وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے این اے 256میں 57ہزار سے زائد ووٹوں کے جعلی ثابت ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نادرا کی رپورٹ کے بعد نوے فیصد عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کی قلعی کھل گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تو ایک حلقہ کی صورتحال ہے باقی وہ حلقے جہاں سیاسی جماعتیں چیخ رہی ہیں ان کی تصدیق کا عمل کرایا جائے تو نتیجہ اس سے مختلف نہیں ہوگا۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ الیکشن کمیشن صاف ، شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے تمام ارکان فی الفور مستعفی ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے کچھ حلقوں کے حوالے سے وائٹ پیپرشائع کیا تھا لیکن الیکشن کمیشن کی طرف اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، اسی طرح تحریک انصاف نے بھی وائٹ پیپرشائع کیا لیکن ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی خاص ایجنڈے کے تحت خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور یہ سب مک مکا کا نتیجہ محسوس ہوتا ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ عالی عدلیہ فی الفور اس اہم ایشو پر ازخود نوٹس لے اور جن جن حلقوں میں دھاندلی کے الزامات لگ رہے ہیں وہاں پر ووٹوں کی تصدیق کا عمل کرایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان ایشوز پر خاموش سادھ لی گئی تو بلدیاتی انتخابات میں بھی ٹھپہ مافیاعوامی مینڈیٹ کی توہین کریگا اور ملک تباہی کی طرف جاسکتا ہے ۔