The Latest

mwm ladiesوحدت نیوز (کراچی ) ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کراچی کی جانب سے " یوم خواتین" اور "ولادت شہزادی کونین، جگر گوشہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم،" کے سلسلے میں میلاد "المحسن ہال "میں منعقد کیا گیا. جسمیں شہر کے مختلف علاقوں سے ناسازگار حالات کے باوجود خواتین کی کثیر تعداد نے

khanum1 sakeena mehdoviمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نامزد امیدوار صوبائی حلقہ پی پی 151سید اسد عباس شاہ کے حلقہ کی خواتین کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت امیدوار صوبائی اسمبلی سید اسد عباس شاہ نے کی۔ اجلاس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما خانم سکینہ مہدوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ہر باشعور شہری اپنے ووٹ کو انتقام سمجھ کر استعمال کرے اور ان کرپٹ، چور اور لٹیروں کو بے نقاب کرکے پرامن، مضبوط اور خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھے گا۔ خانم سکینہ مہدوی کا مزید کہنا تھا کہ ووٹ امام حسین (ع) کی امانت ہے، جسے مکتب کی بنیاد پہ دیا جائے گا۔ 11مئی کو پاکستان کی غیور عوام اپنے حق کا صحیح استعمال کرکے ملکی سلامتی کو یقینی بنائیں گے۔ خانم سکینہ مہدوی نے مزید کہا کہ حلقہ پی پی151 کی خواتین نے آج اس بات کا اعلان کیا ہے کہ ہم اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے امیدواروں کو کامیاب کرائیں گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے امیدوار سید اسد عباس شاہ نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اپنا مضبوط، مکمل اور جامع منشور رکھتی ہے، جس میں تمام مسالک کو اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں ایسا الائنس ترتیب دے گی، جس سے دہشت گرد عناصر کو کمزور کیا جائے گا

mwm.khawateenمجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ سکینہ مہدوی کا اسلام ٹائمز نامی سائیڈ کو دئے گئے انٹریو سے چند اقتباسات

جس طرح خواتین دھرنوں میں اپنے مردوں کو میدان میں لے آئیں، جس طرح مختلف ریلیوں میں خواتین اپنے مردوں کو لے کر باہر آئیں۔ ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ یہی خواتین اپنی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے الیکشن میں بھی اپنے گھر والوں کو لے کر میدان میں اتریں گی۔ یہ ایسا وقت ہے کہ ہمارا دشمن میدان میں ہے۔ ہمیں میدان سے دشمن کو باہر نکالنے کے لیے خود میدان میں اترنا ہوگا۔ جہاں کہیں اور جس جلسے میں بھی ایسی گفتگو ہوتی ہے، پوری فضاء لبیک یاحسین علیہ السلام کے نعروں سے گونج اٹھتی ہے اور ہر قسم کے تعاون کے لیے ہماری مائیں بہنیں تیار ہیں۔ الیکشن میں انشاءاللہ ہم مجلس وحدت مسلمین کو اور جہاں کہیں ایسے امیدوار ہوں کہ جو معتدل ہوں، چاہے وہ شیعہ ہو یا غیر شیعہ ہوں، بس اسلام کا دشمن نہ ہو، پاکستان کا دشمن نہ ہو، انسانوں کا دشمن نہ ہو، ان کے علاوہ ہر کسی کو مجلس وحدت مسلمین کا شعبہ خواتین اس کی مکمل سپورٹ کرے گا۔ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں گے اور ہمیں امید ہے کہ ہماری جیت اسی میں ہوگی کہ ہمارا دشمن میدان سے نکل جائے۔
ہم جلد ہی مئی میں ایک کنونشن کر رہے ہیں، جس میں ملک بھر سے فعال خواہران کو بلایا جائے گا، یہ چیز ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے اور اس پر ہم مسلسل کام کر رہے ہیں۔ انشاءاللہ بہت جلد آپ کو بہت اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔ شعبہ خواتین صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دے گا کہ آج بھی پاکستان کی مائیں بہنیں بی بی زینب کبریٰ کے کردار پر چلتے ہوئے اور دشمن وقت کو للکارتے ہوئے، ایوانوں کو لرزاتے ہوئے ہمیشہ اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ میدان میں رہیں گی۔

mwm woman lhr 012لاہور ( ) مجلس وحدت مسلمین حلقہ پی پی 151کے یونین کونسل خواتین کوارڈینٹر کا اجلاس صوبائی سیکر ٹریٹ میں مجلس وحدت مسلمین لاہور کے نامزد اْمیدوار حلقہ پی پی 151 سید اسد عباس شاہ کے زیر صدارت منعقد ہوا۔جس میں حلقے کے تمام یونین کونسل سے خواتین ذمہ داران نے بھر پور شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خواتین ونگ خانم سکینہ مہدوی اور خانم ہما تقوی نے کہا کہ حلقہ 151میںخوایین کے ووٹ کاسٹنگ کو موثر بنانے کیلئے تمام یونین کونسل کی ذمہ دار خواتین گھر گھر آگاہی مہم چلائیں گی اور خواتین میں ووٹ کی اہمیت اور آگاہی کیلئے 21اپریل کو شعبہ خواتین ایک بھر پور کونشن منعقد کرائیگی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے نامزد اْمیدوار برائے حلقہ پی پی151 سیداسد عباس شاہ نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں ہماری مائیں،بہنیں یہ ثابت کریں گی کہ ملت جعفریہ کی خواتین کردار زینبی ادا کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں

mwmkhawateen.quettaایم ڈ بلیو ایم بلوچستان کی صوبائی و ضلعی شوریٰ کا مشترکہ اجلاس. مختلف سیاسی امور پر تبادلہ خیال اور تنظیم سازی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات. مجلس وحدت المسلمین بلوچستان شعبہ خواتین کا صوبائی و ذیلی شوریٰ کا مشترکہ اجلاس امام بارگاہ خاتم النبیاء سولہ ایکڑ میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کوئٹہ کی جنرل سیکرٹری خانم کنیز زہرا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔جس میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی،ایم ڈبلیو ایم سیکرٹری شعبہ تربیت و شعبہ خواتین جناب علامہ ابوزر مہدوی اور ایم ڈبلیو ایم سیکرٹری شعبہ خواتین جناب علامہ سید ہاشم موسوی نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔اجلاس میں خصوصی طور پر تنظیم سازی کے عمل کو مزید تیز تر کرنے کیلئے ہدایات دی گئی اور مستقبل کیلئے لائحہ عمل تیار کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے کہا ہمارے شہدائے کوئٹہ نے ہماری دیرینہ آرزو پوری کر دی۔کئی سالوں سے ہمارا خون ناحق بہایا جا رہا تھا کبھی میڈیا نے آواز نہیں اْٹھائی مگر شہداء کے خون نے اپنی تاثیردِکھائی ہر صاحب درد کے دل پر دستک دی اْن کو ایک علم کے تلے اِکھٹا کر دیاتمام مِلت تشیع کو ایک لڑی میں پِرو دیا۔یہ ایک عظیم کارنامہ ہے جس کیلئے علماء سالوں سے کوششیں کر رہے تھے۔شہداء نے آپ کو ثمر دے دیا،آپ نے اْس ثمر کا ذائقہ بھی چکھ لیا اور اْس کا بہترین نتیجہ بھی دیکھ لیا قوم کی یکجہتی کی صورت میں، اب جب تک ایک رہو گے دشمن سرنِگو رہے گاورنہ تسبیح کے دانوں کی طرح بِکھر کر اپنی بقاء تک کھو دوگے۔بعد ازیں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری جناب سید ہاشم موسوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ہمیں عرصہ دراز سے زیر کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں مگر ہم نے اپنی قوم کو غلام نہیں بنانا۔ہم نے پاکستان کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ہم پاکستان کے مفید شہری ہیں اور رہے گے ہم حکومت کے خلاف نہیں مگر اپنے حقوق لینا جانتے ہیں۔ہماری بہنوں نے زینبی کردار ادا کیا ہے اور ہر مشکل گھڑی میں ہمارے شانہ بشانہ رہی ہیں۔ہم جس سفر پر گامزن ہوئے ہیں اْس میں بہت سی دشواریاں پیش آئے گی جس کیلئے صبر و استقامت کی ضرورت ہے۔تندروی اختیار ہرگز نہیں کرنا۔حکمت سے کام لینا ہے۔انشاء اللہ کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔اس موقعے پر ایم ڈبلیو ایم سیکرٹری شعبہ تربیت و شعبہ خواتین جناب ابوزر مہدوی نے کہا۔زندگی کسی سوچ کے تابع ہونی چاہئے۔جس طرح ایک ماں بیٹی کی شادی کے وقت سوچتی ہے لائحہ عمل تیار کرتی ہے۔اْسی طرح دین کے بارے میں بھی سوچناہے مگر ہمارے اندر سوچ کا فقدان ہے۔معصومؑ فرماتے ہیں۔ایک گھڑی کی سوچ ۷۰ سال کی عبادت سے بہتر ہے۔میدان خالی نہیں رکھنا،بیداری کا ثبوت دینا ہے۔اختلاف کو اتحاد میں بدلنا ہے اِسی میں دہشتگردوں کی شکست ہے اور ہمیں نہ صرف دہشتگردوں کو شکست دینا ہے بلکہ دہشتگردی کا ساتھ دینے والوں کو بھی شکست دینا ہے۔رہبر کی آواز پر لبیک کہنا ہے اور سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔

شہدائے کربلائے کوئٹہ کانفرنس لاہور

mwm.womanlhr11مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان لاہور شعبہ خواتین و شعبہ تربیت کے زیرِ اہتمام شہدائے کوئٹہ و لاہور کانفرنس اس وقت محمدی مسجد حالی روڈ میں جاری ہے ، جس میں کثیر تعداد میں مومنین و مومنات شریک ہیں ، شہداء کے ورثاء خاص طور پر مائیں اس پروگرام میں شرکت کے لئے کوئٹہ سے تشریف لائی ہیں تاکہ ملت کو شہادت کے عظیم درس سے آگاہ کیا جا سکے
یہ قوم کربلائی ہے ، یہ قوم عاشورائی ہے ، یہ قوم علی والی ہے ، یہ قوم ڈرتی نہیں ، یہ قوم شہادتیں دینے سے گھبراتی نہیں ، ہمارے جوان اپنی ماؤں کو بتا کر جاتے ہیں کہ میں شہید ہونے جا رہا ہوں ، اور مائیں جوانوں کو گھر سے حُسین پر قربان کر کے نکالتی ہیں ،

protest-against-attacks-on-womemمجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کے زیراہتمام کراچی میں نمائش چورنگی پر شیعہ خواتین اور معصوم بچیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں خواتین اور معصوم بچوں سمیت کراچی میں شہید ہونے والے درجنوں شیعہ نوجوانوں اور عمائدین کے خانوادوں نے بھی بھرپور شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی مظاہرہ نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر دہشت گردی کے خلاف اور حالیہ دنوں شہر کراچی میں دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہونے والی خواتین اور معصوم بچی مہزر زہراء سے اظہار یکجہتی پر مبنی کلمات درج تھے۔ شرکائے احتجاجی مظاہرہ شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور خصوصاً خواتین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت مقامی اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا 13 سال مہزر زہراء پر حملہ کرانیوالے دہشت گردوں کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کر رہے تھے اور امریکہ اور اسرائیل کے خلاف زبردست نعرے بھی لگا رہے تھے۔

mwm.womans.krcمجلس و حدت مسلمین پاکستان (شعبہ خواتین )کے زیر اہتمام مملکت خداد پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی حالیہ دہشت گردی ،ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے نذر زیدی اورزخمی ہونے والی اُن کی معصوم بیٹی مہزل زہرا سمیت شیعہ خواتین کودہشت گردی کا نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی کل 8،دسمبر ،بروز ہفتہ ،بوقت 4بجے شام بمقام امام بارگاہ شاہ خراسان،نمائش چورنگی سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈتک نکالی جائے گی

mwm.kharمجلس وحدت مسلمین کراچی شعبہ خواتین کی جانب سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ کی مکمل رپورٹ
فاضلہ قم خواہر مہ جبیں نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ: ’’حماسہء حسینی‘‘ وہ عنوان ہے جو شہید آیت اللہ مرتضیٰ مطہری نے دیا ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس عنوان کو اس کے اصل مفہوم کہ ساتھ سمجھا اور سمجھایا جا ئے یہ لفظِ حماسہ اردو ادب میں بھی رائج ہے مگر بعض اوقات لفظوں کو سازش کہ تحت رائج نہیں ہونے دیا جاتا کہ کہی ملت ان الفظوں کہ زیر اثر نہ آجائے۔مگر ہم نے اس کے مطلب بدل دیئے ضرورت اسکی ہے کہ اسکے اصل مطلب کو سمجھا جائے۔انھوں نے فرمایا کہ حماسہ حسینی ایک ایسے موضوع کی یاد ہے جو روح کو تڑپا دے۔ حماسہ کے چار ارکان ہیں۔عزت،افتخار،حرکت،شجاعت،استقامت یہ خصوصیات جس شخصیت میں یا کسی تحریر یا شاعری یا کلام میں جیسے نہج البلاغہ کا کلام اوّل سے آخر تک حماسی ہے۔ ؑ جب سب گھر میں بیٹھ گئے تھے تو جنابِ زھر ہ ولایت کی دفع کے لئے گھر سے نکلی یہ خصوصیات ہوتی ہیں ایک حماسی شخصیت میں امامِ معصوم ؑ نے فرمایا: مجھے ود راستوں پرلاکر کھڑا کر دیاگیاہے، ایک عزت کا اور ایک ذلت کا۔امام نے فرمایا: ھہات من الز لہ اس کا آغاز عزت سے ہو رہا ہے ،موت کے سائے سے، عزت کے سائے سے۔ اگر ممبر پرسے ہی یہ پیغام عزت نہ پہنچایا جائے تو یہ ظلم ہے۔امام حسین ؑ نے پورے وجودکے ساتھ عزت کا پیغام دیا ایران اور لبنان نے اس پیغام عزت کو سمجھااور عمل کیا تو عزت ملی مگر ہم نے کیا کیا؟ ہم کو یہ دیکھنا ہوگاکہ ہم نے کہاں کوتاہی کی؟
امام نے فرمایاکہ:کیا تم نہیں دیکھ رہے کے حق پر عمل نہیں ہو رہا ۔ہرمومن پر لازم ہے کہ وہ خدا کے لئے قیام کرے۔ہم جو حضرت زہیر اور حضرت حر ؑ میں شجاعت،غیرت،فرض شناسی اور حرکت دیکھتے ہیں اگریہ ہی حرکت ،شجاعت،غیرت،فرض شناسی ممبر سے نہیں پہنچ رہی تو حق ادا نہیں ہو رہا۔سب سے زیادہ عزاداریہمارے ملک میں ہوتی ہےمگرنتیجہہم سب سے پیچھے ہیں۔ ابھی تک ویسے آگے بڑھ نہیں سکے کے

جیسے دنیا کی باقی اقوام آگے بڑھیں کیونکہ ہم نے حماسہ حسینی کو سمجھا ہی نہیں۔پیغامِ حسینی حرکت کے لئے ہے نہ کہ امت کوسلانے کہ لیے ممبر مصلحتوں کی جگہ نہیں ہے یہ وہ جگہ ہے جہاں سے صرف حق اور سچ بیان ہونا چاہیے ،ظالم کے ظلم کو بیان ہونا چاہیے ،جہاں مظلوم کی مظلومیت بیان ہونی چاہیے لیکن ہم نے حسین ؑ کہ حماسہ کو حماسہ حسینی کو لوری بنادیا ہے جس سے حرکت نہیں بلکہ صرف خواب جنت دیکھ کر امت سو رہی ہے۔ ممبر سے حماسہ حسینی کو اس کہ چار ارکان یعنی(عزت ، افتخار،حرکت،شجاعت،استقامت) کو مد نظر رکھتے ہوئے اسکے اصل مفہوم کہ ساتھ بیان کیا جائے۔ ۔خدا بھی اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہ کرے۔کیا ہم نے اپنی حالت بدلنے کی کوشش کی؟یہ کوشش اسی صورت میں ہوسکتی ہے کہ جب ہم واقعی کربلا کو حادثہ نہ سمجھے کیونکہ حادثے پر افسوس کیا جاتا ہے مگر واقعات سے ،تحریک سے سبق لیاجاتاہے بہت فرق ہے کہ عوام حماسہ حسینی کو صرف حادثہ سمجھتی یا تحریک یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے۔عزاداری ایک تحریک ہے جس کہ مرحلے ہیں اس کو نہ ہی مصائب سے جدا کیا جاسکتا ہے نہ فضائل سے اگر حماسہ حسینی کے ثمر کو حاصل کرنا ہے تو پھر عزاداری کے ہر مرحلے پر محنت کرنی ہوگی علم و تفکر ،شعور اور حرکت کہ پہلو وءں پر محنت کرنے کی ضرورت ہے ۔ایسا نہیں کہ فضائل کم کرکہ مصائب زیادہ بڑھا دیئے جائے یا فضائل بڑھا کر مصائب کم کردیئے جائیں ، نہیں ہر پہلو پر توجہ دیں۔ آخر میں مجلس وحدت مسلمین کہ اس اقدام کو سرہاتے ہوئے فرمایا کہ ایسی ورکشاپ منعقد ہوتی رہنی چاہیے تاکہ عزاداری اپنے اصل فلسفے کے ساتھہ منعقد کی جا سکے۔خواہر مہ جبیں کے بعد خواہر طاہرہ فاضلی(فاضلہ قم) کو خطاب کی دعوت دی گئی ۔۔
خواہر طاہرہ فاضلی نے حماسہ حسینی کہ عنوان پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ:
سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کے دیکھنا چاہیے کے آیا لوگوں نے اس کو حادثہ سمجھا یا واقعہ؟ کیونکہ اس سے واقعی بہت فرق پڑتا ہے۔کربلا کا سب سے خو بصورت ترجمہ رہبر کبیر نے کیا آپ ؒ نے فرمایا کہ: پیغام کربلا صرف ملت تشیع تک محدود نہیں کیونکہ یہ ایک تحریک ہے اور تحریک کسی ایک پر نہیں بلکہ اس کے اثرات دور داز تک یعنی دوسرے مکاتب پر بھی اس کے اثرات ہوتے ہیں اور کربلا ایسی تحریک کا نام ہے جو مسلسل حرکت میں ہے لہٰذا جب انقلاب اسلانی ایران انہیں آیا تھا تو شہنشاہ ایران کے دور میں ایران میں کامیابی کے لیے خود کو سیکولر ثابت کرنا ہوتا تھا مگر جب انقلاب اسلامی آیا اور حماسہ حسینی کے حوالے سے دروس وغیرہ منعقد کئے گئے تو وہاں ایسی تبدیلی آئی جس کو دنیا نے عزت کی نگاہ سے دیکھا۔جی عزیزپاکستان میں واقعاَسب سے زیادہ عزاداری منعقد ہوتی ہے مگر نتیجہ

ہم سب سے پیچھے ہیں امام حسین ؑ کو سمجھنے کے لئے شیعہ ہونا ضروری نہیں ہے۔گاندھی نے تحریک آزادی کو کامیاب بنانے کے لئے کربلا وحماسہ حسین کا مطالعہ کیا تھا۔امام باظل کے سامنے حق کو بیان کرنا ہی حسینیت اور مقصد عزاداری ہے اور یہ ہی عزاداری کی طاقت ہے ۔بہت افسوس کہ ہم عزاداری کہ ثمر سے ابھی تک محروم ہیں۔امام ؑ نے قیام کا مقصد منزل بہ منزل بیان کیا صرف عراقیوں کے لئے نہیں بلکہ رہتی دنیا تک کہ لئے۔ مقاصد اور اسباب بیان کئے کہ میں اپنے جد رسولﷺ اور اپنے بابا کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے دین اسلام کی بقاء کے لئے قیام کررہا ہو ۔خواہر طاہر فاضلی نے حماسہ حسینی کہ عنوان پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ:جب بھی کوئی انصار امامؑ مقتل کی جانب جاتا تو رجز پڑھتا اپنا مقصد بیان کرنے کے لئے کہ کیوں ہم فرزند ٖفاظمہ پر جان نصار کر ہے ہیں۔یہ رجز مقصد بیان کرنے کا ایک طریقہ تھا تاکہ آنے والے سمجھ سکے ثمر پا سکیں۔ کربلا میں اول سے آخر تک ہر شہید کی یہی آرزو رہی کہ مقصد پہنچ جائے آنے والوں تک۔ مگر ہم کیا کرر ہے ہیں؟mwm.khr01
شو قیہ ذاکری سب سے بڑا مسئلہ:خواہر طاہرہ فاضلی نے فرمایا کی عزاداری امانت دین ہے امانت آل رسولﷺ ہے مگر ہم نے اس کو شوق کی نظر،ریاکاری،ناموونمود ،تحریفات کی نظر کردیا ہے۔ شوقیہ زاکری نے عزاداری کہ مقصد کو حد درجہ نقصان پہنچایا ہے، ممبر کے لئے مصیبت بن گیا ہے ۵سال کہ بچے کو بیٹھا دیا شوق ہے ممبر علم کی جگہ ہے ابھی بارہ اماموں کے نام یاد نہیں مگر شوق کو پور کرنا ہوتا ہے ۔ صرف شوق کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کے لئے سیکھنا اور علم حاصل کرنا ضرروری ہے ۔شرط اول ہے علم ،شرط اول ہے عمل و معرفت۔مثلا اگر آپ کو ڈاکٹر بنے کا شوق ہو operation کرنے کا شوق ہے تو کیا آپ چھری لے کر اپنے بچے کا operation کریں گی؟ نہیں کریں گی ایسا کیونکہ جان کا خطرہ ہے اس کے لئے علم کا ہونا مہارت کا ہونا ضروری ہے ،تو آیا ہمیں پھر یہ حق کس نے دیا کہ ہم زہراء ؑ کے فرزند کی قربانی کو ایک شوق کی نظر کردیں ایک غیر معلم کے سپرد کردے۔ایک بار ہمارے ایک استاد نے بہت خوبصورت بات کہی کہ جب کوئی بغیر درس و تدریس کہ ممبر پر جاتا ہے تو میں سوچتا ہو کہ ایسے لوگوں کی وجہ سے حسین ؑ کو پتہ نہیں اور کتنی بار مقتل میں جاناہوگا۔
خواہر طاہر فاضلی کے بعد آغا خطیب مہدی (ڈائریکٹر خانہ فرہنگ) کو خطاب کے لئے دعوت دی گئی 
آغا خطیب مہدی (ڈائریکٹر خانہ فرہنگ) نے فرمایا کہ:امام ؑ نے اپنے میں شعارمیں فرمایا کس مقصد کہ لئے کیوں دشمن کے مطلبات تسلیم نہیں کرے یہاں تک کہ اپنے آخری خطرہ بہانے کو تیارہوں ۔مگر ہم نے اس شعا رکو بھلا دیا ہے بلکے کچھ شعار لئے آئے ہیں۔وہ نہذتِ عاشورہ کو بیان کرنے کہ بجائے غلط مطلب بیان کرتا ہے۔جو ہم نے اپنایا ہے و ہ دشمن کے ساتھ تعاون کرنا سکھاتا ہے۔ عاشور کو جو ہم ماتم کرتے ہیں اسکا مقصد ،مقصدِ عاشورہ بیان کرنے میں ہے۔امام ؑ نے جنگ کے لئے قیام نہیں کیا تھا بلکہ اقوال کہ ذریعے مقصد واضح کیا۔روزِہ عاشورہ امام ؑ نے اپنے شعار کے ذریعے بنی امیہ اور بنی عباس کی بنیادوں کو ہلا دیا اگر ایسا نہیں کرتے امامؑ تو بنو عباس کئی عرصے تک قا ئم رہتے۔۔امام ؑ نے روز عاشور ایک شعار پڑھا جس کا مطلب یہ تھا کہ:
موت میرے لئے ذلت پرستی سے بہتر ہےmwm.kh02
آپ اس نعرے کا کیا نام رکھیں گے یہ عزت کا نعرہ ہے ،یہ خود اعتمادی کا نعرہ ہے،یہ عزت،شرافت ،شجاعت کا نعرہ ہے۔یہ بتاتا ہے کہ ذلت کی، پستی کی زندگی سے بہتر موت ہے۔دنیا یہ جان لے اپنے خون بہانے اپنے فرزند قربان کرنے کہ لئے تیار ہیں تو مقصد کیا ہے؟ امامؑ کی تربیت رسول اللہﷺ اور پرورش شیرِفاطمہ سے ہوئی ہے۔
امام ؑ کا قول :انسان جنگ لے لئے جب تیارہوتا ہے جب ساری امیدیں خطہ ہو جاتی ہیں۔
امام ؑ کاکلام اگرغور سے پڑھیں تو والہانہ انداز معلوم ہوتا ہے ۔زیاد کا جو بیٹا تھا اس کی تلوار سے خون ٹپکتا رہتا تھا اسکا باپ بھی اسی کی طرح ظالم تھاجب لوگوں کو پتاہ چلا کہ ابن زیادآگیا تو سب اپنے گھروں میں چھپ گئے۔امام ؑ نے فرمایا:مجھے اس نجس زنا زادے، حرام زادے نے دو راستوں پر لا کھڑا کیا ’’کہہ رہا ہے کہ تلواروں کا نشاناں بنو یا بیعت کرلو۔۔ایسی صورت حال میں ،میں کوسعاد ت کہ سوا کچھ نہیں سمجھتا ۔ ظالموں کے ساتھ زندگی گزارنے کو ذلت محسوس کرتا ہو اس لئے امام نے فرمایا میرے قیام کا مقصد مال و دولت حا صل کرنا نہیں ہے بلکہ اپنے نانا کی امت کی اصلاح ہے۔ آغا خطیب مہدی (ڈائریکٹر خانہ فرہنگ) نے فرمایا کہ عزاداری کو زندہ رہنا چاہیے۔عزاداری کرنے والے کا اتنا ثواب رکھا گیا کیوں آئمہ معصومین نے عزاداری کی سفارش کی ہے کیوں کہ اس کی روحَ ایثار ہے،روحِ بندگی ہے،دشمن شناسی ،رضا الہی خود اعتمادی اپنے آپکو پہچانا ،عزت ،سرفرازی غیرت اور شیطان کی ساتھ جنگ اور دور ی ہے۔عاشورہ اس وقت عاشورہ ہے جب لوگوں میں روح ِ مقصد حسینیؑ پیدا کر ے۔عاشورہ اس وقت عاشورہ ہے جب زندگی ملے۔صحیح عزاداری اس وقت عزاداری ہے جو دشمن نے اس میں شامل کیا ہے وہ دور ہو جائے جو عزاداری میں تحریفات شامل کی جاتی ہیں اس سے پاک ہو جائے۔ہمیں جو کچھ آج تک ملاہے امام ؑ کہ وسیلے سے ملا ہے۔
کچھ اہم نکات: 
کچھ اہم نکات جن پر زیادہ توجہ دیں ایام عزا قریب آرہے ہیں لہذا بھی سے ان نکات پر خا ص توجہ رکھیں:
* عزاداری میں جو تحریفات شامل ہوئی ہیں ان سے دور رہیں.
*جہاں بھی مجلس برپا کرئے مشن حسینی کوبیان کریں اور جہاں بھی مجلس پڑھیں وہاں زیادہ سے زیادہ خطبات سید الشہداء ؑ بیا ن کریں حماسہ حسینی بیان کریں۔
*جو ظاہری طور پر شامل ہیں ذوالجناح،تابوت وغیرہ انکو اصل مقصد کے لئے استعمال کریں۔مجلس اس انداز سے پربا کریں جیسے امام زین العابدین ؑ نے کی جیسے امام باقرؑ نے کی جیسے امام رضا ؑ نے کی اس حوالے سے پڑھیں کہ کیا طریق کار تھا آئمہؑ کی عزاداری کرنے کا۔ وہ طریقہ کار خود بھی پڑھیں اور دوسروں کے سامنے بھی یبان کریں کیونکہ آئمہ ؑ نے جو عزاداری و بیداری کہ لئے اپنایا۔،ا ن سب کی کوشش کرئے کیونکہ خواہران بی بی سیدہ ؑ کی کنیزوں میں ہیں تو تحریفات سے دور رہیں، صحیح واقعا ت بیان کرئے کتابیں پڑھیں حقیقت سے بڑھ کر کو ئی چیز اثر انداز نہیں ہو تی۔شہید استاد مطہری کی کتاب( حماسہ حسینی ؑ ) پڑھیں اور ایک ساتھ بیٹھ کر اس موضوع پر تبادلہ خیال کریں۔آپ جب مصائب پڑھیں لہوف المقتل سے پڑھیں(سید ابن طاوس ) کی۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژنل سیکرٹیری جنرل خواہر زہراء نجفی کا خطاب:
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژنل سیکرٹیری جنرل خواہر زہراء نجفی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مجلس وحدت مسلمین کہ اغراض و مقا صد عزاداری کا انعقاد اور اسکی بقاء بنیادی مقاصد میں سے ہے،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹیری جنرل آغا راجہ ناصر صاحب نے فرمایاکہ: یہ خطیب اور ذاکرین ہمار ی �آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کا کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن وہ مقصد سید الشہدا ء کے لئے کوئی اقدام نہ کرے۔اور اسی کوشش کی ایک کڑی ذاکری ورکشاپ ہے۔مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژنل سیکر ٹیری جنرل خواہر زہراء نجفی نے فرمایاکی امام مظلوم نے اپنے قیام کا مقصد بیان کردیا تھا اور فرمایا تھا کہ ا گرمیرے خون کے علاوہ دین نہیں بچ سکتا تو آؤ تلواروں مجھ پر ٹوٹ پڑو۔تو مقصد دین کی بقاء ہے ،مجلس وحدت مسلمین یہی مقصد لے کر چل رہی ہے۔ آخر میں فاضلِ قُم و مشہد اور اسکالر زکے پینل نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دےئے اور عنا و ینِ مجالس ، بانیانِ مجالس و سامعین کی ذمہ داریوں جیسے اہم نکات پر گفتگو فرمائی۔

Photo2439مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے14 اکتوبر 2012 بروز اتوار خانہ فرھنگ ایران کراچی میں ایک روزہ ذاکری ورکشاپ بعنوان(حماسہ حسینی ) منعقد کی گئی جس میں مختلف سے علاقوں سے خواتین کی ایک کثیر تعدادمیں شرکت کی شعبہ خواتین نے مختلف علاقوں سے شرکت کرنے والی خواتین کے لئے ٹرانسپورٹ کا بھی انتظام کیاتھا خانہ فرھنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں ذاکری وخطابت ورکشاپ میں استقبالیہ کیمب اور بک اسٹال بھی لگایا گیا تھا اس کہ علاوہ خانہ فرھنگ کی جانب سے تصویری نمائش بمناسبت اما علی رضا ؑ کا انعقاد کیا گیا تھا جس کو کافی سہراہاگیا ۔ذاکری ورکشاپ میں کراچی کی ذاکرات و معلمات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ذاکری ورکشاپ کی صدارت خواہر حنا نے کی ورکشاپ کا باقاعدہ آغار قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا جس کہ بعد بارگاہ امام میں ہدیہ سلام پیش کیا گیا۔سلام کے بعد فاضلہ قم خواہر مہ جبیں نقوی کو خطا بت کہ لئے دعوت دی گئی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree