وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے شیعہ سنی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی مطالبات کی کسی شق سے دستبردار ہونا قابل قبول ہے۔ پارہ چنار میں پرامن احتجاج پر ایف سی کی طرف سے گولیاں چلانے والے واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام سے لے کر ملک میں دہشت گرد وں کے خلاف بھرپور آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کی روح کی مطابق نفاذ تک ہمارا احتجاج ختم نہیں ہو گا۔ہماری جدوجہد پُر امن پاکستان کے لیے ہے جہاں ہر شخص کو آئین کے مطابق مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق حاصل ہوں۔انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی حکومت نے ملت تشیع کے ساتھ ہمیشہ امتیازی سلوک روا رکھا۔پاکستان کے اہل تشیع نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہیں بلکہ حکومتی مظالم نے بھی ان کے لیے زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے ۔ ملک بھر میں دندناتے ہوئے دہشت گرد امن و سکون کے قیام میں موجود ہ حکومت کی ناکامی کی بین دلیل ہے۔نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردی کے تدارک کی بجائے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔دہشت گردوں یا ان کے سہولت کاروں کے ساتھ کسی بھی جگہ نرمی کا مظاہرہ کرنا پاکستان کے اسی ہزار شہدا کے خون سے غداری ہے۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا اعلان حکومتی بے حسی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ حکمرانوں کے پاس تدبر، حکمت اور بصیرت جیسی کوئی شے سرے سے موجود نہیں۔سیاسی شعور کے فقدان اور عوامی مشکلات سے دانستہ بے خبری نے نون لیگ کو عوام سے دور کر دیا ہے۔اگلے الیکشن میں نہ صرف ملت تشیع نواز لیگ کابائیکاٹ کرے گی بلکہ اسے بہت سارے حلقوں میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کے لیے پوری دنیا میں علامتی بھوک ہڑتال اور احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔