وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی ہزارہ نے اپنے بیان میں کہا کے کرونا وائرس کو صرف زائرین سے جوڑنا ان کی منافقانہ طرز عمل کی نشانی ہے۔ اس فاشسٹ پارٹی کو زائرین سے مسئلہ نہیں بلکہ امام حسین علیہ السلام سے مسئلہ ہے ان کو۔ یہ فاشسٹ ٹولا مظلوم ہزارہ مومنین کو نقصان دینے کے درپے ہے اور ہزارہ قوم کو دو گلیوں میں محدود کرنا چاہتے ہے ان زائرین میں پنجاب، سندھ، خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان سے لوگ شامل ہے۔ لیکن زائرین کی آمد سے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاون میں الہی برکات نازل ہوتے ہیں، کیونکہ وہ زوار امام حسین علیہ السلام، حضرت ابولفضل عباس علیہ السلام، مولا کائنات امام علی علیہ السلام، امام علی رضا علیہ السلام، بی بی معصومہ قم و دیگر مزارات سے ہوکر آتے ہیں۔
علاوہ ازیں آگر معاشی لحاظ سے دیکھا جائے تو زائرین کی برکت سے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاون کے روزگار کا پہیہ تیز ہوتا ہے۔کبھی رکشے والے، تندور والے، سبزی والے، اور پرچون والے سے پوچھ لیں۔ اور یاد رہے ایران میں صرف زائرین نہیں جاتے بلکہ غریب مزدور اور تجارت کے غرض سے بھی لوگ جاتے ہے اور بیان صرف زائرین کے خلاف دینا ان کی منافقانہ سوچ ہے۔ کرونا وائرس افغانستان میں بھی پھیلا تھا نہ تو باڈر بند ہوا اور نہ تو لوگوں کی آمد و رفت بند ہوئی جوکہ سنے میں آیا ہے کے پیر کو افغان باڈر بند کردیا ہے۔ بقول صوبائی حکومت جو زائرین ایران سے آتے ہی ان کو 14 دن تک آئسولیشن وارڈ میں رکھتے ہے جب تک ان کو کلیئرنس نہیں ملتا یہ لوگ تقتان سے نہیں جاسکتے اس فاشسٹ پارٹی کو کون سمجھائے جو کہ صوبائی حکومت میں شامل ہے۔ آئین پاکستان سب کو یہ اجازت دیتا ہے کہ آزادی سے پاکستان کے کیسی بھی حصہ میں آزادی سے گھومے پیرے کیسی کو یہ حق حاصل نہیں کے بکواس کرے۔ زائرین تو بہت خوش ہونگے آگر کانوائے کو ختم کردیا جائے۔ آگر اس فاشسٹ پارٹی کے دونوں ایم پی ایز کے پاس آگر اختیارات ہے تو کانوائے کو ختم کرائے۔ زائرین کوئٹہ آنے کے بجائے ڈائریکٹ تقتان جانا پسند فرمائیں گے