وحدت نیوز (چوک اعظم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان چوک اعظم کے سیکرٹری جنرل مصور خان نے باچا خان یونیورسٹی پر علم دشمن دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قومی معماروں کی شہادت پر یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکے،باچا خان یونیورسٹی پر حملہ پاکستان کی سالمیت و استحکام کے خلاف گناونی سازش ہے،قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان اور قومی سانحہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی کر کے پاکستانی قوم کی جرات کو شکست نہیں دی جا سکتی ،ان اداروں کا فوری محاسبہ کیا جائے جن کے تعلقات کالعدم جماعتوں سے قائم ہیں،وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے تمام شہروں میں فوجی آپریشن کیا جائے،مصورخان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سمیت ملک بھر سے عالمی دہشت گرد گروہ داعش سے وابسطہ افراد کی گرفتاری پر حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب دہشت گردوں کا دوسرا وزیرستان بنا ہوا ہے،مصلحت پسندی اور سیاسی وابستگی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،دہشت گردوں کے سیاسی سرپرست اور سہولت کار اب بھی آزاد ہیں،دہشتگرد کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکمل آزادی سے اپنے مذموم کاروائیوں میں مصروف ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے،کرم ایجنسی پاراچنار دھماکے کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھر پور کاروائی ہوتی تو آج کا یہ المناک سانحہ نہ ہوتا،دہشتگردی کے شکار شہدا میں تفریق کا عمل دہشت گردی کیخلاف جنگ کو مشکوک بنانے کے مترادف ہے۔