اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مکینوں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ بائی چانس نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستانی ہیں، انہوں نے اپنی قوت بازرو سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ غیر مشروط الحاق کیا، انہیں حب الوطنی کی سزا مل رہی ہے، ان کا خون ارزاں نہیں ہونے دیں گے۔ وہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ علامہ نیئر عباس کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے تما م صوبوں کے مکین گلگت بلتستان کے مکینوں جیسی سوچ اپنا لیں تو ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالق کائنات نے اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں وعدہ کیا ہے کہ کوئی منافق کسی مومن پر غلبہ نہیں پا سکتا، خواہ وہ کتنی مادی طاقت رکھتا ہو، یہ ملک شیعہ سنی مسمانوں نے مل کر بنایا تھا اور دونوں مل کر ہی اس کا تحفظ کریں گے۔



انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ہماری وحدت سے خوفزدہ ہے، شہید حسینیؒ اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے، انہیں وحدت کا پرچم بلند کرنے کی پاداش میں شہید کر دیا گیا، لیکن شہید کا یہ مشن رکا نہیں اور انشاء اللہ عوامی بیداری کا یہ سفر جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کربلائی ہیں، کربلا کے شش ماہا علی اصغر نے خود کو جھولے سے گرا کر ہمیں ظلم کے خلاف قیام کرنے کا درس دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج شام میں پھر شام غریباں برپا ہے، اس لیے ہمیں بیدرای کا ثبوت دیتے ہوئے متحد ہوکر باطل قوتوں کے خلاف قیام کرنے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنیوالے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی حکومتی پالیسی، انہیں قانونی تحفظ فراہم کرنے کی سنگین ساز ش ہے، جسے ناکام بنانے کے لئے ملت کو وحدت کی لڑی میں پرونے کی ضرورت ہے، سرزمین اسلام آباد پر منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس وقت پورا ملک دہشت گردوں، قاتلوں ،اور لٹیروں کی مذموم کاروائیوں کی زد میں ان کا مقابلہ اتحاد کی قوت کے ساتھ ہی کیا جا سکتا ہے، ایم ڈبلیو ایم اتحاد بین ا لمسلمین کی علمبردار ہے اور قوم کو متحد کرنے کے لئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لارہی ہے۔



انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مینار پاکستان پر منعقد ہونیوالے قرآن و سنت کے تاریخ ساز اجتماع نے وطن عزیز پاکستان میں تبدیلی کی بنیاد رکھی اور آج کا اجتماع بھی اسی کا تسلسل ہے ، انشاء اللہ وحدت کے پرچم کے سائے میں صرف ملت تشیع کو ہی نہیں، ہر مکتب فکر کے فرد کو بلا تفریق تحفظ ملے گا۔ ہم شہدا کے وارث ہیں اور گزشتہ پچیس برسوں سے قربایاں دے رہے ہیں، کوئی قانون، کوئی اداری ہمیں انصاف فراہم نہیں کرتا۔ انہوں نے بھکر، ڈی آئی خان، کوئٹہ، گلگت، کراچی کوئٹہ اور پارا چنار سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراف عقیدت پیش کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھکر میں ملت تشیع نے ناموس امامت کے تحفظ کیلئے خون کانذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ملت تشیع ، مصائب و ابتلا کی اس مشکل گھڑی میں انتہائی صبروتحممل کے ساتھ اپنا قومی سفر جاری رکھے گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) برسی شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر انتظام دفاع وطن کنونشن میں متفقہ طور پر قراردارتیں منظور کی گئیں جن کی حاضرین نے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے تائید کی۔ منظور کی گئی گئیں قراردادوں کے مطابق، شیعیان پاکستان کا اسلام آباد میں منعقدہ عظیم الشان وفاع وطن کنونشن کے شرکاء عہد کرتے ہیں کہ تمام تر قربانیوں اور دہشت گردی کے باجود ملک عزیز پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی اپنی جان و مال سے حفاظت کریں گے، اس لیے کہ پاکستان بنایا تھا اور پاکستان کو بچائیں گے۔

 

دفاع وطن کنونشن کے شرکا عہد کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ملک میں اتحاد وحدت کا پرچم سربلند رکھیں گے اور ہر اس قوت کے خلاف قیام کریں گے جو مسلمانان عالم کے مابین استعماری قوتوں کے ایما پر تفرقہ اور نفرت پھیلانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔

 

مجلس وحدت مسلمین پوری پاکستانی قوم کو دعوت دیتی ہے کہ ملک میں عدل کے نفاذ اور مظلوم کی حمایت اور ظالم کے خلاف مجلس کا ساتھ دیں اور ملک سے ظلم و استبداد کے نظام کے خاتمے کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے دست وبازو بنیں۔

 

مجلس وحدت مسلمین تمام محب وطن مذہبی و سیاسی قوتوں کو اپنے شانہ بشانہ چلنے اور ملک سے فرسودہ نظام کے خاتمے اور ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے ہم آواز ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ ہمارے دروازے ہر وطن دوست قوت سے مذاکرات کے لیے کھلے ہیں۔

 

حکمران دہشت گردوں، فوج اور قوم کے قاتلوں سے مذاکرات کے بجائے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرے۔

 

ملک دشمن اسلام دشمن قوتوں کے چہروں سے اب نقاب اتر چکی ہے، اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کی اصل اساس اور سنہری اصولوں کو پامال کرنے والے چند مٹھی بھر دہشت گردوں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں اور اب پوری قوم ان مٹھی بھر دہشت گردوں کے عزائم سے آگاہ ہو چکی ہے، وقت ہے کہ ان دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے لیے ملکر جدوجہد کریں۔

 

ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے قوم اب سیاسی جماعتوں سے مایوس ہوچکی ہے، آل پارٹیز کانفرنس بھی فقط نشستن، خوردن اور برخاستن ثابت ہوگی، اگر حکمران جماعت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مخلص ہے تو مصلحت پسندی کو بالائے طاق رکھ کر دہشت گرد مٹھی بھر گروہ کے خلاف جرات مندانہ عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی حکمت عملی کے لیے عملی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

 

مجلس وحدت مسلمین اپنے بھرپور سیاسی تشخص کے ساتھ تمام سیاسی قوتوں کو وطن میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کے اقدار کی بحالی اور ان کے استحکام کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

 

مجلس وحدت مسلمین حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے سربراہ وزیر اعظم نوازشریف سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ شام پر ممکنہ امریکی جارحیت اور وہاں جاری دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرے اور اپنا بھرپور کردار ادا کرے ایسے کسی بھی فیصلے سے گریز کیا جائے جو اسلام اور مسلمین کے خلاف ہو۔

 

مجلس وحدت مسلمین غاصب اور جارح امریکا اور اس کے حواریوں کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ مسلمان ممالک پر جارحیت سے گریز کریں اور اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیے جھوٹ کا سہارا لیکر شام پر حملے سے اجتناب کریں ورنہ شام پوری امت مسلمہ کا نکتہ اتحاد بن کر ابھرے گا اور ان ظالم صیہونی قوتوں کا غرور خاک میں ملادے گا۔

 

مجلس وحدت مسلمین مسلمانان عالم کو شام کے مسئلے پر آگاہ رہنے، شعور اور فکر کے ساتھ ظالم اور مظلوم کی شناخت رکھنے، اتحاد اور وحدت کو برقرار رکھنے کے لیے امریکا، اسرائیل اور ان کے حواریوں کی جانب سے ہر قسم کی سازش سے ہوشیار رہنے کی تاکید کرتی ہے اور پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو وحدت کے لیے حقیقی کردار ادا کرنے کے لیے دعوت دیتی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) برسی شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کی مناسبت سے منعقدہ دفاع وطن کنونشن میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشت گرد امریکا اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں جو اسلام کو بدنام کرنا چاہتے ہیں، شام کا جرم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا، امریکا کے آگے سر نہ جھکانا اور فلسطین کی مزاحمتی تحریک کی حمایت کرنا ہے، شام میں امریکا اور اسرائیل کے ہاتھوں عرب ممالک استعمال ہورہے ہیں، پاکستان سے اگر دہشت گردی کے ناسور اور امریکی نفوذ کو ختم کرنا ہے تو آل سعود کا راستہ روکنا ہوگا، پاکستانی حکمران وطن سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو وہ تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر مٹھی بھر دہشت گرد گروہ کے خلاف جرات مندانہ اقدام کرنا ہوگا، دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ان سے آھنی ہاتھ نمٹا جائے، آل پارٹیز کانفرنس میں حکمرانوں نے اگر دہشت گردوں کا سر کچلنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا تواس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ دہشت گردوں کے سرپرست اورامریکا کے ایجنٹ ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ  مجلس وحدت مسلمین ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام محب وطن قوتوں کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں ، اگرحکمران اجاز ت دیں تو وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے 313 جوان پاک فورسز کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حاضر ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ملت جعفریہ ہے لیکن آل پارٹیز کانفرنس میں ہمیں نظر انداز کرکے دہشت گردی کے خلاف کوئی واضح حکمت عملی تشکیل نہیں دی جاسکتی۔  علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ سنی و شیعہ ملک کے دو بازو اور آنکھیں ہیں یہ دو بازو مل کر اتحاد و وحدت سے ملک کا دفاع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اہلسنت کے تمام مکاتب فکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برادارن اہلسنت کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے مشکور ہیں کہ چند مٹھی بھر دہشت گرد وں نے اسلام اور اہلسنت برادران کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی لیکن اہلسنت برادران نے ان کو اپنی صفوں میں داخل نہیں ہونے دیا، یہ دہشت گرد نہ تو دیوبندی ہیں نہ اہلحدیث اور نہ ہی ان کا تعلق بریلوی مکتب فکر سے ہے ان کاقبلہ امریکا اور اسرائیل ہے، اگر یہ دیوبندی ہوتے تو جماعت اسلامی کے سابق امیر مرحوم قاضی حسین احمد پر حملہ نہ کرتے اور مولانا حسن جان کو شہید نہ کرتے، اگر یہ بریلوی ہوتے تو مولانا سرفراز نعیمی کو شہید نہ کرتے، اولیا اللہ کے مزارات اور مقدس مقامات کی بے حرمتی نہ کرتے، اگر یہ مسلمان ہوتے تو مساجد اور امام بارگاہوں میں نمازیوں کو خون میں نہ نہلاتے، اب ان دہشت گردوں کے چہروں سے نقاب اتر گئی ہے۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ  اب وقت آگیا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے مسلمان متحدہوکر آل سعود کے خلاف منظم آواز بلند کریں ۔انہوں نے شام اور مصر کی صورت حا ل پر جمعہ 13ستمبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے بتائیں کے سعودیہ عرب ، قطر ، اردن اور عرب امارات میں کون سے جمہوریت ہے ، آل سعود اگر جمہو ریت کے اتنے ہی حامی ہیں تو مصر میں منتخب حکومت کی مخالفت کیوں کی ، افسوس کے اسلام کے خلاف امریکہ اور اسرائیل پلاننگ کر تے ہیں سعودی عرب وسائل فراہم کر تا ہے ، اور یہ دہشت گرد ان کے ایجنٹ کا کردارادا کر تے ہیں ۔علامہ راجہ ناصر عبا س نے کہا کے وطن کے دفاع کے لیئے پاک فوج، پولیس، صحافی، علماء، شعراء، انجینئرز، ڈاکٹرز اور قوم کے ہر اس فرد کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہمارا خصوصی سلام ہو شہید ملت شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو کہ جنہوں نے اپنے پاک خون سے اس شجر کی آبیاری کی  دفاع وطن کنونشن کے شرکاء شہید عارف حسینی سمیت تمام شہداء سے تجدید عہد کر تے ہیں کہ اس وطن کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کر یں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ طالبان سے مزاکرات مسائل کا حل نہیں ہے ، مسائل کا حل قاتلوں سے قصاص لینے میں ہے ، ڈی آئی خان جیل واقعے کے اصل مجرم وہ سول اور وردی والی انتظامیہ ہے جس نے اس خیانت پر خاموشی اختیار کی ،دفاع وطن کا مطلب یہ ہے کہ وطن کے باوفا بیٹے مادر وطن کے دفاع کے لئے میدان میں حاضر ہوں ہمیں ہر حال میں دہشت گردوں کا راستہ روکنا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی ، سعودی و اسرائیل ایماء پر دہشت گرد بے گناہوں کے قتل عام میں مصروف ہیں ،افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر دہشت گرد برآمد کرنے والی فیکٹری بن چکا ہے ، جب تک دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور منظم حکمت عملی مرتب نہیں کی جائے گی پاکستان مسائل گرداب سے نہیں نکل سکے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ  دہشت گردوں کو فقط گرفتار کر نے سے ملک کے حالات درست نہیں ہو ں گے، انہیں تختہ دار پر لٹکا کر دوسروں کے لئے مثال قائم کی جائے تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے پاکستان کے طول و عرض سے اسلام آباد میں جمع ہو نے والے عاشقان عارف حسینی (رہ) کو خراج تحسین پیش کر تے ہو ئے کہا کے ملک کے دہشت زدہ ماحول میں بھی آپ ماؤں، بہنوں، جوانو ں، بزرگوں اور بچوں نے اکھٹے ہوکر ثابت کر دیا کہ اس وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے جب کبھی ہمارے لہو کی ضرورت پڑے گی ہم میدان میں حاضر نظر آئیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی کا دفاع وطن کنونشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج سے چودہ سو سال قبل کربلا میں جو مورچہ شہداء نے ہمارے سپرد کیا تھا، شام سے لیکر پاکستان تک ہم اسی مورچے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہم باطل کو نیست و نابود کرنے تک میدان میں رہیں گے۔ دہشت گردوں کی دھمکیوں پر پھانسی روک کر ان کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہیے۔ ہمارے سیاستدان دہشت گردوں سے سازباز رکھتے ہیں یا پھر ان کے ایجنٹ ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کیسے ختم ہوسکتی ہے، جب ٹارگٹ کلرز کے سرپرست پارلیمان میں موجود ہوں۔ کیا وجہ ہے کہ وزیرستان میں دہشت گردوں پر ڈرون برسائے جاتے ہیں اور پاراچنار کے لوگوں کے خلاف انہی دہشت گردوں کو منظم کیا جاتا ہے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ پاک وطن ہمارا ہے کسی وڈیرے، جرنیل، سرمایہ دار یا دہشت گرد کی جاگیر نہیں، ہم نے خون کے نذرانے دے کر یہ وطن عزیز حاصل کیا ہے۔ ملت تشیع ملک کے ایک ایک انچ کا تحفظ کرے گی۔ ملک کا سپہ سالار کہہ رہا ہے کہ ملک کو اندرونی دشمن سے خطرہ ہے، لیکن حکمران دہشت گردوں سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں۔ شام سے تابوتوں میں واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ حسن نصراللہ نے اعلان کیا ہے کہ دنیا کے دہشت گردوں آؤ شام میں، تاکہ تمہارا قلع قمع کرنے کے لئے تمہیں دھونڈنا نہ پڑے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ غلام رضا نقوی کا کسی سپریم کورٹ میں چلایا جائے۔ لیکن جب کسی قاضی کی جانبداری مشکوک ہو جائے تو اسے ہٹا دیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے بعض جج ہمارے لئے مشکوک ہیں۔ ہمارا خون بہتا رہا اور یہ خاموش رہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree