وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے شیعہ نسل کشی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی دو ہفتوں سے جاری احتجاجی بھوک ہڑتال سے اظہار یکجہتی کیلئے شہر قائد کی مختلف جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے، اس حوالے سے مرکزی احتجاجی مظاہرہ بعد نماز جمعہ خوجہ مسجد کھارادر کے باہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرین نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شیعہ سنی اتحاد، امریکا مردہ باد، اسرائیل نامنظور کے نعرے لگائے، اور ملک میں جاری شیعہ نسل کشی پر حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی اور غفلت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مبشر حسن نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے جب تک ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہوتا، تب تک ملک بھر میں پُرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا، ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہمارا اولین مطالبہ ہے، ہم ملک میں دہشگردی کے ہونے والے تمام واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان میں بسنے والے ہر شہری کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست کو بلاتخصیص مسلک و مذہب ہر شخص کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کو دہشتگردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے، وطن عزیز کو دہشت گردوں کی محفوط پناہ گاہ قرار دینے والوں کی امیدیں اب دم توڑنے لگی ہیں۔
علامہ علی انور جعفری نے کہا کہ اگر حکومت دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے، تو دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے ساتھ مصلحت پسندی سے پیش آنے کی بجائے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے ان سے قانون کی زبان میں بات کرے، یہ وقت سیاست چمکانے کا نہیں بلکہ ملک بچانے کا ہے، قوم شعوری طور پر بیدار ہو چکی ہے، اگر مسلم لیگ نواز اسی طرح ملک دشمن عناصر کے دامن سے چمٹی رہی، تو پھر پوری قوم ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر تو پاکستان کی بقا و سالمیت کیلئے خطرہ ہیں ہی، لیکن دہشتگردی کے خلاف حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی اور غفلت اس سے بڑا خطرہ بن چکی ہیں، جس کا نتیجہ آج ملک بھر میں محب وطن شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی، ملکی ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی مانند شیعہ پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ اور بڑھتی ہوئی دہشتگردی کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔ رہنما ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ علامہ راجہ ناصر عباس نے دہشت گردی، کرپشن اور ریاستی جبر کے خلاف اپنی ذات کو مشکل میں ڈال کر ایک محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے، ان کی بھوک ہرتال تیسرے ہفتے میں داخل ہو رہی ہے، لیکن حکمران بے حس بنے بیٹھے ہیں، حکمرانوں کی یہ رعونت پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی تضحیک ہے، ملت تشیع کو نظر انداز کرکے حکومت کیا باور کرانا چاہتی ہے، اسے اس کا حساب دینا ہوگا، پاکستان کے آئندہ الیکشن میں ملک بھر میں ملت تشیع کی طرف سے مسلم لیگ نواز کے مکمل بائیکاٹ کی مہم چلائی جائے گی۔