وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر نے ایم ڈبلیو ایم انچولی یونٹ کی جانب سے منعقدہ ایام فاطمیہ کی مجالس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام حضرت فاطمہ زہراؑ کی بے لوث قربانیوں اور مجاہدتوں کا مقروض ہے، حضرت فاطمہ زہراؑ کا کردار رہتی دنیا تک تمام مرد و زن کیلئے قابل تقلید ہے، مسلمانان عالم کو آپ کی سیرت و کردار پر عمل کرتے ہوئے آج بھی اسلام کے زریں اصولوں اور نظام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں آنا ہوگا تاکہ کاروان حیات کو آگے بڑھانے کیلئے حضرت سیدہؑ نے جو نقوش قدم چھوڑے ہیں اُن کی تاسی ہو اور اسلام ایک بار پھر صرف بھلایا ہوا سبق نہ ہو بلکہ معاشروں کی رہبری کرنے والا متحرک دین کی شکل اختیار کرے، جناب سیدہؑ کے کردار سے یہ درس بھی ملتا ہے کہ چاہے حالات کتنے ہی نا سازگار کیوں نہ ہوں فریضے کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں ہونا چاہیئے، بی بیؑ نے اپنے تاریخی احتجاج کے ذریعے بتا دیا کہ حق کی حمایت و نصرت قرآن سنت اور عقل کی واضح ہدایات کی روشنی میں انحرافات کا مقابلہ بےجگری سے کیا جانا چاہیئے اور اس سلسلہ میں بھی کسی قسم کی سستی مکتب عشق کے پیروکاروں کے ساتھ سازگار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بی بی فاطمہ زہراؑ نے اپنے معرکتہ الآرا خطبے میں اسلام کے عقائد اور اعمال کا فلسفہ جس طرح بیان کیا، اسلام کے پیروکاروں کو چاہیئے کہ وہ اسلام کو اُس کے اصلی اہداف کے تشخص کے ذریعہ سے پہچانیں تاکہ اس پر عمل کرتے وقت زمانے کے کسے بھی قسم کے حالات اس کے پیروکاروں کے پائے عمل کو متزلزل نہ کرسکیں اور یہ اُس وقت ممکن ہے جب انسان واقعی طور پر اسلام کے اسرار و رموز سے کماحقہ واقف ہو، آج دنیا بھر میں جو اسلامی تحریکیں چل رہی ہیں ان کو ایک بار پھر مادر حسنینؑ کی سیرت کی پیروی کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ آگاہی، گہرے شعور اور الٰہی منصوبہ بندیوں کے سائے تلے اسلام کے دفاع کیلئے میدان عمل میں اترنا ہوگا، دنیا بھر میں مسلمانوں کے ابتر حالات کی ذمہ داری کم تعلیم یافتہ، فہم ناقص اور نفس کے اسیر فرقہ واریت کے کفن میں لپٹے اسلام کے ٹھیکے داروں کی غلط پالیسویں کا نتیجہ ہے، عرب حکمرانوں کو اپنا انجام اچھا نظر نہیں آرہا ہے، عرب ممالک دور جالیت سے اب تک باہر نہیں نکلے، اپنی بادشاہت اور کنگز کلب کے خاتمے پر اب پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے، افغانستان سے شروع ہونے والا طالبان شو اب پاکستان میں کشت و خون کے نظارے پیش کر رہا ہے اور پاکستانی حکمران کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں۔