وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے شیعہ مسنگ پرسن و سندھ کے مختلف اضلاع میں رہنماؤں کو فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آخری جبری لاپتہ شیعہ کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کا مسئلہ ملت جعفریہ کا بنیادی مسئلہ ہے، اپنے پیاروں کی بازیابی تک ہر سطح پرکوششیں جاری رکھیں گے، لاپتہ افراد اس ملک کے بیٹے ہیں جبری گمشدہ رکھنا آئین و قانون کے منافی ہے، اگر ان سے کوئی مجرمانہ فعل سرزد ہوا ہے تو قانون کے مطابق انہیں عدالت کے سامنے پیش کرکے سزا دلوائی جائے، کسی کو طویل عرصہ تک بغیر بتائے غائب رکھنا قانون و انصاف کی توہین ہے۔ انہوں نے حکومت و ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ملت تشیع کے لاپتا افرا د کو جلد از جلد بازیاب کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت فورتھ شیڈول کو دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے انتقامی کاروائیوں کے لئے استعمال کر رہی ہے۔
علامہ باقر زیدی کا مزید کہنا تھا کہ ملت تشیع کے وہ علماء اور عمائدین جن کی اتحاد بین المسلمین اور حب الوطنی کے فروغ میں نمایاں خدمات ہیں ان کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، متوازن پالیسی کی آڑ میں ایسے ظالمانہ اقدامات کسی طور قابل قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی مخاصمت و عناد کی بنیاد پر ایس ایچ او کی جانب سے کسی شخص کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش پر فوری عملدرآمد غیر منصفانہ اقدام ہے جس کی قطعاََ اجازت نہیں دی جا سکتی، کسی بھی شخص کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے سے پہلے متعلقہ ادارے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس شخص کے کردار کی جانچ پرتال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع اس ملک کے باوفا اور ذمہ دار شہری ہیں، مخالفین کی ایماء پر انہیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔