وحدت نیوز (لاہور) لاہور کے علاقے مصری شاہ میں دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے مجلس وحدت مسلمین فیروز والا کے لیگل ایڈوائز اور ضلع شیخوپورہ کی کابینہ کے نامزد رکن ایڈووکیٹ سید ارشد علی شاہ کو شہید کر دیا۔ سید ارشد علی شاہ ایڈووکیٹ فیروز والا کچہری میں پریکٹس کرتے تھے۔ سید ارشد علی فیروز والا میں ہی رہائش پذیر تھے اور اپنی گاڑی نمبر STP 2003 پر مصری شاہ میں اپنے سسرال آرہے تھے کہ دو موریہ پل کے قریب دو موٹر سائیکل سواروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے، سید ارشد علی شاہ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی چل بسے۔
ورثاء کا کہنا ہے کہ انکی کسی سے دشمنی نہیں تھی۔ دوسری جانب پولیس نے مقدمہ درج کرکے ٹارگٹ کلنگ سمیت تمام پہلوؤں پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سید ارشد علی شاہ کو ممکن ہے شیعہ ہونے کی وجہ سے ٹارگٹ کیا گیا ہو، تاہم تفتیشی فورس دیگر پہلووں پر بھی تفتیش کر رہی ہے۔ سید ارشد علی کی شہادت کے بعد مصری شاہ کے علاقے میں شہریوں کی کثیر تعداد ان کی رہائش گاہ پر جمع ہوگئی، علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے جبکہ پولیس نے واقعہ کے بعد سکیورٹی انتظامات سخت کر دیئے ہیں۔
سید ارشد علی شاہ کا پوسٹمارٹم جاری ہے جبکہ نماز جنازہ کل ادا کی جائے گی۔ اس سانحہ کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے علامہ حسن ہمدانی نے "اسلام ٹائمز" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ ہی لگتا ہے، تاہم شواہد اور تفتیش کے بعد ہی فیصلہ کن پالیسی جاری کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ احمد لدھیانوی نے اپنی پریس کانفرنس میں دھمکی دی تھی کہ وہ اب اپنے کارکنوں کی ہلاکتوں کا بدلہ اپنے زور بازو سے لیں گے، یہ واقعہ بھی ممکن ہے سپاہ صحابہ کی کارستانی ہو۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، ایک روز قبل لوہے کے معروف تاجر مبشر بٹ کو بھی گڑھی شاہو کے علاقے میں شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اہل تشیع کی سکیورٹی یقینی بنائے، بصورت دیگر مجلس وحدت راست اقدام پر مجبور ہوگی، جس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔