وحدت نیوز (بنوں) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی رہنماء علامہ مزمل حسین نے بنوں میں جانی خیل قبیلہ کے جائز مطالبات کی منظوری میں غیر ضروری طوالت کو انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں قانون اور عدل کا نفاذ انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے۔ اپنے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے اہلخانہ کو طویل دھرنے کی اذیت سے گزارنا متعلقہ اداروں کی اپنے فرائض منصبی سے مجرمانہ غفلت کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جانی خیل قبیلے کے مطالبات علاقائی امن کے قیام کے لیے بہترین فارمولا اور قابل عمل نکات تھے تاہم ضلعی انتظامیہ نے لیت و لعل کے روایتی حربے سے کام لیتے ہوئے انہیں بلاوجہ چھ روز تک اضطراب اور مشکلات میں رکھا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے کو مسلح گروہوں سے پاک کرنا اور ترقی کے عمل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا متعلقہ ریاستی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس طرح قتل کے واقعہ کی شفاف انکوائری اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانا بھی قانون و انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ ان مطالبات کو بغیر کسی حیل حجت کے فوری قبول کیا جانا چاہئے تھا تاہم انتظامیہ نے لواحقین پر دباؤ کا حربہ استعمال کر کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا۔