وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کی شوری عالی کے رکن اورامام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی کا نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں گذشتہ روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سٹی تھانہ کے باہر خطرناک دھماکے کے نتیجے میں 6 بےگناہ انسانوں کے جاں بحق اور بچوں عورتوں سمیت 42 افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ کو ملک کے کئی دیگر شہروں اور صوبائی دارالخلافوں میں دھماکوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں شہر کے اندر اس طرح کی کاروائی کو عید سے پہلے ہی حالات کو خراب کرکے شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی ایک مذموم کوشش کا حصہ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ پورے ملک میں انتہاپسندی اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے۔ مٹھی بھر اتنہا پسندوں کی وجہ سے پورے پاکستان کے شریف شہریوں کا امیج پوری دنیا میں بالکل وحشیوں کا سا بنا ہے۔ دہشت گردوں کے ہاتھوں پورے ملک میں امن و امان بالکل عنقا ہو گئے ہیں، ملک کے کونے کونے میں شہری خوف کا شکار ہے۔
امام جمعہ کوئٹہ نے کہا کہ حکومت وقت کو چاہیئے کہ جس طرح قوم نے انتخابات میں انہیں اپنے اعتماد کا ووٹ دیا، اُسی طرح سے حکومت بھی عوام کی توقعات پر پورا اُترنے کے لئے وہ اقدامات کریں کہ شہریوں کو امن و امان نصیب ہو۔ صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے شہریوں کو مکمل طور پر جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ دہشتگردوں کے ٹھکانوں پرٹارگٹڈ خفیہ اور علیٰ الاعلان آپریشن کیا جائے، دہشت گردوں کے درپردہ آقاؤں کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔ تاکہ دنیا والوں کو معلوم ہو کہ کون لوگ بےگناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے عید قربان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ اصل میں عید الاضحٰی میں ایک حیوان کو ذبح کرنے کا مقصد خود انسان کے اندر موجود خامیوں اور نفسانی بیماریوں کو ختم کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عید الاضحٰی میں شہداء کے لواحقین اور ضرورت مندوں کو یاد رکھ کر اُنہیں اپنی خوشیوں میں شامل کرنا چاہیئے۔