وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق رُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاسپورٹ اورشناختی کارڈ کا حصول ہرپاکستانی کا قانونی حق ہے۔ لیکن بلوچستان میں ہزارہ اور پشتون اقوام کے لئے اس کا حصول ناممکن بنادیاگیاہے۔ اور گزشتہ کئی سالوں سے پاسپورٹ آفس رشوت خوری اوربدعنوانی کا گڑھ بن چکا ہے۔ اِس گھناؤنے کاروبارمیں پاسپورٹ آفس کاتمام عملہ برابرکاشریک ہے۔
اُن کا کہناتھاکہ پاسپورٹ آفس کے عملے اورکمیشن خورمافیاکی ملی بھگت سے معصوم پاکستانیوں خصوصاً ہزارہ اورپشتونوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہاہے۔ بدعنوانی اوررشوت ستانی کے خلاف کاروائی کرنے والے وفاقی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔پاسپورٹ آفس میں درخواست گزاروں کو دانستہ طورپرتنگ کیاجاتاہے۔ اوران سے ایسی دستاویزات طلب کی جاتی ہیں جن کا پاسپورٹ کے حصول سے کوئی تعلق بھی نہیں۔دستاویزات مکمل ہونے کے باوجودفارموں کو پولیس کی تصدیق کے لئے بھیج دیاجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں پاسپورٹ کے حصول کے لئے صرف قومی شناختی کارڈ دکھاناہی کافی ہوتاہے جبکہ کوئٹہ میں ہزارہ پشتون دشمنی اور رشوت خوری کے دروازے کھلے رکھنے کے لئے پاسپورٹ آفس میں من مانی خودساختہ قوانین متعارف کئے جاتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں پاسپورٹ کے حصول کے لئے درخواست گزاروں کو پاسپورٹ آفس کے مہینوں چکرکاٹنے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بسنے والے دیگراقوام کی طرح ہزارہ اورپشتون اقوام بھی پاکستانی ہیں اورپاکستان کی ترقی و خوشحالی میں دیگراقوام کی طرح ہزارہ پشتون اقوام کی بھی بے پناہ قربانیاں ہیں۔انہوں نے وزارت داخلہ سے مطالبہ کیاکہ پاسپورٹ اورشناختی کارڈ کے حصول کوآسان بنانے کے لئے بلوچستان میں بھی وہی قوانین لاگوکیئے جائیں جوپنجاب کے عوام کے لئے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ پاسپورٹ اورشناختی کارڈکے فارم کوپولیس کے پاس تصدیق کے لئے نہ بھیجاجائے بلکہ اس کے لئے عوامی نمائندوں یاکونسلروں سے تصدیق کو ہی کافی سمجھاجائے۔آغارضاکاکہناتھاکہ پاسپورٹ اورشناختی کارڈ کے حصول کے لئے وضع کئے گئے خودساختہ قوانین کواگرختم نہ کیاگیاتووزارت داخلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس دائرکیاجائے گااوروہاں کرپشن کے ثبوت فراہم کئے جائیں گے۔