناصرعباس نے العوامیہ میں آل سعود کی جارح افواج کے ہاتھوں بے گناہ شیعہ شہریوں کے قتل اورمساجد وامام بارگاہوں کی توہین کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہوں نے کہا کہ آل سعود مظلوم عوام کا کشت وخون کرکےقہر الہیٰ کو دعوت دے رہے ہیں ، انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی جانب سے افغانستان ، سعودیہ، یمن، بحرین ، کشمیر اور دیگر علاقوں میں انسانیت سوز مظالم پر مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان تمام ملکوں کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں اور ان پر ہونے والے مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔وہ وقت دو رنہیں کے جب ان بے گناہ شہداءکو پاکیزہ لہو رنگ لائے گا اور آل سعود کے ناپاک اقتدار کے زوال کا باعث بنے گا اور یہ ظالم خدا کے قہر اور انتقام کا شکار ہوں گے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ یہود و نصاریٰ کے پاس جاؤ گے تو ان جیسے ہوجاؤ گے، امام خمینی نے خطے میں ان چار ستونوں میں سے ایک ستون کو گرا دیا جو استعماری مقاصد کے آلہ کار تھے، انہوں نے تہران میں اسرائیل کا سفارت خانہ ختم کرکے اسکی عمارت فلسطین کے حوالے کر دی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام قومی سیمیناربعنوان یوم آزادی پاکستان ویوم القدس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آخری جمعے کو قدس کی آزادی کےلیے باہر نکلیں، عالم اسلام کا یہ حال ہے کہ مختلف عرب ملکوں کی جنگیں اسرائیل کے ساتھ ہوئی ہیں، کسی نے آج تک اسرائیل کو نشانہ نہیں بنایا۔ حماس اور فلسطین کے عوام کے سوا کسی نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، جو امریکیوں کے ساتھ اٹھیں بیٹھیں گے اور رقص کریں گے وہ کبھی فلسطین کو آزاد نہیں کروا سکتے۔ آج امریکہ شکست کھا رہا ہے۔ 41ممالک کا اتحاد امریکہ و اسرائیل کو بچا رہا ہے، ہم کسی ایسے الائنس کا حصہ نہیں بنیں گے جو امریکی مقاصد کو پورا کرے۔ ملی یکجہتی کونسل مبارک باد کی مستحق ہے، جس کے تحت قبلہ اول کی آزادی کے لیے پاکستان کے تمام مسلمان اکٹھے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام القدس کانفرنس میں جمعہ کے روز یوم القدس منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس نے جنرل (ر) راحیل شریف کو واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام القدس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے خطاب میں کہا کہ اس وقت دنیا پر یہود و نصاریٰ کا تسلط ہے اسرائیل کو محفوظ بنانے کے لئے امریکہ ورلڈ آرڈر دیتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ 5 سو ارب ڈالر کے معاہدوں سے سعودی عرب کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ قطر کو چھوٹا ملک سمجھنے والے احمق ہیں۔ ہمیں عرب اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور جنرل راحیل شریف کو واپس بلانا چاہیے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس پر آشوب اور پر فتن دور میں ہمیں قرآنی دستورات پر عمل کرنا چاہئے اگر ہم نے قرآن فرامیں سے دوری اختیار کی تو ہمارا شمار ظالمین میں ہو گا اور ظالمین کے راہ ہدایت ممکن نہیں قرآن کریم میں ارشاد رب العزت ہے : یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست مت بنائو اگر ایسا کرو گے تو تم ان جیسے ہو جائو گے یعنی اگر وہ ظالم ہیں تو تم بھی ظالم ہو جائو گے اور ظالم لوگ ہدایت نہیں پاسکتے ۔ ہمارا سوال ملت اسلامیہ کے حکمرانوں سے یہ ہے کہ ہم کیوں قرآن کی مخالفت میں چل رہے ہیں کیا ہم مسلمان نہیں !؟کیا ہمیں امت اسلامی کے مسائل دیکھائی نہیں دیتے ۔ کیا مسئلہ فلسطین کے لئے آواز اٹھانا صرف ہماری ذمہ داری ہے اور باقی سب بری الذمہ ہیں ۔ ایسا نہیں ہے۔ ہم تو جہاں تک ہو سکا اپنی ذمہ داری نبھائیں گے ۔ اور اللہ کا وعدہ بھی ہے ۔ اگر تم تعداد میں کم بھی ہو تو تم ہی کامیاب ہو گے ۔ ہمارے حکمرانوں کو اپنے مسائل سے فرصت نہیں ۔وہ ذاتی مشکلات میں پڑے ہیں اور سرگرداں ہیں ۔ انہیں اس سے کیا کہ عوامی مسائل کیا ہیں ملت اسلامی کے متعلق ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے ۔ انہیں تو اتنا ہوش بھی نہیں ہم کیا کررہے ہیں ہم کیوں کسی کی جنگ کا حصہ بن رہے ہیں کیا اس پہلے ہم یہ عذاب بھگت نہیں رہے کیوں حکومت نے این او سی جاری کیا اور راحیل شریف کو اس اتحاد کا سربراہ بنایا جس کے بارے ابھی نہیں معلوم کہ اس اتحاد کے اہداف اور مقاصد کیا ہیں ۔ جس اتحاد کا ہم حصہ بنے ہیں کیا اس اتحاد میں بیت المقدس کی آزادی  ، مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کچھ ہے ۔ اگر ایسا نہیں تو میں آرمی چیف سے کہتا ہوں کہ فوراً راحیل شریف صاحب کو واپس بلائیں ۔

انہو ں نے مذید کہا کہ آج کے اس سیمینار کا مقصد ملت مظلوم فلسطین سے اظہار یکجہتی اور یوم القدس کو بھرپور انداز میں منانا ہے ۔ تمام امت مسلمہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے متحد ہے ۔ حکمران اس مسئلے سے امریکہ کی خوشنودی اور آل سعود و آل یہود سے وابستگی کی بنا پر لاتعلق ہیں ۔ حضرت امام خمینی ؒ نے اس مسئلے کو اسلام کا اساسی مسئلہ قرار دیا تھا ۔ اور فرمایا تھا کہ فلسطین کے اندر اسرائیل کا وجود مسلمانوں کے قلب میں ایک خنجر کی مانند ہے ۔ بس ہمیں وحدت واتحاد کے ساتھ اس مسئلے کو اجاگر کرنا ہے ۔ میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس سال یوم القدس کو ایک ساتھ منانے کی حامی بھر لی ہے ۔ انشاءاللہ ہم کشمیر ڈے پر ایک ساتھ اور ایک ہی موقف اپنائیں گے ۔ان شاءاللہ۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آئندہ جمعہ کو تمام مسالک یوم القدس کے طور پر منائیں گے، القدس کانفرنس سےپاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر بخاری، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سینٹر ظفر علی شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما میاں محمد اسلم، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  فواد چوہدری ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی،  سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری سمیت دیگر سیاسی ومذہبی شخصیات نے خطاب کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree