ملیر نیشنل ہائی وے پراشتعال انگیز فائرنگ اور شیلنگ سے پرامن عوامی احتجاج حکومتی ایماءپر سبوتاژکیا گیا،علامہ سید حسن ظفر نقوی

08 نومبر 2016

وحدت نیوز (کراچی) شیعہ تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس عزا خانہ زہراکراچی میں کی گئی جس میں  مجلس وحدت مسلمین،جعفریہ الائنس،مرکزی تنظیم عزا، آئی ایس او اوردیگر شیعہ علماء شامل تھے۔ کانفرنس سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں شیعہ سنی اختلاف نہیں، کالعدم جماعتیں شہر کا امن تباہ کر رہی ہیں، شہر میں بد امنی حکومت کی سرپرستی ہو رہی ہے، قوم کو توڑا جارہا ہے اور شیعوں میں احساس محرومی پھیل رہی ہے، پرامن احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں، شہر میں حکومتی سرپرستی میں شہر کے حالات خراب کر رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملت جعفریہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ملیر میں پولیس گردی چادر چار دیوار کے تقدس کو پامال کیا گیا، حسن ظفر نقوی نے 24 گھنٹہ میں فیصل رضا عابدی اور مولانا مرزا یوسف حسین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا، ملیر کے احتجاجی مظاہرے میں گولیاں چلانے والے سیکورٹی اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے، عوامی احتجاج ہوا ہے لوگوں نے مظلوموں کے حق کی آواز اٹھائی، احتجاج میں عورتوں بچوں پر گولیاں چلائی گئیں، ملیر 15 پر امن احتجاج کو حکومتی سرپرستی میں خراب کیا گیا، ریاستی دہشتگردی کی گئی 9 افراد کو غیر ملکی سمجھ کر گولیاں چلائی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے۔

علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ عباس کمیلی، علامہ احمد قبال رضوی، علامہ باقر زیدی، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ نعیم الحسن، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ اظہر حسین نقوی، سلمان مجتبیٰ، شبر رضا، علی حسین نقوی، اویس رضا سمیت دیگر نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی انتظامی نااہلی اور غیر دانشمندانہ اقدامات ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں، سندھ کے اندر اسٹیبلشمنٹ میں موجود متعصب قوتیں ملک کی پُرامن جماعتوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے میں مگن ہیں، اس طرح کی محاذ آرائی سوائے مخالفین کے کسی کے لیے نفع بخش ثابت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن جدوجہد کے قائل ہیں اور متشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں آئے دن ہمارے عزاداری کے پروگراموں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، خواتین کی مجالس بھی اب دہشت گردوں کے حملے سے محفوظ نہیں، دوسری طرف پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنی کاروائیوں کا رُخ ہماری جانب موڑ رکھا ہے، ہمارے بزرگ علماء کو ہتھکڑیاں پہنا کر ان کی سرعام توہین کی جا رہی ہے جبکہ انتہاء پسند تنظیموں اور کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو کراچی کے حالات کی خرابی کی اصل ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے ملیر 15 پر ملت تشیع کو احتجاج حکومت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ پر فطری ردعمل کا نتیجہ تھا، بعض نادیدہ قوتوں نے اس پرامن احتجاج کو مشتعل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی، احتجاج میں شریک خواتین اور بچوں پر پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہیں، ہماری پُرامن آئینی جدوجہد کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک کے داخلی حالات انتشار کی سیاست کے متحمل نہیں، ہم افہام و تفہیم اور گفت و شنید سے معاملات سلجھانے کے قائل ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائے اور ظالم و مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل بند کیا جائے، پاکستان کی تمام شیعہ جماعتیں قومی معاملات پر گہری نظررکھے ہوئے ہیں، قومی ایشوز پر انہیں یکجا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا ملت تشیع کے ساتھ متعصبانہ رویہ ان کی سیاسی ساکھ کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا، پارٹی قیادت اپنے ووٹ بینک کو خراب کرنے کی اس دانستہ کوشش پر نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے حالات کی خرابی کے اصل ذمہ دار حکمران ہے جو کالعدم جماعتوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہیں اور ریاست کے ذمہ دار شہریوں کے آئینی حقوق سلب کرکے انہیں متشدد سیاست پر اکسا رہے ہیں، ہم محب وطن اور ذمہ دار شہری ہیں، وطن عزیز میں امن و امان کا حقیقی قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے، قومی سلامتی کے لیے کی جانے والی کسی بھی حکومتی کوشش میں ہمارا ہمیشہ مکمل ساتھ رہا ہے، کالعدم جماعتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، ملت تشیع اپنے جائز حقوق سے کسی صورت دستبردار نہ ہوئی ہے اور نہ ہوگی، وزیر اعلی سندھ کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری اور بھرپور کاروائی کا اعلان کریں اور ان عناصر کا بھی محاسبہ کیا جائے تو ملت تشیع کو بلاجواز نشانہ بنا کر کراچی کی پرامن فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں، ملیر 15 پر عوام پر گولیاں چلانے والے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے، گورنر سندھ محض زبانی جمع خرچ سے سیکورٹی اداروں کی مجرمانہ کاروائیوں کی حمایت کے بجائے واقعہ کی اصل تحقیقات کروا کر پولیس میں شامل کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree